مندرجات کا رخ کریں

"ابراہیم بن مالک اشتر" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{مشابہت|ابراہیم}}
{{مشابہت|ابراہیم}}
'''ابراہیم بن مالک اشتر''' نخعی (قتل: 72 ھ) [[مالک اشتر]] کے فرزند جنہوں نے [[مختار بن ابوعبیدہ ثقفی|مختار بن ابو عبید ثقفی]] کی حمایت میں [[امام حسین (ع)]] کے خون کا بدلہ لینے کے لئے [[اموی حکومت]] کے خلاف قیام کیا۔
'''ابراہیم بن مالک اشتر''' نخعی (قتل: 72 ھ) [[مالک اشتر]] کے فرزند جنہوں نے [[مختار بن ابو عبیدہ ثقفی|مختار بن ابو عبید ثقفی]] کی حمایت میں [[امام حسین (ع)]] کے خون کا بدلہ لینے کے لئے [[اموی حکومت]] کے خلاف قیام کیا۔


ابراہیم کی مختار کے ساتھ شمولیت سے پہلے کی زندگی کے بارے میں کوئی خاص معلومات نہیں ملتیں. فقط یہ کہا گیا ہے کہ آپ نے [[جنگ صفین]] میں [[امام علی(ع)]] کے چاہنے والوں کے ہمراہ [[معاویہ]] کے ساتھ جنگ کی۔ مختار کے قتل ہونے کے بعد، [[مصعب بن زبیر]] کے ساتھ مل گیا اور [[عبدالملک بن مروان]] کی فوج کے ہاتھوں سنہ ٧٢ق میں قتل کیا گیا۔  
ابراہیم کی مختار کے ساتھ شمولیت سے پہلے کی زندگی کے بارے میں کوئی خاص معلومات نہیں ملتیں۔ فقط یہ کہا گیا ہے کہ آپ نے [[جنگ صفین]] میں [[امام علی(ع)]] کے چاہنے والوں کے ہمراہ [[معاویہ]] کے ساتھ جنگ کی۔ مختار کے قتل ہونے کے بعد، [[مصعب بن زبیر]] کے ساتھ مل گیا اور [[عبدالملک بن مروان]] کی فوج کے ہاتھوں سنہ ٧٢ ھ میں قتل کیا گیا۔  


اس نے کچھ عرصہ مختار اور مصعب کے حکم سے، [[موصل]] اور اس کے اطراف کے علاقوں کی حکومت بھی کی۔
اس نے کچھ عرصہ مختار اور مصعب کے حکم سے، [[موصل]] اور اس کے اطراف کے علاقوں کی حکومت بھی کی۔


==جنگ صفین میں شرکت==
==جنگ صفین میں شرکت==
ابراہیم کی مختار کے ساتھ بیعت کرنے سے پہلے والی زندگی کے بارے میں کوئی خاص معلومات نہیں ملتیں صرف یہ کہ آپ نے جنگ صفین میں امام علی(ع) کے چاہنے والوں اور اپنے والد مالک اشتر کے رکاب میں معاویہ سے جنگ کی.<ref> نصربن مزاحم، ۴۴۱</ref>
ابراہیم کی مختار کے ساتھ بیعت کرنے سے پہلے والی زندگی کے بارے میں کوئی خاص معلومات نہیں ملتیں صرف یہ کہ آپ نے جنگ صفین میں امام علی(ع) کے چاہنے والوں اور اپنے والد مالک اشتر کے رکاب میں معاویہ سے جنگ کی.<ref> نصر بن مزاحم، ۴۴۱</ref>


==قیام مختار ثقفی کی حمایت==
==قیام مختار ثقفی کی حمایت==
===ابراہیم کی طرف سے قیام میں شرکت کرنے کی دعوت===
===ابراہیم کی طرف سے قیام میں شرکت کرنے کی دعوت===
سنہ ٦٦ ق/٦٨٥م میں مختار نے [[محمد بن حنفیہ]] کا نمایندہ بن کر، امام حسین(ع) کے خون کا بدلہ لینے کے لئے امویون کے خلاف قیام کیا. اس وقت [[کوفہ]] کے شیعہ جو مختار کے قیام کے حامی تھے انہوں نے ابراہیم کو اس کے والد کی امام علی(ع) کے ساتھ وفارداری کی وجہ سے اپنے گروپ میں داخل ہونے کی دعوت دی ابراہیم نے اس دعوت کو قبول کرنے کی شرط رکھی کہ وہ اس صورت میں اس گروپ میں داخل ہو گا کہ گروپ کی فرمان روائی اسے دی جائے، لیکن اہل تشیع نے یاد آوری کرائی کہ اس گروپ کا کمانڈر مختار ثقفی انتخاب ہو چکا ہے. کچھ دیر بعد مختار خود ابراہیم کے پاس گیا اور اسے ابن حنفیہ کا لکھا ہوا خط دیا جس میں ابراہیم کے لئے لکھا تھا کہ وہ امویون کے خلاف قیام میں مختار کی ہمراہی کرے.<ref>بلاذری، ۵/۲۲۲</ref>
سنہ ٦٦ ھ/ ٦٨٥ ء میں مختار نے [[محمد بن حنفیہ]] کا نمایندہ بن کر، امام حسین (ع) کے خون کا بدلہ لینے کے لئے امویون کے خلاف قیام کیا. اس وقت [[کوفہ]] کے شیعہ جو مختار کے قیام کے حامی تھے انہوں نے ابراہیم کو اس کے والد کی امام علی(ع) کے ساتھ وفارداری کی وجہ سے اپنے گروپ میں داخل ہونے کی دعوت دی ابراہیم نے اس دعوت کو قبول کرنے کی شرط رکھی کہ وہ اس صورت میں اس گروپ میں داخل ہو گا کہ گروپ کی فرمان روائی اسے دی جائے، لیکن اہل تشیع نے یاد آوری کرائی کہ اس گروپ کا کمانڈر مختار ثقفی انتخاب ہو چکا ہے. کچھ دیر بعد مختار خود ابراہیم کے پاس گیا اور اسے ابن حنفیہ کا لکھا ہوا خط دیا جس میں ابراہیم کے لئے لکھا تھا کہ وہ امویون کے خلاف قیام میں مختار کی ہمراہی کرے.<ref> بلاذری، ۵/۲۲۲</ref>


===دعوت کی قبولیت===
===دعوت کی قبولیت===
ابراہیم نے پہلے تو اس خط کے بارے میں شک کیا کہ کیا واقعی یہ خط ابن حنفیہ کی طرف سے ہے یا نہیں. <ref>نک: متن نامہدر بلاذری، ۵/۲۲۲؛ طبری، ۶/۱۶-۱۷؛ قس: وہی نامہدر دینوری، ۲۸۹ بالمآل  ۵/۹۹</ref> لیکن [[یزید بن انس اسدی]]، [[احمر بن شمیط بجلی]] اور [[عبداللہ بن کامل شاکری]] نے گواہی دی کہ انہوں نے خود دیکھا ہے کہ محمد بن حنفیہ نے یہ خط ابراہیم کے لئے لکھا ہے.<ref>ابن سعد، ۵/۹۹</ref> اس کے بعد ابراہیم نے یہ دعوت قبول کی اور مختار کے ساتھ بیعت کی.
ابراہیم نے پہلے تو اس خط کے بارے میں شک کیا کہ کیا واقعی یہ خط ابن حنفیہ کی طرف سے ہے یا نہیں. <ref> نک: متن نامہدر بلاذری، ۵/۲۲۲؛ طبری، ۶/۱۶-۱۷؛ قس: وہی نامہدر دینوری، ۲۸۹ بالمآل  ۵/۹۹</ref> لیکن [[یزید بن انس اسدی]]، [[احمر بن شمیط بجلی]] اور [[عبداللہ بن کامل شاکری]] نے گواہی دی کہ انہوں نے خود دیکھا ہے کہ محمد بن حنفیہ نے یہ خط ابراہیم کے لئے لکھا ہے.<ref> ابن سعد، ۵/۹۹</ref> اس کے بعد ابراہیم نے یہ دعوت قبول کی اور مختار کے ساتھ بیعت کی.


جنہوں نے مختار کے قیام میں شرکت کی ان میں سے اکثر کو محمد بن حنفیہ کو ابراہیم کے نام خط لکھنے کے بارے میں شک تھا اور بہت جستجو کے بعد [[ابو عمرہ کیسان]] نے خط کے صحیح ہونے کی گواہی دی اور کہا کہ وہ مختار کو مورد اعتماد سمجھتے ہیں، اور سب نے اس قول کو کہ یہ خط محمد بن حنفیہ کی طرف سے ہے قبول کیا اور اس کے صحیح ہونے کی گواہی دی. <ref>دینوری، ۲۹۰</ref>
جنہوں نے مختار کے قیام میں شرکت کی ان میں سے اکثر کو محمد بن حنفیہ کو ابراہیم کے نام خط لکھنے کے بارے میں شک تھا اور بہت جستجو کے بعد [[ابو عمرہ کیسان]] نے خط کے صحیح ہونے کی گواہی دی اور کہا کہ وہ مختار کو مورد اعتماد سمجھتے ہیں، اور سب نے اس قول کو کہ یہ خط محمد بن حنفیہ کی طرف سے ہے قبول کیا اور اس کے صحیح ہونے کی گواہی دی. <ref>دینوری، ۲۹۰</ref>
سطر 20: سطر 20:
== آغاز قیام==
== آغاز قیام==
ابراہیم اور مختار نے آپس میں طے کیا کہ [[ربیع الاول]] کے وسط میں سنہ ٦٦ ق/ اکتوبر ٦٨٥م کو [[کوفہ]] سے قیام کی شروعات کی جائے، لیکن تیاری مکمل نہ ہونے کی وجہ سے ایک ہفتہ بعد اسی مہینے جمعرات کے دن قیام کا آغاز کیا. <ref>بلاذری، ۵/۲۲۳؛ طبری، ۶/۱۸</ref>
ابراہیم اور مختار نے آپس میں طے کیا کہ [[ربیع الاول]] کے وسط میں سنہ ٦٦ ق/ اکتوبر ٦٨٥م کو [[کوفہ]] سے قیام کی شروعات کی جائے، لیکن تیاری مکمل نہ ہونے کی وجہ سے ایک ہفتہ بعد اسی مہینے جمعرات کے دن قیام کا آغاز کیا. <ref>بلاذری، ۵/۲۲۳؛ طبری، ۶/۱۸</ref>
اس دوران ابراہیم کا ہر وقت مختار کے پاس آنا جانا دیکھ کر [[عبداللہ بن مطیع]] جو کہ [[عبداللہ بن زبیر]]کی طرف سے کوفہ کا حاکم تھا، اس کو شک ہو گیا. <ref>ابن‌سعد، ۵/۹۹</ref> اور قیام کے بارے میں باخبر ہو گیا، کوفہ کے ہیڈ ایاس بن مضارب سے کہا کہ حالات پر نظر رکھے اور کچھ لوگوں کو شہر کے حساس نقاط پر توجہ کرنے کا حکم دیا. ابراہیم بدھ کے دن، یعنی قیام سے ایک دن پہلے اپنے دوستوں کے ہمراہ جن کی تعداد بہت زیادہ تھی، مختار کے گھر کی طرف جا رہے تھے کہ راستے میں ایاس بن مضارب سے روبرو ہوئے. ابراہیم نے ایاس کو مزاحمت ایجاد کرنے کی وجہ سے قتل کیا اور اس کے بعد جلدی ہی قیام شروع ہوگئی.
اس دوران ابراہیم کا ہر وقت مختار کے پاس آنا جانا دیکھ کر [[عبداللہ بن مطیع]] جو کہ [[عبداللہ بن زبیر]] کی طرف سے کوفہ کا حاکم تھا، اس کو شک ہو گیا. <ref>ابن‌سعد، ۵/۹۹</ref> اور قیام کے بارے میں باخبر ہو گیا، کوفہ کے ہیڈ ایاس بن مضارب سے کہا کہ حالات پر نظر رکھے اور کچھ لوگوں کو شہر کے حساس نقاط پر توجہ کرنے کا حکم دیا۔ ابراہیم بدھ کے دن، یعنی قیام سے ایک دن پہلے اپنے دوستوں کے ہمراہ جن کی تعداد بہت زیادہ تھی، مختار کے گھر کی طرف جا رہے تھے کہ راستے میں ایاس بن مضارب سے روبرو ہوئے. ابراہیم نے ایاس کو مزاحمت ایجاد کرنے کی وجہ سے قتل کیا اور اس کے بعد جلدی ہی قیام شروع ہوگئی.


ایک طرف ابراہیم، مختار ثقفی اور ان کے طرفدار، دوسری طرف ابن مطیع و راشد بن ایاس، جن کے درمیان لڑائی شروع ہو گئی راشد مارا گیا اور ابن مطیع پیچھے ہٹ گیا اور ابراہیم نے اسے محاصرے میں لے لیا. وہ کچھ دن کے بعد بھاگ گیا اور اس کے سب دوست مختار کے لشکر میں شامل ہو گئے.  
ایک طرف ابراہیم، مختار ثقفی اور ان کے طرفدار، دوسری طرف ابن مطیع و راشد بن ایاس، جن کے درمیان لڑائی شروع ہو گئی راشد مارا گیا اور ابن مطیع پیچھے ہٹ گیا اور ابراہیم نے اسے محاصرے میں لے لیا. وہ کچھ دن کے بعد بھاگ گیا اور اس کے سب دوست مختار کے لشکر میں شامل ہو گئے.  
سطر 47: سطر 47:
== تاریخ وفات==
== تاریخ وفات==
[[ملف:مقبره ابراهیم بن مالک بعد از تخریب.jpg|تصغیر|مقبرۂ ابراہیم بن مالک کا بمب دھماکے کے بعد کا منظر ]]
[[ملف:مقبره ابراهیم بن مالک بعد از تخریب.jpg|تصغیر|مقبرۂ ابراہیم بن مالک کا بمب دھماکے کے بعد کا منظر ]]
ابراہیم کی وفات کے بارے میں مورخین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے. [[ابن اثیر]] اور [[طبری]] نے ایک روایت کے مطابق، ٧١ق/٦٩٠م کہا ہے، لیکن زیادہ تر مورخین نے اصلی تاریخ ٧٢ق/٦٩١، ایک صحیح قول کے مطابق اسی سال (جمادی الاخر/نومبر) کو کہا گیا ہے.
ابراہیم کی وفات کے بارے میں مورخین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔ [[ابن اثیر]] اور [[طبری]] نے ایک روایت کے مطابق، ٧١ ھ/٦٩٠ء کہا ہے، لیکن زیادہ تر مورخین نے اصلی تاریخ ٧٢ق/٦٩١ء، ایک صحیح قول کے مطابق اسی سال (جمادی الاخر/نومبر) کو کہا گیا ہے.


==قبر==
==قبر==
ابراہیم بن مالک کی قبر [[سامراء]] سے آٹھ فرسخ دور شہر دجیل کے جنوب میں واقع ہے. آپ کی قبر [[اہل تشیع]] کی زیارت گاہ تھی.<ref> حرز الدین، مراقد المعارف، ج۱، ص۳۸؛ قائدان، عتبات عالیات عراق، ص۲۱۴</ref> سنہ ٢٠٠٥ء میں اس مقبرے کو بم حملے سے مسمار کر دیا گیا ہے.
ابراہیم بن مالک کی قبر [[سامراء]] سے آٹھ فرسخ دور شہر دجیل کے جنوب میں واقع ہے. آپ کی قبر [[اہل تشیع]] کی زیارت گاہ تھی.<ref> حرز الدین، مراقد المعارف، ج۱، ص۳۸؛ قائدان، عتبات عالیات عراق، ص۲۱۴</ref> سنہ ٢٠٠٥ء میں اس مقبرے کو بم حملے سے مسمار کر دیا گیا ہے۔


اسی طرح ایک اور قبر بحرین کے شہر "جزیرہ عسکر" میں بھی ابراہیم بن مالک کے نام سے ہے، ممکن ہے یہ قبر آپ کے کسی پوتے کی ہو<ref> سایت سنوات الجریش</ref>.
اسی طرح ایک اور قبر بحرین کے شہر "جزیرہ عسکر" میں بھی ابراہیم بن مالک کے نام سے ہے، ممکن ہے یہ قبر آپ کے کسی پوتے کی ہو<ref> سایت سنوات الجریش</ref>


==متعلقہ مضامین ==
==متعلقہ مضامین ==
سطر 67: سطر 67:
{{طومار}}
{{طومار}}
* ابن‌اثیر، الکامل، بیروت، ۱۴۰۲ق.
* ابن‌اثیر، الکامل، بیروت، ۱۴۰۲ق.
* ابن‌ حجر، احمد بن علی، تعجیل المنفعہ بزواید الرّجال الائمہ، حیدرآباد دکن، ۱۳۲۴ق.
* ابن‌ حجر، احمد بن علی، تعجیل المنفعہ بزواید الرّجال الائمہ، حیدرآباد دکن، ۱۳۲۴ق.
* ابن رستہ، احمد بن عمر، الاعلاق النّفیسہ، دخویہ کی کوشش، لیدن، ۱۸۹۱ ء.
* ابن رستہ، احمد بن عمر، الاعلاق النّفیسہ، دخویہ کی کوشش، لیدن، ۱۸۹۱ ء.
* ابن‌ سعد، محمد، طبقات الکبری،احسان عباس کی کوشش، بیروت، دار صادر.
* ابن‌ سعد، محمد، طبقات الکبری،احسان عباس کی کوشش، بیروت، دار صادر.
* ابن عبد ربہ، احمد بن محمد، عقد الفرید،احمد الزین اور دوسروں کی کوشش، قاہره، ۱۹۵۲ ء.
* ابن عبد ربہ، احمد بن محمد، عقد الفرید،احمد الزین اور دوسروں کی کوشش، قاہره، ۱۹۵۲ ء.
* ابن قتیبہ، عبدالله بن مسلم، المعارف، ثروت عکاشہ کی کوشش، قاہره، ۱۹۶۰ ء.
* ابن قتیبہ، عبدالله بن مسلم، المعارف، ثروت عکاشہ کی کوشش، قاہره، ۱۹۶۰ ء.
* اصفہانی، ابو الفرج، الأغانی، قاہره، ۱۲۸۵ق.
* اصفہانی، ابو الفرج، الأغانی، قاہره، ۱۲۸۵ق.
* بخاری، محمد بن اسماعیل، التاریخ الصّغیر، محمود ابراہیم زاید و یوسف مرعشی کی کوشش، بیروت، ۱۴۰۶ق.
* بخاری، محمد بن اسماعیل، التاریخ الصّغیر، محمود ابراہیم زاید و یوسف مرعشی کی کوشش، بیروت، ۱۴۰۶ق.
* بلاذری، احمد بن یحیی، انساب الاشراف، بہ کوشش ف. گواتن، بغداد، مکتبہ المثنی.
* بلاذری، احمد بن یحیی، انساب الاشراف، بہ کوشش ف. گواتن، بغداد، مکتبہ المثنی.
* خلیفہ بن خیاط، تاریخ، سہیل زکار کی کوشش، دمشق، ۱۹۶۸ ء.
* خلیفہ بن خیاط، تاریخ، سہیل زکار کی کوشش، دمشق، ۱۹۶۸ ء.
* دینوری، احمد بن داود، اخبار الطوال، عبد المنعم عامر کی کوشش، قاہره، ۱۹۶۰ ء.
* دینوری، احمد بن داود، اخبار الطوال، عبد المنعم عامر کی کوشش، قاہره، ۱۹۶۰ ء.
* ذہبی، شمس‌ الدین محمد، تاریخ الاسلام، قاہره، ۱۳۶۸ق.
* ذہبی، شمس‌ الدین محمد، تاریخ الاسلام، قاہره، ۱۳۶۸ق.
* طبری، تاریخ، محمد ابو الفضل ابراہیم کی کوشش، قاہره، ۱۹۶۰-۱۹۶۸ ء.
* طبری، تاریخ، محمد ابو الفضل ابراہیم کی کوشش، قاہره، ۱۹۶۰-۱۹۶۸ ء.
* مسعودی، علی بن حسین، مروج الذہب، بیروت، ۱۹۶۶ ء.
* مسعودی، علی بن حسین، مروج الذہب، بیروت، ۱۹۶۶ ء.
* نصربن مزاحم، وقعہ الصّفین، عبد السلام محمد ہارون کی کوشش، قاہره، ۱۳۸۲ق.
* نصربن مزاحم، وقعہ الصّفین، عبد السلام محمد ہارون کی کوشش، قاہره، ۱۳۸۲ق.
{{خاتمہ}}
{{خاتمہ}}
گمنام صارف