مندرجات کا رخ کریں

"علامہ محمد باقر مجلسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 97: سطر 97:
  {{ستون خ}}
  {{ستون خ}}


== سیاسی، علمی اور ثقافتی [تہذيبی] خدمات ==
== سیاسی، علمی اور ثقافتی خدمات ==
# صوفیوں کے اعتقادات کے خلاف جدوجہد اور [[صوفیہ]] کا مقابلہ۔<ref>لؤلؤ البحرین، ص55.</ref>
# صوفیوں کے اعتقادات کے خلاف جدوجہد اور [[صوفیہ]] کا مقابلہ۔<ref>لؤلؤ البحرین، ص55.</ref>
# [[فقہ]]، [[تفسیر]]، [[علم کلام|کلام]]، [[حدیث]]، تاریخ، [[دعا]] جیسے موضوعات پر مختلف کتب نیز [[حدیث]] کے بے مثل [[دائرۃ المعارف]] [[بحار الانوار]] کی کی تصنیف و تالیف۔ انھوں نے [[بحار الانوار]] میں روایات و احادیث کو اکٹھایا کیا اور ان کو ابواب میں مرتب کیا۔<ref>بحارالانوار، ج102، ص28.</ref>
# [[فقہ]]، [[تفسیر]]، [[علم کلام|کلام]]، [[حدیث]]، تاریخ، [[دعا]] جیسے موضوعات پر مختلف کتب نیز [[حدیث]] کے بے مثل [[دائرۃ المعارف]] [[بحار الانوار]] کی کی تصنیف و تالیف۔ انھوں نے [[بحار الانوار]] میں روایات و احادیث کو اکٹھایا کیا اور ان کو ابواب میں مرتب کیا۔<ref>بحار الانوار، ج102، ص28.</ref>
# بعض دینی حوالہ جاتی کتب کی سادہ اور عام فہم فارسی میں تالیف یا ترجمہ، عام لوگوں کے مطالعے کے لئے۔<ref>عین الحیاه، ص4.</ref>
# بعض دینی حوالہ جاتی کتب کی سادہ اور عام فہم فارسی میں تالیف یا ترجمہ، عام لوگوں کے مطالعے کے لئے۔<ref>عین الحیاه، ص4.</ref>
# انتہائی سہولت کے ساتھ لوگوں کے دینی مسائل حل کرنے کے لئے [[فتاویٰ]] اور ان کے سوالات کے جوابات دینا۔<ref>بحارالانوار، ج102، ص28.</ref>
# انتہائی سہولت کے ساتھ لوگوں کے دینی مسائل حل کرنے کے لئے [[فتاویٰ]] اور ان کے سوالات کے جوابات دینا۔<ref>بحار الانوار، ج102، ص28.</ref>
# مذہبی اصلاحات کرنا، گناہ کے مراکز اور بت خانوں کے خلاف جہاد کرنا اور نشہ آور اشیاء کی ممانعت کرنا۔<ref>الکنی و الالقاب، ج3، ص148.</ref>
# مذہبی اصلاحات کرنا، گناہ کے مراکز اور بت خانوں کے خلاف جہاد کرنا اور نشہ آور اشیاء کی ممانعت کرنا۔<ref>الکنی و الالقاب، ج3، ص148.</ref>
# [[نماز جمعہ]] اور [[نماز جماعت]] کو عام کرنا اور وعظ و خطابت کی مجالس کا اہتمام کرنا۔<ref>الکنی و الالقاب، ج3، ص148. روضات الجنات، ص131.</ref>
# [[نماز جمعہ]] اور [[نماز جماعت]] کو عام کرنا اور وعظ و خطابت کی مجالس کا اہتمام کرنا۔<ref>الکنی و الالقاب، ج3، ص148. روضات الجنات، ص131.</ref>
گمنام صارف