confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,983
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←حوالہ جات) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
{{خانہ معلومات امام زادہ | {{خانہ معلومات امام زادہ | ||
| نام = فاطمہ بنت موسی بن جعفر | | نام = فاطمہ بنت موسی بن جعفر | ||
| تصویر = حرم حضرت | | تصویر = حرم حضرت معصومہ2.jpg | ||
| اندازہ تصویر = | | اندازہ تصویر = | ||
| عنوان تصویر = [[حرم حضرت معصومہ]] | | عنوان تصویر = [[حرم حضرت معصومہ]] | ||
سطر 21: | سطر 21: | ||
| عمر = 28 سال | | عمر = 28 سال | ||
}} | }} | ||
'''حضرت فاطمہ معصومہؑ'''، کریمہ اہل بیت کے نام سے مشہور، [[حضرت امام کاظمؑ]] کی بیٹی، امام رضاؑ کی بہن ہیں۔ تاریخی مآخذ میں آپ کی زندگی کے بارے میں بہت کم معلومات ملتی ہیں۔ اور آپ کی تاریخ پیدائش اور تاریخ وفات بھی درج نہیں ہے۔ آپ امام رضاؑ سے ملنے کے لئے ایران تشریف لے آئیں؛ لیکن راستے میں بیمار کی وجہ سے [[قم]] میں وفات پاگئیں اور وہیں پر دفن ہوگئیں۔ [[شیعہ|اہل تشیع]] کے ہاں آپ اور آپ کی [[زیارت]] خاص اہمیت کی حامل | '''حضرت فاطمہ معصومہؑ'''، کریمہ اہل بیت کے نام سے مشہور، [[حضرت امام کاظمؑ]] کی بیٹی، [[امام رضاؑ]] کی بہن ہیں۔ تاریخی مآخذ میں آپ کی زندگی کے بارے میں بہت کم معلومات ملتی ہیں۔ اور آپ کی تاریخ پیدائش اور تاریخ وفات بھی درج نہیں ہے۔ آپ امام رضاؑ سے ملنے کے لئے [[ایران]] تشریف لے آئیں؛ لیکن راستے میں بیمار کی وجہ سے [[قم]] میں وفات پاگئیں اور وہیں پر [[دفن]] ہوگئیں۔ [[شیعہ|اہل تشیع]] کے ہاں آپ اور آپ کی [[زیارت]] خاص اہمیت کی حامل ہیں یہاں تک کہ [[ائمہ]] سے منقول [[احادیث]] میں آپ کی زیارت کرنے والے کیلئے [[بہشت]] [[واجب]] قرار دی گئی ہے۔ اسی طرح کہتے ہیں کہ حضرت فاطمہ زہراؑ کے بعد صرف آپ ہی کے لیے ائمہؑ کی طرف سے زیارت نامہ کی روایت ہوئی ہے۔ | ||
[[حرم حضرت معصومہ]] قم میں واقع ہے۔ | [[حرم حضرت معصومہ]] قم میں واقع ہے۔ | ||
==حضرت معصومہ کے بارے میں اطلاعات کی کمی== | ==حضرت معصومہ کے بارے میں اطلاعات کی کمی== | ||
[[ذبیحاللہ محلاتی]] اپنی کتاب [[ریاحین الشریعہ]] میں لکھتے ہیں کہ حضرت معصومہ کی زندگی کے بارے میں زیادہ معلومات ہمارے دسترس میں نہیں ہیں؛ جیسے آپ کی تاریخ ولادت، تاریخ وفات، آپ کی عمر، کب مدینہ سے روانہ ہوئیں، کیا امام رضاؑ کی شہادت سے پہلے وفات پائیں یا بعد میں۔ اس حوالے سے تاریخ میں کچھ درج نہیں ہے۔<ref>محلاتی، ریاحین الشریعہ، ۱۳۷۳ش، ج۵، ص۳۱.</ref> | [[ذبیحاللہ محلاتی]] اپنی کتاب [[ریاحین الشریعہ]] میں لکھتے ہیں کہ حضرت معصومہ کی زندگی کے بارے میں زیادہ معلومات ہمارے دسترس میں نہیں ہیں؛ جیسے آپ کی تاریخ ولادت، تاریخ وفات، آپ کی عمر، کب مدینہ سے روانہ ہوئیں، کیا امام رضاؑ کی [[شہادت]] سے پہلے وفات پائیں یا بعد میں۔ اس حوالے سے تاریخ میں کچھ درج نہیں ہے۔<ref>محلاتی، ریاحین الشریعہ، ۱۳۷۳ش، ج۵، ص۳۱.</ref> | ||
==حسب و نسب== | ==حسب و نسب== | ||
فاطمہ معصومہ [[امام کاظمؑ]] کی بیٹی اور [[امام رضاؑ]] کی بہن ہیں۔ [[شیخ مفید]] اپنی کتاب [[الارشاد]] میں امام موسی کاظمؑ کی دو بیٹیاں فاطمہ کبرا اور فاطمہ صغرا کا نام ذکر کرتے ہیں لیکن یہ نہیں کہا ہے کہ ان میں سے کونسی بیٹی حضرت معصومہ ہیں۔<ref>ملاحظہ کریں: مفید، الارشاد، ۱۴۰۳ق، ج۲، ص۲۴۴.</ref> ساتویں صدی کے [[اہل سنت]] عالم ابنجوزی نے بھی لکھا ہے کہ امام کاظمؑ کی چار بیٹیوں کا نام فاطمہ تھا؛ لیکن انہوں نے بھی نہیں بتایا ہے کہ حضرت معصومہ کونسی بیٹی تھی۔<ref>ملاحظہ کریں: ابنجوزی، تذکرة الخواص، ص۳۱۵.</ref>[[محمد بن جریر طبری صغیر]]، اپنی کتاب [[دلائل الامامة (کتاب)|دلائلالامامہ]] میں لکھتے ہیں کہ آپ کی مادر گرامی کا نام [[نجمہ خاتون]] ہے جو [[امام رضاؑ]] کی والدہ بھی ہیں۔<ref>ملاحظہ کریں: طبری، دلائلالامامہ، ص۳۰۹.</ref> | |||
== تاریخ ولادت اور وفات == | == تاریخ ولادت اور وفات == | ||
قدیمی کتابوں میں حضرت معصومہؑ کی ولادت کا ذکر نہیں ہوا ہے لیکن رضا استادی کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے جس کتاب میں تاریخ ذکر کیا ہے وہ جواد شاہ عبدالعظیمی کی کتاب | قدیمی کتابوں میں حضرت معصومہؑ کی ولادت کا ذکر نہیں ہوا ہے لیکن رضا استادی کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے جس کتاب میں تاریخ ذکر کیا ہے وہ جواد شاہ عبدالعظیمی کی کتاب «نور الآفاق» ہے<ref>استادی، «آشنایی با حضرت عبدالعظیم و مصادر شرححال او»، ص۳۰۱.</ref> جو سنہ 1344 ہجری میں نشر ہوگئی ہے۔ اس کتاب میں آپ کی تاریخ ولادت پہلی [[ذیقعدہ]] سنہ173ھ اور تاریخ وفات دس ربیع الثانی سنہ 201ھ ذکر ہوئی ہے وہاں سے پھر دوسری کتابوں میں منتقل ہوگئی ہے۔<ref>استادی، «آشنایی با حضرت عبدالعظیم و مصادر شرححال او»، ص۳۰۱.</ref> آپ کی مادر گرامی کا نام [[نجمہ خاتون]] ہے جو [[امام رضاؑ]] کی والدہ بھی ہیں۔<ref>طبری، دلائل الامامہ، ص۳۰۹.</ref> | ||
بہت ساورں نے اس نظرئے کی مخالف کی ہے اور اس کتاب میں مذکور تاریخ کو جعلی قرار دیا ہے؛ منجملہ | بہت ساورں نے اس نظرئے کی مخالف کی ہے اور اس کتاب میں مذکور تاریخ کو جعلی قرار دیا ہے؛ منجملہ آیتاللہ [[شہاب الدین مرعشی نجفی|شہابالدین مرعشی]]،<ref>محلاتی، ریاحین الشریعہ، ۱۳۷۳ش، ج۵، ص۳۲.</ref> آیتاللہ [[موسی شبیری زنجانی]]،<ref>شبیری زنجانی، جرعہای از دریا، ۱۳۹۴ش، ج۲، ص۵۱۹.</ref> رضا استادی<ref>استادی، «آشنایی با حضرت عبدالعظیم و مصادر شرححال او»، ص۳۰۱.</ref> و ذبیحاللہ محلاتی.<ref>محلاتی، ریاحین الشریعہ، ۱۳۷۳ش، ج۵، ص۳۱و۳۲.</ref> قابل ذکر ہیں۔ | ||
