گمنام صارف
"آیت" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←دیگر معانی
imported>Mabbassi |
imported>Mabbassi م (←دیگر معانی) |
||
سطر 114: | سطر 114: | ||
کسی چیز کا آیت ہونا مختلف جہات اور اعتبارا کے لحاظ سے فرق کرتا ہے اور شدت و ضعف کو قبول کرتا ہے۔ مثلا قرآن کا کچھ حصہ بشر کے مثل لانے سے عاجز ہونے کی بنا پر آیت خدا ہے۔احکام اور الہی ذمہ داریاں (واجبات و مستحبا....) تقوا کے حصول اور سبب قرب الہی ہونے کی جہت سے آیات الہی ہیں۔خارجی و عینی وجودات اپنے وجود و خصوصیات کے لحاظ سے وجود خدا پر دلالت کرتے ہیں وہ اس لحاظ سے آیات الہی ہیں ۔ انبیا اور اولیائے الہی اپنے قول و عمل میں لوگوں کی ہدایت کرنے کے لحاظ سے آیات الہی ہیں ۔جیسا کہ [[امام صادق]] اور [[امام رضا]] علیہما السلام سے: <font color=green>{{حدیث|وَعلامات وبِالنَّجمِ هُمْ یهْتَدُون}}</font> کے بارے میں سوال ہوا آپ نے ارشاد فرمایا: | کسی چیز کا آیت ہونا مختلف جہات اور اعتبارا کے لحاظ سے فرق کرتا ہے اور شدت و ضعف کو قبول کرتا ہے۔ مثلا قرآن کا کچھ حصہ بشر کے مثل لانے سے عاجز ہونے کی بنا پر آیت خدا ہے۔احکام اور الہی ذمہ داریاں (واجبات و مستحبا....) تقوا کے حصول اور سبب قرب الہی ہونے کی جہت سے آیات الہی ہیں۔خارجی و عینی وجودات اپنے وجود و خصوصیات کے لحاظ سے وجود خدا پر دلالت کرتے ہیں وہ اس لحاظ سے آیات الہی ہیں ۔ انبیا اور اولیائے الہی اپنے قول و عمل میں لوگوں کی ہدایت کرنے کے لحاظ سے آیات الہی ہیں ۔جیسا کہ [[امام صادق]] اور [[امام رضا]] علیہما السلام سے: <font color=green>{{حدیث|وَعلامات وبِالنَّجمِ هُمْ یهْتَدُون}}</font> کے بارے میں سوال ہوا آپ نے ارشاد فرمایا: | ||
: نجم سے رسول خدا (صلی الله | : نجم سے رسول خدا (صلی الله علیہ وآلہ وسلم اور علامات سے [[آئمہ]](ع) مراد ہیں ۔<ref> کلینی،اصول کافی، ج۱، ص۲۰۷؛ طباطبائی، المیزان، ج۱، ص۲۵۰</ref>انبیا کے معجزات اور غیر معمولی افعال کو خاص طور پر آیت کہتے ہیں ۔کیونکہ وہ واضح اور روشن تر قدرت اور عظمت الہی اور انبیا کے ادعائے نبوت کی صداقت پر دلالت کرتے ہیں ۔<ref>قرآن شناسی، ج۱، ص۳۳</ref> | ||
=== تشریعی اور تکوینی آیات === | === تشریعی اور تکوینی آیات === |