مندرجات کا رخ کریں

"عائشہ بنت ابو بکر" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 35: سطر 35:


===وفات===
===وفات===
عایشه در [[۱۰ شوال]] [[سال ۵۸ هجری قمری|سال ۵۸ ق]] (یا سال ۵۷ق) در ۶۶ سالگی در مدینه درگذشت، [[ابوهریره]] بر او نماز خواند و در [[قبرستان بقیع]] به خاک سپرده شد.<ref>ذهبی، تاریخ اسلام، ۱۴۱۳ق، ج۴، ص۱۶۴؛ ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۴۱۷ق، ج۳، ص۵۲۰.</ref> برخی نیز زمان وفات او را هفدهم رمضان همان سال گفته‌اند.<ref>مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۶، ص۴۲.</ref><br />
عایشہ [[۱۰ شوال]] [[سنہ ۵۸ هجری قمری]] یا (۵۷ھ) کو 66 سال کی عمر میں مدینہ میں وفات پائی اور [[ابوهریره]] نے نماز جنازہ پڑھائی اور جنت البقیع میں دفن ہوئیں۔<ref>ذهبی، تاریخ اسلام، ۱۴۱۳ق، ج۴، ص۱۶۴؛ ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۴۱۷ق، ج۳، ص۵۲۰.</ref>بعض نے تاریخ وفات کو رمضان کی 17 تاریخ قرار دیا ہے۔<ref>مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۶، ص۴۲.</ref><br />
عایشہ کی وفات کی علت کے بارے میں اختلاف ہے۔ اہل سنت کے برخلاف بعض کا کہنا ہے کہ عائشہ کو معاویہ نے قتل کروایا ہے اور اپنی مکر اور چالاکی سے ایک گڑا کھودا اور عایشہ کو اس میں پھینک دیا۔ جبکہ اہل سنت کا کہنا ہے کہ وہ طبیعی موت مری ہے۔<ref>بیاضی، الصراط المستقیم، ۱۳۸۴ق، ج۳، ص۴۸.</ref> اور قتل کی علت کو معاویہ کی طرف سے یزید کے لیے بیعت مانگنے پر عایشہ کی طرف سے اعتراض کرنے کو قرار دیا ہے۔<ref>حر عاملی، اثبات الهداة، ۱۴۲۵ق، ج۳، ص۴۰۲.</ref>جو لوگ کہتے ہیں کہ عائشہ قتل ہوئی ہے ان کے نزدیک یہ قتل [[ذی‌الحجہ]] کی آخری تاریخ قرار دی گئی ہے۔<ref>سید بن طاووس، الطرائف، ۱۴۰۰ق، ج۲، ص۵۰۳.</ref>


درباره علت مرگ عایشه، اختلاف‌نظر وجود دارد. عده‌ای بر خلاف اهل سنت که مرگ او را طبیعی دانسته‌اند، با استناد به منابع، [[معاویه]] را عامل قتل عایشه می‌دانند که با مکر و حیله خود، چاله‌ای کَند و او را در آن انداخت.<ref>بیاضی، الصراط المستقیم، ۱۳۸۴ق، ج۳، ص۴۸.</ref> علت این امر را اعتراض عایشه به بیعت گرفتن معاویه برای [[یزید]] گفته‌اند.<ref>حر عاملی، اثبات الهداة، ۱۴۲۵ق، ج۳، ص۴۰۲.</ref> قائلان به قتل عایشه، روز این اتفاق را آخر [[ذی‌الحجه]] دانسته‌اند.<ref>سید بن طاووس، الطرائف، ۱۴۰۰ق، ج۲، ص۵۰۳.</ref>
==ازدواج با پیامبر اکرم==
عایشه یکی از همسران پیامبر اسلام بود که بعد از وفات حضرت خدیجه و پس از ازدواج حضرت محمد(ص) با سوده دختر زمعة بن قیس، به همسری پیامبر(ص) درآمد<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۴، ص۱۸۸۱.</ref> و این زندگی زناشویی، نُه سال و پنج ماه به طول انجامید.<ref>ابن حزم، جوامع السیرة النبویة، ص۲۷.</ref> در اینکه ازدواج چه زمانی صورت گرفته، همگان بر محقق‌شدن این امر بعد از وفات خدیجه متفق‌اند اما در اینکه دو سال یا سه سال قبل از [[هجرت]] بوده، اختلاف است.<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۲۲، ص۲۳۵؛ ابن حجر، الاصابة، ۱۴۱۵ق، ج۸، ص۲۳۲.</ref> در گزارش‌ها هم آمده که ازدواج پیامبر با عایشه قبل از ازدواج او با [[سوده]] بوده، اما برخی از روایات مشهورتر، ازدواج پیامبر اسلام با سوده را قبل از ازدواج با عایشه عنوان کرده‌اند.<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۱۰ق، ج۸، ص۴۶؛ ابن قتیبه، المعارف، ۱۴۱۰ق، ص۱۳۳-۱۳۴؛ صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱۱، ص۴۵.</ref> نقل شده که خوله همسر [[عثمان بن مظعون]] نزد ابوبکر رفت و ماجرای ازدواج را با پدر عایشه در میان گذاشت. پیامبر در ماه شوال سال یازده بعثت با عایشه ازدواج کرد<ref>ابن سیدالناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۶۸.</ref> و [[مهریه]] او را چهارصد درهم قرار داد.<ref>سهیلی، الروض الانف، ۱۴۱۲ق، ج۷، ص۵۳۴.</ref>
  پیغمبر اکرم(ص) سے شادی کی تاریخ معلوم نہیں ہے۔ بعض روایات کے مطابق یہ شادی [[حضرت خدیجہ کبری سلام اللہ علیہا|حضرت خدیجہ(س) ]] کی رحلت کے بعد، پیغمبر اکرم(ص) کی مدینہ [[ہجرت مدینہ|ہجرت]] سے دو یا تین سال پہلے ہو‎ئی <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۴، ص۱۸۸۱</ref> اس کے مطابق حضرت خدیجہ کی رحلت کے بعد پیغمبر اکرم(ص) کی یہ پہلی شادی تھی لیکن بعض زیادہ مشہور روایات کی بنا پر عا‎ئشہ سے شادی کرنے سے پہلے، [[سودہ بنت زمعۃ بن قیس|سودہ]] سے شادی ہو‎ئی تھی۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۸، ص۴۶؛ ابن قتیبہ، المعارف، ص۱۳۳-۱۳۴؛صالحی شامی، سبل الہدی، ج۱۱، ص۴۵</ref>
  پیغمبر اکرم(ص) سے شادی کی تاریخ معلوم نہیں ہے۔ بعض روایات کے مطابق یہ شادی [[حضرت خدیجہ کبری سلام اللہ علیہا|حضرت خدیجہ(س) ]] کی رحلت کے بعد، پیغمبر اکرم(ص) کی مدینہ [[ہجرت مدینہ|ہجرت]] سے دو یا تین سال پہلے ہو‎ئی <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۴، ص۱۸۸۱</ref> اس کے مطابق حضرت خدیجہ کی رحلت کے بعد پیغمبر اکرم(ص) کی یہ پہلی شادی تھی لیکن بعض زیادہ مشہور روایات کی بنا پر عا‎ئشہ سے شادی کرنے سے پہلے، [[سودہ بنت زمعۃ بن قیس|سودہ]] سے شادی ہو‎ئی تھی۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۸، ص۴۶؛ ابن قتیبہ، المعارف، ص۱۳۳-۱۳۴؛صالحی شامی، سبل الہدی، ج۱۱، ص۴۵</ref>


اگرچہ پیغمبر اکرم(ص) سے شادی کے وقت عا‎ئشہ کی عمر بیس سال سے کم تھی لیکن اس سے کو‎ئی اولاد نہیں ہو‎ئی۔<ref>اصول كافى، ج 1، عربى، ص 439، مولد النبى(ص)</ref>  
اگرچہ پیغمبر اکرم(ص) سے شادی کے وقت عا‎ئشہ کی عمر بیس سال سے کم تھی لیکن اس سے کو‎ئی اولاد نہیں ہو‎ئی۔<ref>اصول كافى، ج 1، عربى، ص 439، مولد النبى(ص)</ref>


===شادی کے وقت عا‎ئشہ کی عمر===
===شادی کے وقت عا‎ئشہ کی عمر===
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم