گمنام صارف
"نماز لیلۃ الدفن" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi (نیا صفحہ: {{زیر تعمیر}} {{عالم آخرت}} نماز لیلۃ الدفن، یا قبر کی پہلی رات کو پڑھی جانے والی نماز، مستحبی نمازوں...) |
imported>Jaravi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{زیر تعمیر}} | {{زیر تعمیر}} | ||
{{عالم آخرت}} | {{عالم آخرت}} | ||
نماز لیلۃ الدفن، یا قبر کی پہلی رات کو پڑھی جانے والی | نماز لیلۃ الدفن، یا قبر کی پہلی رات کو پڑھی جانے والی [[نماز]]، مستحبی نمازوں سے ہے. اس نماز کو، جسے نماز ہدیہ یا [[نماز وحشت]] بھی کہا گیا ہے، میت کے لئے قبر کی پہلی رات (رات کے شروع سے لے کر صبح تک) پڑھی جاتی ہے اور اس کا بہترین وقت عشاء کی نماز کے بعد ہے. | ||
==نام== | ==نام== | ||
اس نماز کا نام ہدیہ (صلاۃ الھدیۃ)<ref>وسائل | اس نماز کا نام ہدیہ (صلاۃ الھدیۃ)<ref>وسائل الشیعہ، ج۷، ص۱۶۸</ref> اور شب دفن کی نماز (صلاۃ لیلۃ الدفن)<ref> العروہ الوثقی (المحشی)، ج۳، ص۴۰۱</ref>اور نماز وحشت (صلاۃ الوحشۃ) ہے.<ref> تحریر الوسیلة (ترجمہ فارسی)، ج۱، ص: ۱۰۸</ref> اس وجہ سے نماز وحشت کہا گیا ہے کہ جو انسان اس دنیا سے گیا ہے ابھی قبر سے انس نہیں رکھتا جس کی وجہ سے خوف اور وحشت رکھتا ہے اور یہ نماز خداوند کے فضل سے وحشت کو اس سے دور کرتی ہے. در حقیقت یہ وحشت کو دور کرنے والی نماز ہے نہ کہ نماز وحشت. <ref>http://www.islamquest.net/fa/archive/question/fa3624</ref> | ||
==طریقہ== | ==طریقہ== | ||
فقہی منابع کے مطابق، نماز وحشت نیچے بیان کی گئی دو صورتوں میں سے کسی ایک صورت میں پڑھی جائے: | فقہی منابع کے مطابق، نماز وحشت نیچے بیان کی گئی دو صورتوں میں سے کسی ایک صورت میں پڑھی جائے: | ||
*پہلی صورت: پہلی رکعات میں ایک مرتبہ سورہ حمد اور دو مرتبہ سورہ توحید (قل ھو اللہ) اور دوسری رکعات میں ایک مرتبہ سورہ حمد اور | *پہلی صورت: پہلی رکعات میں ایک مرتبہ [[سورہ حمد]] اور دو مرتبہ [[سورہ توحید]] (قل ھو اللہ) اور دوسری رکعات میں ایک مرتبہ سورہ حمد اور دو مرتبہ [[سورہ تکاثر]] پڑھیں اور نماز کے سلام کے بعد کہیں: | ||
اَللّہُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ وَ آلِ مُحمّدٍ وَ ابْعَثْ ثَوابَہا اِلی قَبرِ فلان بن فلان( فلان بن فلان کی جگہ میت اور اس کے والد کا نام کہے) | |||
*دوسری صورت: پہلی رکعات میں حمد کے بعد، ایک مرتبہ آیت الکرسی اور دوسری رکعات میں حمد کے بعد، دس مرتبہ سورہ قدر پڑھیں، اور نماز کے سلام کے بعد کہیں: | *دوسری صورت: پہلی رکعات میں حمد کے بعد، ایک مرتبہ [[آیت الکرسی]] اور دوسری رکعات میں حمد کے بعد، دس مرتبہ [[سورہ قدر]] پڑھیں، اور نماز کے سلام کے بعد کہیں:اَللّہُمَّ صَلِّ عَلی مُحمدٍ وَ آلِ مُحمدٍ وَ ابْعَثْ ثَوابَہا اِلی قَبرِ فلان بن فلان» (فلان بن فلان کی جگہ میت اور اس کے والد کا نام لیں) <ref>تحریر الوسیلة (ترجمہ فارسی)، ج۱، ص: ۱۰۸</ref> | ||
==احکام== | ==احکام== | ||
*اگر نماز لیلۃ الدفن کو دونوں طریقوں سے پڑھے تو بہتر ہے.<ref> تحریر الوسیلة ( | *اگر نماز لیلۃ الدفن کو دونوں طریقوں سے پڑھے تو بہتر ہے.<ref> تحریر الوسیلة (ترجمہ فارسی)، ج۱، ص: ۱۰۹ـ۱۰۸</ref> | ||
*نماز وحشت کو دفن کرنے کے بعد رات کے کسی حصے (رات کے شروع سے صبح تک) میں پڑھ سکتے ہیں، لیکن بہتر یہ ہے کہ عشاء کی نماز کے بعد پڑھی جائے. <ref>توضیح المسائل (امام خمینی)، ص۱۰۰، | *نماز وحشت کو دفن کرنے کے بعد رات کے کسی حصے (رات کے شروع سے صبح تک) میں پڑھ سکتے ہیں، لیکن بہتر یہ ہے کہ عشاء کی نماز کے بعد پڑھی جائے. <ref>توضیح المسائل (امام خمینی)، ص۱۰۰، مسئلہ ۶۳۹. </ref> | ||
*اگر میت کو کسی دوسرے شہر میں لے جانا چاہتے ہیں، یا کسی اور وجہ سے اس کے دفن میں دیر ہو، تو نمازوحشت میں بھی دیر ہو گی یعنی نماز وحشت کا وقت قبر کی پہلی رات ہے.<ref> توضیح المسائل (امام خمینی)، ص۱۰۰، | *اگر میت کو کسی دوسرے شہر میں لے جانا چاہتے ہیں، یا کسی اور وجہ سے اس کے دفن میں دیر ہو، تو نمازوحشت میں بھی دیر ہو گی یعنی نماز وحشت کا وقت قبر کی پہلی رات ہے.<ref> توضیح المسائل (امام خمینی)، ص۱۰۰، مسئلہ ۶۴۰ </ref> | ||
*ایک بندہ کئی بار اس نماز کو ہدیہ کی نیت سے پڑھ سکتا ہے.<ref>قمی، شیخ عباس، الغایة القصوی فی ترجمة العروة الوثقی، ج۱، ص۲۶۲ </ref> | *ایک بندہ کئی بار اس نماز کو ہدیہ کی نیت سے پڑھ سکتا ہے.<ref>قمی، شیخ عباس، الغایة القصوی فی ترجمة العروة الوثقی، ج۱، ص۲۶۲ </ref> | ||
*اگر کوئی شخص بھول کر نماز وحشت کو اس کیفیت کے علاوہ جو بیان ہوئی ہے کسی اور کیفیت سے پڑھ دے تو اسے چاہیے کہ نماز اس نماز کو دوبارہ پڑھے، اگرچہ ایک آیت سورہ قدر یا آیت الکرسی کی بھول گیا ہو اسے دوبارہ پڑھے. <ref>قمّی، شیخ عباس، الغایة القصوی فی ترجمة العروة الوثقی، ج۱، ص۲۶۲ </ref> | *اگر کوئی شخص بھول کر نماز وحشت کو اس کیفیت کے علاوہ جو بیان ہوئی ہے کسی اور کیفیت سے پڑھ دے تو اسے چاہیے کہ نماز اس نماز کو دوبارہ پڑھے، اگرچہ ایک آیت سورہ قدر یا آیت الکرسی کی بھول گیا ہو اسے دوبارہ پڑھے. <ref>قمّی، شیخ عباس، الغایة القصوی فی ترجمة العروة الوثقی، ج۱، ص۲۶۲ </ref> | ||
*نماز وحشت اجرت دے کر پڑھانا یا اجرت لے کر پڑھنا جائز ہے اور احتیاط یہ ہے کہ اجرت بخشش اور احسان کے عنوان سے نماز گزار کو دیں اور وہ بھی نماز کو اجرت لینے کی نیت کے بغیر پڑھے.<ref> تحریر الوسیلة ( | *نماز وحشت اجرت دے کر پڑھانا یا اجرت لے کر پڑھنا جائز ہے اور احتیاط یہ ہے کہ اجرت بخشش اور احسان کے عنوان سے نماز گزار کو دیں اور وہ بھی نماز کو اجرت لینے کی نیت کے بغیر پڑھے.<ref> تحریر الوسیلة (ترجمہ فارسی)، ج۱، ص: ۱۰۹ </ref> | ||
==اس نماز کے پڑھنے کا ثواب== | ==اس نماز کے پڑھنے کا ثواب== | ||
پیغمبر(ص) نے اس نماز کے ثواب میں بارے میں فرمایا ہے: | [[پیغمبر(ص)]] نے اس نماز کے ثواب میں بارے میں فرمایا ہے: | ||
::میت کے لئے قبر کی پہلی رات بہت سخت رات ہے. پس اپنے مردوں پر رحم کرو اور انکے لئے صدقہ دو اور اگر نہ دے سکو تو، اس کے لئے دو رکعات نماز پڑھو.اس وقت خداوند متعال ہزار فرشتوں کو اس کی قبر کی طرف بھیجتا ہے، اور اس کی قبر کو وسعت دیتا ہے اور نماز گزار کے لئے طلوع ہونے تک حسنات لکھے جاتے ہیں اور اس کو چالیس درجہ اوپر لے جایا جاتا ہے. | ::میت کے لئے قبر کی پہلی رات بہت سخت رات ہے. پس اپنے مردوں پر رحم کرو اور انکے لئے [[صدقہ]] دو اور اگر نہ دے سکو تو، اس کے لئے دو رکعات نماز پڑھو.اس وقت خداوند متعال ہزار فرشتوں کو اس کی قبر کی طرف بھیجتا ہے، اور اس کی قبر کو وسعت دیتا ہے اور نماز گزار کے لئے طلوع ہونے تک حسنات لکھے جاتے ہیں اور اس کو چالیس درجہ اوپر لے جایا جاتا ہے. | ||
==فشار قبر کی کمی کا سبب== | ==فشار قبر کی کمی کا سبب== | ||
محدث نوری کتاب دارالسلام میں نقل کرتے ہیں: | محدث نوری کتاب دارالسلام میں نقل کرتے ہیں: | ||
::ہمارے استاد، ملا فتحعلی سلطان آبادی کہتے ہیں: میری عادت تھی کہ جب بھی اہل بیت(ع) سے محبت کرنے والا کوئی دنیا سے جاتا اور مجھے اس کی خبر ہوتی، تو میں دو رکعات نماز وحشت اس کے لئے پڑھتا، خواہ اسے جانتا یا نہ جانتا. اور کوئی بھی میری اس عادت سے باخبر نہیں تھا، ایک دن راستے میں میری ملاقات ایک دوست سے ہوئی اس نے کہا: کل رات ایک شخص جو کہ کچھ دن پہلے اس دنیا سے رخصت ہوا تھا اسے خواب میں دیکھا ہے، اور موت کے بعد کی حالت کے بارے میں اس سے پوچھا ہے، اس نے کہا کہ میں موت کے بعد بہت سختی میں گرفتار تھا اور حساب رسی کے وقت مجھے عذاب کی طرف لے جایا گیا، جب کہ اس وقت فلان شخص (آپ کا نام لیا) نے میرے لئے دو رکعات نماز پڑھی، اسی دو رکعات نے مجھے عذاب سے نجات بخشی ہے. خدا اس کے والد پر رحم کرے جس نے مجھ پر یہ احسان کیا ہے. اس وقت اس شخص نے مجھ سے پوچھا کہ وہ دو رکعات نماز کیسی تھی. میں نے نماز وحشت کا طریقہ اس کے لئے بیان کیا.<ref>دارالسلام فی ما یتعلق بالرویا و المنام، ج۲، ص۳۴۸</ref> | ::ہمارے استاد، ملا فتحعلی سلطان آبادی کہتے ہیں: میری عادت تھی کہ جب بھی [[اہل بیت(ع)]] سے محبت کرنے والا کوئی دنیا سے جاتا اور مجھے اس کی خبر ہوتی، تو میں دو رکعات نماز وحشت اس کے لئے پڑھتا، خواہ اسے جانتا یا نہ جانتا. اور کوئی بھی میری اس عادت سے باخبر نہیں تھا، ایک دن راستے میں میری ملاقات ایک دوست سے ہوئی اس نے کہا: کل رات ایک شخص جو کہ کچھ دن پہلے اس دنیا سے رخصت ہوا تھا اسے خواب میں دیکھا ہے، اور موت کے بعد کی حالت کے بارے میں اس سے پوچھا ہے، اس نے کہا کہ میں موت کے بعد بہت سختی میں گرفتار تھا اور حساب رسی کے وقت مجھے عذاب کی طرف لے جایا گیا، جب کہ اس وقت فلان شخص (آپ کا نام لیا) نے میرے لئے دو رکعات نماز پڑھی، اسی دو رکعات نے مجھے عذاب سے نجات بخشی ہے. خدا اس کے والد پر رحم کرے جس نے مجھ پر یہ احسان کیا ہے. اس وقت اس شخص نے مجھ سے پوچھا کہ وہ دو رکعات نماز کیسی تھی. میں نے نماز وحشت کا طریقہ اس کے لئے بیان کیا.<ref>دارالسلام فی ما یتعلق بالرویا و المنام، ج۲، ص۳۴۸</ref> | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== | ||
سطر 31: | سطر 31: | ||
<div class="reflist4" style="height: 220px; overflow: auto; padding: 3px" > | <div class="reflist4" style="height: 220px; overflow: auto; padding: 3px" > | ||
{{ستون آ|3}} | {{ستون آ|3}} | ||
*عاملی، حرّ، محمد بن حسن، وسائل الشیعة، | *عاملی، حرّ، محمد بن حسن، وسائل الشیعة، مؤسسہ آل البیت(ع)، قم، ۱۴۰۹ق. | ||
*یزدی، سید محمد کاظم طباطبایی، | *یزدی، سید محمد کاظم طباطبایی، العروہ الوثقی فیما تم بہ البلوی (المحشی)، جامعہ مدرسین، قم، ۱۴۱۹ق. | ||
*قمی، شیخ عباس، | *قمی، شیخ عباس، الغایہ القصوی فی ترجمہ العروہ الوثقی، صبح پیروزی، قم، ۱۴۲۳ق. | ||
*امام خمینی، تحریر الوسیلة ( | *امام خمینی، تحریر الوسیلة (ترجمہ فارسی)، مؤسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی، تہران، ۱۳۸۶ش. | ||
*امام خمینی، توضیح المسائل حضرت امام خمینی، | *امام خمینی، توضیح المسائل حضرت امام خمینی، مؤسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی، تہران، ۱۳۸۷ش. | ||
*گلپایگانی، سید محمد رضا، مجمع المسائل،دار القرآن الکریم، قم، ۱۴۰۹ق. | *گلپایگانی، سید محمد رضا، مجمع المسائل،دار القرآن الکریم، قم، ۱۴۰۹ق. | ||
*نوری، حسین بن محمد تقی، دارالسلام فی ما یتعلق بالرویا و المنام، | *نوری، حسین بن محمد تقی، دارالسلام فی ما یتعلق بالرویا و المنام، دارالبلاغہ، بیروت، ۱۴۱۲ق. | ||
{{ستون خ}} | {{ستون خ}} | ||
</div> | </div> |