مندرجات کا رخ کریں

"عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>S.J.Mosavi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 6: سطر 6:
اس کی ماں أروی عثمان کے باپ کے  طایفے سے ہے اور اس کا نسب کچھ یوں بیان ہوا ہے: اروی بنت کریز بن ربیعہ بن حبیب ابن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی۔ <ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۸.</ref> عثمان کی ماں [[پیغمبر اکرم(ص)]] کی پھوپھی،‌ ام حکیم بنت [[عبدالمطلب|عبدالمطّلب]]  کی بیٹی ہے۔ <ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۸.</ref> عثمان کی ولادت کو اختلاف کے ساتھ ساتواں <ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۷.</ref> اور چھٹا <ref>ابن حجر، الاصابہ، ۴، ۳۷۷.</ref> [[عام الفیل]] لکھا ہے. اس کی دو [[کنیت]] ہیں: ابوعمرو اور ابوعبداللہ، جن میں پہلی کنیت زیادہ مشہور ہے۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۷.</ref>[[رقیہ بنت رسول اللہ|رقیہ بنت پیغمبر اکرم(ص)]]انکی بیویوں میں سے ایک ہے اور بعض کے کہنے کے مطابق ان سے دو بیٹے؛ عمرو اور عبداللہ متولد ہو‎ئے لیکن کو‎ئی ایک بھی زندہ نہ رہا اور بچپنے میں دنیا سے چل بسے.<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۷.</ref> بعض مآخذ میں آیا ہے کہ عمرو رقیہ کا بیٹا نہیں بلکہ جاہلیت کے دَور میں عثمان کی کسی اور بیوی سے متولد ہوا تھا اور اسی وجہ سے زمان جاہلیت میں عثمان کی کنیت ابوعمرو تھی اور اسلام لانے کے بعد رقیہ سے شادی کی اور عبداللہ متولد ہوا اور اسی وجہ سے عثمان کی کنیت ابوعبداللہ کو ابوعمرو پر ترجیح دیا۔<ref>ابن جوزی، المنتظم، ۴، ۳۳۴.</ref> منابع کے مطابق رقیہ کے مرنے کے بعد پیغمبر کی دوسری بیٹی ام کلثوم کی شادی بھی عثمان سے ساتھ ہو‎ئی۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۹.</ref> چونکہ پیغمبر اکرم(ص) کی دو بیٹیوں سے شادی کی اسی لئے[[اہل سنت]] کے منابع میں اسکو «ذوالنورین» (دو نور والا) کہا گیا ہے۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۹.</ref>
اس کی ماں أروی عثمان کے باپ کے  طایفے سے ہے اور اس کا نسب کچھ یوں بیان ہوا ہے: اروی بنت کریز بن ربیعہ بن حبیب ابن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی۔ <ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۸.</ref> عثمان کی ماں [[پیغمبر اکرم(ص)]] کی پھوپھی،‌ ام حکیم بنت [[عبدالمطلب|عبدالمطّلب]]  کی بیٹی ہے۔ <ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۸.</ref> عثمان کی ولادت کو اختلاف کے ساتھ ساتواں <ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۷.</ref> اور چھٹا <ref>ابن حجر، الاصابہ، ۴، ۳۷۷.</ref> [[عام الفیل]] لکھا ہے. اس کی دو [[کنیت]] ہیں: ابوعمرو اور ابوعبداللہ، جن میں پہلی کنیت زیادہ مشہور ہے۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۷.</ref>[[رقیہ بنت رسول اللہ|رقیہ بنت پیغمبر اکرم(ص)]]انکی بیویوں میں سے ایک ہے اور بعض کے کہنے کے مطابق ان سے دو بیٹے؛ عمرو اور عبداللہ متولد ہو‎ئے لیکن کو‎ئی ایک بھی زندہ نہ رہا اور بچپنے میں دنیا سے چل بسے.<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۷.</ref> بعض مآخذ میں آیا ہے کہ عمرو رقیہ کا بیٹا نہیں بلکہ جاہلیت کے دَور میں عثمان کی کسی اور بیوی سے متولد ہوا تھا اور اسی وجہ سے زمان جاہلیت میں عثمان کی کنیت ابوعمرو تھی اور اسلام لانے کے بعد رقیہ سے شادی کی اور عبداللہ متولد ہوا اور اسی وجہ سے عثمان کی کنیت ابوعبداللہ کو ابوعمرو پر ترجیح دیا۔<ref>ابن جوزی، المنتظم، ۴، ۳۳۴.</ref> منابع کے مطابق رقیہ کے مرنے کے بعد پیغمبر کی دوسری بیٹی ام کلثوم کی شادی بھی عثمان سے ساتھ ہو‎ئی۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۹.</ref> چونکہ پیغمبر اکرم(ص) کی دو بیٹیوں سے شادی کی اسی لئے[[اہل سنت]] کے منابع میں اسکو «ذوالنورین» (دو نور والا) کہا گیا ہے۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۹.</ref>


==اسلام لے آنا==
==اسلام لانا==
{{تاریخ صدر اسلام}}
{{تاریخ صدر اسلام}}
کہا جاتا ہے کہ عثمان نے [[ابوبکر]] کی دعوت پر [[مکہ]] میں اسلام قبول کیا۔ <ref>ذہبی، اسدالغابہ، ۳، ۴۸۱.</ref>لیکن کس سال اسلام لائے اس کے بارے میں کو‎ئی اطلاع نہیں ہے۔ ہاں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اسلام کے ابتدا‎ئی دنوں میں [[ارقم بن ابی ارقم]] کے گھر پراسلام قبول کیا ہے۔<ref> ابن جوزی، المنتظم، ۴، ۳۳۵.</ref>
کہا جاتا ہے کہ عثمان نے [[ابوبکر]] کی دعوت پر [[مکہ]] میں اسلام قبول کیا۔ <ref>ذہبی، اسدالغابہ، ۳، ۴۸۱.</ref>لیکن کس سال اسلام لائے اس کے بارے میں کو‎ئی اطلاع نہیں ہے۔ ہاں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اسلام کے ابتدا‎ئی دنوں میں [[ارقم بن ابی ارقم]] کے گھر پراسلام قبول کیا ہے۔<ref> ابن جوزی، المنتظم، ۴، ۳۳۵.</ref>
گمنام صارف