مندرجات کا رخ کریں

"ام ابیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Abbasi
imported>Abbasi
سطر 8: سطر 8:
*  حضرت خدیجہ رضی اللّٰہ عنہا کے بعد آپ نے ایک والدہ کی طرح گھر سنبھالا اور ایک والدہ کی طرح  آپ صلی الله علیہ و آلہ کی  دیکھ بھال کی۔ اس لئے ام فرمایا۔<ref>[http://www.suffahpk.com/umme-abeha-hazrat-fatima-kunyat-hai/: ام ابیہا]</ref>
*  حضرت خدیجہ رضی اللّٰہ عنہا کے بعد آپ نے ایک والدہ کی طرح گھر سنبھالا اور ایک والدہ کی طرح  آپ صلی الله علیہ و آلہ کی  دیکھ بھال کی۔ اس لئے ام فرمایا۔<ref>[http://www.suffahpk.com/umme-abeha-hazrat-fatima-kunyat-hai/: ام ابیہا]</ref>
*یہ نہایت محبت کے اظہار کیلئے ہے۔ کیونکہ انسان جب اپنی اولاد یا غیر سے شدید  محبت کرتا ہے تو اس کے اظہار کیلئے وہ مؤنث میں  یا اماہ اور مذکر میں اس کا اظہار یااباہ کہہ کر کرتا ہے۔ یہ عرف میں رائج ہے۔<ref> تبریزی انصاری، اللمعۃ البیضاء،123، دفتر نشر الهادي - قم - ايران</ref>
*یہ نہایت محبت کے اظہار کیلئے ہے۔ کیونکہ انسان جب اپنی اولاد یا غیر سے شدید  محبت کرتا ہے تو اس کے اظہار کیلئے وہ مؤنث میں  یا اماہ اور مذکر میں اس کا اظہار یااباہ کہہ کر کرتا ہے۔ یہ عرف میں رائج ہے۔<ref> تبریزی انصاری، اللمعۃ البیضاء،123، دفتر نشر الهادي - قم - ايران</ref>
*خدا نے ازواج رسول اللہ کو شرف و فضیلت دیتے ہوئے انہیں ام المومنین سے تعبیر کیا ہے جس انکی فضیلت حضرت فاطمہ سمیت دیگر خواتین پر برتری بیان ہوتی ہے۔ رسول خدا نے یہ کنیت رکھ کر بیان کیا کہ اے ازواج اگر تم ام المومنین ہو تو فاطمہ ام النبی،ام المصطفی و ام ابیہا ہے۔<ref>لشيخ محمد فاضل المسعودی، الأسرار الفاطميّۃ  جلد : 1  صفحہ : 273؛ مؤسسۃ الزائر في الروضۃ المقدسۃ ـ لحضرۃ فاطمۃ المعصومۃ عليہ السلام للطبعہ والنشر</ref>
*خدا نے ازواج رسول اللہ کو شرف و فضیلت دیتے ہوئے انہیں ام المومنین سے تعبیر کیا ہے جس سے حضرت فاطمہ سمیت دیگر خواتین پر ان کی فضیلت و برتری بیان ہوتی ہے۔ رسول خدا نے یہ کنیت رکھ کر بیان کیا کہ اے ازواج اگر تم ام المومنین ہو تو فاطمہ ام النبی،ام المصطفی و ام ابیہا ہے۔<ref>لشيخ محمد فاضل المسعودی، الأسرار الفاطميّۃ  جلد : 1  صفحہ : 273؛ مؤسسۃ الزائر في الروضۃ المقدسۃ ـ لحضرۃ فاطمۃ المعصومۃ عليہ السلام للطبعہ والنشر</ref>


==مستند==  
==مستند==  
گمنام صارف