مندرجات کا رخ کریں

"غسل میت" کے نسخوں کے درمیان فرق

303 بائٹ کا اضافہ ،  2 فروری 2017ء
م
سطر 12: سطر 12:
امام صادق علیہ‌السلام فرماتے ہیں: "جو شخص کسی مؤمن کو غسل دیتا ہے اور اس سے متعلق امانت کا حق ادا کرتا ہے تو خدا اسی مغفرت کرتا ہے۔" روای نے سوال کیا: کس طرح اس سے متعلق امانت کے حق کو ادا کیا جا سکتا ہے؟! آپ(ع) نے فرمایا: "(غسل دیتے وقت) جس چیز کو بھی دیکھے اسے فاش نہ کرے"۔ شیخ صدوق، ثواب الأعمال و عقاب الأعمال، ص ۱۹۵، دارالشریف الرضی للنشر، قم، چاپ دوم، ۱۴۰۶ق</ref>
امام صادق علیہ‌السلام فرماتے ہیں: "جو شخص کسی مؤمن کو غسل دیتا ہے اور اس سے متعلق امانت کا حق ادا کرتا ہے تو خدا اسی مغفرت کرتا ہے۔" روای نے سوال کیا: کس طرح اس سے متعلق امانت کے حق کو ادا کیا جا سکتا ہے؟! آپ(ع) نے فرمایا: "(غسل دیتے وقت) جس چیز کو بھی دیکھے اسے فاش نہ کرے"۔ شیخ صدوق، ثواب الأعمال و عقاب الأعمال، ص ۱۹۵، دارالشریف الرضی للنشر، قم، چاپ دوم، ۱۴۰۶ق</ref>


===ائمہ معصومین(ع) کا غسل===<!--
===ائمہ معصومین(ع) کا غسل===
بر اساس روایات متعدد، ہر [[امام]]ی را تنہا امام بعدی غُسل می‌دہد،<ref group="یادداشت">امام صادق(ع):«إنّ الامام لایغسلہ الا الامام» ہمانا فقط امام، امام را غسل می‌دہد.(اصول کافی، ج ۱، ص ۳۸۴.) ہمچنین ہفت روایت در بحارالانوار جلد ۲۷ ص ۲۸۸ وارد شدہ کہ بعضی از آن‌ہا دلالت می‌کند امام باید توسط امام بعدی غسل دادہ شود.</ref> پس از درگذشت [[امام مہدی(عج)]]، [[امام حسین(ع)]] [[رجعت]] کردہ و غسل و [[نماز میت]] آن حضرت را بر عہدہ خواہند داشت.<ref>بحارالانوار، ج ۵۳، ص ۱۳</ref>
متعدد احادیث کے مطابق ہر [[امام]] کو صرف بعد والا امام ہی غسل دے سکتا ہے،<ref>امام صادق(ع):{{حدیث|إنّ الامام لایغسله الا الامام|ترجمہ= بتحقیق امام کو صرف امام ہی غسل دے سکتا ہے}}(اصول کافی، ج ۱، ص ۳۸۴.) اسی طرح بحارالانوار جلد ۲۷ ص ۲۸۸ میں سات روایت نقل ہوئی ہے جن میں سے بعض احادیث بھی اس بات کے اوپر دلالت کرتی ہے کہ امام کو صرف امام ہی غسل دے سکتا ہے۔</ref> اس بنا پر [[امام مہدی(عج)]] کی رحلت کے بعد [[امام حسین(ع)]] [[رجعت]] فرمائیں گے اور امام زمانہ(ع) کو غسل دے کر ان کی [[نماز میت]] ادا کی جائے گی۔<ref>بحارالانوار، ج ۵۳، ص ۱۳</ref>


===شہید کا غسل===
===شہید کا غسل===
مسلمانی کہ در میدان [[جہاد]] [[شہید]] شدہ باشد نیاز بہ غسل میت و [[کفن]] نداشتہ و او را با ہمان لباسہایی کہ بر بدن دارد [[دفن]] می‌کنند. برخی غسل دادن شہید را جایز ہم نمی‌دانند.<ref> [http://lib.eshia.ir/10027/2/39 عروۃ الوثقی]</ref>
ایسا مسلمان جو [[جہاد]] کرتے ہوئے [[شہید]] ہو جائے شدہ اسے غسل میت اور [[کفن]] کی ضرورت نہیں ہوتی اور اسے اسی لباس میں دفن کیا جائے گا جو اس کے بدن پر شہادت کے وقت موجود ہو۔ بعض فقہاء شہید کو غسل دینا جائز بھی نہیں سمجھتے ہیں۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10027/2/39 عروۃ الوثقی]</ref>


===بچوں کا غسل===
===بچوں کا غسل===
در صورتی کہ پدر یا مادر کودک (و ہمچنین دیوانہ) فوت شدہ، [[مسلمان]] باشد باید وی را مانند سایر مسلمانان غسل داد. جنین سقط شدہ تا پیش از چہارماہگی نیاز بہ غسل ندارد و او را در پارچہ‌ای پیچیدہ و دفن می‌کنند ولی اگر چہار ماہ جنین تمام شدہ بود، باید او را ہم غسل داد.<ref> [http://lib.eshia.ir/10027/2/32 عروۃ الوثقی]</ref>
اگر بچے (اسی طرح دیوانہ) کے والدین یا ان میں سے کوئی ایک [[مسلمان]] ہو تو دوسرے تمام مسلمانوں پر واجب کفائی ہے کہ اس بچے کو غسل دیا جائے۔ چار ماہ سے پہلے اگر جنین سقط ہو جائے اسے غسل دینے کی ضرورت نہیں ہوتی اور اسے کسی کپڑے میں لپیٹ کر دفن کیا جاتا ہے لیکن اگر جنین کے چار ماہ پورے ہو چکے ہوں تو اسے بھی غسل دنیا واجب ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10027/2/32 عروۃ الوثقی]</ref>


===قصاص کے بعد کا غسل===
===قصاص کے بعد کا غسل===<!--
اگر [[حاکم شرع]] کسی را بہ [[اعدام]] محکوم کند، فرد می‌تواند پیش از اعدام، خودش غسل میت را انجام دہد و در این صورت لازم نیست او را مجددا غسل دہند.<ref> [http://lib.eshia.ir/10027/2/41 عروۃ الوثقی]</ref>
اگر [[حاکم شرع]] کسی را بہ [[اعدام]] محکوم کند، فرد می‌تواند پیش از اعدام، خودش غسل میت را انجام دہد و در این صورت لازم نیست او را مجددا غسل دہند.<ref> [http://lib.eshia.ir/10027/2/41 عروۃ الوثقی]</ref>


confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم