مندرجات کا رخ کریں

"عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 66: سطر 66:
محققین کا ماننا ہے کہ عثمان کے خلاف ناراضگی اور انقلاب اچانک پیش نہیں آئی ہے بلکہ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ اس کے مختلف اسباب و علل رہے ہیں جن کی وجہ سے یہ صورت حال پیش آئی اور آخر میں اس حد تک ہچ گئی کہ پھر اس کے بعد اس کو روکنا ممکن نہیں رہ گیا۔<ref> غریب، خلافة عثمان بن عفان، قاهره، ص۱۰۳.</ref>  
محققین کا ماننا ہے کہ عثمان کے خلاف ناراضگی اور انقلاب اچانک پیش نہیں آئی ہے بلکہ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ اس کے مختلف اسباب و علل رہے ہیں جن کی وجہ سے یہ صورت حال پیش آئی اور آخر میں اس حد تک ہچ گئی کہ پھر اس کے بعد اس کو روکنا ممکن نہیں رہ گیا۔<ref> غریب، خلافة عثمان بن عفان، قاهره، ص۱۰۳.</ref>  


معاشرہ کے اہم مناصب پر اپنے رشتہ داروں کو مقرر کرنا، ان افراد کا طرز حکومت بہت سے مسلمانوں کے اعتراض کا سبب بنا۔<ref> غریب، خلافة عثمان بن عفان، قاهره، ص۱۰۵.</ref> ان رشتہ داروں میں سے بعض کا سابقہ اسلام اچھا نہیں تھا؛ عبد اللہ بن عامر ماضی میں ارتداد کا مرتکب رہ چکا تھا۔<ref> غریب، خلافة عثمان بن عفان، قاهره، ص۱۰۶.</ref>  ولید بن عقبہ وہ شخص تھا جسے قرآن مجید فاسق خطاب کر چکا تھا۔<ref> ابن‌ عبد البر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج ۴، ص۱۵۵۳.</ref> مروان بن حکم کو بھی رسول خدا (ص) اس کے باپ کے ہمراہ مدینہ سے باہر نکال چکے تھا، جنہیں عثمان پھر سے مدینہ لے آئے تھے۔<ref> ابن‌ عبد البر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۵۹.</ref>
معاشرہ کے اہم مناصب پر اپنے رشتہ داروں کو مقرر کرنا، ان افراد کا طرز حکومت بہت سے [[مسلمانوں]] کے اعتراض کا سبب بنا۔<ref> غریب، خلافة عثمان بن عفان، قاهره، ص۱۰۵.</ref> ان رشتہ داروں میں سے بعض کا سابقہ [[اسلام]] اچھا نہیں تھا؛ [[عبد اللہ بن عامر]] ماضی میں [[ارتداد]] کا مرتکب رہ چکا تھا۔<ref> غریب، خلافة عثمان بن عفان، قاهره، ص۱۰۶.</ref>  [[ولید بن عقبہ]] وہ شخص تھا جسے [[قرآن مجید]] [[فاسق]] خطاب کر چکا تھا۔<ref> ابن‌ عبد البر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج ۴، ص۱۵۵۳.</ref> [[مروان بن حکم]] کو بھی [[رسول خدا (ص)]] اس کے باپ کے ہمراہ [[مدینہ]] سے باہر نکال چکے تھا، جنہیں عثمان پھر سے مدینہ لے آئے تھے۔<ref> ابن‌ عبد البر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۵۹.</ref>
 
ان کے خلاف دیگر اعتراضات میں سے ان کا بیت المال سے اپنے رشتہ داروں کو مال عطا کرنا شمار کیا گیا ہے۔<ref> یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، بیروت، ج۲، ص۱۷۳.</ref> وہ [[بنی امیہ]] کو بیت المال سے کثرت سے مال عطا کیا کرتے تھے۔<ref> ابن کثیر، البدایة و النهایة، ۱۴۰۷ق، ج۷، ص۱۷۱.</ref>


==محاصرہ اور قتل==
==محاصرہ اور قتل==
گمنام صارف