مندرجات کا رخ کریں

"علامہ محمد باقر مجلسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3: سطر 3:
| تصویر = [[ملف:علامه مجلسی.jpg|تصغیر]]
| تصویر = [[ملف:علامه مجلسی.jpg|تصغیر]]
| سائز تصویر         = 200PX
| سائز تصویر         = 200PX
| مکمل نام         = محمد باقر بن محمدتقی بن مقصودعلی مجلسی
| مکمل نام         = محمد باقر بن محمد تقی بن مقصود علی مجلسی
| لقب    = [[علامہ مجلسی]]
| لقب    = [[علامہ مجلسی]]
| نسب  = خاندان ابو نعیم اصفہانی  
| نسب  = خاندان ابو نعیم اصفہانی  
سطر 13: سطر 13:
| مقام وفات         = اصفہان
| مقام وفات         = اصفہان
| مدفن         = [[مسجد جامع اصفہان]]
| مدفن         = [[مسجد جامع اصفہان]]
| نامور اقرباء         = [[محمدتقی مجلسی]] {{•}} [[ملا صالح مازندرانی]]
| نامور اقرباء         = [[محمد تقی مجلسی]] {{•}} [[ملا صالح مازندرانی]]
| اساتذہ = [[محمدتقی مجلسی]] {{•}} [[ملا صالح مازندرانی]] {{•}} [[فیض کاشانی]] {{•}} [[سید علی خان مدنی]] {{•}} ملا خلیل قزوینی وغیرہ۔
| اساتذہ = [[محمد تقی مجلسی]] {{•}} [[ملا صالح مازندرانی]] {{•}} [[فیض کاشانی]] {{•}} [[سید علی خان مدنی]] {{•}} ملا خلیل قزوینی وغیرہ۔
| شاگرد         = [[میرزا عبداللہ افندی اصفہانی| آفندی اصفہانی]] {{•}} [[سید نعمت اللہ جزایری]] {{•}} ملا محمد رفیع گیلانی {{•}} میر محمد حسین خاتون آبادی وغیرہ۔
| شاگرد         = [[میرزا عبداللہ افندی اصفہانی| آفندی اصفہانی]] {{•}} [[سید نعمت اللہ جزایری]] {{•}} ملا محمد رفیع گیلانی {{•}} میر محمد حسین خاتون آبادی وغیرہ۔
| مادر علمی         =
| مادر علمی         =
سطر 21: سطر 21:
| اجازہ روایت بہ =
| اجازہ روایت بہ =
| اجازہ اجتہاد بہ =
| اجازہ اجتہاد بہ =
| تالیفات  = [[بحارالانوار]] {{•}} [[مرآة العقول]] {{•}} [[حلیۃ المتقین]] {{•}} [[ملاذ الاخیار فی فہم تہذیب الاخبار (کتاب)|ملاذ الاخبار]] {{•}} [[جلاء العیون]] وغیرہ۔
| تالیفات  = [[بحار الانوار]] {{•}} [[مرآة العقول]] {{•}} [[حلیۃ المتقین]] {{•}} [[ملاذ الاخیار فی فہم تہذیب الاخبار (کتاب)|ملاذ الاخبار]] {{•}} [[جلاء العیون]] وغیرہ۔
| دیگر سرگرمیاں    = [[صفویہ|صفوی دور]] کی نمایاں شخصیت
| دیگر سرگرمیاں    = [[صفویہ|صفوی دور]] کی نمایاں شخصیت
| سیاسی  = قضاوت
| سیاسی  = قضاوت
سطر 30: سطر 30:
'''محمد باقر بن محمد تقی''' (1037-1110 ھ) '''علامہ مجلسی''' و '''مجلسی ثانی''' کے نام سے معروف، عالم اسلام کے مشہور ترین  [[فقہاء]]، [[محدثین]] اور [[صفویہ]] دور حکومت کے با اثر [[شیعہ]] علما میں شمار ہوتے تھے۔
'''محمد باقر بن محمد تقی''' (1037-1110 ھ) '''علامہ مجلسی''' و '''مجلسی ثانی''' کے نام سے معروف، عالم اسلام کے مشہور ترین  [[فقہاء]]، [[محدثین]] اور [[صفویہ]] دور حکومت کے با اثر [[شیعہ]] علما میں شمار ہوتے تھے۔


'''علامہ مجلسی''' کا حدیث نگاری کی طرف زیادہ رجحان تھا اور عقیدے کے اعتبار سے اخباریوں کے زیادہ نزدیک تھے۔ آپ کی سب سے مشہور تالیف [[بحار الانوار]]، احادیث کا ایک بہت بڑا خزینہ ہے جس نے احادیث کی احیاء میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے دیگر مشہور آثار میں [[مرآة العقول]]، [[حق الیقین]]، [[زاد المعاد]]، [[تحفۃ الزائر]]، عین الحیات، [[حیات القلوب]]، [[جلاء العیون]]، [[حلیۃ المتقین]] وغیرہ شامل ہیں۔
علامہ مجلسی کا حدیث نگاری کی طرف زیادہ رجحان تھا اور عقیدے کے اعتبار سے اخباریوں کے زیادہ نزدیک تھے۔ آپ کی سب سے مشہور تالیف [[بحار الانوار]]، احادیث کا ایک بہت بڑا خزینہ ہے جس نے احادیث کی احیاء میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے دیگر مشہور آثار میں [[مرآة العقول]]، [[حق الیقین]]، [[زاد المعاد]]، [[تحفۃ الزائر]]، عین الحیات، [[حیات القلوب]]، [[جلاء العیون]]، [[حلیۃ المتقین]] وغیرہ شامل ہیں۔


متعدد قلمی آثار اور شاگردوں کی تربیت کے ذریعے انہوں نے [[شیعہ]] ثقافت اور اپنے بعد آنے والے علما کی علمی روش پر گہرے نقوش چھوڑے ہیں۔ [[صفویہ]] دور حکومت میں سیاسی اور اجتماعی سرگرمیوں کی وجہ سے آپ ہر خاص و عام میں نہایت مقبول تھے یہاں تک کہ "شاہ سلیمان صفوی" کے دور میں آپ "[[شیخ الاسلام]]" کے مقام پر فائز ہوئے اور [[سلطان حسین صفوی]] کے دور کی با اثر شخصیات میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔
متعدد قلمی آثار اور شاگردوں کی تربیت کے ذریعے انہوں نے [[شیعہ]] ثقافت اور اپنے بعد آنے والے علما کی علمی روش پر گہرے نقوش چھوڑے ہیں۔ [[صفویہ]] دور حکومت میں سیاسی اور اجتماعی سرگرمیوں کی وجہ سے آپ ہر خاص و عام میں نہایت مقبول تھے یہاں تک کہ شاہ سلیمان صفوی  کے دور میں آپ [[شیخ الاسلامی]] کے مقام پر فائز ہوئے اور [[سلطان حسین صفوی]] کے دور کی با اثر شخصیات میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔


== ولادت اور نسب ==
== ولادت اور نسب ==
علامہ مجلسی سنہ 1037 ہجری قمری میں [[اصفہان]] میں پیدا ہوئے۔<ref>اعیان الشیعہ، ج9، ص182. ریحانۃ الادب، ج5، ص196.</ref> ان کی ولادت  [[صفویہ]] کے دور میں [[شاہ عباس اول]] کی بادشاہی کے آخری سال میں ہوئی۔ ان کے والد [[علامہ محمد تقی مجلسی]] (مجلسی اول)، اپنے زمانے کے نامور اکابرین اور مجتہدین میں سے تھے اور [[بہاء الدین عاملی (شیخ بہائی)|شیخ بہائی]]، [[ملا عبداللہ شوشتری]] اور [[میر داماد]] جیسے برجستہ علماء کے شاگرد رہے ہیں۔ آپ کی والدہ [[صدر الدین محمد عاشوری قمی]] کی بیٹی اور علم و فضیلت کے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔<ref>الذریعۃ، ج1، ص151. بحارالانوار، ج102، ص105.</ref> کہا جاتا ہے کہ آپ کی 3 زوجات تھیں جن سے آپ کے 4 بیٹے اور 5 بیٹیاں تھیں۔<ref>کرمانشاہی، مرآت الاحوال جہان نما، ص۱۲۲. مجلسی، بحارالانوار، ج۱۰۲، ص۱۰۵- ۱۴۳.</ref>
علامہ مجلسی [[سنہ 1037 ہجری]] میں [[اصفہان]] میں پیدا ہوئے۔<ref>اعیان الشیعہ، ج9، ص182. ریحانۃ الادب، ج5، ص196.</ref> ان کی ولادت  [[صفویہ]] کے دور میں [[شاہ عباس اول]] کی بادشاہی کے آخری سال میں ہوئی۔ ان کے والد [[علامہ محمد تقی مجلسی]] (مجلسی اول)، اپنے زمانے کے نامور اکابرین اور مجتہدین میں سے تھے اور [[بہاء الدین عاملی (شیخ بہائی)|شیخ بہائی]]، [[ملا عبداللہ شوشتری]] اور [[میر داماد]] جیسے برجستہ علماء کے شاگرد رہے ہیں۔ آپ کی والدہ [[صدر الدین محمد عاشوری قمی]] کی بیٹی اور علم و فضیلت کے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔<ref>الذریعۃ، ج1، ص151. بحار الانوار، ج102، ص105.</ref> کہا جاتا ہے کہ آپ کی 3 زوجات تھیں جن سے آپ کے 4 بیٹے اور 5 بیٹیاں تھیں۔<ref>کرمانشاہی، مرآت الاحوال جہان نما، ص۱۲۲. مجلسی، بحارالانوار، ج۱۰۲، ص۱۰۵- ۱۴۳.</ref>


== مجلسی خاندان ==
== مجلسی خاندان ==
علامہ مجلسی کا خاندان حالیہ صدیوں کے انتہائی شہرۂ آفاق شیعہ خاندانوں میں سے ہے اور اس خاندان میں آج تک 100 سے زیادہ جلیل القدر اور بزرگ علما گذرے ہیں۔
علامہ مجلسی کا خاندان حالیہ صدیوں کے انتہائی شہرۂ آفاق شیعہ خاندانوں میں سے ہے اور اس خاندان میں آج تک 100 سے زیادہ جلیل القدر اور بزرگ علما گذرے ہیں۔


کہا جاتا ہے کہ ان کے دادا [[ملا مقصود علی]] بڑی شاندار مجالس پڑھا کرتے تھے یا یہ کہ انھوں نے اپنے اشعار میں اپنا تخلص "مجلسی" رکھا تھا اسی وجہ سے ان کا خاندان مجلسی کہلانے لگااور اسی عنوان سے مشہور ہوا۔<ref>بحارالانوار، ج102، ص105.</ref> دوسری نقل یہ ہے کہ علامہ محمد باقر کے والد [[علامہ محمد تقی مجلسی|محمد تقی]] اصفہان میں "مجلس" نامی گاؤں میں رہتے تھے اس وجہ سے یہ خاندان مجلسی کے عنوان سے مشہور ہوا۔<ref>خدمات علامہ مجلسی، مکتب اسلام، سال 47، شماره 7، ص50.</ref>
کہا جاتا ہے کہ ان کے دادا [[ملا مقصود علی]] بڑی شاندار مجالس پڑھا کرتے تھے یا یہ کہ انھوں نے اپنے اشعار میں اپنا تخلص مجلسی رکھا تھا اسی وجہ سے ان کا خاندان مجلسی کہلانے لگااور اسی عنوان سے مشہور ہوا۔<ref>بحار الانوار، ج102، ص105.</ref> دوسری نقل یہ ہے کہ علامہ محمد باقر کے والد [[علامہ محمد تقی مجلسی|محمد تقی]] اصفہان میں مجلس نامی گاؤں میں رہتے تھے اس وجہ سے یہ خاندان مجلسی کے عنوان سے مشہور ہوا۔<ref>خدمات علامہ مجلسی، مکتب اسلام، سال 47، شماره 7، ص50.</ref>