[[ملف:حرم معصومہ کی قدیمی تصویر.jpg|تصغیر|معصومہ کے حرم کی قدیمی تصویر]] | [[ملف:حرم معصومہ کی قدیمی تصویر.jpg|تصغیر|معصومہ کے حرم کی قدیمی تصویر]] | ||
== شیعوں کے ہاں مقام و منزلت == | == شیعوں کے ہاں مقام و منزلت == | ||
شیعہ علماء آپ کے لیے بہت بڑے مقام کے قائل ہیں اور آپ کی منزلت اور زیارت کی اہمیت کے بارے میں منقول ہے کہ علامہ مجلسی نے بحار الانوار میں امام صادقؑ سے روایت کی ہے کہ [[شیعہ]] ان کی [[شفاعت]] کی بنا [[بہشت]] میں داخل ہو نگے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۹۹، ص۲۶۷.</ref> ان کے زیارت نامے میں ان سے شفاعت کی درخواست کی گئی ہے۔<ref> مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۹۹، ص۲۶۷؛ مجلسی، زادالمعاد، ۱۴۲۳ق، ص۵۴۸-۵۴۷.</ref> | شیعہ علماء آپ کے لیے بہت بڑے مقام کے قائل ہیں اور آپ کی منزلت اور زیارت کی اہمیت کے بارے میں منقول ہے کہ [[علامہ مجلسی]] نے [[بحار الانوار]] میں [[امام صادقؑ]] سے [[روایت]] کی ہے کہ [[شیعہ]] ان کی [[شفاعت]] کی بنا پر [[بہشت]] میں داخل ہو نگے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۹۹، ص۲۶۷.</ref> ان کے [[زیارت نامہ حضرت معصومہ|زیارت نامے]] میں ان سے شفاعت کی درخواست کی گئی ہے۔<ref> مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۹۹، ص۲۶۷؛ مجلسی، زادالمعاد، ۱۴۲۳ق، ص۵۴۸-۵۴۷.</ref> | ||
شوشتری قاموس الرجال میں لکھتا ہے کہ [[امام موسی کاظم علیہ السلام|موسی بن جعفر ؑ]] کے تمام فرزندوں میں [[امام رضاؑ]] کے بعد کوئی بھی حضرت معصومہؑ کے ہم رتبہ نہیں ہے۔<ref> تواریخ النبی و الآل، ص۶۵۔ </ref>[[شیخ عباس قمی]] کہتے ہیں: امام موسی کاظمؑ کی بیٹیوں میں سب سے افضل | شوشتری قاموس الرجال میں لکھتا ہے کہ [[امام موسی کاظم علیہ السلام|موسی بن جعفر ؑ]] کے تمام فرزندوں میں [[امام رضاؑ]] کے بعد کوئی بھی حضرت معصومہؑ کے ہم رتبہ نہیں ہے۔<ref> تواریخ النبی و الآل، ص۶۵۔ </ref>[[شیخ عباس قمی]] کہتے ہیں: آپؑ امام موسی کاظمؑ کی بیٹیوں میں سب سے افضل ہیں۔<ref>منتہی الآمال، ج۲، ص۳۷۸۔</ref> | ||
امام صادقؑ، امام کاظمؑ اور امام محمد تقیؑ سے منقول بعض روایات کے مطابق حضرت معصومہ کی زیارت کا ثواب بہشت قرار دی گئی ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: | امام صادقؑ، امام کاظمؑ اور [[امام محمد تقیؑ]] سے منقول بعض روایات کے مطابق حضرت معصومہ کی زیارت کا ثواب بہشت قرار دی گئی ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: ابنقولویہ، کاملالزیارات، ۱۳۵۶ش، ص۵۳۶؛ مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۹۹، ص۲۶۵-۲۶۸.</ref>البتہ بعض روایات میں بہشت ان لوگوں کی پاداش قرار دی گئی ہے جو معرفت اور شناخت کے ساتھ آپ کی زیارت کرے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۹۹، ص۲۶۶.</ref> | ||
==القاب== | ==القاب== | ||
[[ملف:من | [[ملف:من زارہا عارفا بحقہا فلہ الجنة کاشی معرق بہ خط ثلث حرم حضرت معصومہ.jpg|تصغیر|[[حرم حضرت معصومہ]] سے متعلق کاشیکاری معرق۔ [[امام رضاؑ]]: جس نے اس (حضرت معصومہ) کی معرفت کے ساتھ زیارت کی اس کے لیے بہشت ہے۔]] | ||
معصومہ اور کریمہ اہل بیت حضرت فاطمہ معصومہ کے مشہور القابات میں ہیں۔<ref>مہدیپور، کریمہ اہل بیتؑ، ۱۳۸۰ش، ص۲۳و۴۱؛ نیز ملاحظہ کریں: اصغرینژاد، «نظرى بر اسامى و القاب حضرت فاطمہ معصومہؑ».</ref>کہا جاتا ہے کہ «معصومہ» امام رضاؑ سے منسوب ایک روایت سے اخذ کیا گیا ہے۔<ref>مہدیپور، کریمہ اہل بیتؑ، ۱۳۸۰ش، ص۲۹.</ref> [[محمدباقر مجلسی]] کی کتاب [[زادالمعاد]] کی روایت میں یوں بیان ہوا ہے کہ [[امام رضاؑ]] نے انہیں معصومہ کا نام دیا ہے۔<ref>مجلسی، زاد المعاد، ۱۴۲۳ق، ص۵۴۷.</ref> آج کل انہیں «کریمہ اہل بیت» بھی کہا جاتا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: مہدیپور، کریمہ اہل بیتؑ، ۱۳۸۰ش، ص۴۱و۴۲.</ref>کہا جاتا ہے کہ یہ لقب [[سید | معصومہ اور کریمہ اہل بیت حضرت فاطمہ معصومہ کے مشہور القابات میں ہیں۔<ref>مہدیپور، کریمہ اہل بیتؑ، ۱۳۸۰ش، ص۲۳و۴۱؛ نیز ملاحظہ کریں: اصغرینژاد، «نظرى بر اسامى و القاب حضرت فاطمہ معصومہؑ».</ref>کہا جاتا ہے کہ «معصومہ» امام رضاؑ سے منسوب ایک روایت سے اخذ کیا گیا ہے۔<ref>مہدیپور، کریمہ اہل بیتؑ، ۱۳۸۰ش، ص۲۹.</ref> [[محمدباقر مجلسی]] کی کتاب [[زادالمعاد]] کی روایت میں یوں بیان ہوا ہے کہ [[امام رضاؑ]] نے انہیں معصومہ کا نام دیا ہے۔<ref>مجلسی، زاد المعاد، ۱۴۲۳ق، ص۵۴۷.</ref> آج کل انہیں «کریمہ اہل بیت» بھی کہا جاتا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: مہدیپور، کریمہ اہل بیتؑ، ۱۳۸۰ش، ص۴۱و۴۲.</ref>کہا جاتا ہے کہ یہ لقب [[سید شہاب الدین مرعشی نجفی|آیتاللہ مرعشی نجفی]] کے والد سید محمود مرعشی نجفی کے دیکھے ہوئے اس خواب سے مستند ہے جس میں [[ائمہؑ]] میں سے کسی ایک نے حضرت معصومہ کو کریمہ اہل بیتؑ سے پکارا ہے۔<ref>مہدیپور، کریمہ اہل بیتؑ، ۱۳۸۰ش، ص۴۱و۴۲.</ref> | ||
==شادی== | ==شادی== | ||
ریاحین الشریعہ نامی کتاب کے مطابق یہ معلوم نہیں ہے کہ حضرت معصومہؑ نے شادی کی ہے یا نہیں، اور اولاد ہے یا نہیں؛<ref>محلاتی، ریاحین | ریاحین الشریعہ نامی کتاب کے مطابق یہ معلوم نہیں ہے کہ حضرت معصومہؑ نے شادی کی ہے یا نہیں، اور اولاد ہے یا نہیں؛<ref>محلاتی، ریاحین الشریعہ، ۱۳۷۳ش، ج۵، ص۳۱.</ref>اس کے باوجود یہ مشہور ہے کہ حضرت معصومہؑ نے [[شادی]] نہیں کی ہے<ref>ملاحظہ کریں: مہدیپور، کریمہ اہل بیت(س)، ۱۳۸۰ش، ص۱۵۰.</ref>اور شادی نہ کرنے کے بارے میں بعض دلائل بھی ذکر ہوئی ہیں؛ جیسے کہا کیا ہے کہ آپ کا ہمکفو نہ ہونے کی وجہ سے شادی نہیں کی ہے۔<ref>مہدیپور، کریمہ اہل بیتؑ، ۱۳۸۰ش، ص۱۵۱.</ref>اسی طرح یعقوبی لکھتا ہے کہ امام موسی کاظم نے اپنی بیٹیوں کی نسبت شادی نہ کرنے کی وصیت کی تھی؛<ref>یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۳۶۱.</ref>لیکن اس بات پر اشکال کیا ہے کہ اس طرح کی کوئی بات امام کاظمؑ کی کافی میں مذکور وصیت نامے<ref>ملاحظہ کریں: کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۳۱۷.</ref>میں ذکر نہیں ہوئی ہے۔<ref>قرشی، حیاةالامام موسی بن جعفر، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۴۹۷.</ref> | ||
==ایران کا سفر، قم میں آنا اور وفات== | ==ایران کا سفر، قم میں آنا اور وفات== | ||
[[تاریخ قم]] نامی کتاب کے مطابق حضرت معصومہ سنہ200 ہجری میں اپنے بھائی امام رضاؑ سے ملنے مدینہ سے ایران کی جانب نکلیں اس وقت امام رضا کا مامون عباسی کی ولایت عہدی کا دور تھا اور امامؑ خراسان میں تھے؛ لیکن آپ راستے میں بیماری کی وجہ سے وفات پاگیں۔<ref>قمی، تاریخ قم، توس، ص۲۱۳.</ref>[[سید جعفر مرتضی عاملی]] کا کہنا ہے کہ حضرت معصومہؑ کو ساوہ میں زہر دیا گیا اور اسی وجہ سے شہید ہوگئیں۔<ref>عاملی، حیاة السیاسیة للامام رضا(ع)، ج۱، ص۴۲۸.</ref> | [[تاریخ قم]] نامی کتاب کے مطابق حضرت معصومہ سنہ200 ہجری میں اپنے بھائی امام رضاؑ سے ملنے مدینہ سے ایران کی جانب نکلیں اس وقت امام رضا کا مامون عباسی کی ولایت عہدی کا دور تھا اور امامؑ خراسان میں تھے؛ لیکن آپ راستے میں بیماری کی وجہ سے وفات پاگیں۔<ref>قمی، تاریخ قم، توس، ص۲۱۳.</ref>[[سید جعفر مرتضی عاملی]] کا کہنا ہے کہ حضرت معصومہؑ کو ساوہ میں زہر دیا گیا اور اسی وجہ سے شہید ہوگئیں۔<ref>عاملی، حیاة السیاسیة للامام رضا(ع)، ج۱، ص۴۲۸.</ref> | ||
حضرت معصومہ کا قم جانے کے بارے میں دو قول ہیں: ایک قول کے مطابق جب آپ ساوہ میں بیمار ہوگئیں تو | حضرت معصومہ کا قم جانے کے بارے میں دو قول ہیں: ایک قول کے مطابق جب آپ ساوہ میں بیمار ہوگئیں تو آپ نے اپنے ہمراہ افراد قم لے جانے کا کہا <ref>قمی، تاریخ قم، توس، ص۲۱۳.</ref>دوسرے قول جسے تاریخ قم کے مصنف زیادہ صحیح سمجھتے ہیں اس کے مطابق خود قم کے لوگوں نے آپ کو قم آنے کی درخواست کی۔<ref>قمی، تاریخ قم، توس، ص۲۱۳.</ref> | ||
قم میں حضرت فاطمہ معصومہ [[موسی بن خزرج اشعری]] نامی شخص کے گھر رہیں اور 17 دن بعد وفات پاگئیں۔<ref>قمی، تاریخ قم، توس، ص۲۱۳.</ref> آپ کا جنازہ موجودہ حرم کی جگہ، بابلان قبرستان میں دفن کیا گیا۔<ref>قمی، تاریخ قم، توس، ص۲۱۳.</ref> | قم میں حضرت فاطمہ معصومہ [[موسی بن خزرج اشعری]] نامی شخص کے گھر رہیں اور 17 دن بعد وفات پاگئیں۔<ref>قمی، تاریخ قم، توس، ص۲۱۳.</ref> آپ کا جنازہ موجودہ حرم کی جگہ، بابلان قبرستان میں دفن کیا گیا۔<ref>قمی، تاریخ قم، توس، ص۲۱۳.</ref> | ||
==حرم حضرت معصومہ== | ==حرم حضرت معصومہ== | ||
{{اصل مضمون|آستانہ حضرت معصومہ (ع)}} | {{اصل مضمون|آستانہ حضرت معصومہ (ع)}} | ||
حضرت فاطمہ معصومہ کی قبر پر شروع میں ایک سائبان اور پھر ایک قبہ بنایا گیا۔<ref>قمی، تاریخ قم، توس، ص۲۱۳؛ سجادی، | حضرت فاطمہ معصومہ کی قبر پر شروع میں ایک سائبان اور پھر ایک قبہ بنایا گیا۔<ref>قمی، تاریخ قم، توس، ص۲۱۳؛ سجادی، «آستانہ حضرت معصومہ»، ص۳۵۹.</ref>آپ کے مدفن میں آئے روز وسعت آتی گئی اور آج ایران میں [[حرم امام رضا|حرم امام رضاؑ]] کے بعد سب بڑی بارگاہ ہے۔<ref>سجادی، «آستانہ حضرت معصومہ»، ص۳۵۸.</ref>حضرت معصومہ کا آستانہ، حرم، دیگر عمارتیں، موقوفات اور اداری دفاتر پر مشتمل ہے جن میں سے اکثر قم کے شہر میں ہی ہیں۔<ref>سجادی، «آستانہ حضرت معصومہ»، ص۳۵۸.</ref> | ||
== زیارت کی فضیلت == | == زیارت کی فضیلت == | ||
{{اصلی|زیارت نامہ حضرت معصومہؑ}} | {{اصلی|زیارت نامہ حضرت معصومہؑ}} | ||
حضرت معصومہ کی زیارت کی فضیلت کے بارے میں ائمہ معصومین سے مختلف روایات نقل ہوئی ہیں۔[[امام صادقؑ]] نے فرمایا: [[توحید|خدا]] کا ایک حرم ہے جو کہ [[مکہ]] ہے، [[رسول خدا]] کا ایک حرم ہے جو کہ [[مدینہ]] ہے، [[امیر المومنین]] کا ایک حرم ہے جو کہ [[کوفہ]] ہے، اور ہم [[اہل بیت]] کا حرم ہے جو کہ شھر قم ہے۔ | حضرت معصومہ کی زیارت کی فضیلت کے بارے میں [[ائمہ معصومین]] سے مختلف روایات نقل ہوئی ہیں۔[[امام صادقؑ]] نے فرمایا: [[توحید|خدا]] کا ایک حرم ہے جو کہ [[مکہ]] ہے، [[رسول خدا]] کا ایک حرم ہے جو کہ [[مدینہ]] ہے، [[امیر المومنین]] کا ایک حرم ہے جو کہ [[کوفہ]] ہے، اور ہم [[اہل بیت]] کا حرم ہے جو کہ شھر قم ہے۔ | ||
[[امام صادقؑ]] نے ایک اور [[روایت]] میں فرمایا: میری اولاد میں سے موسی بن جعفر کی بیٹی قم میں وفات پائے گی ۔ اس کی شفاعت کے صدقے ہمارے تمام شیعہ [[بہشت]] میں داخل ہوں گے۔ ایک اور بیان کے مطابق آپ کی زیارت کا اجر بہشت ہے۔ <ref> مستدرک سفینہ البحار، ص۵۹۶؛ النقض، ص۱۹۶۔</ref> <ref>بحارالانوار، ج۵۷، ص۲۱۹۔</ref> | [[امام صادقؑ]] نے ایک اور [[روایت]] میں فرمایا: میری اولاد میں سے موسی بن جعفر کی بیٹی قم میں وفات پائے گی ۔ اس کی شفاعت کے صدقے ہمارے تمام شیعہ [[بہشت]] میں داخل ہوں گے۔ ایک اور بیان کے مطابق آپ کی زیارت کا اجر بہشت ہے۔ <ref> مستدرک سفینہ البحار، ص۵۹۶؛ النقض، ص۱۹۶۔</ref> <ref>بحارالانوار، ج۵۷، ص۲۱۹۔</ref> | ||
[[امام رضاؑ]] کی [[حدیث]] میں یوں آیا ہے کہ جو کوئی اس کی زیارت کرے گویا اس نے میری زیارت کی۔<ref>ریاحین الشریعۃ، ج۵، ص۳۵۔</ref> اور دوسری روایات کے مطابق: بہشت اس کی ہے۔<ref>عیون اخبارالرضا ؑ، ج۲، ص۲۷۱؛ مجالس المؤمنین، ج۱، ص۸۳</ref> | [[امام رضاؑ]] کی [[حدیث]] میں یوں آیا ہے کہ جو کوئی اس کی زیارت کرے گویا اس نے میری زیارت کی۔<ref>ریاحین الشریعۃ، ج۵، ص۳۵۔</ref> اور دوسری روایات کے مطابق: بہشت اس کی ہے۔<ref>عیون اخبارالرضا ؑ، ج۲، ص۲۷۱؛ مجالس المؤمنین، ج۱، ص۸۳</ref> | ||
سطر 65: | سطر 65: | ||
==حضرت معصومہ کی یاد میں کانگرس== | ==حضرت معصومہ کی یاد میں کانگرس== | ||
سنہ 1384 ہجری شمسی کو «حضرت فاطمہ معصومہ کی شخصیت اور قم کی ثقافت منزلت» کے بارے میں ایک کانفرنس | سنہ 1384 ہجری شمسی کو «حضرت فاطمہ معصومہ کی شخصیت اور قم کی ثقافت منزلت» کے بارے میں ایک کانفرنس آستانہ حضرت معصومہ کے متولی علی اکبر خمینی مسعودی کے حکم سے منعقد ہوگئی<ref> کنگرہ بزرگداشت حضرت فاطمہ معصومہ، مجموعہ مقالات، ۱۳۸۴ش، ج۱، ص۲.</ref> یہ کانگرس حضرت معصومہ کے حرم میں منعقد ہوئیں جس سے [[ناصر مکارم شیرازی]] اور [[عبداللہ جوادی آملی]] جیسے مراجع تقلید نے خطاب کیا۔<ref>شرافت، «کنگرہ بزرگداشت حضرت فاطمہ معصومہ (س) و مکانت فرہنگی قم»، ص۱۳۹و۱۴۵.</ref> | ||
اس کانگرس کے سیکریٹری احمد عابدی کا کہنا تھا کہ اس کانگرس کے توسط حضرت معصومہ، انکا حرم، حوزہ علمیہ اور قم میں اسلامی انقلاب کے موضوعات پر 54 کتابیں لکھی گئیں۔<ref>شرافت، | اس کانگرس کے سیکریٹری احمد عابدی کا کہنا تھا کہ اس کانگرس کے توسط حضرت معصومہ، انکا حرم، حوزہ علمیہ اور قم میں [[اسلامی انقلاب]] کے موضوعات پر 54 کتابیں لکھی گئیں۔<ref>شرافت، «کنگرہ بزرگداشت حضرت فاطمہ معصومہ (س) و مکانت فرہنگی قم»، ص۱۴۲.</ref> | ||
==مزید مطالعہ== | ==مزید مطالعہ== | ||
حضرت فاطمہ معصومہؑ کے بارے میں لکھی جانے والی بعض فارسی کتابیں مندرجہ ذیل ہیں: | حضرت فاطمہ معصومہؑ کے بارے میں لکھی جانے والی بعض فارسی کتابیں مندرجہ ذیل ہیں: | ||
سطر 115: | سطر 115: | ||
{{ستون خ}} | {{ستون خ}} | ||
{{خاتمہ}} | {{خاتمہ}} | ||
{{امام رضاؑ}} | {{امام رضاؑ}} |