مندرجات کا رخ کریں

"مغیرہ بن شعبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 35: سطر 35:
مغیره نے پہلی خلافتوں کے دور میں ہونے والی جنگوں [[جنگ یمامہ]] جو [[مسیلمہ]] کے پیروکاروں کے ساتھ ہوئی اور [[جنگ یرموک]] نیز فتح [[شام]] اور [[عراق]]‌ میں شرکت کی۔<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۶</ref>
مغیره نے پہلی خلافتوں کے دور میں ہونے والی جنگوں [[جنگ یمامہ]] جو [[مسیلمہ]] کے پیروکاروں کے ساتھ ہوئی اور [[جنگ یرموک]] نیز فتح [[شام]] اور [[عراق]]‌ میں شرکت کی۔<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۶</ref>


[[عمر بن خطاب]] نے اسے حکومت بحرین کیلئے بھیجا۔ لیکن وہاں کے لوگوں نے اسے قبول نہیں کیا اور انہوں نے حضرت عمر بن خطاب سے اس کی شکایت کی۔ اسی وجہ سے عمر بن خطاب نے اسے معزول کیا اور اسے [[بصره]] کی حاکمیت سونپ دی۔ اس کے بعد چند لوگوں نے مغیرہ کے [[زنا]] کی شہادت دی تو [[عمر بن خطاب]] نے اسے معزول کرکے کوفہ کی حکومت سونپ دی۔<ref>ذہبی، تاریخ الإسلام، ج۴، ص۱۲۱؛ عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷؛ مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۶، ص۱۶۲</ref> یہ ان پہلے افراد میں سے ہے جس نے حضرت عمر بن خطاب کو [[امیرالمؤمنین (لقب)|امیرالمومنین]] کے لقب سے سلام کیا۔<ref> عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref>  منابع میں آیا ہے کہ قاتل [[عمر بن خطاب]] [[ابولولو]] مغیره کا غلام تھا۔<ref>دیار بکری، تاریخ الخمیس، بی‌ تا، ج۲، ص۱۸۱؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳ ص۲۶۶</ref>
[[عمر بن خطاب]] نے اسے حکومت بحرین کیلئے بھیجا۔ لیکن وہاں کے لوگوں نے اسے قبول نہیں کیا اور انہوں نے حضرت عمر بن خطاب سے اس کی شکایت کی۔ اسی وجہ سے عمر بن خطاب نے اسے معزول کیا اور اسے [[بصره]] کی حاکمیت سونپ دی۔ اس کے بعد چند لوگوں نے مغیرہ کے [[زنا]] کی شہادت دی تو [[عمر بن خطاب]] نے اسے معزول کرکے کوفہ کی حکومت سونپ دی۔<ref>ذہبی، تاریخ الإسلام، ج۴، ص۱۲۱؛ عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷؛ مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۶، ص۱۶۲</ref> یہ ان پہلے افراد میں سے ہے جس نے حضرت عمر بن خطاب کو [[امیرالمؤمنین (لقب)|امیرالمومنین]] کے لقب سے سلام کیا۔<ref> عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref>  منابع میں آیا ہے کہ قاتل [[عمر بن خطاب]] [[ابو لولو]] مغیره کا غلام تھا۔<ref>دیار بکری، تاریخ الخمیس، بی‌ تا، ج۲، ص۱۸۱؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳ ص۲۶۶</ref>


[[عثمان بن عفان]] نے خلافت کے ایک سال بعد اسے کوفہ کی حاکمیت سے معزول کر دیا۔<ref>طبری، تاریخ، ۱۳۷۸ق، ج۴، ص۲۴۴؛ ابن حجر عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref> اور کچھ عرصہ کیلئے ارمنستان اور آذربایجان کا گورنر مقرر کیا<ref>ابن أعثم، الفتوح، ج۲، ص۳۴۶</ref>
[[عثمان بن عفان]] نے خلافت کے ایک سال بعد اسے کوفہ کی حاکمیت سے معزول کر دیا۔<ref>طبری، تاریخ، ۱۳۷۸ق، ج۴، ص۲۴۴؛ ابن حجر عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref> اور کچھ عرصہ کیلئے ارمنستان اور آذربایجان کا گورنر مقرر کیا<ref>ابن أعثم، الفتوح، ج۲، ص۳۴۶</ref>


اس نے خلافت [[امام علی|امیرالمومنین علی]](ع) کی بیعت نہیں کی نیز ان کے دور میں ہونے والی جنگوں میں بھی شریک نہیں ہوا۔<ref>ذہبی، تاریخ الإسلام، ج۴، ص۱۲۱</ref> ماجرائے [[حکمیت]] کے بعد [[معاویہ]] کی بیعت کی تو معاویہ نے اسے دوبارہ کوفہ کا گورنر مقرر کیا اور وفات تک یعنی ۵۰ ق تک اس عہدے ہر باقی رہا۔<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref> [[صلح امام حسن]] کے معاملے میں مغیره ان افراد میں سے تھا جنہیں معاویہ نے امام حسن سے صلح کیلئے بھیجا۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، بی تا، ج۲، ص۲۱۵</ref>
اس نے امر خلافت میں [[امام علی|امیرالمومنین علی]](ع) کی بیعت نہیں کی نیز ان کے دور میں ہونے والی جنگوں میں بھی شریک نہیں ہوا۔<ref>ذہبی، تاریخ الإسلام، ج۴، ص۱۲۱</ref> ماجرائے [[حکمیت]] کے بعد [[معاویہ]] کی بیعت کی تو معاویہ نے اسے دوبارہ کوفہ کا گورنر مقرر کیا اور وفات تک یعنی ۵۰ ق تک اس عہدے ہر باقی رہا۔<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref> [[صلح امام حسن]] کے معاملے میں مغیره ان افراد میں سے تھا جنہیں معاویہ نے امام حسن سے صلح کیلئے بھیجا۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، بی تا، ج۲، ص۲۱۵</ref>


تاریخی مآخذ کے مطابق مغیره پہلا شخص ہے جس نے معاویہ کو [[یزید]] کی ولایت عہدی کا مشورہ دیا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۷۸ق، ج۵، ص۳۰۱-۳۰۲؛ ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۳۸۵ق، ج۳، ص۵۰۳-۵۰۴</ref> لیکن یہ واقعہ ۵۶ ق میں ذکر ہوا ہے اور اسکی وفات  ۵۰ قمری  ہے لہذا یہ دونوں قضایا باہم سازگار نہیں ہیں۔
تاریخی مآخذ کے مطابق مغیره پہلا شخص ہے جس نے معاویہ کو [[یزید]] کی ولایت عہدی کا مشورہ دیا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۷۸ق، ج۵، ص۳۰۱-۳۰۲؛ ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۳۸۵ق، ج۳، ص۵۰۳-۵۰۴</ref> لیکن یہ واقعہ ۵۶ ق میں ذکر ہوا ہے اور اسکی وفات  ۵۰ قمری  ہے لہذا یہ دونوں قضایا باہم سازگار نہیں ہیں۔
گمنام صارف