مندرجات کا رخ کریں

"حسان بن ثابت" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 47: سطر 47:
|label19  = دیگر کارنامے
|label19  = دیگر کارنامے
|data19  = {{{دینی|[[امیرالمؤمنین|امیرالمؤمنین علی]](ع) کی بیعت نہ کرنا}}}
|data19  = {{{دینی|[[امیرالمؤمنین|امیرالمؤمنین علی]](ع) کی بیعت نہ کرنا}}}
|label20  = آثار
|data20  = {{{آثار|دیوان شعر}}}
|belowstyle = background:#ddf;
|belowstyle = background:#ddf;
|below =}}
|below =}}
<!--
| دیگر فعالیت‌ہا =
| آثار = دیوان شعر
}}
'''حَسّان بن ثابِت'''، از بزرگ‌ترین شاعران عرب قبل از ظہور [[اسلام]] و در آغاز [[دورہ اسلامی]] است. وی را جزو [[صحابہ]] [[رسول خدا]](ص) بہ شمار آوردہ‌اند. او اشعاری در دفاع از پیامبر(ص) و ہجو دشمنان اسلام دارد؛ البتہ او در ہیچ‌یک از [[غزوہ|غزوات]] صدر [[اسلام]] شرکت نکرد.


بر اساس گزارش‌ہای تاریخی، حسان پس از بہ [[خلافت]] رسیدن [[امام علی(ع)|علی(ع)]]، از [[بیعت]] با آن حضرت امتناع ورزید.
'''حَسّان بن ثابِت''' ظہور [[اسلام]] سے پہلے اور [[صدر اسلام]] کے نامور شعراء میں سے تھا۔ انہیں [[صحابہ]] [[رسول خدا]](ص) میں شمار کیا جاتا ہے۔ پیغمبر اکرم(ص) کی دفاع اور اسلام دشمنوں کے طعنوں کے جواب میں اشعار بھی کہے ہیں۔ البتہ انہوں نے صدر اسلام کے کسی بھی غزوات میں شرکت نہیں کی۔


حسّان اشعار برجستہ بسیاری دارد و او را برترین شاعر در میان شہرنشینان عرب دانستہ‌اند. اشارہ بہ حوادث تاریخی، دفاع از پیامبر(ص)، استفادہ از صنایع بدیع و حجم زیاد اشعار، از وجوہ اہمیت اشعار اوست.
تاریخی منابع کے مطابق حسان نے [[امام علی(ع)]] کی  [[خلافت]] پر پہنچنے کے بعد آپ کی [[بیعت]] سے انکار کیا۔


{{جعبہ نقل قول| عنوان =| نقل‌قول = [[غدیریہ]] [[حسان بن ثابت]] در توصیف [[واقعہ غدیر]]:{{سخ}}{{شعر|ثلث}}{{ب| ینادیہم یوم الغدیر نبیہم| بخم و أسمع بالرسول منادیا}}{{ب|فقال فمن مولاکم و ولیکم| فقالوا و لم یبدوا ہناک التعادیا}}{{ب| إلہک مولانا و أنت ولینا| و لم‌تر منا فی المقالۃ عاصیا}}{{ب| فقال لہ قم یا علی فإننی|رضیتک من بعدی إماما و ہادیا}}{{ب| فمن کنت مولاہ فہذا ولیہ| فکونوا لہ أنصار صدق موالیا}}{{ب| ہناک دعا اللہم وال ولیہ| و کن للذی عادی علیا معادیا}}{{پایان شعر}}<small>پیامبر خدا(ص) آنان را در روز غدیر ندا داد، چہ ندای ارزشمندی. او فرمود: مولای شما و سرپست شما چہ کسی است؟ آنان بی درنگ گفتند: خدای تو مولای ماست و تو سرپرست و ولی امر مایی. ما ہرگز از فرمان تو سرپیچی نخواہیم کرد. در آن ہنگام، پیامبر(ص) بہ علی فرمود: برخیز من تو را انتخاب کردم تا بعد از من امام و رہبر باشی. بعد فرمود: ہر کس من مولا و رہبر اویم این مرد مولا و رہبر او خواہد بود; پس شما ہمگی، از سر صدق، از او پیروری کنید. بارالہا، دوست او را دوست بدار و دشمن او را دشمن بدار.</small>
تاریخی واقعات اور پیغمبر اکرم(ص) کی دفاع میں ان کے بے مثال اشعار موجود ہیں۔ تاریخی حوادث کی منظر کشی اور اشعار کی کثیر تعداد ان کے اشعار کی وجوہ امتیاز میں سے ہے۔
|تاریخ بایگانی|| منبع = <small>سید رضی، ص۴۳</small>| تراز = چپ| عرض = ۴۰۰px|حاشیہ= ۵px| اندازہ خط = ۱۰px|رنگ پس‌زمینہ =| گیومہ نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
{{Quote box
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
|title =[[واقعہ غدیر]] کی توصیف میں [[حسان بن ثابت]] کے اشعار
|quote = {{شعر آغاز}}
{{شعر|{{حدیث|ینادیهم یوم الغدیر نبیهم}}|{{حدیث|بخم و أسمع بالرسول منادیا}}}} <br/>
{{شعر|{{حدیث|فقال فمن مولاکم و ولیکم}}|{{حدیث|فقالوا و لم یبدوا هناک التعادیا}}}} <br/>
{{شعر|{{حدیث|إلهک مولانا و أنت ولینا}}|{{حدیث|و لم‌تر منا فی المقالة عاصیا}}}} <br/>
{{شعر|{{حدیث|فقال له قم یا علی فإننی}}|{{حدیث|رضیتک من بعدی إماما و هادیا}}}} <br/>
{{شعر|{{حدیث|فمن کنت مولاه فهذا ولیه}}|{{حدیث|فکونوا له أنصار صدق موالیا}}}} <br/>
{{شعر|{{حدیث|هناک دعا اللهم وال ولیه}}|{{حدیث|و کن للذی عادی علیا معادیا}}}} <br/>
{{شعر اختتام}}
پیغمبر خدا(ص) نے غدیر کے دن اصحاب کو ندا دی، اور یہ کس قدر با اہمیت ندا تھی۔ آپ(ص) نے فرمایا: تمہارا مولا اور سرپرست کون ہے؟ اصحاب نے بے ساختہ کہا: آپ کا خدا ہمارا مولا اور آپ ہمارے سرپرست ہیں۔ ہم کبھی آپ کے حکم کی مخالفت نہیں کرینگے۔ اس وقت پیغمبر اکرم(ص) نے حضرت علی(ع) سے فرمایا: اٹھو میں نے تمہیں انتخاب کیا تاکہ تم میرے بعد ان کا امام اور رہبر ہو۔ اس کے بعد فرمایا جس جس کا میں مولا اور رہبر ہوں یہ علی اس کا مولا اور رہبر ہوگا، پس تم سب صدق دل سے ان کی پیروی کرو۔ بارالہا ان کو دوست رکھنے والوں کو دوست اور ان سے دشمنی رکھنے والوں کو دشمن قرار دیں۔
|source = <small> سید رضی، ص۴۳</small>
|align = left
|width = 310px
|border =
|fontsize = 14px
|bgcolor =#ffeebb
|style =
|title_bg =
|title_fnt =
|tstyle =
|qalign =justify
|qstyle =
|quoted =
|salign = left
|sstyle =
}}


== کنیہ ==
== کنیت ==
[[کنیہ]]‌ہایش ابوالولید، ابوالحُسام، ابوعبدالرحمان و ابوالمضرّب بود.<ref> ابن‌سلام جمحی، طبقات فحول‌الشعراء، ص۲۰۳؛ ابن‌قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۳۰۵؛ ابن‌عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، ج۱۲، ص۳۷۸؛ ابن‌حجر عسقلانی، الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ، ج۲، ص۶۳.</ref> او را حُسام نیز نامیدہ‌اند.<ref> رجوع کنید بہ ابن‌سلام جمحی، طبقات فحول‌الشعراء، ص۸۹؛ آمدی، المؤتلف و المختلف، ص۸۹.</ref>
ان کی [[کنیت]]ابوالولید، ابوالحُسام، ابوعبدالرحمان اور ابوالمضرّب تھا<ref> ابن‌سلام جمحی، طبقات فحول‌الشعراء، ص۲۰۳؛ ابن‌قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۳۰۵؛ ابن‌عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، ج۱۲، ص۳۷۸؛ ابن‌حجر عسقلانی، الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ، ج۲، ص۶۳.</ref> انہیں حُسام نیز کہا جاتا تھا<ref> رجوع کنید بہ ابن‌سلام جمحی، طبقات فحول‌الشعراء، ص۸۹؛ آمدی، المؤتلف و المختلف، ص۸۹.</ref>