ان کے جد امجد مشہور حافظ و محدث [[ابو نعیم اصفہانی]] ہیں۔ آپ کے دادا [[ملا مقصود علی]] ایک پرہیزگار شاعر اور عالم فاضل سمجھے جاتے ہیں۔<ref>بحارالانوار، ج102، ص105.</ref> ان کی دادی محدث بزرگوار شیخ کمال الدین درویش [[محمد بن شیخ حسن نطنزی]] اصفہانی کی بیٹی تھیں۔ ملا محمد باقر کے دو بھائی میرزا عزیز اللہ مجلسی اور ملا عبداللہ مجلسی تھے اور [[محدث نوری]] (میرزا حسین نوری) نے ان دونوں کی مدح کی ہے۔ آمنہ بیگم علامہ مجلسی کی نامی گرامی ہمشیرہ ہیں جو اپنے زمانے کی عالمہ خواتین میں سے تھیں اور [[ملا صالح مازندرانی]] کی شریک حیات تھیں۔<ref>ریاض العلماء، ج5، ص407.</ref>
ان کے جد امجد مشہور حافظ و محدث [[ابو نعیم اصفہانی]] ہیں۔ آپ کے دادا [[ملا مقصود علی]] ایک پرہیزگار شاعر اور عالم فاضل سمجھے جاتے ہیں۔<ref>بحار الانوار، ج102، ص105.</ref> ان کی دادی محدث بزرگوار شیخ کمال الدین درویش [[محمد بن شیخ حسن نطنزی]] اصفہانی کی بیٹی تھیں۔ ملا محمد باقر کے دو بھائی میرزا عزیز اللہ مجلسی اور ملا عبداللہ مجلسی تھے اور [[محدث نوری]] (میرزا حسین نوری) نے ان دونوں کی مدح کی ہے۔ آمنہ بیگم علامہ مجلسی کی نامی گرامی ہمشیرہ ہیں جو اپنے زمانے کی عالمہ خواتین میں سے تھیں اور [[ملا صالح مازندرانی]] کی شریک حیات تھیں۔<ref>ریاض العلماء، ج5، ص407.</ref>


== علمی مقام و منزلت ==
== علمی مقام و منزلت ==
علامہ مجلسی اسلامی علوم میں اس قدر شہرت رکھتے ہیں کہ ان کی علمی مرتبت ہرگز بیان اور توضیح کے محتاج نہیں ہے۔ وہ ان بزرگوں میں سے ہیں جو خاص جامعیت سے بہرہ مند ہیں۔ وہ [[تفسیر قرآن|تفسیر]]، [[حدیث]]، [[فقہ]]، [[علم اصول|اصول]]، تاریخ، [[علم رجال|رجال]] اور [[درایہ]] جیسے علوم ميں سرآمد روزگار تھے۔ '''''بحار الانوار''''' نامی عظيم مجموعے پر اجمالی سی نظر سے اس نکتے کا بآسانی ادراک کیا جاسکتا ہے۔
علامہ مجلسی اسلامی علوم میں اس قدر شہرت رکھتے ہیں کہ ان کی علمی مرتبت ہرگز بیان اور توضیح کے محتاج نہیں ہے۔ وہ ان بزرگوں میں سے ہیں جو خاص جامعیت سے بہرہ مند ہیں۔ وہ [[تفسیر قرآن|تفسیر]]، [[حدیث]]، [[فقہ]]، [[علم اصول|اصول]]، تاریخ، [[علم رجال|رجال]] اور [[درایہ]] جیسے علوم ميں سرآمد روزگار تھے۔ بحار الانوار نامی عظيم مجموعے پر اجمالی سی نظر سے اس نکتے کا بآسانی ادراک کیا جاسکتا ہے۔


ان علوم نے [[فلسفہ]] اور [[منطق]] اور ریاضیات جیسے عقلی علوم نیز ادب، لغت، جغرافیہ، طبّ، [[نجوم]] اور [[علوم غریبہ]] وغیرہ کے ساتھ مل کر علامہ مجلسی کو ممتاز اور بے مثل شخصیت میں تبدیل کردیا ہے۔
ان علوم نے [[فلسفہ]] اور [[منطق]] اور ریاضیات جیسے عقلی علوم نیز ادب، لغت، جغرافیہ، طبّ، [[نجوم]] اور [[علوم غریبہ]] وغیرہ کے ساتھ مل کر علامہ مجلسی کو ممتاز اور بے مثل شخصیت میں تبدیل کردیا ہے۔
سطر 52: سطر 52:


== اقوال علما ==
== اقوال علما ==
کہا گیا ہے کہ محمد باقر مجلسی پہلی شخصیت ہیں جنہوں نے [[سلطنت صفویہ|صفوی]] کے دور میں [[حدیث|علم حدیث]] کی نشر و اشاعت کا اہتمام کیا۔<ref>بحارالانوار، ج102، ص107 و 108.</ref>
کہا گیا ہے کہ محمد باقر مجلسی پہلی شخصیت ہیں جنہوں نے [[سلطنت صفویہ|صفوی]] کے دور میں [[حدیث|علم حدیث]] کی نشر و اشاعت کا اہتمام کیا۔<ref>بحار الانوار، ج102، ص107 و 108.</ref>


