مندرجات کا رخ کریں

"حجر بن عدی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 48: سطر 48:
فتح [[شام]] میں بھی انہوں نے شرکت کی اور [[مرج عذراء|مَرج عَذراء]] کے فاتحین میں سے تھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق شام کو انہوں نے ہی فتح کیا تھا۔<ref>رجوع کنید بہ: ابن عساکر، ج۱۲، ص۲۰۷، ۲۱۰۲۱۱.</ref>
فتح [[شام]] میں بھی انہوں نے شرکت کی اور [[مرج عذراء|مَرج عَذراء]] کے فاتحین میں سے تھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق شام کو انہوں نے ہی فتح کیا تھا۔<ref>رجوع کنید بہ: ابن عساکر، ج۱۲، ص۲۰۷، ۲۱۰۲۱۱.</ref>


== امام علی(ع) کی حکومت میں ==<!--
== امام علی(ع) کی حکومت میں ==
حجر بن عدی پس از فتوحات، ظاہراً در [[کوفہ]] اقامت کرد.<ref>رجوع کنید بہ دینوری، ص۱۴۵.</ref> و با آغاز حکومت [[امیرالمؤمنین]](ع)، حضرت می‌خواست او را بہ ریاست [[قبیلہ کندہ|قبیلہ کنْدَہ]] بگمارد و ہم قبیلہ‌ای او، [[اشعث بن قیس کندی|اشعث بن قیس]]، را از آن منصب عزل کند، اما حجر از اینکہ تا زندہ بودن اشعث، سرپرستی کندہ را قبول کند، عذرخواہی کرد.<ref>دینوری، ص۲۲۴.</ref>
فتوحات کے بعد حجر بن عدی [[کوفہ]] میں ہی قیام پذیر ہوا۔<ref>دینوری، ص۱۴۵.</ref> جب حضرت علی(ع) کی حکومت آئی تو آپ(ع) نے انہیں [[قبیلہ کندہ|قبیلہ کنْدَہ]] کی سرداری سے ان کے ہم قبیلہ [[اشعث بن قیس کندی|اشعث بن قیس]] کو عزل کرکے یہ منصب ان کے سپرد کرنا چاہا، لیکن حجر نے اشعث کی موجودگی میں قبیلہ کندہ کی سرداری قبول کرنے سے انکار کیا۔<ref>دینوری، ص۲۲۴.</ref>


:'''جنگ جمل'''
:'''جنگ جمل'''
در [[جنگ جمل]]، ہنگامی کہ [[ابوموسی اشعری]]، فرماندار [[کوفہ]]، از شرکت کردن مردم در جنگ برای یاری امام علی(ع) جلوگیری کرد، حجربن عدی ہمراہ [[امام حسن]](ع) و [[عمار بن یاسر]] بہ [[مسجد کوفہ]] رفت، ابوموسی را بیرون راند و مردم را بہ شرکت در جنگ تشویق کرد. در این جنگ حضرت علی(ع)، حجر را بہ ریاست قبایل [[کندہ]]، [[حضرموت]]، [[قُضاعہ]] و [[مَہرہ]] گمارد.<ref>رجوع کنید بہ: دینوری، ص۱۴۴۱۴۶؛ طبری، ج۴، ص۴۸۵؛ مفید، ص۲۵۵ ۲۵۶، ۳۲۰؛ البتہ روایات تاریخی ذکر شدہ در مورد افراد بہ کوفہ آمدہ جہت مقابلہ با ابوموسی اشعری و برانگیختن مردم کوفہ، متفاوت است و نقل قول مذکور عمدتاً با دینوری سازگار است. در برخی روایت‌ہا نقش [[مالک اشتر]] پررنگ شدہ است و در برخی نقش [[ابن عباس]]؛ علاوہ بر اینکہ سخنرانی‌ہای [[امام حسن مجتبی|امام حسن]](ع) و [[عمار بن یاسر]] نیز در برانگیختن مردم مؤثر دانستہ شدہ است.</ref>
[[جنگ جمل]] میں جب [[کوفہ]] کے گونر [[ابوموسی اشعری]] نے لوگوں کو جنگ میں حضرت علی(ع) کی ہمراہی سے روکنا چاہا تو حجربن عدی نے [[امام حسن]](ع) اور [[عمار بن یاسر]] کے ساتھ [[مسجد کوفہ]] جاکر ابوموسی کو مسجد سے نکال باہر کیا اور لوگوں کو جنگ میں شرکت کرنے کی ترغیب دی۔ اس جنگ میں حضرت علی(ع) نے حجر کو [[کندہ]]، [[حضرموت]]، [[قُضاعہ]] اور [[مَہرہ]] جیسے قبائل کا سردار بنایا۔<ref> دینوری، ص۱۴۴۱۴۶؛ طبری، ج۴، ص۴۸۵؛ مفید، ص۲۵۵ ۲۵۶، ۳۲۰؛ البتہ کوفیوں کو ابوموسی کے مقابلے میں جنگ کی ترغیب دینے کیلئے آنے والے افراد کے بارے میں تاریخی شواہد مختلف ہیں اور مذکورہ بالا روایت، دینوی کی روایت کی نقل سے ساگار ہے اس معاملے میں بعض روایات میں [[مالک اشتر]] کی کلیدی کردار جبکہ بعض روایات میں [[ابن عباس]] کو [[امام حسن مجتبی|امام حسن]](ع) اور [[عمار بن یاسر]] کی تقیر کے علاوہ کوفہ کے لوگوں کو ترغیب دینے میں مؤثر قرار دیتے ہیں۔</ref>


