مندرجات کا رخ کریں

"دعائے علقمہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{دعا و مناجات}}
{{دعا و مناجات}}
'''دعائے علقمہ'''(عَلْ قَ مَہْ) وہ دعا ہے جسے [[زیارت عاشورا]] کے بعد پڑھا جاتا ہے۔ اس دعا کو [[صفوان بن مہران]] نے [[امام صادق(ع)]] سے نقل کیا ہے لیکن زیارت عاشورا کی حدیث میں راوی کا نام علقمہ آنے کی وجہ سے یہ دعا: دعائے علقمہ کے نام سے مشہور ہو گئی ہے۔ بعض اسے: [[زیارت عاشورا]] کے بعد کی دعا، کے نام سے یاد کرتے ہیں۔اس دعا کو [[شیخ طوسی]] نے [[مصباح المتہجد]] میں نقل کیا ہے۔ اس دعا کے مضامین [[آئمہ طاہرین]] کی فضیلت اور مقام و منزلت  کو بیان کرتے ہیں۔اس دعا کو کتاب [[مفاتیح الجنان]] میں زیارت عاشورا کے بعد کی دعا میں ذکر کیا ہے۔
'''دعائے علقمہ''' (عَلْ قَ مَہْ) وہ دعا ہے جسے [[زیارت عاشورا]] کے بعد پڑھا جاتا ہے۔ اس دعا کو [[صفوان بن مہران]] نے [[امام صادق(ع)]] سے نقل کیا ہے لیکن زیارت عاشورا کی حدیث میں راوی کا نام علقمہ آنے کی وجہ سے یہ دعا: دعائے علقمہ کے نام سے مشہور ہو گئی ہے۔ بعض اسے: [[زیارت عاشورا]] کے بعد کی دعا، کے نام سے یاد کرتے ہیں۔اس دعا کو [[شیخ طوسی]] نے [[مصباح المتہجد]] میں نقل کیا ہے۔ اس دعا کے مضامین [[آئمہ طاہرین]] کی فضیلت اور مقام و منزلت  کو بیان کرتے ہیں۔ اس دعا کو کتاب [[مفاتیح الجنان]] میں زیارت عاشورا کے بعد کی دعا میں ذکر کیا ہے۔
==نام رکھنے کا سبب==
==نام رکھنے کا سبب==
بعض محققین نے دعائے علقمہ کو دعائے صفوان اور بعض نے اسے کسی نام (یعنی راوی) کی طرف نسبت دیئے بغیر [[زیارت عاشورا]] کے بعد کی دعا کہا ہے۔ بہر حال چونکہ یہ دعا زیارت عاشورا کی [[حدیث]] کے بعد ذکر ہوئی ہے اور اس کی سند میں علقمہ نام کا راوی ذکر ہوا ہے اس مناسبت سے دعائے علقمہ کے نام سے مشہور ہو گئی ہے۔ <ref>سید جوادی، دائرة المعارف شیعہ، ج۷، ص۵۳۰.</ref>
بعض محققین نے دعائے علقمہ کو دعائے صفوان اور بعض نے اسے کسی نام (یعنی راوی) کی طرف نسبت دیئے بغیر [[زیارت عاشورا]] کے بعد کی دعا کہا ہے۔ بہر حال چونکہ یہ دعا زیارت عاشورا کی [[حدیث]] کے بعد ذکر ہوئی ہے اور اس کی سند میں علقمہ نام کا راوی ذکر ہوا ہے اس مناسبت سے دعائے علقمہ کے نام سے مشہور ہو گئی ہے۔<ref> سید جوادی، دائرة المعارف شیعہ، ج۷، ص۵۳۰.</ref>


==مضامین دعا==
==مضامین دعا==
یہ دعا بلند معانی، جامع حوائج دنیاوی اور [[آخرت|اخروی]] خاص طور [[تولّا]] و [[تبرا|تبرّا]] پر مشتمل ہے. پڑھنے والا دعا کے شروع میں [[خدا]] کی صفات بیان کرتا ہے پھر خدا کو پنجتن کی قسم دیتا ہے اور پھر خدا سے [[توسل]] کرتا ہے اور ائمہ کو [[شفاعت|شفیع]] قرار دیتا ہے۔ دعائے علقمہ مقام و فضیلت ائمہ کو بیان کرتی ہے اور مؤمن شخص خدا سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ [[محمد(ص)|پیامبر]](ص) اور [[آل محمد|آل]] پر [[صلوات]] بھیجے۔ اس کی حاجات کو بر لائے، دشمنان کے شر سے نجات دے، اہل بیت اور اس کے درمیان جدائی نہ ڈالے۔ نیز اس زیارت کو آخری زیارت قرار نہ دے۔
یہ دعا بلند معانی، جامع حوائج دنیاوی اور [[آخرت|اخروی]] خاص طور [[تولّا]] و [[تبرا|تبرّا]] پر مشتمل ہے۔ پڑھنے والا دعا کے شروع میں [[خدا]] کی صفات بیان کرتا ہے پھر خدا کو پنجتن کی قسم دیتا ہے اور پھر خدا سے [[توسل]] کرتا ہے اور ائمہ کو [[شفاعت|شفیع]] قرار دیتا ہے۔ دعائے علقمہ مقام و فضیلت ائمہ کو بیان کرتی ہے اور مؤمن شخص خدا سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ [[محمد(ص)|پیامبر]](ص) اور [[آل محمد|آل]] پر [[صلوات]] بھیجے۔ اس کی حاجات کو بر لائے، دشمنان کے شر سے نجات دے، اہل بیت اور اس کے درمیان جدائی نہ ڈالے۔ نیز اس زیارت کو آخری زیارت قرار نہ دے۔


==مآخذ==
==مآخذ==
اس دعا کو [[شیخ طوسی]] نے کتاب [[مصباح المتہجد]] میں ذکر کیا ہے ۔<ref>طوسی، مصباح المتہجد،ص۵۴۳.</ref> اس کتاب میں آیا ہے کہ جب [[صفوان بن مہران]] نے [[زیارت عاشورا]] کے بعد اس [[دعا]] : «'''یا الله یا الله یا الله، یا مجیب دعوة المضطرین'''... کو پڑھنا شروع کیا، [[سیف بن عمیره]] کہتا ہے میں نے  صفوان سے  سؤال کیا اور میں نے کہا: [[علقمہ بن محمد]] نے یہ دعا [[امام باقر|حضرت باقر]](ع) سے ہمارے لئے نقل نہیں کی بلکہ وہی (زیارت عاشورا) کی حدیث بیان کی۔ صفوان نے جواب میں کہا: میں [[امام صادق]](ع) کے ساتھ اس جگہ آیا تو امام نے وہی چیز بجا لائی جو ہم نے انجام دی۔اس کے بعد امام نے دو رکعت نماز زیارت انجام دینے کے بعد وداع کے وقت اس دعا کو پڑھا جیسا کہ ہم نے وداع کیا ہے ۔
اس دعا کو [[شیخ طوسی]] نے کتاب [[مصباح المتہجد]] میں ذکر کیا ہے ۔<ref> طوسی، مصباح المتہجد،ص۵۴۳.</ref> اس کتاب میں آیا ہے کہ جب [[صفوان بن مہران]] نے [[زیارت عاشورا]] کے بعد اس [[دعا]] : «'''یا الله یا الله یا الله، یا مجیب دعوة المضطرین'''... کو پڑھنا شروع کیا، [[سیف بن عمیره]] کہتا ہے میں نے  صفوان سے  سؤال کیا اور میں نے کہا: [[علقمہ بن محمد]] نے یہ دعا [[امام باقر|حضرت باقر]] (ع) سے ہمارے لئے نقل نہیں کی بلکہ وہی (زیارت عاشورا) کی حدیث بیان کی۔ صفوان نے جواب میں کہا: میں [[امام صادق]] (ع) کے ساتھ اس جگہ آیا تو امام نے وہی چیز بجا لائی جو ہم نے انجام دی۔اس کے بعد امام نے دو رکعت نماز زیارت انجام دینے کے بعد وداع کے وقت اس دعا کو پڑھا جیسا کہ ہم نے وداع کیا ہے۔


پھر صفوان نے کہا: [[امام صادق|حضرت صادق]](ع) نے مجھ سے فرمایا: اس زیارت کو اس دعا کے ساتھ انجام دو. جو شخص بھی دور یا نزدیک سے زیارت امام حسین کو اس طرح انجام دے گا میں خدا کے نزدیک اس کا ضامن ہوں گا کہ اس کی زیارت کی مقبول ہو گی، اس کی کوشش مشکور، زائر کا سلام حضرت امام حسین کو پہنچے گا وہ محجوب نہیں رہے گا، خدا کی جانب سے اس کی حاجت جب چاہے گا بر آئے گی اور خدا اسے ناامید نہیں کرے گا۔
پھر صفوان نے کہا: [[امام صادق|حضرت صادق]] (ع) نے مجھ سے فرمایا: اس زیارت کو اس دعا کے ساتھ انجام دو. جو شخص بھی دور یا نزدیک سے زیارت امام حسین کو اس طرح انجام دے گا میں خدا کے نزدیک اس کا ضامن ہوں گا کہ اس کی زیارت کی مقبول ہو گی، اس کی کوشش مشکور، زائر کا سلام حضرت امام حسین کو پہنچے گا وہ محجوب نہیں رہے گا، خدا کی جانب سے اس کی حاجت جب چاہے گا بر آئے گی اور خدا اسے ناامید نہیں کرے گا۔
:نیز فرمایا:
:نیز فرمایا:


گمنام صارف