مندرجات کا رخ کریں

"سعد بن عبادہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 54: سطر 54:
سعد اکثر [[غزوات]] میں رسول خدا(ص) کے ساتھ شریک ہوئے۔ لیکن جنگ بدر میں اس کی شرکت محل اختلاف ہے۔<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۱؛ بخاری، التاریخ الکبیر، ج۴، ص۴۴؛ ابن حجر، تقریب التہذیب، صص۲۸۰-۲۸۱؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۲۹۹؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۷۸.</ref> وہ رسول اللہ کے مورد اعتماد اور مشاور افراد میں تھے۔[[جنگ احزاب]] میں پیغمبر(ص) نے سعد بن عباده اور [[سعد بن معاذ]]  کے اسلام اور رسول خدا کی حیثیت اور دفاع کے سخت مؤقف اور مشورے کے بعد ہی مشرکین سے مذاکرات کی پیش کش کو رد کر دیا۔<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، صص۱۶۲-۱۶۳؛ تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۴۸؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۳۰۰.</ref>
سعد اکثر [[غزوات]] میں رسول خدا(ص) کے ساتھ شریک ہوئے۔ لیکن جنگ بدر میں اس کی شرکت محل اختلاف ہے۔<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۱؛ بخاری، التاریخ الکبیر، ج۴، ص۴۴؛ ابن حجر، تقریب التہذیب، صص۲۸۰-۲۸۱؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۲۹۹؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۷۸.</ref> وہ رسول اللہ کے مورد اعتماد اور مشاور افراد میں تھے۔[[جنگ احزاب]] میں پیغمبر(ص) نے سعد بن عباده اور [[سعد بن معاذ]]  کے اسلام اور رسول خدا کی حیثیت اور دفاع کے سخت مؤقف اور مشورے کے بعد ہی مشرکین سے مذاکرات کی پیش کش کو رد کر دیا۔<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، صص۱۶۲-۱۶۳؛ تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۴۸؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۳۰۰.</ref>


کتب میں اسے اسلام کے  پرچمداروں میں شمار کیا ہے۔ [[غزوه|غزوات]] پیامبر(ص) میں  [[مہاجرین]] کا علم [[امام علی]](ع) اور انصار کا پرچم  سعد میں رہا۔<ref>مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۸۰؛ طبرانی، العجم الکبیر، ج۶، ص۱۵، ح۵۳۵۶؛ سیوطی، جامع الاحادیث، جزء۳۶، ص۱۷۳، باب مسند عبدالله بن عباس، ح۳۹۰۳۲؛ ابن عساکر، تاریخ دمشق، ج۲۰، ص۲۴۹.</ref> اگرچہ [[فتح مکہ]] کے موقع پر بھی علم سعد بن عباده کے ہاتھوں میں ہی تھا۔<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۲.</ref> لیکن سعد بن عبادہ سے انتقام جوئی اور خونریزی پر مشتمل شعار رسول اللہ کے کانوں میں پڑے تو آپ نے علی سے فرمایا: اے علی(ع) جاؤ اور سعد سے پرچم لے لو، مرحمت اور عفو پر مشتمل شعار کہو۔ایک اور روایت کے مطابق [[قیس بن سعد بن عباده]] کو اس کام پر مامور کیا۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، صص۱۶۳-۱۶۴؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، صص۳۰۰-۳۰۱.</ref>
کتب میں اسے اسلام کے  پرچمداروں میں شمار کیا ہے۔ [[غزوات]] پیامبر(ص) میں  [[مہاجرین]] کا علم [[امام علی]](ع) اور انصار کا پرچم  سعد میں رہا۔<ref>مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۸۰؛ طبرانی، العجم الکبیر، ج۶، ص۱۵، ح۵۳۵۶؛ سیوطی، جامع الاحادیث، جزء۳۶، ص۱۷۳، باب مسند عبدالله بن عباس، ح۳۹۰۳۲؛ ابن عساکر، تاریخ دمشق، ج۲۰، ص۲۴۹.</ref> اگرچہ [[فتح مکہ]] کے موقع پر بھی علم سعد بن عباده کے ہاتھوں میں ہی تھا۔<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۲.</ref> لیکن سعد بن عبادہ سے انتقام جوئی اور خونریزی پر مشتمل شعار رسول اللہ کے کانوں میں پڑے تو آپ نے علی سے فرمایا: اے علی(ع) جاؤ اور سعد سے پرچم لے لو، مرحمت اور عفو پر مشتمل شعار کہو۔ایک اور روایت کے مطابق [[قیس بن سعد بن عباده]] کو اس کام پر مامور کیا۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، صص۱۶۳-۱۶۴؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، صص۳۰۰-۳۰۱.</ref>


==خلافت ابوبکر==
==خلافت ابوبکر==
گمنام صارف