مندرجات کا رخ کریں

"عائشہ بنت ابو بکر" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 38: سطر 38:
عایشہ کی وفات کی علت کے بارے میں اختلاف ہے۔ اہل سنت کے برخلاف بعض کا کہنا ہے کہ عائشہ کو معاویہ نے قتل کروایا ہے اور اپنی مکر اور چالاکی سے ایک گڑا کھودا اور عایشہ کو اس میں پھینک دیا۔ جبکہ اہل سنت کا کہنا ہے کہ وہ طبیعی موت مری ہے۔<ref>بیاضی، الصراط المستقیم، ۱۳۸۴ق، ج۳، ص۴۸.</ref> اور قتل کی علت کو معاویہ کی طرف سے یزید کے لیے بیعت مانگنے پر عایشہ کی طرف سے اعتراض کرنے کو قرار دیا ہے۔<ref>حر عاملی، اثبات الهداة، ۱۴۲۵ق، ج۳، ص۴۰۲.</ref>جو لوگ کہتے ہیں کہ عائشہ قتل ہوئی ہے ان کے نزدیک یہ قتل [[ذی‌الحجہ]] کی آخری تاریخ قرار دی گئی ہے۔<ref>سید بن طاووس، الطرائف، ۱۴۰۰ق، ج۲، ص۵۰۳.</ref>
عایشہ کی وفات کی علت کے بارے میں اختلاف ہے۔ اہل سنت کے برخلاف بعض کا کہنا ہے کہ عائشہ کو معاویہ نے قتل کروایا ہے اور اپنی مکر اور چالاکی سے ایک گڑا کھودا اور عایشہ کو اس میں پھینک دیا۔ جبکہ اہل سنت کا کہنا ہے کہ وہ طبیعی موت مری ہے۔<ref>بیاضی، الصراط المستقیم، ۱۳۸۴ق، ج۳، ص۴۸.</ref> اور قتل کی علت کو معاویہ کی طرف سے یزید کے لیے بیعت مانگنے پر عایشہ کی طرف سے اعتراض کرنے کو قرار دیا ہے۔<ref>حر عاملی، اثبات الهداة، ۱۴۲۵ق، ج۳، ص۴۰۲.</ref>جو لوگ کہتے ہیں کہ عائشہ قتل ہوئی ہے ان کے نزدیک یہ قتل [[ذی‌الحجہ]] کی آخری تاریخ قرار دی گئی ہے۔<ref>سید بن طاووس، الطرائف، ۱۴۰۰ق، ج۲، ص۵۰۳.</ref>


==ازدواج با پیامبر اکرم==
==حضور پاکؐ سے شادی==
عایشه یکی از همسران پیامبر اسلام بود که بعد از وفات حضرت خدیجه و پس از ازدواج حضرت محمد(ص) با سوده دختر زمعة بن قیس، به همسری پیامبر(ص) درآمد<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۱۸۸۱.</ref> و این زندگی زناشویی، نُه سال و پنج ماه به طول انجامید.<ref>ابن حزم، جوامع السیرة النبویة، ص۲۷.</ref> در اینکه ازدواج چه زمانی صورت گرفته، همگان بر محقق‌شدن این امر بعد از وفات خدیجه متفق‌اند اما در اینکه دو سال یا سه سال قبل از [[هجرت]] بوده، اختلاف است.<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۲۲، ص۲۳۵؛ ابن حجر، الاصابة، ۱۴۱۵ق، ج۸، ص۲۳۲.</ref> در گزارش‌ها هم آمده که ازدواج پیامبر با عایشه قبل از ازدواج او با [[سوده]] بوده، اما برخی از روایات مشهورتر، ازدواج پیامبر اسلام با سوده را قبل از ازدواج با عایشه عنوان کرده‌اند.<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۱۰ق، ج۸، ص۴۶؛ ابن قتیبه، المعارف، ۱۴۱۰ق، ص۱۳۳-۱۳۴؛ صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱۱، ص۴۵.</ref> نقل شده که خوله همسر [[عثمان بن مظعون]] نزد ابوبکر رفت و ماجرای ازدواج را با پدر عایشه در میان گذاشت. پیامبر در ماه شوال سال یازده بعثت با عایشه ازدواج کرد<ref>ابن سیدالناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۶۸.</ref> و [[مهریه]] او را چهارصد درهم قرار داد.<ref>سهیلی، الروض الانف، ۱۴۱۲ق، ج۷، ص۵۳۴.</ref>
عائشہ رسول خداؐ کی بیویوں میں سے ایک ہے جن سے خدیجہ کی وفات اور سوده بنت زمعة بن قیس سے شادی کے بعد، آپؐ نے شادی کی ہے۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۱۸۸۱.</ref>اور یہ مشترک زندگی 9 سال پانچ مہینے تک جاری رہی۔<ref>ابن حزم، جوامع السیرة النبویة، ص۲۷.</ref> پیغمبر اکرمؐ سے شادی کی تاریخ معلوم نہیں ہے لیکن یہ شادی [[حضرت خدیجہ کبری سلام اللہ علیہا|حضرت خدیجہؑ]] کی رحلت کے بعد ہونے میں سب کا اتفاق ہے لیکن پیغمبر اکرمؐ کی مدینہ [[ہجرت مدینہ|ہجرت]] سے دو یا تین سال پہلے ہو‎ئی ہے اس میں اختلاف ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۲۲، ص۲۳۵؛ ابن حجر، الاصابة، ۱۴۱۵ق، ج۸، ص۲۳۲.</ref> بعض گزارشات میں ذکر ہے کہ آپؐ کی عائشہ سے شادی، سودہ کی شادی سے پہلے ہوئی ہے، لیکن بعض زیادہ مشہور روایات کی بنا پر عا‎ئشہ سے شادی کرنے سے پہلے، [[سودہ بنت زمعۃ بن قیس|سودہ]] سے شادی ہو‎ئی تھی۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۸، ص۴۶؛ ابن قتیبہ، المعارف، ص۱۳۳-۱۳۴؛صالحی شامی، سبل الہدی، ج۱۱، ص۴۵؛ ابن قتیبه، المعارف، ۱۴۱۰ق، ص۱۳۳-۱۳۴؛ صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱۱، ص۴۵.</ref>
پیغمبر اکرم(ص) سے شادی کی تاریخ معلوم نہیں ہے۔ بعض روایات کے مطابق یہ شادی [[حضرت خدیجہ کبری سلام اللہ علیہا|حضرت خدیجہ(س) ]] کی رحلت کے بعد، پیغمبر اکرم(ص) کی مدینہ [[ہجرت مدینہ|ہجرت]] سے دو یا تین سال پہلے ہو‎ئی <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۴، ص۱۸۸۱</ref> اس کے مطابق حضرت خدیجہ کی رحلت کے بعد پیغمبر اکرم(ص) کی یہ پہلی شادی تھی لیکن بعض زیادہ مشہور روایات کی بنا پر عا‎ئشہ سے شادی کرنے سے پہلے، [[سودہ بنت زمعۃ بن قیس|سودہ]] سے شادی ہو‎ئی تھی۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۸، ص۴۶؛ ابن قتیبہ، المعارف، ص۱۳۳-۱۳۴؛صالحی شامی، سبل الہدی، ج۱۱، ص۴۵</ref>
منقول ہے کہ [[عثمان بن مظعون]] کی بیوی خولہ ابوبکر کے پاس گئی اور عایشہ کے باپ سے شادی کی بات کی اور گیارہ بعثت کو شوال کے مہینے میں حضورؐ نے عایشہ سے شادی کی۔<ref>ابن سیدالناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۶۸.</ref>اور 400 درہم [[حق مهر]] رکھا۔<ref>سهیلی، الروض الانف، ۱۴۱۲ق، ج۷، ص۵۳۴.</ref>


اگرچہ پیغمبر اکرم(ص) سے شادی کے وقت عا‎ئشہ کی عمر بیس سال سے کم تھی لیکن اس سے کو‎ئی اولاد نہیں ہو‎ئی۔<ref>اصول كافى، ج 1، عربى، ص 439، مولد النبى(ص)</ref>
===شادی کے وقت عمر===
پیغمبر اکرمؐ کی عایشہ سے شادی کے وقت کی عمر کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے، اس طرح سے کہ شادی کے وقت عا‎ئشہ کی عمر چھ سے 18 سال کے درمیان تھی۔<ref>ابن حجر، الاصابة، ۱۴۱۵ق، ج۸، ص۲۳۲؛ مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۲۲، ص۱۹۱.</ref> مشہور تاریخی منابع کے مطابق پیغمبر اکرم سے شادی کے وقت عا‎ئشہ کی عمر چھ یا سات سال تھی <ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۸، ص۴۷-۴۸</ref> لیکن رخصتی اس کے چند سال بعد مدینہ کی طرف ہجرت کرنے کی بعد جب عائشہ کی عمر نو سال کی ہوئی تھی تو تب ہوئی۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج۲، ص۶۴۴؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۱۰ق، ج۸، ص۴۷-۴۸.</ref>
اس طرح سے بعض محققین کا کہنا ہے کہ مختلف تاریخی کتابوں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ عایشہ کی عمر پیغمبر اکرمؐ سے شادی کے وقت 18 سال تھی۔ان کا کہنا ہے کہ عایشہ ابتدائی مسلمانوں میں سے ہے اور بعثت کے ابتدائی دنوں میں بچی تھی۔ ان کے مطابق اگر بعث کے وقت عایشہ کی عمر سات برس کی ہوگی تو شادی کے وقت 17 ہوسکتی ہے اور ہجرت کے وقت 20 سال، مگر یہ کہ کہا جائے کہ آپؓ نے اس وقت اسلام لے آیا جب کہ عمر ابھی سات سال بھی نہیں ہوئی تھی۔<ref>عاملی، الصحیح من سیرة النبی الاعظم، ۱۴۲۶ق، ج۳، ص۲۸۵-۲۸۷.</ref>
اور اس سے کچھ پہلے جبیر بن مطعم سے اس کا نکاح ہونا تھا لیکن پیغمبر اکرم سے شادی کی تجویز کی وجہ سے جبیر سے شادی کا معاملہ ختم ہوا اور عا‎ئشہ کا پیغمبر اکرم سے عقد ہوا۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ج۱، ص۴۰۹</ref> عا‎ئشہ کی رخصتی کئی سال بعد اورمدینہ سے ہجرت کے بعد نو سال کی عمر میں ہو‎ئی۔<ref>ابن ہشام، السیرہ النبویہ، ج۲، ص۶۴۴؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۸، ص۴۷-۴۸</ref>


===شادی کے وقت عا‎ئشہ کی عمر===
 
مشہور تاریخی منابع کے مطابق پیغمبر اکرم سے شادی کے وقت عا‎ئشہ کی عمر چھ یا سات سال تھی <ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۸، ص۴۷-۴۸</ref> اور اس سے کچھ پہلے جبیر بن مطعم سے اس کا نکاح ہونا تھا لیکن پیغمبر اکرم سے شادی کی تجویز کی وجہ سے جبیر سے شادی کا معاملہ ختم ہوا اور عا‎ئشہ کا پیغمبر اکرم سے عقد ہوا۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ج۱، ص۴۰۹</ref> عا‎ئشہ کی رخصتی کئی سال بعد اورمدینہ سے ہجرت کے بعد نو سال کی عمر میں ہو‎ئی۔<ref>ابن ہشام، السیرہ النبویہ، ج۲، ص۶۴۴؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۸، ص۴۷-۴۸</ref>
<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۸، ص۴۷-۴۸</ref> اور اس سے کچھ پہلے جبیر بن مطعم سے اس کا نکاح ہونا تھا لیکن پیغمبر اکرم سے شادی کی تجویز کی وجہ سے جبیر سے شادی کا معاملہ ختم ہوا اور عا‎ئشہ کا پیغمبر اکرم سے عقد ہوا۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ج۱، ص۴۰۹</ref> عا‎ئشہ کی رخصتی کئی سال بعد اورمدینہ سے ہجرت کے بعد نو سال کی عمر میں ہو‎ئی۔<ref>ابن ہشام، السیرہ النبویہ، ج۲، ص۶۴۴؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۸، ص۴۷-۴۸</ref>