:'''جنگ صفین'''
:'''جنگ صفین'''
حجر در [[جنگ صفّین]] ([[سال ۳۷ ہجری قمری|سال ۳۷]]) از امرای لشکر امام علی(ع) و فرماندہ مردان جنگی قبیلہ کندہ بود.<ref>رجوع کنید بہ نصربن مزاحم، ص۱۰۳۱۰۴، ۱۹۵، ۲۰۵، ۲۴۳؛ ابن عساکر، ج۱۲، ص۲۰۸.</ref>
حجر [[جنگ صفّین]] (سنہ ۳۷ ہجری قمری) میں امام علی(ع) کی فوج کے سپہ سالاروں اور قبیلہ کندہ کے جنگجؤوں کے سرداروں میں سے تھا<ref>نصربن مزاحم، ص۱۰۳۱۰۴، ۱۹۵، ۲۰۵، ۲۴۳؛ ابن عساکر، ج۱۲، ص۲۰۸.</ref>


:'''ماجرای حکمیت'''
:'''واقعہ حکمیت'''
در ماجرای [[حکمیت]]، وی از سوی مردم [[عراق]]، جزو گواہان عہدنامہ میان [[ابوموسی اشعری]] و [[عمروبن عاص]] بود.<ref>رجوع کنید بہ نصربن مزاحم، ص۵۰۶۵۰۷؛ دینوری، ص۱۹۵۱۹۶؛ طبری، ج۵، ص۵۴</ref>
[[حکمیت]] کے واقعہ میں حجر [[عراق|عراقیوں]] کی طرف سے [[ابوموسی اشعری]] اور [[عمروبن عاص]] کے درمیان لکھے جانے والے عہدنامہ کے گواہوں میں سے تھا.<ref>نصربن مزاحم، ص۵۰۶۵۰۷؛ دینوری، ص۱۹۵۱۹۶؛ طبری، ج۵، ص۵۴</ref>


:'''جنگ نہروان'''
:'''جنگ نہروان'''
حجر در [[جنگ نہروان]] ([[سال ۳۸ ہجری قمری|سال ۳۸]]) نیز فرماندہ جناح راست سپاہ امام علی(ع) در نبرد با [[خوارج]] بود.<ref>دینوری، ص۲۱۰؛ طبری، ج۵، ص۸۵</ref> ہنگامی کہ [[معاویہ]] برای ایجاد رعب در مردم [[عراق]]، [[ضحّاک بن قَیس]] را روانہ آنجا کرد تا با حملہ بہ صحرانشینان ایجاد ناامنی کند، [[امام علی]](ع)، حجر بن عدی را با چہار ہزار تن بہ مقابلہ آنان فرستاد.
حجر [[خوارج]] کے ساتھ لڑی جانے والی جنگ یعنی [[جنگ نہروان]] (سنہ ۳۸ ہجری قمری) میں بھی امام علی(ع) کی فوج کے دائیں بازو کے کمانڈروں میں سے تھا۔<ref>دینوری، ص۲۱۰؛ طبری، ج۵، ص۸۵</ref> جب [[معاویہ]] نے [[عراقیوں]] میں رعب و وحشت پیدا کرنے کی خاطر [[ضحّاک بن قَیس]] کو روانہ کیا اور خانہ بدوشوں پر حملہ کرنے کے ذریعے ناامنی ایجاد کی تو [[امام علی]](ع) نے حجر بن عدی کو چار ہزار سپاہیوں کے ساتھ ان کے مقابلے کیلئے روانہ فرمایا۔


حجر تا تَدْمُر بہ تعقیب مہاجمان پرداخت و سرانجام، آنان را شکست داد. سپس، دو شبانہ روز در آن نواحی ماند.<ref>یعقوبی، ج۲، ص۱۹۵ ۱۹۶؛ طبری، ج۵، ص۱۳۵</ref>
حجر نے تَدْمُر تک حملہ آوروں کا تعاقب کیا اور آخر کرا انہیں شکست دے دیا اور دو دن اسی منطقہ میں قیام کیا.<ref>یعقوبی، ج۲، ص۱۹۵ ۱۹۶؛ طبری، ج۵، ص۱۳۵</ref>


== حجر و امام حسن(ع) ==
== حجر امام حسن(ع) کے ساتھ ==<!--
پس از شہادت [[امیرمؤمنان]] و بہ امامت رسیدن [[امام حسن]](ع) و اقدام آن حضرت(ع) برای جنگ با معاویہ، جریان بہ سمتی پیش رفت کہ امام مصلحت را در پذیرش [[صلح با معاویہ]] دید. حجر اولین کسی بود کہ بہ دیدار امام(ع) رفت و با لحنی تند اعتراض کرد و حضرت(ع) را بہ ادامہ جنگ فراخواند. پاسخ امام حسن(ع) این بود کہ چون رغبت بیشتر مردم عراق بر صلح است، تن بہ صلح دادہ است تا جان شیعیان خاص ایشان محفوظ بماند.
پس از شہادت [[امیرمؤمنان]] و بہ امامت رسیدن [[امام حسن]](ع) و اقدام آن حضرت(ع) برای جنگ با معاویہ، جریان بہ سمتی پیش رفت کہ امام مصلحت را در پذیرش [[صلح با معاویہ]] دید. حجر اولین کسی بود کہ بہ دیدار امام(ع) رفت و با لحنی تند اعتراض کرد و حضرت(ع) را بہ ادامہ جنگ فراخواند. پاسخ امام حسن(ع) این بود کہ چون رغبت بیشتر مردم عراق بر صلح است، تن بہ صلح دادہ است تا جان شیعیان خاص ایشان محفوظ بماند.


confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم