مندرجات کا رخ کریں

"قریش" کے نسخوں کے درمیان فرق

14 بائٹ کا ازالہ ،  9 دسمبر 2018ء
م
سطر 45: سطر 45:
اس کے باوجود قریش میں سے کچھ لوگ ایسے بھی تھے کہ جو بت پرستی میں ملوث نہیں تھے اور [[دین حنیف]] کے پیرو تھے یا نصرانی ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ قریش میں اور بالخصوص بنی ہاشم کے خاندان میں آئین ابراہیمؑ کے پیروکار موجود تھے۔ [[ورقہ بن نوفل]] ان شخصیات میں سے تھا کہ جس نے بت پرستی چھوڑ کر [[مسیحیت]] اختیار کر لی تھی۔<ref>ابن قتیبۃ، المعارف، قاهره، ص59۔</ref> زید بن عمرو بن نفیل نے بھی بت پرستی چھوڑ دی تھی اور دین کی تلاش میں تھا یہاں تک کہ اسے شام میں عیسائیوں نے قتل کر دیا۔<ref>ابن قتیبۃ، المعارف، قاهره، ص۵۹؛ یعقوبی، تاریخ یعقوبی، دارصادر، ج۱، ص۲۵۷.</ref>  
اس کے باوجود قریش میں سے کچھ لوگ ایسے بھی تھے کہ جو بت پرستی میں ملوث نہیں تھے اور [[دین حنیف]] کے پیرو تھے یا نصرانی ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ قریش میں اور بالخصوص بنی ہاشم کے خاندان میں آئین ابراہیمؑ کے پیروکار موجود تھے۔ [[ورقہ بن نوفل]] ان شخصیات میں سے تھا کہ جس نے بت پرستی چھوڑ کر [[مسیحیت]] اختیار کر لی تھی۔<ref>ابن قتیبۃ، المعارف، قاهره، ص59۔</ref> زید بن عمرو بن نفیل نے بھی بت پرستی چھوڑ دی تھی اور دین کی تلاش میں تھا یہاں تک کہ اسے شام میں عیسائیوں نے قتل کر دیا۔<ref>ابن قتیبۃ، المعارف، قاهره، ص۵۹؛ یعقوبی، تاریخ یعقوبی، دارصادر، ج۱، ص۲۵۷.</ref>  
== پیمان مطیبن ==  
== پیمان مطیبن ==  
اصلی مضمون: [[حلف المطیبین]]
{{اصلی|حلف المطیبین}}
عبد مناف اور عبد الدار کی موت کے بعد، ان کی اولاد میں امور مکہ سنبھالنے کے معاملے میں اختلاف پیدا ہو گیا کہ جس کے بعد قریشی خاندانوں میں سے ہر خاندان کسی نہ کسی گروہ کیساتھ وابستہ ہو گیا۔  
عبد مناف اور عبد الدار کی موت کے بعد، ان کی اولاد میں امور مکہ سنبھالنے کے معاملے میں اختلاف پیدا ہو گیا کہ جس کے بعد قریشی خاندانوں میں سے ہر خاندان کسی نہ کسی گروہ کیساتھ وابستہ ہو گیا۔  
پہلا گروہ: انہوں نے عبد شمس بن عبد مناف کی سربراہی میں بنی مخزوم، بنی سهم بن عمرو، بنی جمح بن عمرو اور بنی عدی بن کعب کیساتھ مل کر بنی عبد الدار کیساتھ پیمان باندھا۔  
پہلا گروہ: انہوں نے عبد شمس بن عبد مناف کی سربراہی میں بنی مخزوم، بنی سهم بن عمرو، بنی جمح بن عمرو اور بنی عدی بن کعب کیساتھ مل کر بنی عبد الدار کیساتھ پیمان باندھا۔  
دوسرا گروہ: انہوں نے عبد الدار عامر بن ہاشم بن عبد مناف کی زیر قیادت؛ بنی ‌اسد بن عبد العزی، بنی‌ زهره بن کلاب، بنی ‌تیم بن مرۃ بن کعب اور بنی‌حارث بن فهر بن مالک کیساتھ مل کر ’’عبد مناف‘‘ کی حمایت کا اعلان کیا۔
دوسرا گروہ: انہوں نے عبد الدار عامر بن ہاشم بن عبد مناف کی زیر قیادت؛ بنی ‌اسد بن عبد العزی، بنی‌ زهره بن کلاب، بنی ‌تیم بن مرۃ بن کعب اور بنی‌حارث بن فهر بن مالک کیساتھ مل کر ’’عبد مناف‘‘ کی حمایت کا اعلان کیا۔
پس ہر گروہ نے دوسرے کے خلاف عہد و پیمان باندھ لیا۔ عبد مناف کے حامیوں نے اپنے ہاتھ عطر کے ایک برتن میں ڈال کر کعبہ سے مس کیے اور اپنی ثابت قدمی کا یقین دلایا۔ اس کے جواب میں عبد الدار کے حامیوں نے بھی اپنے ہاتھ خون کے ایک برتن سے تر کر کے کعبہ کی دیوار پر ملے اور قسم کھائی کہ اس وقت تک سرتسلیم خم نہیں کریں گے اور آرام نہیں کریں گے کہ جب تک کامیاب نہ ہو جائیں۔<ref>ابن هشام، السیرۃ النبویہ، دار المعرفۃ، ص131-132؛ بلاذری،انساب الاشراف، 1996م، ج1، ص56۔</ref> البتہ آخرکار دونوں فریقوں نے صلح پر رضامندی ظاہر کر دی اور مکہ کے عہدوں کو آپس میں تقسیم کر لیا۔<ref>ابن هشام، السیرۃ النبویہ، دار المعرفۃ، ص132؛ بلاذری،انساب الاشراف، 1996م، ص56۔</ref>
پس ہر گروہ نے دوسرے کے خلاف عہد و پیمان باندھ لیا۔ عبد مناف کے حامیوں نے اپنے ہاتھ عطر کے ایک برتن میں ڈال کر کعبہ سے مس کیے اور اپنی ثابت قدمی کا یقین دلایا۔ اس کے جواب میں عبد الدار کے حامیوں نے بھی اپنے ہاتھ خون کے ایک برتن سے تر کر کے کعبہ کی دیوار پر ملے اور قسم کھائی کہ اس وقت تک سرتسلیم خم نہیں کریں گے اور آرام نہیں کریں گے کہ جب تک کامیاب نہ ہو جائیں۔<ref>ابن هشام، السیرۃ النبویہ، دار المعرفۃ، ص131-132؛ بلاذری،انساب الاشراف، 1996م، ج1، ص56۔</ref> البتہ آخرکار دونوں فریقوں نے صلح پر رضامندی ظاہر کر دی اور مکہ کے عہدوں کو آپس میں تقسیم کر لیا۔<ref>ابن هشام، السیرۃ النبویہ، دار المعرفۃ، ص132؛ بلاذری،انساب الاشراف، 1996م، ص56۔</ref>
 
== حلف الفضول ==
== حلف الفضول ==
{{اصلی|حلف الفضول}}
{{اصلی|حلف الفضول}}
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم