مندرجات کا رخ کریں

"ابو بکر بن ابی قحافہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''اَبوبَکْر ابن ابی قُحافہ''' (متوفی [[سال ۱۳ ہجری قمری|۱۳ہ ق]]) ، [[اصحاب]] پیامبر میں سے تھا. [[رسول خدا]] صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی رحلت کے بعد بعض دیگر اصحاب کے ساتھ [[سقیفہ بنی ساعدہ]] میں جمع ہوگئے اور رسول خدا کی [[علی(ع)]] کی خلافت کے بارے میں وصیت ہونے کے باوجود مسلمانوں کے لیے خلیفہ انتخاب کرنے لگے۔ سقیفہ بنی سعدہ میں موجود افراد نے آخرکار رسول خدا (صلی اللہ علیہ او آلہ وسلم) کے [[خلافت|خلیفہ]] کے عنوان سے ابوبکر کی [[بیعت]] کی۔ وہ [[اہل سنت]] کی نظر میں [[خلفای راشدین]] میں سے پہلا خلیفہ ہے۔ آپ ظہور اسلام کے ابتدا‎ئی سالوں میں، مکہ میں، مسلمان ہو‎ئے۔ اور اسلامی مؤرخین کے مشہور نظریے کے مطابق [[مدینہ کی طرف ہجرت|پیامبر اکرم کی مدینہ ہجرت]] کے دوران آنحضرت کے ساتھ ہمسفر تھا اور آپ کے ساتھ [[غار ثور]] میں چھپ گیا۔ انکی مختصر حکومت کے دوران تاریخ اسلامی کے متنازعہ حادثات رونما ہو‎ئے جن میں سے [[حضرت زہرا (س)]] سے [[فدک]] کا چھیننا [[حروب الردہ|ردّہ کی جنگیں]] اور [[فتوحات]] کا آغاز ہیں۔
'''اَبوبَکْر ابن ابی قُحافہ''' (متوفی [[سال ۱۳ ہجری قمری|۱۳ہ ق]]) ، [[اصحاب]] پیامبر میں سے تھا. [[رسول خدا]] صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی رحلت کے بعد بعض دیگر اصحاب کے ساتھ [[سقیفہ بنی ساعدہ]] میں جمع ہوگئے اور رسول خدا کی [[علی(ع)]] کی خلافت کے بارے میں وصیت ہونے کے باوجود مسلمانوں کے لیے خلیفہ انتخاب کرنے لگے۔ سقیفہ بنی سعدہ میں موجود افراد نے آخرکار رسول خدا (صلی اللہ علیہ او آلہ وسلم) کے [[خلافت|خلیفہ]] کے عنوان سے ابوبکر کی [[بیعت]] کی۔ وہ [[اہل سنت]] کی نظر میں [[خلفائے راشدین]] میں سے پہلا خلیفہ ہے۔ آپ ظہور اسلام کے ابتدا‎ئی سالوں میں، مکہ میں، مسلمان ہو‎ئے۔ اور اسلامی مؤرخین کے مشہور نظریے کے مطابق [[پیغمبر اکرم]] کی [[مدینہ]] کی طرف [[ہجرت مدینہ|ہجرت]] کے دوران آنحضرت کے ساتھ ہمسفر تھا اور آپ کے ساتھ [[غار ثور]] میں مخفی تھے۔ انکی مختصر حکومت کے دوران تاریخ اسلامی کے متنازعہ حادثات رونما ہو‎ئے جن میں سے [[حضرت زہرا(س)]] سے [[فدک]] کا چھیننا [[حروب الردہ|ردّہ کی جنگیں]] اور [[فتوحات]] کا آغاز ہیں۔


== ولادت، نسب، کنیہ اور القاب ==
== ولادت، نسب، کنیہ اور القاب ==
ابوبکربعض روایات<ref>ابن اثیر، اسدالغابہ، ۳، ص۲۲۳؛ حارثی، ۹</ref> اور قرا‌‎ئن و شواہد (مدت عمر اور تاریخ وفات) کے مطابق [[عام الفیل]] کے چند ماہ بعد (احتمالا ہجرت سے 50 سال پہلے [[مکہ]] میں متولد ہو‎ا
بعض روایات <ref>ابن اثیر، اسدالغابہ، ۳، ص۲۲۳؛ حارثی، ۹</ref> اور قرا‌‎ئن و شواہد (مدت عمر اور تاریخ وفات) کے مطابق ابوبکر [[عام الفیل]] کے چند ماہ بعد (احتمالا ہجرت سے 50 سال پہلے [[مکہ]] میں متولد ہو‎ا۔