[[شیخ حر عاملی]] کہتے ہیں:
[[شیخ حر عاملی]] کہتے ہیں:
سطر 110: سطر 110:
علامہ مجلسی نے مختلف موضوعات میں ستر عناوین کے تحت فارسی اور عربی زبانوں میں کتابیں تالیف کی ہیں۔ الذریعہ الی تصانیف الشیعہ کے مؤلف شیخ [[آقا بزرگ طہرانی]] نے لکھا ہے کہ علامہ کی تالیف کردہ کتب کی تعداد 169 مجلدات تک پہنچتی ہے۔
علامہ مجلسی نے مختلف موضوعات میں ستر عناوین کے تحت فارسی اور عربی زبانوں میں کتابیں تالیف کی ہیں۔ الذریعہ الی تصانیف الشیعہ کے مؤلف شیخ [[آقا بزرگ طہرانی]] نے لکھا ہے کہ علامہ کی تالیف کردہ کتب کی تعداد 169 مجلدات تک پہنچتی ہے۔
{{ستون آ|2}}
{{ستون آ|2}}
# 110 جلدوں پر مشتمل مجموعۂ حدیث "[[بحار الانوار]]" جس کو "عظیم شیعہ دائرۃ المعارف" کہا گیا ہے۔
# 110 جلدوں پر مشتمل مجموعۂ حدیث [[بحار الانوار]] جس کو عظیم شیعہ دائرۃ المعارف کہا گیا ہے۔
# 26 جلدوں پر مشتمل [[مرآة العقول]] في شرح [[الکافی]] شیخ [[محمد بن یعقوب کلینی|کلینی]]۔
# 26 جلدوں پر مشتمل [[مرآة العقول]] في شرح [[الکافی]] شیخ [[محمد بن یعقوب کلینی|کلینی]]۔
# 16 مجلدات پر مشتمل [[شیخ طوسی]] کی کتاب [[تہذیب الاحکام]] کی شرح، [[ملاذ الاخیار|ملاذ الاخیار في فهم تهذيب الاخبار]] 16 مجلدات۔
# 16 مجلدات پر مشتمل [[شیخ طوسی]] کی کتاب [[تہذیب الاحکام]] کی شرح، [[ملاذ الاخیار|ملاذ الاخیار في فهم تهذيب الاخبار]] 16 مجلدات۔
# [[الوجیزة فی الرجال]]
# [[الوجیزة فی الرجال]]
# عقائد کے موضوع پر فارسی زبان میں [[حق الیقین]]۔
# عقائد کے موضوع پر فارسی زبان میں [[حق الیقین]]۔
# فارسی زبان میں مہینوں اور ایام کی دعاؤں اور اعمال پر مشتمل کتاب "[[زاد المعاد]]"۔
# فارسی زبان میں مہینوں اور ایام کی دعاؤں اور اعمال پر مشتمل کتاب [[زاد المعاد]]۔
# شرح الاربعین.
# شرح الاربعین.
# [[زیارات]] پر مشتمل فارسی زبان کی کتاب "[[تحفۃ الزائر]]"۔
# [[زیارات]] پر مشتمل فارسی زبان کی کتاب [[تحفۃ الزائر]]۔
# فارسی زبان میں [[آیت|آیات]] و [[حدیث|احادیث]] [[معصومینؑ]] سے مأخوذ مواعظ اور حکمتوں پر مشتمل کتاب [[عین الحیات]]۔
# فارسی زبان میں [[آیت|آیات]] و [[حدیث|احادیث]] [[معصومینؑ]] سے مأخوذ مواعظ اور حکمتوں پر مشتمل کتاب [[عین الحیات]]۔
# [[قرآن]] اور [[دعا]] اور ان کی تلاوت و قرائت کے فضائل اور ثواب کے سلسلے میں کتاب "[[مشکاة الانوار]]"۔
# [[قرآن]] اور [[دعا]] اور ان کی تلاوت و قرائت کے فضائل اور ثواب کے سلسلے میں کتاب [[مشکاة الانوار]]۔
# [[حیاة القلوب]] [[انبیاء]] کے حالات زندگی، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خداؐ]] کی حیات و سیرت کے سلسلے نیز [[امامت]] کے بارے میں۔
# [[حیاة القلوب]] [[انبیاء]] کے حالات زندگی، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خداؐ]] کی حیات و سیرت کے سلسلے نیز [[امامت]] کے بارے میں۔
# [[چودہ معصومین]] کی تاریخ و مصائب کے بارے میں کتاب [[جلاء العیون]]۔
# [[چودہ معصومین]] کی تاریخ و مصائب کے بارے میں کتاب [[جلاء العیون]]۔
# آداب معاشرت، اور روزمرہ فردی اور معاشرتی زندگی کے آداب و مستحبات کے سلسلے میں فارسی زبان میں لکھی گئی کتاب [[حلیۃ المتقین]]۔ <ref>اس کتاب کا اردو ترجمہ "تہذیب الاسلام" کے عنوان سے بر صغیر میں شائع ہوچکا ہے۔</ref>
# آداب معاشرت، اور روزمرہ فردی اور معاشرتی زندگی کے آداب و مستحبات کے سلسلے میں فارسی زبان میں لکھی گئی کتاب [[حلیۃ المتقین]]۔<ref>اس کتاب کا اردو ترجمہ تہذیب الاسلام کے عنوان سے بر صغیر میں شائع ہو چکا ہے۔</ref>
# [[الفرائد الطریقیہ]] فی شرح [[صحیفۂ سجادیہ|الصحیفۃ السجادیۃ]]۔
# [[الفرائد الطریقیہ]] فی شرح [[صحیفۂ سجادیہ|الصحیفۃ السجادیۃ]]۔
# [[ربیع الاسابیع]]۔
# [[ربیع الاسابیع]]۔
سطر 131: سطر 131:
# [[مقباس المصابیح]]۔
# [[مقباس المصابیح]]۔
# المسائل الهندیہ۔
# المسائل الهندیہ۔
# [[صراط النجاة]].<ref>اعیان الشیعه، ج9، ص183.</ref>
# [[صراط النجاة]].<ref>اعیان الشیعہ، ج9، ص183.</ref>
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}


گمنام صارف