confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 51: | سطر 51: | ||
اس روایت کے مقابلے میں بعض محققوں نے تاریخی منابع کی ان گزارشات کی تحقیق کے بعد کہا ہے کہ شادی کے وقت عائشہ کی عمر 18 سال تھی۔<ref>نک: زیر نظر تقی زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر، ص۹۲-۹۳ </ref> ان محققین نے ابن اسحاق کی گزارش کو استناد کیا ہے جسمیں ابن اسحاق نے عائشہ کو ابتدائی مسلمانوں میں سے قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت عائشہ ایک چھوٹی بچی تھی۔ اب اگر بعثت کے وقت عائشہ کی عمر سات سال بھی ہو تو پیغمبر اکرم سے شادی کے وقت اس کی عمر سترہ سال بنتی ہے۔ اس کے علاوہ ابن قتیبہ نے اپنی کتاب المعارف میں عائشہ کی عمر وفات کے وقت 70 سال بتایا ہے جبکہ 58 ہجری میں وفات پائی ہے۔ اس تاریخ کو اگر صحیح قرار دیں تو بعض منابع میں عائشہ کا پیغمبر اکرم سے عقد کی تاریخ کو ہجرت سے تین سال پہلے؛ یعنی بعث کے دس سال بعد قرار دیا ہے اسطرح عائشہ کی عمر اس وقت 9 سال تھی۔<ref>نک: عاملی، الصحیح من السیرہ النبی الاعظم، ۲۸۴-۲۸۶</ref> | اس روایت کے مقابلے میں بعض محققوں نے تاریخی منابع کی ان گزارشات کی تحقیق کے بعد کہا ہے کہ شادی کے وقت عائشہ کی عمر 18 سال تھی۔<ref>نک: زیر نظر تقی زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر، ص۹۲-۹۳ </ref> ان محققین نے ابن اسحاق کی گزارش کو استناد کیا ہے جسمیں ابن اسحاق نے عائشہ کو ابتدائی مسلمانوں میں سے قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت عائشہ ایک چھوٹی بچی تھی۔ اب اگر بعثت کے وقت عائشہ کی عمر سات سال بھی ہو تو پیغمبر اکرم سے شادی کے وقت اس کی عمر سترہ سال بنتی ہے۔ اس کے علاوہ ابن قتیبہ نے اپنی کتاب المعارف میں عائشہ کی عمر وفات کے وقت 70 سال بتایا ہے جبکہ 58 ہجری میں وفات پائی ہے۔ اس تاریخ کو اگر صحیح قرار دیں تو بعض منابع میں عائشہ کا پیغمبر اکرم سے عقد کی تاریخ کو ہجرت سے تین سال پہلے؛ یعنی بعث کے دس سال بعد قرار دیا ہے اسطرح عائشہ کی عمر اس وقت 9 سال تھی۔<ref>نک: عاملی، الصحیح من السیرہ النبی الاعظم، ۲۸۴-۲۸۶</ref> | ||
ایک اور چیز جو عائشہ کی عمر کو معین کرتی ہے وہ اس کی بہن [[اسماء بنت ابوبکر]] کی عمر ہے۔ اسماء اپنی بہن عائشہ سے دس سال کی بڑی تھی۔<ref> الاستیعاب،ج۲،ص:۶۱۶</ref> اور ہجرت کے وقت اس کی عمر 27 سال تھی۔ <ref> أسدالغابة،ج۶،ص:۹</ref> اس طرح اگر عائشہ کی شادی کو پہلی ہجری میں قرار دیں تو اس وقت اس کی عمر 17 سال بنتی ہے۔ | ایک اور چیز جو عائشہ کی عمر کو معین کرتی ہے وہ اس کی بہن [[اسماء بنت ابوبکر]] کی عمر ہے۔ اسماء اپنی بہن عائشہ سے دس سال کی بڑی تھی۔<ref> الاستیعاب،ج۲،ص:۶۱۶</ref> اور ہجرت کے وقت اس کی عمر 27 سال تھی۔ <ref> أسدالغابة،ج۶،ص:۹</ref> اس طرح اگر عائشہ کی شادی کو پہلی ہجری میں قرار دیں تو اس وقت اس کی عمر 17 سال بنتی ہے۔ | ||
<!-- | |||
===افک کا واقعہ=== | ===افک کا واقعہ=== | ||
سطر 80: | سطر 77: | ||
جن اقدامات کی وجہ سے شیعہ عائشہ پر انتقاد کرتے ہیں ان میں سے ایک [[امام حسن]] علیہ السلام کے جنازے کو پیغمبر اکرم کی قبر مطہر کے جوار میں دفن سے روکنا ہے۔ پیغمبر اکرم کے دفن کی جگہ عائشہ کا گھر ہے اور اس سے پہلے خلیفہ اول اور دوم بھی اسی مکان میں دفن ہوچکے تھے امام حسن علیہ السلام کی شہادت کے بعد [[امام حسین]] (علیہ السلام) کو امامت ملی اور اپنے بھائی کی وصیت کے مطابق آپکے جسد اطہر کو پیغمبر اکرم کی قبر کے قریب دفن کرنا چاہا لیکن عائشہ نے مدینے کے گورنر کی مدد سے دفن کرنے سے منع کیا اور امام حسین علیہ السلام لڑائی جھگڑے سے بچنے کے لیے اس اقدام سے منصرف ہوگئے۔<ref>یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج۲، ص۲۲۵</ref> | جن اقدامات کی وجہ سے شیعہ عائشہ پر انتقاد کرتے ہیں ان میں سے ایک [[امام حسن]] علیہ السلام کے جنازے کو پیغمبر اکرم کی قبر مطہر کے جوار میں دفن سے روکنا ہے۔ پیغمبر اکرم کے دفن کی جگہ عائشہ کا گھر ہے اور اس سے پہلے خلیفہ اول اور دوم بھی اسی مکان میں دفن ہوچکے تھے امام حسن علیہ السلام کی شہادت کے بعد [[امام حسین]] (علیہ السلام) کو امامت ملی اور اپنے بھائی کی وصیت کے مطابق آپکے جسد اطہر کو پیغمبر اکرم کی قبر کے قریب دفن کرنا چاہا لیکن عائشہ نے مدینے کے گورنر کی مدد سے دفن کرنے سے منع کیا اور امام حسین علیہ السلام لڑائی جھگڑے سے بچنے کے لیے اس اقدام سے منصرف ہوگئے۔<ref>یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج۲، ص۲۲۵</ref> | ||
===عائشہ کی خصوصیات=== | |||
ازواج نبی میں صرف عائشہ کی پہلے کسی سے شادی نہیں ہوئی تھی۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ج۱، ص۴۰۹</ref> اہل سنت، پیغمبر اکرم کی عائشہ سے زیادہ محبت کی گزارشات نقل کرتے ہیں اور عائشہ کو پیغمبر کی سب سے زیادہ محبوب بیوی قرار دیتے ہیں، اور انہی روایات کی بنیاد پر عائشہ کی بہت ساری فضیلتیں اور کمالات بیان کرتے ہیں۔<ref>نک: ابن الاثیر، اسد الغابہ، ج۶، ص۱۸۹- ۱۹۱ </ref> | |||
ان کے مقابلے میں شیعہ، اہل سنت کے منابع میں عائشہ کے بارے میں منقول فضیلتوں کو جعلی اور غلو پر مشتمل قرار دیتے ہیں اور بہت ساری روایات کی بنیاد پر اعتقاد رکھتے ہیں کہ عائشہ کے کردار نے پیغمبر اکرم کے ناراض کرایا ہے یا پیغمبر اکرم کی بعض باتوں کو ان باتوں کو نقل کرتے ہیں جن میں آنحضرت نے عائشہ پر گلہ کیا ہے۔<ref>نک: زیر نظر تقی زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دایرہ المعارف اسلامی، ص۹۷، ۱۰۱-۱۰۴</ref> انہی گزارشوں کی بنیاد پر عائشہ کا دوسری ازواج نبی سے حسد کرنا یا دوسری ازواج کی نسبت غیرتی ہونے کو بھی نقل کیا ہے اور عائشہ کا انکے ساتھ حسد کرنے کو ناپسندیدہ قرار دیا ہے۔<ref>العاملی، الصحیح من السیرہ النبی الاعظم، ج۳، ص۲۹۱</ref> | |||
==اخلاقی خصوصیات == | ==اخلاقی خصوصیات == | ||
بہت سارے اہل سنت مفسرین کے مطابق [[سورہ حجرات]] کی گیارھویں آیت عائشہ کے بارے میں ہے۔ عائشہ اکیلی یا بعض منابع کے مطابق حفصہ کے ساتھ ملکر ایک عورت کا مذاق اڑاتی تھی، جو کہ احتمال دیا جاتا ہے کہ [[ام سلمہ]] ہو، اور یہ آیہ شریفہ مذاق اڑانے کو منع کرنے نازل ہوئی۔ <ref>الأزدي البلخي، أبو الحسن مقاتل بن سليمان بن بشير، تفسير مقاتل بن سليمان، ج 3، ص 262 و الأنصاري القرطبي، ابوعبد اللہ محمد بن أحمد، الجامع لأحكام القرآن، ج 16، ص 326 دار الشعب – القاہرة</ref> | بہت سارے اہل سنت مفسرین کے مطابق [[سورہ حجرات]] کی گیارھویں آیت عائشہ کے بارے میں ہے۔ عائشہ اکیلی یا بعض منابع کے مطابق حفصہ کے ساتھ ملکر ایک عورت کا مذاق اڑاتی تھی، جو کہ احتمال دیا جاتا ہے کہ [[ام سلمہ]] ہو، اور یہ آیہ شریفہ مذاق اڑانے کو منع کرنے نازل ہوئی۔ <ref>الأزدي البلخي، أبو الحسن مقاتل بن سليمان بن بشير، تفسير مقاتل بن سليمان، ج 3، ص 262 و الأنصاري القرطبي، ابوعبد اللہ محمد بن أحمد، الجامع لأحكام القرآن، ج 16، ص 326 دار الشعب – القاہرة</ref> | ||
سطر 92: | سطر 92: | ||
پیغمبر اکرم کی روایات اور سیرت نقل کرنے والوں میں سب سے اہم عائشہ ہے۔ اور اس سے منقول روایات کی تعداد دو ہزار ایک سو سے زیادہ احادیث ہیں | پیغمبر اکرم کی روایات اور سیرت نقل کرنے والوں میں سب سے اہم عائشہ ہے۔ اور اس سے منقول روایات کی تعداد دو ہزار ایک سو سے زیادہ احادیث ہیں | ||
اس سے نقل ہونے والی کچھ حدیثں شیعہ محققین کی طرف سے مورد نقد قرار پائی ہیں۔<ref>نک: عسکری، [[نقش عائشہ در احادیث اسلام (کتاب)|احادیث ام المومنین عائشہ]]</ref> | اس سے نقل ہونے والی کچھ حدیثں شیعہ محققین کی طرف سے مورد نقد قرار پائی ہیں۔<ref>نک: عسکری، [[نقش عائشہ در احادیث اسلام (کتاب)|احادیث ام المومنین عائشہ]]</ref> | ||
--> | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
<div class="reflist4" style="height: 220px; overflow: auto; padding: 3px" > | <div class="reflist4" style="height: 220px; overflow: auto; padding: 3px" > |