== پیش از اسلام ==
== ظہور اسلام سے پہلے ==
حسان [[یمن|یمنی‌]]الاصل بود.او چند سال قبل از سال تولد پیامبر(ص) ([[عام الفیل]])<ref>ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۳۵ـ۱۳۶.</ref> در [[مدینہ|یثرب]] بہ‌دنیا آمد و در ہمانجا رشد یافت.<ref> بستانی، ادباءالعرب، ج۱، ص۲۷۲؛ بروکلمان، تاریخ الادب‌العربی، ج۱، ص۱۵۲.</ref> او از قبیلہ [[اوس و خزرج|خزرج]] و از طایفہ [[بنی‌ نجار]] و از خویشاوندان [[پیامبر اکرم]](ص) بود.<ref> ابن‌سلام جمحی، طبقات فحول‌الشعراء، ص۱۷۹؛ شوقی‌ضیف، تاریخ الادب‌العربی، ج۲، ص۷۷.</ref> پدرش ثابت و جدّش مُنذِر بن حَرام، از اشراف و بزرگان قوم خزرج بودند.<ref> رجوع کنید بہ ابن‌سلام جمحی، طبقات فحول‌الشعراء، ص۱۸۰.</ref> مادرش، فُرَیعۃ، نیز از ہمان قبیلہ بود کہ پس از [[ہجرت]] پیامبراکرم(ص) بہ [[مدینہ]]، اسلام آورد<ref> ابن‌قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۳۰۵، ابن‌حجر عسقلانی، الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ، ج۲، ص۶۳.</ref> حسّان را '''ابن‌ فُرَیعہ''' نیز خطاب می‌کردند.<ref> رجوع کنید بہ ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۴۴؛ آمدی، المؤتلف و المختلف، ص۱۶۵.</ref>
حسان [[یمن|یمنی‌]]الاصل تھا۔ وہ پیغمبر اکرم(ص) کی ولادت باسعادت سے چند سال پہلے ([[عام الفیل]])<ref>ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۳۵ـ۱۳۶.</ref> کو [[مدینہ]] میں پیدا ہوا اور وہیں پر  نشو نما پائے۔<ref> بستانی، ادباءالعرب، ج۱، ص۲۷۲؛ بروکلمان، تاریخ الادب‌العربی، ج۱، ص۱۵۲.</ref> قبیلہ [[اوس و خزرج|خزرج]] اور [[بنی‌ نجار]] کے طائفے سے ان کا تعلق اور [[پیغمبر اکرم]](ص) کے رشتہ دار تھا۔<ref> ابن‌سلام جمحی، طبقات فحول‌الشعراء، ص۱۷۹؛ شوقی‌ضیف، تاریخ الادب‌العربی، ج۲، ص۷۷.</ref> ان کے والد ثابت اور دادا مُنذِر بن حَرام، قم خزرج کے بزرگوں میں سے تھے۔<ref> رجوع کنید بہ ابن‌سلام جمحی، طبقات فحول‌الشعراء، ص۱۸۰.</ref> ان کی ماں فُرَیعۃ، نیز اسی قبیلہ سے تھی اور [[ہجرت]] کے بعد اسلام لے آیا۔<ref> ابن‌قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۳۰۵، ابن‌حجر عسقلانی، الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ، ج۲، ص۶۳.</ref> حسّان کو '''ابن‌ فُرَیعہ''' نیز کہا جاتا تھا۔<ref> رجوع کنید بہ ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۴۴؛ آمدی، المؤتلف و المختلف، ص۱۶۵.</ref>


پیش از اسلام، حسّان بہ دربار غَسّانیان (حاکمان منطقہ [[شام]]) و پادشاہان حیرہ (منطقہ‌ای در [[عراق]]) رفت و آمد می‌کرد و با مدح آنان از ایشان صلہ می‌گرفت و این رویہ تا پایان عمرش ادامہ داشت.<ref> ابن‌سلام جمحی، طبقات فحول‌الشعراء، ص۱۸۱؛ ابن‌قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۱۵۹، ۱۶۴ـ۱۶۵، ۳۰۵ـ۳۰۶.</ref> وی در اواخر عمر نابینا شد.<ref> ابن‌قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۳۰۵.</ref>
ظہور اسلام سے پہلے حسّان غَسّانیان (منطقہ [[شام]] کے حکمران) اور پادشاہان حیرہ ([[عراق]] کا ایک منطقہ) کے دربار میں رفت و آمد رکھتا تھا اور ان کی مدح و سرائی کر کے ان سے تحائف لتا تھا اور یہ کام ان کی زندگی کی آخر تک جاری رہا۔<ref> ابن‌سلام جمحی، طبقات فحول‌الشعراء، ص۱۸۱؛ ابن‌قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۱۵۹، ۱۶۴ـ۱۶۵، ۳۰۵ـ۳۰۶.</ref> وہ عمر کے آخری سالوں میں نابینا ہوا۔<ref> ابن‌قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۳۰۵.</ref>


== در زمان پیامبر(ص) ==
== پیغمبر اکرم(ص) کے دور میں==<!--
حسّان [[دین یہود|یہودی]] بود، اما با ورود پیامبر(ص) بہ مدینہ، [[اسلام]] آورد. سن او را در زمان اسلام آوردن ۶۰ سال دانستہ‌اند.<ref>ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۳۵ـ۱۳۶.</ref> [[بروکلمان]]،<ref> بروکلمان، تاریخ الادب‌العربی، ج۱، ص۱۵۲.</ref> سن او را در این زمان کمتر از ۶۰ سال دانستہ است.
حسّان [[دین یہود|یہودی]] بود، اما با ورود پیامبر(ص) بہ مدینہ، [[اسلام]] آورد. سن او را در زمان اسلام آوردن ۶۰ سال دانستہ‌اند.<ref>ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۳۵ـ۱۳۶.</ref> [[بروکلمان]]،<ref> بروکلمان، تاریخ الادب‌العربی، ج۱، ص۱۵۲.</ref> سن او را در این زمان کمتر از ۶۰ سال دانستہ است.
=== عدم حضور در غزوات ===
=== عدم حضور در غزوات ===
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم