"اہل بیت علیہم السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اہل بیتؑ کی علمی مرجعیت
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 67: | سطر 67: | ||
اہل بیت علیہم السلام کی برتری دوسری آیات و روایات جیسا کہ [[آیت مودت]] (شوریٰ:23) [[حدیث سفینہ]]، [[حدیث باب الحطۃ]]، [[حدیث نجوم]] و غیرہ سے ثابت ہوتی ہے. | اہل بیت علیہم السلام کی برتری دوسری آیات و روایات جیسا کہ [[آیت مودت]] (شوریٰ:23) [[حدیث سفینہ]]، [[حدیث باب الحطۃ]]، [[حدیث نجوم]] و غیرہ سے ثابت ہوتی ہے. | ||
== | == علمی مرجعیت == | ||
"علمی مرجعیت" ایک مشترکہ نقطہ ہے جس پر تمام مسلمانوں کا اتفاق ہے اور مسلمانوں کے اختلافی مسائل اسی کی طرف پلٹتے ہیں۔ علمی مرجعیت وہ مرجعیت ہے جو اعتقادی اور شرعی مسائل میں [[قرآن]] و [[سنت]] نبوی کے حقائق کی پردہ کشائی کرتی ہے۔ <ref>[http://www.dmsonnat.ir/Article-815.aspx|عبدالکریم بی آزار شیرازی، مقالہ: مرجعيت علمي اہل بيت در ميان مسلمانان]</ref> | "علمی مرجعیت" ایک مشترکہ نقطہ ہے جس پر تمام مسلمانوں کا اتفاق ہے اور مسلمانوں کے اختلافی مسائل اسی کی طرف پلٹتے ہیں۔ علمی مرجعیت وہ مرجعیت ہے جو اعتقادی اور شرعی مسائل میں [[قرآن]] و [[سنت]] نبوی کے حقائق کی پردہ کشائی کرتی ہے۔ <ref>[http://www.dmsonnat.ir/Article-815.aspx|عبدالکریم بی آزار شیرازی، مقالہ: مرجعيت علمي اہل بيت در ميان مسلمانان]</ref> | ||