مندرجات کا رخ کریں

"سعد بن عبادہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 58: سطر 58:
==خلافت ابوبکر==
==خلافت ابوبکر==
{{اصلی|ابوبکر}}
{{اصلی|ابوبکر}}
پیامبر(ص) کے وصال کے بعد  سعد بن عباده شہر مدینہ کے بزرگوں کے ساتھ  [[واقعہ سقیفہ|سقیفہ بنی ساعده]] میں خلافت کے حصول کیلئے اکٹھے ہوئے۔<ref> ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۳۰۱؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۶۱۶.</ref> لیکن [[ابوبکر]]، [[عمر]] اور [[ابو عبیدہ جراح]] کے [[سقیفہ بنی ساعدہ|سقیفہ]] میں آنے کی وجہ سے حاضرین نے ابوبکر کی طرف رجحان پیدا کر لیا۔سعد کی سخت مخالفت کے باوجود حاضرین نے ابوبکر کا خلیفہ کے عنوان سے انتخاب کیا اور اسکی بیعت کی البتہ بعض کا کہنا ہے کہ  سعد نے اپنے لئے خلافت کا ادعا نہیں کیا تھا بلکہ خزرجی تھے جو سعد کے خلیفہ ہونے کو چاہتے تھے۔<ref>رکـ: شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، صص۲۳۳-۲۳۵؛ تستری، قاموس الرجال، ج۵، صص۴۹-۵۲.</ref> حضرت ابوبکر کی بیعت کے بعد بھی سعد اور اس کے قبیلے نے سعد کی پیروی کرتے ہوئے ابوبکر کی بیعت نہیں کی۔<ref>شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، ص۲۳۳.</ref> اس کے مقابلے میں بعض نے لکھا ہے کہ سعد خلافت کا خواہاں تھا لیکن جب اسے حاصل نہ کر سکا تو حضرت ابوبکر کی  بیعت نہیں کی۔<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۴؛ ابن حجر، تہذیب التہذیب، ج۳، ص۴۱۲؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۸۱؛ زرکلی، الاعلام، ج۳، ص۸۵.</ref>
[[پیامبر(ص)]] کے وصال کے بعد  سعد بن عباده شہر [[مدینہ]] کے بزرگوں کے ساتھ  [[واقعہ سقیفہ|سقیفہ بنی ساعده]] میں [[خلافت]] کے حصول کیلئے اکٹھے ہوئے۔<ref> ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۳۰۱؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۶۱۶.</ref> لیکن [[ابوبکر]]، [[عمر]] اور [[ابو عبیدہ جراح]] کے [[سقیفہ بنی ساعدہ|سقیفہ]] میں آنے کی وجہ سے حاضرین نے [[ابوبکر بن قحافہ|ابوبکر]] کی طرف رجحان پیدا کر لیا۔سعد کی سخت مخالفت کے باوجود حاضرین نے ابوبکر کا خلیفہ کے عنوان سے انتخاب کیا اور اسکی [[بیعت]] کی البتہ بعض کا کہنا ہے کہ  سعد نے اپنے لئے خلافت کا ادعا نہیں کیا تھا بلکہ خزرجی تھے جو سعد کے خلیفہ ہونے کو چاہتے تھے۔<ref>رکـ: شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، صص۲۳۳-۲۳۵؛ تستری، قاموس الرجال، ج۵، صص۴۹-۵۲.</ref> حضرت ابوبکر کی بیعت کے بعد بھی سعد اور اس کے قبیلے نے سعد کی پیروی کرتے ہوئے ابوبکر کی بیعت نہیں کی۔<ref>شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، ص۲۳۳.</ref> اس کے مقابلے میں بعض نے لکھا ہے کہ سعد خلافت کا خواہاں تھا لیکن جب اسے حاصل نہ کر سکا تو حضرت ابوبکر کی  بیعت نہیں کی۔<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۴؛ ابن حجر، تہذیب التہذیب، ج۳، ص۴۱۲؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۸۱؛ زرکلی، الاعلام، ج۳، ص۸۵.</ref>


اسکے بعد خلافت اول نے اس سے بیعت لینے کوش کی لیکن وہ اس سے انکار کرتے ہوئے کہا:
اسکے بعد خلافت اول نے اس سے بیعت لینے کوشش کی لیکن اس نے انکار کرتے ہوئے کہا:
::اس جھوٹ کو اپنے لئے بھی نہیں چاہا، کسی دوسرے کیلئے بھی اس جھوٹ کو نہیں چاہتا ہوں اور کسی کی خاطر جہنم جانے کیلئے تیار نہیں ہوں۔ <ref>شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، ص۲۳۳.</ref>
::اس جھوٹ کو اپنے لئے بھی نہیں چاہا، کسی دوسرے کیلئے بھی اس جھوٹ کو نہیں چاہتا ہوں اور کسی کی خاطر جہنم جانے کیلئے تیار نہیں ہوں۔ <ref>شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، ص۲۳۳.</ref>


گمنام صارف