گمنام صارف
"آیات حجاب" کے نسخوں کے درمیان فرق
←سورہ احزاب کی آیت 59
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 37: | سطر 37: | ||
اس آیت کے نازل ہونے کے واقعہ کے بارے میں [[جابر بن عبد اللہ انصاری]] سے نقل ہوا ہے کہ ایک روز بعض خواتین [[اسماء بنت مرشدہ]] کے پاس گئی ہوئی تھیں اور ان کا پہناوا مناسب نہیں تھا۔ اس طرح سے ان کے خلخال، گردن اور سینوں کے فراز ظاہر تھے۔ وہ ان خواتین کے عمل سے ناراض ہوئیں اور انہیں سرزنش کیا۔ اس کے بعد یہ آیت نازل ہوئی۔<ref> ابن ابی حاتم، تفسیر القرآن العظیم، ۱۴۱۹ق، ج۸، ص۲۵۷۳.</ref> مفسر قرآن [[شیخ طبرسی]] بھی اس سلسلہ میں لکھتے ہیں: اس آیت کے نازل ہونے سے پہلے عورتیں اسکارف کو اس طرح سے سر پر ڈالتی تھیں کہ اس کا نچلا حصہ ان کی پشت پر پڑتا تھا اور اس سے ان کی گردن اور سینہ واضح ہوتا تھا۔<ref> طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۷، ص۲۱۷.</ref> | اس آیت کے نازل ہونے کے واقعہ کے بارے میں [[جابر بن عبد اللہ انصاری]] سے نقل ہوا ہے کہ ایک روز بعض خواتین [[اسماء بنت مرشدہ]] کے پاس گئی ہوئی تھیں اور ان کا پہناوا مناسب نہیں تھا۔ اس طرح سے ان کے خلخال، گردن اور سینوں کے فراز ظاہر تھے۔ وہ ان خواتین کے عمل سے ناراض ہوئیں اور انہیں سرزنش کیا۔ اس کے بعد یہ آیت نازل ہوئی۔<ref> ابن ابی حاتم، تفسیر القرآن العظیم، ۱۴۱۹ق، ج۸، ص۲۵۷۳.</ref> مفسر قرآن [[شیخ طبرسی]] بھی اس سلسلہ میں لکھتے ہیں: اس آیت کے نازل ہونے سے پہلے عورتیں اسکارف کو اس طرح سے سر پر ڈالتی تھیں کہ اس کا نچلا حصہ ان کی پشت پر پڑتا تھا اور اس سے ان کی گردن اور سینہ واضح ہوتا تھا۔<ref> طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۷، ص۲۱۷.</ref> | ||
== | == تفسیری نکات == | ||
اس آیت کے نازل ہونے سے [[پیغمبر(ص)]] کی بیویوں، بیٹیوں اور مومن عورتوں کو حکم دیا گیا کہ اپنے آپ کو (جلباب) سے ڈھانپیں {{حدیث|یُدْنینَ عَلَیہِنَّ مِن جَلابیبِہِنَّ}} تا کہ پہچانی نہ جائیں اور انہیں اذیت نہ پہنچائی جائے۔ اہل لغت اور مفسرین نے جلباب کے لئے مختلف معانی ذکر کئے ہیں جو درج ذیل ہیں: چادر کی طرح ایک کپڑا جو سر سے پاؤں تک ڈھانپ دے، کھلا لباس جو عورتیں کپڑوں کے اوپر سے پہنتی ہیں جس سے سارا بدن چھپ جاتا ہے، ملحفہ، مقنعہ یا شال جو کہ عورت کے سر اور منہ کو چھپا دے۔<ref> ابن منظور، لسان العرب، ذیل واژہ؛ محمد بن احمد قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ذیل آیہ، بیروت ۱۴۰۵/۱۹۸۵؛ ابن کثیر، تفسیر القرآن العظیم، ذیل آیہ، بیروت، ۱۴۱۲.</ref> آیت میں مذکور حکم سے معلوم ہوتا ہے کہ جلباب سے مراد (چادر یا ملحفہ) ہوگا۔<ref> علی اکبر سیفی مازندرانی، دلیل تحریر الوسیلہ، ج۶، ص۲۹-۳۰، (تہران): مؤسسہ تنظیم و نشر آثار الامام الخمینی، (بی تا)؛ محمد تقی بن مقصود علی مجلسی، روضة المتقین فی شرح مَن لا یحضُرُہ الفقیہ، ج۸، ص۳۵۳، چاپ حسین موسوی کرمانی و علی پناہ اشتہاردی، قم، ۱۴۰۶-۱۴۱۳ق.</ref> | |||
اس آیت کے نازل ہونے سے [[پیغمبر(ص)]] کی بیویوں، بیٹیوں اور مومن عورتوں کو حکم دیا گیا کہ اپنے آپ کو (جلباب) سے ڈھانپیں {{حدیث|یُدْنینَ عَلَیہِنَّ مِن جَلابیبِہِنَّ}} تا کہ پہچانی نہ جائیں اور انہیں اذیت نہ پہنچائی جائے۔ اہل لغت اور مفسرین نے جلباب کے لئے مختلف معانی ذکر کئے ہیں جو درج ذیل ہیں: چادر کی طرح ایک کپڑا جو سر سے پاؤں تک ڈھانپ دے، کھلا لباس جو عورتیں کپڑوں کے اوپر سے پہنتی ہیں جس سے سارا بدن چھپ جاتا ہے، ملحفہ، مقنعہ یا شال جو کہ عورت کے سر اور منہ کو چھپا دے۔<ref>ابن منظور، لسان العرب، ذیل واژہ؛ محمد بن احمد قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ذیل آیہ، بیروت ۱۴۰۵/۱۹۸۵؛ ابن کثیر، تفسیر القرآن العظیم، ذیل آیہ، بیروت، ۱۴۱۲.</ref> آیت میں مذکور حکم سے معلوم ہوتا ہے کہ جلباب سے مراد (چادر یا ملحفہ) ہوگا۔<ref>علی اکبر سیفی مازندرانی، دلیل | |||
===سورہ احزاب کی آیت 53=== | ===سورہ احزاب کی آیت 53=== |