"مہاجرین" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
'''مہاجرین''' [[انصار]] کے مقابلے میں ان مسلمانوں کو کہا جاتا ہے جنہوں نے [[مسلمان]] ہونے کے بعد [[مشرکین]] [[مکہ]] کے [[ظلم و ستم]] سے تنگ آ کر [[رسول خدا]] کے [[حکم]] سے مکہ سے [[مدینہ]] [[ہجرت]] کی۔ مہاجرین نے اپنی ہجرت کے ذریعے اسلام کی ترویج میں بہت بڑا کردار ادا کئے اور اس راہ میں بہت سختیاں برداشت کی جس کی بنا پر رسول خداؐ ان پر زیادہ توجہ دیتے تھے اور قرآن میں بھی ان کو نیکی کے ساتھ یاد کیا گیا ہے۔ | '''مہاجرین''' [[انصار]] کے مقابلے میں ان مسلمانوں کو کہا جاتا ہے جنہوں نے [[مسلمان]] ہونے کے بعد [[مشرکین]] [[مکہ]] کے [[ظلم و ستم]] سے تنگ آ کر [[رسول خدا]] کے [[حکم]] سے مکہ سے [[مدینہ]] [[ہجرت]] کی۔ مہاجرین نے اپنی ہجرت کے ذریعے اسلام کی ترویج میں بہت بڑا کردار ادا کئے اور اس راہ میں بہت سختیاں برداشت کی جس کی بنا پر رسول خداؐ ان پر زیادہ توجہ دیتے تھے اور قرآن میں بھی ان کو نیکی کے ساتھ یاد کیا گیا ہے۔ | ||
ظہور اسلام سے پہلے اہل مکہ اور اہل مدینہ کے درمیان دشمنی اور جنگ و جدال تھی جو پیغمبر اکرمؐ کی ہجرت اور مہاجرین و انصار کے درمیان [[عقد اخوت]] قائم کرنے کے بعد ختم ہو گئی۔ لیکن پیغمبر اکرمؐ کی رحلت کے بعد یہ دشمنی | ظہور اسلام سے پہلے اہل مکہ اور اہل مدینہ کے درمیان دشمنی اور جنگ و جدال تھی جو [[پیغمبر اکرمؐ]] کی ہجرت اور مہاجرین و انصار کے درمیان [[عقد اخوت]] قائم کرنے کے بعد ختم ہو گئی۔ لیکن پیغمبر اکرمؐ کی رحلت کے بعد یہ دشمنی انصار اور مہاجرین کے درمیان دوبارہ شروع ہو گئی اور [[بنی امیہ]] کے دور حکومت تک جاری رہی۔ اس دشمنی کی مثال مہاجران و انصار کے درمیان [[واقعہ سقیفہ|سقیفہ کا واقعہ]] ہے جس میں [[ابوبکر بن ابیقحافہ|ابوبکر]] مہاجرین کی حمایت سے [[خلافت]] پر پہنچ گیا۔ | ||
[[امام علیؑ]]، [[حضرت فاطمہ(س)]]، [[ابوسلمہ]]، [[امسلمہ]]، [[حمزۃ بن عبدالمطلب]] اور [[خلفائے ثلاثہ]] مشہور مہاجرین میں سے ہیں۔ | [[امام علیؑ]]، [[حضرت فاطمہ(س)]]، [[ابوسلمہ]]، [[امسلمہ]]، [[حمزۃ بن عبدالمطلب]] اور [[خلفائے ثلاثہ]] مشہور مہاجرین میں سے ہیں۔ | ||
== | ==مفہوم شناسی== | ||
{{اصلی|ہجرت | {{اصلی|ہجرت مدینہ}} | ||
مہاجران | مہاجران ان مسلمانوں کو کہا جاتا ہے جو اسلام لانے کے بعد مشرکین مکہ کے ظلم و ستم سے تنگ آکر پیغمبر اکرمؐ کے حکم سے مکہ سے مدینہ ہجرت کی۔<ref>مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۹، ص۸۵؛ بلاذری، انساب الاشراف، ۱۹۵۹م، ج۱، ص۲۵۷۔</ref> مہاجرین کے مقابلے میں مسلمانان مدینہ جو پیغمبراکرمؐ کی نصرت کے لئے تیار ہوئے،<ref>مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۹، ص۱۶۹۔</ref> انصار کہا جاتا ہے۔<ref>مقریزی، امتاع الاسماع، ۱۴۲۰ق، ج۹، ص۸۲۔</ref> | ||
عنوان | مہاجرین کا عنوان ان تمام مسلمانوں پر اطلاق ہوتا ہے جو [[فتح مکہ]] تک مکہ سے مدینہ مہاجرت کئے؛ لیکن [[صلح حدیبیہ]] سے پہلے مدینہ جانے والوں کا مقام دوسروں سے بلند ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۷، ص۲۶۱-۲۶۲۔</ref> | ||
== | == مقام و منزلت ==<!-- | ||
بہ گفتہ [[مکارم شیرازی]]، مرجع تقلید و مفسر قرآن، پیامبر(ص) اہتمام ویژہای برای مہاجران قائل بود؛ چرا کہ آنان زندگی مادی و اموال خود را در خدمت دعوت او قرار دادند و با ہجرت خود صدای اسلام را بہ گوش جہان رساندند۔<ref>مکارم شیرازی، الامثل، ۱۴۲۱ق، ج۸، ص۱۹۴۔</ref> | بہ گفتہ [[مکارم شیرازی]]، مرجع تقلید و مفسر قرآن، پیامبر(ص) اہتمام ویژہای برای مہاجران قائل بود؛ چرا کہ آنان زندگی مادی و اموال خود را در خدمت دعوت او قرار دادند و با ہجرت خود صدای اسلام را بہ گوش جہان رساندند۔<ref>مکارم شیرازی، الامثل، ۱۴۲۱ق، ج۸، ص۱۹۴۔</ref> | ||