مندرجات کا رخ کریں

"حدیث قرطاس" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 48: سطر 48:
*بعض مآخذوں کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کو اس کام سے منع کرنے والا ایک شخص نہیں تھا بلکہ کئی افراد مراد ہیں۔<ref>ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، دار الکتب، ج۳، ص۳۲۰.</ref>
*بعض مآخذوں کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کو اس کام سے منع کرنے والا ایک شخص نہیں تھا بلکہ کئی افراد مراد ہیں۔<ref>ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، دار الکتب، ج۳، ص۳۲۰.</ref>


==حضورؐ نے کیوں لکھنے کا ارادہ ترک کیا==
==حضورؐ کے لکھنے کا ارادہ ترک کرنے کی وجہ==
بعض شیعہ علماء کے مطابق، پیغمبر اکرمؐ کا اپنی وصیت کو تکمیل کرنے سے باز رہنے کی علت اور دلیل وہی گفتگو تھی جو آپ کے سامنے ہوئی تھی، کیونکہ اب اس گفتگو کے بعد ظاہرا اس وصیت کی کوئی حیثیت نہیں تھی سوائے اس کے کہ حضور اکرمؐ کی وفات کے بعد امت میں اختلاف کا باعث بن جائے۔ اس صورتحال میں اگر پیغمبر اکرمؐ لکھ بھی دیتے تو لوگ یہی کہتے کہ یہ تو پیغمبر اکرمؐ نے بے ہوشی کے عالم میں لکھوایا تھا بنا براین اس وصیت پر عمل کرنا امت پر واجب نہیں۔<ref> شرف الدین، المراجعات، المجمع العالمی لاہل البیت، ص۵۲۷.</ref>
بعض شیعہ علماء کے مطابق، پیغمبر اکرمؐ کا اپنی وصیت کو تکمیل کرنے سے باز رہنے کی علت اور دلیل وہی گفتگو تھی جو آپ کے سامنے ہوئی تھی، کیونکہ اب اس گفتگو کے بعد ظاہرا اس وصیت کی کوئی حیثیت نہیں تھی سوائے اس کے کہ حضور اکرمؐ کی وفات کے بعد امت میں اختلاف کا باعث بن جائے۔ اس صورتحال میں اگر پیغمبر اکرمؐ لکھ بھی دیتے تو لوگ یہی کہتے کہ یہ تو پیغمبر اکرمؐ نے بے ہوشی کے عالم میں لکھوایا تھا بنا براین اس وصیت پر عمل کرنا امت پر واجب نہیں۔<ref> شرف الدین، المراجعات، المجمع العالمی لاہل البیت، ص۵۲۷.</ref>


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,089

ترامیم