"قریش" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←حضرت ابراہیمؑ کے دین کی پیروی
imported>Abbashashmi (+ زمرہ:قرآن میں اقوام (بذریعہ:آلہ فوری زمرہ بندی)) |
|||
سطر 22: | سطر 22: | ||
== دین == | == دین == | ||
=== حضرت ابراہیمؑ کے دین کی پیروی === | === حضرت ابراہیمؑ کے دین کی پیروی === | ||
تاریخ اسلام کے بعض مآخذ کی بنا پر قریشی پہلے [[حضرت ابراہیم]] کے دین یعنی [[دین حنیف]] پر کاربند تھے۔ مگر آہستہ آہستہ اس سے دور ہو گئے۔ اس کے باوجود دین ابراہیم کے بعض احکام و آداب اسی طرح باقی رہے مگر ان میں بھی تبدیلیاں اور بدعتیں ایجاد کر دی گئیں۔ منجملہ ان بدعتوں میں سے ایک [[عرفہ میں وقوف]] کا ترک ہے۔ | تاریخ اسلام کے بعض مآخذ کی بنا پر قریشی پہلے [[حضرت ابراہیم]] کے دین یعنی [[دین حنیف]] پر کاربند تھے۔ مگر آہستہ آہستہ اس سے دور ہو گئے۔ اس کے باوجود دین ابراہیم کے بعض احکام و آداب اسی طرح باقی رہے مگر ان میں بھی تبدیلیاں اور بدعتیں ایجاد کر دی گئیں۔ منجملہ ان بدعتوں میں سے ایک [[عرفہ میں وقوف]] کا ترک ہے۔{{حوالہ درکار}} | ||
قریشی جانتے تھے کہ [[عرفہ]] میں وقوف دین [[ابراہیمؑ]] کے احکام میں سے ہے مگر اس کے باوجود انہوں نے خود اسے ترک کر دیا جبکہ دوسرے عربوں پر اسے واجب قرار دیا ور کہنے لگے: ہم ابراہیمؑ کی اولاد، اہل حرم، کعبہ کے خادم اور مجاور ہیں؛ ہمارے لیے سزاوار نہیں ہے کہ حرم سے خارج ہو کر غیر حرم کا حرم کی مانند احترام کریں۔ ان کا خیال یہ تھا کہ اس کام سے ان کا عربوں کے نزدیک مقام کم ہوتا ہے۔<ref>ابن حبیب بغدادی، المنمق، 1405ق، ص127۔ </ref> | قریشی جانتے تھے کہ [[عرفہ]] میں وقوف دین [[ابراہیمؑ]] کے احکام میں سے ہے مگر اس کے باوجود انہوں نے خود اسے ترک کر دیا جبکہ دوسرے عربوں پر اسے واجب قرار دیا ور کہنے لگے: ہم ابراہیمؑ کی اولاد، اہل حرم، کعبہ کے خادم اور مجاور ہیں؛ ہمارے لیے سزاوار نہیں ہے کہ حرم سے خارج ہو کر غیر حرم کا حرم کی مانند احترام کریں۔ ان کا خیال یہ تھا کہ اس کام سے ان کا عربوں کے نزدیک مقام کم ہوتا ہے۔<ref>ابن حبیب بغدادی، المنمق، 1405ق، ص127۔ </ref> | ||
یہ لوگ حرم سے باہر کے لوگوں کو پابند کرتے تھے کہ اپنی اشیائے خوردونوش حرم کے اندر نہ لائیں اور اہل حرم کے کھانے تناول کریں، [[طواف]] کے موقع پر اہل مکہ کا قومی اور مقامی لباس پہنیں اور اگر کوئی اسے خریدنے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو پابرہنہ طواف کرے۔<ref>ابن هشام، السیرۃ النبویہ، دارالمعرفۃ، ص129؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، 1410ق، ج1، ص59۔ </ref> | یہ لوگ حرم سے باہر کے لوگوں کو پابند کرتے تھے کہ اپنی اشیائے خوردونوش حرم کے اندر نہ لائیں اور اہل حرم کے کھانے تناول کریں، [[طواف]] کے موقع پر اہل مکہ کا قومی اور مقامی لباس پہنیں اور اگر کوئی اسے خریدنے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو پابرہنہ طواف کرے۔<ref>ابن هشام، السیرۃ النبویہ، دارالمعرفۃ، ص129؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، 1410ق، ج1، ص59۔ </ref> | ||
سطر 34: | سطر 34: | ||
* گوشت نہیں کھاتے تھے۔ | * گوشت نہیں کھاتے تھے۔ | ||
* مکہ کے گھروں میں سے کسی گھر میں داخل نہیں ہوتے تھے۔ | * مکہ کے گھروں میں سے کسی گھر میں داخل نہیں ہوتے تھے۔ | ||
* مناسک حج کی ادائیگی کے دوران چمڑے کے خیموں میں رہتے تھے۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، دارصادر، ج1، ص256؛ابن سعد، الطبقات الکبری، 1410ق، ج1، ص59۔</ref> | * مناسک حج کی ادائیگی کے دوران چمڑے کے خیموں میں رہتے تھے۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، دارصادر، ج1، ص256؛ابن سعد، الطبقات الکبری، 1410ق، ج1، ص59۔</ref> | ||
=== بت پرستی === | === بت پرستی === | ||
مکہ کے لوگ آئین [[اسماعیل]] پر باقی تھے مگر [[عمرو بن لحی خزاعی]] نے اسے تبدیل کر دیا۔ شام کے علاقے بلقاء کی جانب ایک سفر کے بعد وہ کچھ بت مکہ لے آیا اور مکہ میں بت پرستی کی ترویج کرنے لگا۔<ref>ابن کلبی، الاصنام، 1421ق، ص8۔</ref> | مکہ کے لوگ آئین [[اسماعیل]] پر باقی تھے مگر [[عمرو بن لحی خزاعی]] نے اسے تبدیل کر دیا۔ شام کے علاقے بلقاء کی جانب ایک سفر کے بعد وہ کچھ بت مکہ لے آیا اور مکہ میں بت پرستی کی ترویج کرنے لگا۔<ref>ابن کلبی، الاصنام، 1421ق، ص8۔</ref> |