مندرجات کا رخ کریں

"ام ابیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق

666 بائٹ کا اضافہ ،  20 جنوری 2019ء
م
imported>Abbasi
imported>Abbasi
سطر 4: سطر 4:
ام ابیہا کا لفظی ترجمہ '''اپنے باپ کی ماں''' ہے۔ عربی زبان میں لفظی اعتبار سے ام یا اب سے شروع ہونے والے الفاظ کو کنیت کہا جاتا ہے۔ جیسے [[رسول اکرم]] کی کنیت '''ابو القاسم''' ہے۔ لیکن کبھی ایسے الفاط کو معنا کے لحاظ سے  لقب بھی کہتے ہیں۔
ام ابیہا کا لفظی ترجمہ '''اپنے باپ کی ماں''' ہے۔ عربی زبان میں لفظی اعتبار سے ام یا اب سے شروع ہونے والے الفاظ کو کنیت کہا جاتا ہے۔ جیسے [[رسول اکرم]] کی کنیت '''ابو القاسم''' ہے۔ لیکن کبھی ایسے الفاط کو معنا کے لحاظ سے  لقب بھی کہتے ہیں۔


* عربی میں اس لفظ کا ایک معنا اصل اور مبدا (جڑ اور بنیاد) ہے۔ لہذااس لقب( ام ابیھا) کا ایک مطلب  ولایت کی بنیاد ہے۔ کیونکر یہ آپ ھی کا وجود تھا، جس کی برکت سے شجرہ ٴ امامت اور ولایت نے  رشد  پایا ، جس نے نبوت کو نابودی اور نبی خدا کو ابتریت کے طعنہ سے بچایا۔ <ref>[http://www.shahroudi.com/Portal.aspx?pid=71243&Cultcure=Urdu&CaseID=89474&CategoryID=14810: ام ابیہا]</ref>
* اصل اور مبدا (جڑ اور بنیاد) کے معنا کے پیش نظر آپ بنیاد ولایت ہیں۔ چونکہ یہ آپ ھی کا وجود تھا، جس کی برکت سے شجرہ ٴ امامت اور ولایت نے  رشد  پایا ، جس نے نبوت کو نابودی اور نبی خدا کو ابتریت کے طعنہ سے بچایا۔ <ref>[http://www.shahroudi.com/Portal.aspx?pid=71243&Cultcure=Urdu&CaseID=89474&CategoryID=14810: ام ابیہا]</ref>


*  حضرت خدیجہ رضی اللّٰہ عنہا کے بعد آپ نے ایک والدہ کی طرح گھر سنبھالا اور ایک والدہ کی طرح  آپ صلی الله علیہ و آلہ کی  دیکھ بھال کی۔ اس لئے ام فرمایا۔<ref>[http://www.suffahpk.com/umme-abeha-hazrat-fatima-kunyat-hai/: ام ابیہا]</ref>
*  حضرت خدیجہ رضی اللّٰہ عنہا کے بعد آپ نے ایک والدہ کی طرح گھر سنبھالا اور ایک والدہ کی طرح  آپ صلی الله علیہ و آلہ کی  دیکھ بھال کی۔ اس لئے ام فرمایا۔<ref>[http://www.suffahpk.com/umme-abeha-hazrat-fatima-kunyat-hai/: ام ابیہا]</ref>
*یہ خالصتا اظہار محبت کیلئے کہا گیا ہے۔انسان اپنی اولاد یا غیر سے شدید  محبت کرتا ہے تو وہ مؤنث میں اس کا اظہار یا یا اماہ اور مذکر میں اس کا اظہار یااباہ کہہ کر کرتا ہے۔ یہ عرف میں رائج ہے۔<ref> تبریزی انصاری، اللمعۃ البیضاء،123، دفتر نشر الهادي - قم - ايران</ref>
*یہ نہایت محبت کے اظہار کیلئے ہے۔ کیونکہ انسان جب اپنی اولاد یا غیر سے شدید  محبت کرتا ہے تو اس کے اظہار کیلئے وہ مؤنث میں یا اماہ اور مذکر میں اس کا اظہار یااباہ کہہ کر کرتا ہے۔ یہ عرف میں رائج ہے۔<ref> تبریزی انصاری، اللمعۃ البیضاء،123، دفتر نشر الهادي - قم - ايران</ref>
*خدا نے ازواج رسول اللہ کو شرف و فضیلت دیتے ہوئے انہیں ام المومنین سے تعبیر کیا ہے جس انکی فضیلت حضرت فاطمہ سمیت دیگر خواتین پر برتری بیان ہوتی ہے۔ رسول خدا نے یہ کنیت رکھ کر بیان کیا کہ اے ازواج اگر تم ام المومنین ہو تو فاطمہ ام النبی،ام المصطفی و ام ابیہا ہے۔<ref>لشيخ محمد فاضل المسعودی، الأسرار الفاطميّۃ  جلد : 1  صفحہ : 273؛ مؤسسۃ الزائر في الروضۃ المقدسۃ ـ لحضرۃ فاطمۃ المعصومۃ عليہ السلام للطبعہ والنشر</ref>


==مستند==  
==مستند==  
گمنام صارف