"رقیہ بنت امام علی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 23: | سطر 23: | ||
رقیہ [[واقعہ کربلا]] میں موجود تھیں اور [[مکہ]] سے [[کربلا]] جاتے ہوئے اپنے شوہر یعنی [[مسلم ابن عقیل]] کی شہادت سے باخبر ہوئیں۔ [[روز عاشورا]] نیز ان کے بیٹے عبداللہ اور محمد(ایک قول کی بنا پر) شہید ہوئے اور خود [[عمر بن سعد|عمر سعد]] کے سپاہیوں کے ہاتھوں اسیر ہوئیں۔ [[قاہرہ]] میں ان سے منسوب ایک قبر پر سنہ ۱۴۱۶ ہجری قمری کو [[ہندوستان]] کے داوودی [[بہرہ]] برادری نے [[ضریح]] تعمیر کروائی۔ | رقیہ [[واقعہ کربلا]] میں موجود تھیں اور [[مکہ]] سے [[کربلا]] جاتے ہوئے اپنے شوہر یعنی [[مسلم ابن عقیل]] کی شہادت سے باخبر ہوئیں۔ [[روز عاشورا]] نیز ان کے بیٹے عبداللہ اور محمد(ایک قول کی بنا پر) شہید ہوئے اور خود [[عمر بن سعد|عمر سعد]] کے سپاہیوں کے ہاتھوں اسیر ہوئیں۔ [[قاہرہ]] میں ان سے منسوب ایک قبر پر سنہ ۱۴۱۶ ہجری قمری کو [[ہندوستان]] کے داوودی [[بہرہ]] برادری نے [[ضریح]] تعمیر کروائی۔ | ||
== حسب و نسب == | == حسب و نسب == | ||
آپ کی والدہ '''صہباء بنت ربیعہ تغلبیہ'''، [[امام علی(ع)]] کی ایک کنیز تھی۔<ref> ابن سعد، الطبقات (۱۴۱۰ق)، ج۳، ص۱۴؛ ابن جوزی، المنتظم(۱۴۱۲ق)، ج۴، ص۱۰۹؛ طبری، تاریخ(۱۹۶۷م)، ج۴، ص۳۵۹؛ ابن کثیر، البدایۃوالنہایۃ، ج۶، ص۳۵۲.</ref> [[ذبیح اللہ محلاتی]] کے مطابق '''صہباء''' آپ کے علاوہ [[عمر بن علی بن ابی طالب|عمر بن علی]] کی والدہ بھی ہیں۔<ref> محلاتی، ریاحین الشریعۃ(۱۳۷۳ش)، ج۴، ص۲۵۵-۲۵۶.</ref> آپ نے اپنے چچا زاد بھائی [[مسلم بن عقیل]] سے شادی کی۔<ref> بلاذری، أنسابالأشراف(۱۳۹۴ق)، ج۲، ص۷۰.</ref> کتاب "ریاحین الشریعہ" کے مطابق اس شادی کا ثمرہ دو بیٹے"عبداللہ اور محمد اور ایک بیٹی کی شکل میں عطا ہوا۔ [[عبداللہ بن مسلم بن عقیل|عبداللہ]] کو [[سکینہ بنت امام حسین(ع)]] جانا جاتا ہے۔<ref> محلاتی، ریاحینالشریعۃ(۱۳۷۳ش)، ج۴، ص۲۵۵.</ref> | |||
بعض منابع میں آپ کو ام کلثوم سے یاد کیا گیا ہے<ref>.ابن عنبہ، عمدۃ الطالب(۱۴۱۷ق)، ص۳۲.</ref> جو شاید آپ کی [[کنیت]] ہو۔ [[سید محسن امین]] نے امام علی(ع) کی دو اور بیٹیوں [[ام کلثوم بنت حضرت علی(ع)|ام کلثوم کبری]] اور ام کلثوم صغری کے مقابلے میں آپ کو ام کلثوم وسطی کے نام سے یاد کیا ہے۔<ref>امین، اعیان الشیعہ(۱۴۰۶ق)، ج۳، ص۴۸۴.</ref> | |||
== واقعہ کربلا == | == واقعہ کربلا میں حاضری== | ||
رقیہ بنت امام علی(ع) [[واقعہ عاشورا]] میں [[امام حسین(ع)]] کے ساتھ [[کربلا]] میں موجود تھی۔ [[ذبیح اللہ محلاتی]] کے بقول اس سفر میں آپ کے ساتھ آپ کی تینوں اولاد بھی ساتھ تھیں۔ راستے میں حضرت مسلم کی [[شہادت]] سے با خبر ہوئیں۔ آپ کے بیٹے [[عبداللہ بن مسلم بن عقیل|عبداللہ بن مسلم]] بھی [[کربلا]] میں امام حسین(ع) کے رکاب میں شہید ہوئے۔<ref> خلیفہ، تاریخ خلیفۃ(۱۴۱۵ق)، ص۱۴۵؛ امین، اعیان الشیعہ(۱۴۰۶ق)، ج۷، ص۳۴؛ بلاذری، أنسابالأشراف(۱۳۹۴ق)، ج۲، ص۷۰؛ طبری، تاریخ(۱۹۶۷م)، ج۵، ص۴۶۹؛ ابن اثیر، الکامل(۱۳۷۱ش)، ج۹، ص۴۱۲؛ ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین(دارالمعرفہ)، ص۹۸.</ref> | |||
محلاتی | محلاتی آپ کے دونوں بیٹے محمد اور عبداللہ کے واقعہ کربلا میں شہادت اور آپ کی [[اسیری اہل بیت|اسیری]] کے قائل ہیں۔<ref> محلاتی، ریاحین الشریعہ(۱۳۷۳ش)، ج۴، ص۲۵۵.</ref> | ||
==آرامگاہ == | ==آرامگاہ == | ||
معجم البلدان کے مطابق رقیہ بنت امام علی(ع) [[قاہرہ]]، مصر]] میں [[دفن|مدفون]] ہیں۔<ref> حموی، معجمالبلدان(۱۹۹۵م)، ج۵، ص۱۴۲.</ref> | |||
رقیہ بنت امام علی(ع) سے منسوب قبر پر سنہ 1416 ہجری قمری میں ایک [[ضریح]] بنائی گئی جو ظاہری خوبصورتی میں دوسرے ضریحوں سے قدرے متفاوت ہے۔ ضریح کی ساخت مستطیل نما ہے ضریح کے اوپر ایک گنبد بنی ہوئی ہے اور ضریح کا زیرین حصہ سنگ مرر سے مزین ہے۔ آپ کی مرقد پر نبی چاندی کے ضریح کو [[ہندوستان]] کے داوودی [[بہرہ|بُہرہ]] برادری نے قدیمی ضریح کی جگہ تعمیر کروائی ہے۔<ref>[http://islamicshrines.net/?p=656 احمد خامہ یار؛ ہندوستان کے اسماعیلی بُہرہ برادری کے عتبات عالیات اور زیارتگاہوں میں ہنری اور عمرانی آثار [بخش۲: شام و مصر]</ref> | |||
== | ==متعقلہ صفحات== | ||
* [[سیدہ نفیسہ]] | * [[سیدہ نفیسہ]] | ||
سطر 57: | سطر 57: | ||
{{ | {{المیۂ کربلا}} | ||
{{ | {{مستورات اہل بیت}} | ||
{{امام علی (ع)}} | {{امام علی (ع)}} | ||
[[fa:رقیه دختر حضرت علی (ع)]] | [[fa:رقیه دختر حضرت علی (ع)]] | ||
[[ar:رقيۃ بنت الإمام علي (ع)]] | [[ar:رقيۃ بنت الإمام علي (ع)]] |