[[جاہلیت]] کے دور میں انکا نام عبد الکعبہ تھا اور [[اسلام]] لانے کے بعد پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے عبداللہ نام دیا<ref>ابن قتیبہ، ۱۶۷؛ نیز نک: سقا، ج۱، ص۲۶۶</ref>انکا باپ ابوقحافہ عثمان(متوفی [[۱۴ہجری قمری|۱۴ہ ق]]) اور انکی ماں امّ الخیر سَلْمی، بنت صخر بن عمرو بن کعب، دونوں بنی تیم سے تھے اور پانچویں پشت میں مرہ بن کعب پر [[پیغمبر اکرم(ص)]] کے شجرہ نسب سے ملتے ہیں.<ref>ابن سعد، ج۳، ص۱۶۹؛ ابن قتیبہ، ص۱۶۷-۱۶۸</ref>بعض اہل سنت کی روایات میں انکا نام عتیق ذکر ہوا ہے۔<ref>ابن سعد، ج۳، ص۱۷۰، ابن سیرین سے نقل کیا ہے؛ ابن اثیر، أسد الغابہ، ج۳، ص۲۰۵</ref> لیکن ظاہر تو ایسا لگتا ہے کہ عتیق انکا لقب تھا
[[جاہلیت]] کے دور میں انکا نام عبد الکعبہ تھا اور [[اسلام]] لانے کے بعد پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے عبداللہ نام دیا<ref>ابن قتیبہ، ۱۶۷؛ نیز نک: سقا، ج۱، ص۲۶۶</ref>انکا باپ ابوقحافہ عثمان(متوفی [[۱۴ہجری قمری|۱۴ہ ق]]) اور انکی ماں امّ الخیر سَلْمی، بنت صخر بن عمرو بن کعب، دونوں بنی تیم سے تھے اور پانچویں پشت میں مرہ بن کعب پر [[پیغمبر اکرم(ص)]] کے شجرہ نسب سے ملتے ہیں.<ref>ابن سعد، ج۳، ص۱۶۹؛ ابن قتیبہ، ص۱۶۷-۱۶۸</ref>بعض اہل سنت کی روایات میں انکا نام عتیق ذکر ہوا ہے۔<ref>ابن سعد، ج۳، ص۱۷۰، ابن سیرین سے نقل کیا ہے؛ ابن اثیر، أسد الغابہ، ج۳، ص۲۰۵</ref> لیکن ظاہر تو ایسا لگتا ہے کہ عتیق انکا لقب تھا
انکی کنیت ابوبکر تھی۔ لیکن انکا بکر نامی کو‎ئی بیٹا بھی تھا یہ نہیں اس میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ اور جتنی بھی کتابوں میں ابوبکر کے بیٹوں کا ذکر ہوا ہے «بکر» نام کے کسی بیٹے کا تذکرہ نہیں ہوا ہے۔<ref>نک: طبری، تاریخ، ۳، ص۲۴۶؛ ابن کثیر، ۶، ص۳۱۳</ref>لیکن انکے مخالفین، جیسے [[ابوسفیان]] نے ابوبکر (بکر=جوان اونٹ) کی توہین کرتے ہو‎ئے ابوفصیل (فصیل=اونٹ کا وہ بچہ جس سے ابھی ماں کا دودھ روک دیا گیا ہو) میں بدل دیا ہے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۱، ص۵۸۹؛ طبری، تاریخ، ج۳، ص۲۵۳، ۲۵۵؛ مفید، الارشاد، ص۱۰۲</ref>.
انکی کنیت ابوبکر تھی۔ لیکن انکا بکر نامی کو‎ئی بیٹا بھی تھا یہ نہیں اس میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ اور جتنی بھی کتابوں میں ابوبکر کے بیٹوں کا ذکر ہوا ہے «بکر» نام کے کسی بیٹے کا تذکرہ نہیں ہوا ہے۔<ref>نک: طبری، تاریخ، ۳، ص۲۴۶؛ ابن کثیر، ۶، ص۳۱۳</ref>لیکن انکے مخالفین، جیسے [[ابوسفیان]] نے ابوبکر (بکر=جوان اونٹ) کی توہین کرتے ہو‎ئے ابوفصیل (فصیل=اونٹ کا وہ بچہ جس سے ابھی ماں کا دودھ روک دیا گیا ہو) میں بدل دیا ہے۔<ref>بلاذری، انساب، ج۱، ص۵۸۹؛ طبری، تاریخ، ج۳، ص۲۵۳، ۲۵۵؛ مفید، الارشاد، ص۱۰۲</ref>.
confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم