مندرجات کا رخ کریں

"ابا صلت ہروی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 37: سطر 37:
آپ [[14 شوال]] سن 136 ہجری قمری‌ کو اس دنیا سے رحلت کر گئے۔<ref>تاریخ بغداد، ج ۱۱‌، ص۵۱‌،ش ۵۷۲۸ و سیر‌ أعلام‌ النبلاء‌، ج ۱۱، ص۴۴۸.</ref>
آپ [[14 شوال]] سن 136 ہجری قمری‌ کو اس دنیا سے رحلت کر گئے۔<ref>تاریخ بغداد، ج ۱۱‌، ص۵۱‌،ش ۵۷۲۸ و سیر‌ أعلام‌ النبلاء‌، ج ۱۱، ص۴۴۸.</ref>


==امام رضا(ع) کی خدمت میں ==<!--
==امام رضا(ع) کی خدمت میں ==
اکثر‌ قریب‌ بہ اتفاق علمای امامیہ، وی‌ را‌ از اصحاب‌ امام‌ رضا‌ دانستہ‌اند.<ref>رجال النجاشی، ص۲۴۵،ش ۶۴۳؛ رجال الطوسی، ص۳۸۰،ش ۱۴ و ص۳۸۳،ش ۴۸ و ص۳۶۹،ش ۵؛ ابن شہرآشوب: مناقب آل ابی طالب، ج ۴، ص۳۹۶؛ رجال ابن داود حلّی، ص۲۲۴،ش ۹۳۸ (قسم اول)؛ خلاصۃ الأقوال فی معرفۃ الرجال، ص۲۰۹،ش ۶۷۲، ص۴۲۰،ش ۱۷۰۹.</ref>
علمائے امامیہ کا اس بات پر تقریبا اتفاق نظر ہے کہ آپ امام‌ رضا‌(ع) کے اصحاب میں سے تھے۔<ref>رجال النجاشی، ص۲۴۵،ش ۶۴۳؛ رجال الطوسی، ص۳۸۰،ش ۱۴ و ص۳۸۳،ش ۴۸ و ص۳۶۹،ش ۵؛ ابن شہرآشوب: مناقب آل ابی طالب، ج ۴، ص۳۹۶؛ رجال ابن داود حلّی، ص۲۲۴،ش ۹۳۸ (قسم اول)؛ خلاصۃ الأقوال فی معرفۃ الرجال، ص۲۰۹،ش ۶۷۲، ص۴۲۰،ش ۱۷۰۹.</ref>
ہرچند بیشتر منابع [[اہل سنت]]، اباصلت را خادم [[امام رضا(ع)]] معرفی کردہ‌اند<ref>مقدس اربیلی، حدیقۃ الشیعۃ،ج۲،ص ۸۴۰.</ref>
اگرچہ [[اہل سنت]] منابع میں اباصلت کو [[امام رضا(ع)]] کے خادم کے طور میں پیش کیا گیا ہے۔<ref>مقدس اربیلی، حدیقۃ الشیعۃ،ج۲،ص ۸۴۰.</ref>
اما از علمای امامیہ کسی جز [[مقدس اردبیلی]]، او را‌ خادم‌ امام‌ رضا(ع) ندانستہ است.<ref>مقدس اربیلی، حدیقۃ الشیعۃ،ج۲،ص ۸۴۰.</ref>شاید از آنجا کہ جنبہ‌ علمی‌ و حدیثی اباصلت بر خادم بودن وی غلبہ‌ داشتہ‌، اکثر علمای [[امامیہ]] واژہ‌ خادم‌ را دربارہ او بہ کار نبردہ‌اند.
لیکن علمائے امامیہ میں سے سوائے [[مقدس اردبیلی]] کے کسی نے آپ کو امام‌ رضا(ع) کا خادم قرار نہیں دیا ہے۔<ref>مقدس اربیلی، حدیقۃ الشیعۃ،ج۲،ص ۸۴۰.</ref> شاید اباصلت کی علمی‌ اور حدیثی خدمات کا پہلو اس کے خادم ہونے کے پہلو سے زیادہ معروف ہونے کی وجہ سے [[شیعہ]] علماء نے ان کے بارے میں خادم کا لفظ استعمال نہیں کئے ہیں۔


اباصلت در [[نیشابور]] در خدمت امام رضا حاضر بودہ و در [[سرخس]] نیز بہ دیدار ایشان رفتہ است.<ref>عیون اخبار الرضا، ج۲، ص۱۸۳ ۱۸۴؛ تہذیب التہذیب، ج۶، ص۳۱۹.</ref> او ہنگام ورود امام رضا بہ نیشابور، [[حدیث سلسلہ الذہب|حدیث سلسلۃ‌الذہب]] را از ایشان نقل کردہ است. اکثر روایات مربوط بہ نحوہ شہادت امام رضا(ع) از اباصلت نقل شدہ‌اند.
اباصلت [[نیشابور]] میں امام رضا(ع) کی خدمت میں موجود تھے اور [[سرخس]] میں بھی امام سے ملاقات کیلئے گئے تھے۔<ref>عیون اخبار الرضا، ج۲، ص۱۸۳ ۱۸۴؛ تہذیب التہذیب، ج۶، ص۳۱۹.</ref> انہوں نے امام رضا(ع) کی نیشابور آمد کے موقع پر [[حدیث سلسلہ الذہب|حدیث سلسلۃ‌الذہب]] سمیت آپ(ع) کی شہادت سے مربوط اکثر احادیث کو نقل کیا ہے۔


==در محضر امام جواد(ع)==
==امام جواد(ع) کی خدمت میں==<!--
در اینکہ اباصلت‌، [[امام جواد(ع)]] را ملاقات کردہ جای تردید نیست‌ زیرا زمانی کہ امام رضا در بستر شہادت بود، امام جواد از [[مدینہ]] بہ [[طوس]] آمدہ و گفت‌گویی‌ میان‌ امام‌ جواد و اباصلت رخ دادہ است.
در اینکہ اباصلت‌، [[امام جواد(ع)]] را ملاقات کردہ جای تردید نیست‌ زیرا زمانی کہ امام رضا در بستر شہادت بود، امام جواد از [[مدینہ]] بہ [[طوس]] آمدہ و گفت‌گویی‌ میان‌ امام‌ جواد و اباصلت رخ دادہ است.
بعد از‌ شہادت امام رضا نیز دو ملاقات بین امام جواد و اباصلت گزارش شدہ است: یکی ہنگام نماز خواندن امام جواد بر پیکر امام رضابود و دیگری زمانی رخ داد کہ اباصلت بہ دستور مأمون زندانی شد و با معجزہ امام جواد و حضور آن حضرت در زندان، رہایی یافت.
بعد از‌ شہادت امام رضا نیز دو ملاقات بین امام جواد و اباصلت گزارش شدہ است: یکی ہنگام نماز خواندن امام جواد بر پیکر امام رضابود و دیگری زمانی رخ داد کہ اباصلت بہ دستور مأمون زندانی شد و با معجزہ امام جواد و حضور آن حضرت در زندان، رہایی یافت.
confirmed، templateeditor
9,057

ترامیم