گمنام صارف
"عقیل بن ابی طالب" کے نسخوں کے درمیان فرق
←عقیل کا خط
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 62: | سطر 62: | ||
===عقیل کا خط=== | ===عقیل کا خط=== | ||
واقعۂ حکمیت کے بعد اصحاب امیر المؤمنین | واقعۂ حکمیت کے بعد اصحاب امیر المؤمنین پراگندہ ہوگئے تو ضحاک بن قیس فہری جس کی کمان میں تین سے چار ہزار تک کے سپاہی تھے، نے شہروں اور دیہاتوں میں قتل و غارت کا بازار گرم کیا، حاجیوں کے اموال لوٹنے شروع کئے اور بعض کو قتل کیا۔ حضرت علی نے جواب میں کوفیوں سے اسے جواب دینے کیلئے کہا تو کوفیوں نے سستی کا مظاہرہ کیا۔ یہ خبر جب عقیل کو پہنچی تو انہوں نے آپ کو یہ خط لکھا: | ||
::<font size=3px , font color=green>{{حدیث|… '''فأف لحیاة فی دهر جرأ علیک الضحاک! وما الضحاک [إلا] فقع بقرقر، و قدتوهمت حیث بلغنی ذلک أن شیعتک و أنصارک خذلوک، فأکتب الی یابن أمی برأیک، فان کنت الموت ترید تحملت الیک ببنی أخیک و ولد أبیک، فعشنا منک ما عشت، و متنا معک إذا مت، فو الله! ما أحب أن أبقی فی الدنیا بعدک فواقاً. و أقسم بالاعزّ الاجلّ! ان عیشا نعیشه بعدک فی الحیاة لغیر هنئ و لامرئ و لانجیع، و السلام علیک و رحمة الله و برکاته'''.}}</font> | ::<font size=3px , font color=green>{{حدیث|… '''فأف لحیاة فی دهر جرأ علیک الضحاک! وما الضحاک [إلا] فقع بقرقر، و قدتوهمت حیث بلغنی ذلک أن شیعتک و أنصارک خذلوک، فأکتب الی یابن أمی برأیک، فان کنت الموت ترید تحملت الیک ببنی أخیک و ولد أبیک، فعشنا منک ما عشت، و متنا معک إذا مت، فو الله! ما أحب أن أبقی فی الدنیا بعدک فواقاً. و أقسم بالاعزّ الاجلّ! ان عیشا نعیشه بعدک فی الحیاة لغیر هنئ و لامرئ و لانجیع، و السلام علیک و رحمة الله و برکاته'''.}}</font> | ||
::ترجمہ: … ایسی زندگی پر اف جس میں ضحاک تم پر حملہ آور ہو۔ یہ ضحاک پست اور بد بخت ہے۔ جب مجھے ان امور (یعنی ضحاک کے حملے اور کوفیوں کی بے وفائی) کی خبر ملی تو میں نے سوچا کہ تجھے تہمارے شیعوں اور مددگاروں نے تمہارا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔اے میرے ماں جائے! مجھے اپنی رائے سے آگاہ کرو۔ اگر تم موت کے متمنی ہو تو میں اپنے بھائی کی اولاد اور اپنے باپ کی اولاد کو تمہارے پاس جمع کروں۔ ہمارا جینا اور مرنا تمہارے ساتھ ہے۔ خدا کی قسم! میں تمہارے بعد لمحہ بھر زندہ رہنے کو دوست نہیں رکھتا ہوں۔ خدائے عز و جل کی قسم !تمہارے بعد ہماری زندگی میں کسی قسم کی پسندیدگی اور خوشگواری نہیں ہے۔ تم پر خدا کی رحمت اور برکتیں نازل ہوں۔<ref>نہج السعادة فی مستدرک نہج البلاغہ، محمد باقر المحمودی، ج ۵، صص ۲۰۹- ۳۰۰.</ref> | ::ترجمہ: … ایسی زندگی پر اف جس میں ضحاک تم پر حملہ آور ہو۔ یہ ضحاک پست اور بد بخت ہے۔ جب مجھے ان امور (یعنی ضحاک کے حملے اور کوفیوں کی بے وفائی) کی خبر ملی تو میں نے سوچا کہ تجھے تہمارے شیعوں اور مددگاروں نے تمہارا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔اے میرے ماں جائے! مجھے اپنی رائے سے آگاہ کرو۔ اگر تم موت کے متمنی ہو تو میں اپنے بھائی کی اولاد اور اپنے باپ کی اولاد کو تمہارے پاس جمع کروں۔ ہمارا جینا اور مرنا تمہارے ساتھ ہے۔ خدا کی قسم! میں تمہارے بعد لمحہ بھر زندہ رہنے کو دوست نہیں رکھتا ہوں۔ خدائے عز و جل کی قسم !تمہارے بعد ہماری زندگی میں کسی قسم کی پسندیدگی اور خوشگواری نہیں ہے۔ تم پر خدا کی رحمت اور برکتیں نازل ہوں۔<ref>نہج السعادة فی مستدرک نہج البلاغہ، محمد باقر المحمودی، ج ۵، صص ۲۰۹- ۳۰۰.</ref> |