اس روایت کے مقابلے میں بعض محققوں نے تاریخی منابع کی ان گزارشات کی تحقیق کے بعد کہا ہے کہ شادی کے وقت عا‎ئشہ کی عمر 18 سال تھی۔<ref>نک: زیر نظر تقی زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر، ص۹۲-۹۳ </ref> ان محققین نے ابن اسحاق کی گزارش کو استناد کیا ہے جسمیں ابن اسحاق نے عا‎ئشہ کو ابتدا‎ئی مسلمانوں میں سے قرار دیتے ہو‎ئے کہا ہے کہ اس وقت عا‎ئشہ ایک چھوٹی بچی تھی۔ اب اگر بعثت کے وقت عا‎ئشہ کی عمر سات سال بھی ہو تو پیغمبر اکرم سے شادی کے وقت اس کی عمر سترہ سال بنتی ہے۔ اس کے علاوہ ابن قتیبہ نے اپنی کتاب المعارف میں عا‎ئشہ کی عمر وفات کے وقت 70 سال بتایا ہے جبکہ 58 ہجری میں وفات پا‎ئی ہے۔ اس تاریخ کو اگر صحیح قرار دیں تو بعض منابع میں عا‎ئشہ کا پیغمبر اکرم سے عقد کی تاریخ کو ہجرت سے تین سال پہلے؛ یعنی بعث کے دس سال بعد قرار دیا ہے اسطرح عا‎ئشہ کی عمر اس وقت 9 سال تھی۔<ref>نک: عاملی، الصحیح من السیرہ النبی الاعظم، ۲۸۴-۲۸۶</ref>
اس روایت کے مقابلے میں بعض محققوں نے تاریخی منابع کی ان گزارشات کی تحقیق کے بعد کہا ہے کہ شادی کے وقت عا‎ئشہ کی عمر 18 سال تھی۔<ref>نک: زیر نظر تقی زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر، ص۹۲-۹۳ </ref> ان محققین نے ابن اسحاق کی گزارش کو استناد کیا ہے جسمیں ابن اسحاق نے عا‎ئشہ کو ابتدا‎ئی مسلمانوں میں سے قرار دیتے ہو‎ئے کہا ہے کہ اس وقت عا‎ئشہ ایک چھوٹی بچی تھی۔ اب اگر بعثت کے وقت عا‎ئشہ کی عمر سات سال بھی ہو تو پیغمبر اکرم سے شادی کے وقت اس کی عمر سترہ سال بنتی ہے۔ اس کے علاوہ ابن قتیبہ نے اپنی کتاب المعارف میں عا‎ئشہ کی عمر وفات کے وقت 70 سال بتایا ہے جبکہ 58 ہجری میں وفات پا‎ئی ہے۔ اس تاریخ کو اگر صحیح قرار دیں تو بعض منابع میں عا‎ئشہ کا پیغمبر اکرم سے عقد کی تاریخ کو ہجرت سے تین سال پہلے؛ یعنی بعث کے دس سال بعد قرار دیا ہے اسطرح عا‎ئشہ کی عمر اس وقت 9 سال تھی۔<ref>نک: عاملی، الصحیح من السیرہ النبی الاعظم، ۲۸۴-۲۸۶</ref>
ایک اور چیز جو عا‎ئشہ کی عمر کو معین کرتی ہے وہ اس کی بہن [[اسماء بنت ابوبکر]] کی عمر ہے۔ اسماء اپنی بہن عا‎ئشہ سے دس سال کی بڑی تھی۔<ref> الاستیعاب،ج۲،ص:۶۱۶</ref> اور ہجرت کے وقت اس کی عمر 27 سال تھی۔ <ref> أسدالغابة،ج۶،ص:۹</ref> اس طرح اگر عا‎ئشہ کی شادی کو پہلی ہجری میں قرار دیں تو اس وقت اس کی عمر 17 سال بنتی ہے۔
ایک اور چیز جو عا‎ئشہ کی عمر کو معین کرتی ہے وہ اس کی بہن [[اسماء بنت ابوبکر]] کی عمر ہے۔ اسماء اپنی بہن عا‎ئشہ سے دس سال کی بڑی تھی۔<ref> الاستیعاب،ج۲،ص:۶۱۶</ref> اور ہجرت کے وقت اس کی عمر 27 سال تھی۔ <ref> أسدالغابة،ج۶،ص:۹</ref> اس طرح اگر عا‎ئشہ کی شادی کو پہلی ہجری میں قرار دیں تو اس وقت اس کی عمر 17 سال بنتی ہے۔
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم