"بہشت" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 137: | سطر 137: | ||
#متاخر مفسرین میں سے [[محمد عبدہ]]<ref>رشید رضا، تفسیر القرآن الحکیم المشتہر باسم تفسیر المنار، ذیل بقرہ: ۳۵.</ref> آدم و حوا کے بہشت کو زمینی قرار دیتے ہوئے [[اہل سنّت]] محققین کے نظریات کو بھی پیش کیا ہے۔<ref>ماتریدی، تأویلات اہل السنّہ، ۱۴۲۶ق، ج ۱، ص ۴۲۵، ج ۴، ص ۳۷۶.</ref> لیکن [[علامہ طباطبایی]]<ref>طباطبائی، المیزان فی تفسیر القرآن، ج ۱، ص ۱۳۲، ج ۸، ص ۳۹، ج ۱۴، ص ۲۱۸-۲۱۹.</ref>، بہشت آدم و حوا کو آسمانی قرار دیتے ہیں لیکن بہشت موعود کا غیر اور [[برزخ|عالم برزخ]] کے سنخ میں سے۔ علامہ طباطبایی نے اس حوالے قرآن کے بیان کو دنیا میں آنے سے پہلے ہر انسان کی زندگی کا ایک مثالی خاکہ قرار دیا ہے۔<ref>حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۲۴، ذیل مدخل جنت.</ref> | #متاخر مفسرین میں سے [[محمد عبدہ]]<ref>رشید رضا، تفسیر القرآن الحکیم المشتہر باسم تفسیر المنار، ذیل بقرہ: ۳۵.</ref> آدم و حوا کے بہشت کو زمینی قرار دیتے ہوئے [[اہل سنّت]] محققین کے نظریات کو بھی پیش کیا ہے۔<ref>ماتریدی، تأویلات اہل السنّہ، ۱۴۲۶ق، ج ۱، ص ۴۲۵، ج ۴، ص ۳۷۶.</ref> لیکن [[علامہ طباطبایی]]<ref>طباطبائی، المیزان فی تفسیر القرآن، ج ۱، ص ۱۳۲، ج ۸، ص ۳۹، ج ۱۴، ص ۲۱۸-۲۱۹.</ref>، بہشت آدم و حوا کو آسمانی قرار دیتے ہیں لیکن بہشت موعود کا غیر اور [[برزخ|عالم برزخ]] کے سنخ میں سے۔ علامہ طباطبایی نے اس حوالے قرآن کے بیان کو دنیا میں آنے سے پہلے ہر انسان کی زندگی کا ایک مثالی خاکہ قرار دیا ہے۔<ref>حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۲۴، ذیل مدخل جنت.</ref> | ||
==آثار | ==بہشت سے متعلق آثار اور تصانیف==<!-- | ||
{{جعبہ نقل قول| عنوان =| نقلقول = [[حضرت محمد(ص)]]: {{حدیث|فِی الجَنَّۃ ما لاعَینٌ رَأَت وَلا اُذُنٌ سَمِعَت وَلاخَطَرَ عَلی قَلبِ بَشَرٍ.|ترجمہ=] در بہشت چیزہایی وجود دارد کہ نہ چشمی دیدہ، نہ گوشی شنیدہ و نہ بہ خاطر کسی گذشتہ است.}}|تاریخ بایگانی| منبع = <small>[[نہج الفصاحہ]]، حدیث ۲۰۶۰</small>| تراز = چپ| عرض = ۲۳۰px| اندازہ خط = ۱۲px|رنگ پسزمینہ =#ffeebb| گیومہ نقلقول =| تراز منبع = چپ}} | {{جعبہ نقل قول| عنوان =| نقلقول = [[حضرت محمد(ص)]]: {{حدیث|فِی الجَنَّۃ ما لاعَینٌ رَأَت وَلا اُذُنٌ سَمِعَت وَلاخَطَرَ عَلی قَلبِ بَشَرٍ.|ترجمہ=] در بہشت چیزہایی وجود دارد کہ نہ چشمی دیدہ، نہ گوشی شنیدہ و نہ بہ خاطر کسی گذشتہ است.}}|تاریخ بایگانی| منبع = <small>[[نہج الفصاحہ]]، حدیث ۲۰۶۰</small>| تراز = چپ| عرض = ۲۳۰px| اندازہ خط = ۱۲px|رنگ پسزمینہ =#ffeebb| گیومہ نقلقول =| تراز منبع = چپ}} | ||
آثار مستقل فراوانی دربارہ بہشت و جہنم تالیف شدہ و علاوہ بر آن، در بسیاری از کتب حدیثی، بخشہای مہمی بہ نقل روایات مرتبط با بہشت و جہنم اختصاص یافتہ است. برخی از آثار شیعی در این باب، عبارتند از: | آثار مستقل فراوانی دربارہ بہشت و جہنم تالیف شدہ و علاوہ بر آن، در بسیاری از کتب حدیثی، بخشہای مہمی بہ نقل روایات مرتبط با بہشت و جہنم اختصاص یافتہ است. برخی از آثار شیعی در این باب، عبارتند از: |