"رمی جمرات" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←جمرات ثلاث) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 27: | سطر 27: | ||
آخری سالوں میں رمی میں سہولت پیدا کرنے کی خاطر کئی پل تعمیر کی گئی ہیں جن کی وجہ سے جمرات کی موجودہ شکل بالکل بدل گیئ ہے.<ref>[http://hajj.ir/34/22668 سایت حج]</ref> لیکن پھر بھی لوگوں کی کثیر تعداد حادثے کا شکار ہوتے ہیں جن میں سنہ 2015 میں واقع ہونے والا [[حادثہ منا]] نہایت جانی نقصان کا حامل ہے۔ بعض [[مرجع تقلید|مراجع تقلید]] رمی جمرات میں آسانی پیدا کرنے کی خاطر مختلف فتاوا بھی صادر کر چکے ہیں۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/Magazine/View/4789/4812/40051/%D8%AA%D8%AD%D9%82%DB%8C%D9%82%DB%8C-%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D8%AF%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%D9%87-%D8%B1%D9%85%DB%8C-%D8%AC%D9%85%D8%B1%D8%A7%D8%AA سایت حوزہ]</ref> | آخری سالوں میں رمی میں سہولت پیدا کرنے کی خاطر کئی پل تعمیر کی گئی ہیں جن کی وجہ سے جمرات کی موجودہ شکل بالکل بدل گیئ ہے.<ref>[http://hajj.ir/34/22668 سایت حج]</ref> لیکن پھر بھی لوگوں کی کثیر تعداد حادثے کا شکار ہوتے ہیں جن میں سنہ 2015 میں واقع ہونے والا [[حادثہ منا]] نہایت جانی نقصان کا حامل ہے۔ بعض [[مرجع تقلید|مراجع تقلید]] رمی جمرات میں آسانی پیدا کرنے کی خاطر مختلف فتاوا بھی صادر کر چکے ہیں۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/Magazine/View/4789/4812/40051/%D8%AA%D8%AD%D9%82%DB%8C%D9%82%DB%8C-%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D8%AF%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%D9%87-%D8%B1%D9%85%DB%8C-%D8%AC%D9%85%D8%B1%D8%A7%D8%AA سایت حوزہ]</ref> | ||
==زمان رمی جمرات== | ==زمان رمی جمرات== | ||
رمی | رمی جمرات [[عید قربان]] اور اس کے بعد دو دن انجام پاتے ہیں۔ اس کا وقت مشہور قول کے مطابق طلوع آفتاب سے [[غروب]] تک ہے۔ مگر یہ کہ کسی کو کوئی غذر شرعی کی وجہ سے مقررہ وقت میں انجام نہ دے سکے جیسے بیمار اور عمر رسیدہ حضرات۔<ref>مناسک حج، م۹۹۶ و م۹۹۷</ref> | ||
=== | ===عید قربان کے دن رمی جمرات=== | ||
عید قربان کے دن مشعرالحرام میں وقوف کے بعد جب حاجی منا پہنچ جاتے ہیں تو سب سے پہلے "جمرہ عقبہ" کو کنکریاں مارتے ہیں اسکے بعد قربانی اور حلق یا تقصیر انجام دیتے ہیں۔ ہر دفعہ سات کنکریاں مارنا ضروری ہے جو انسان خود اپنے ہاتھ سے پھینکے جائیں اور ممکنہ صورت میں ان کے جمرہ پر لگنے کے حوالے سے اطمینان پیدا کرنا ضرور ہے۔ | |||
=== | ===ایام تشریق میں رمی=== | ||
حاجیوں کو ذی الحجہ کی بارہویں اور تیرہویں تاریخ کو بھی بالترتیب جمرہ اولیٰ، جمرہ وُسْطیٰ اور جمرہ عَقَبہ کو کنکریاں مارنا واجب ہے۔ اس کام کیلئے سورج کے نکلنے سے لے کر غروب تک وقت ہے۔ اگر کوئی حاجی تیرہویں رات کو بھی [[منا]] میں ٹھرے تو تیرہویں دن بھی تینوں جمرات کو کنکریاں مارنا واجب ہے۔ | |||
===رمی | ===خواتین کا رمی جمرات=== | ||
خواتین [[وقوف مشعر]] کو عید قربان کی رات انجام دے کر اسی رات منا جا کر راتوں رات جمرہ عقبہ کو کنکریاں مار سکتی ہیں۔ لیکن باقی دو جمرہ کو دن کے وقت کنکریاں مارنا ضروری ہے۔ مگر یہ کہ کوئی شرعی عذر کی وجہ سے اسے دن کے وقت انجام نہ دے سکیں تو اس صورت میں باقی رمی جمرات کو بھی رات کے وقت انجام دے سکتی ہیں۔<ref>مناسک حج، م۱۰۰۰</ref> | |||
== | ==کنکریوں کی شرائط== | ||
* | * کنکریوں کو انگلی کی نوک اور اسے سے چہوٹا ہونا چاہئے۔ لیکن ریت کی طرح نہایت ہی باریک بھی نہ ہو۔ | ||
* | * [[مسجد الحرام]] اور [[مسجد خیف|مسجد خَیف]] کے علاقے کا چنی گئی ہو۔ بعض مراجع نے حرم کے پورے علاقے کو استثنا قرار دیا ہے۔ | ||
* بکر | * "بکر" ہونا چاہئے؛ یعنی استعمال شدہ نہ ہو دوسرے لفظوں میں خود شخص مورد نظر یا کوئی اور شخص نے اسے استعمال نہ کیا ہو۔ | ||
* مباح | * مباح ہو نہ [[غصب|غصبی]]۔ | ||
* مستحب | * مستحب ہے کنکریوں کو [[مشعر الحرام]] سے جمع کیا جائے۔<ref>مناسک حج، ص۴۲۶-۴۳۰</ref> | ||
== | ==کنکریاں مارنے کی شرائط== | ||
* قصد | * قصد قربت۔ | ||
* | * کنکریوں کا جمرات پر لگنا۔ | ||
* | * ہاتھ سے مارنا۔ | ||
* | * کنکریوں کو ایک ایک کر کے مارا جائے نہ ایک ساتھ یا دو دو یا تین تین کرکے۔<ref>مناسک حج، ص۴۲۶-۴۳۰</ref> | ||
* | * جو اشخاص رمی جمرات انجام نہیں دے سکتے جیسے بیمار حضرات اگر ان کا عذر رمی جمرات کے مقررہ پورے وقت باقی رہے تو کسی اور کو نائب بنانے کے ذریعے مارنا ضروری ہے۔<ref>مناسک حج، م۱۰۲۱</ref> | ||
==مستحبات | ==رمی کے مستحبات == | ||
* | * مارتے وقت [[طہارت]] کے ساتھ ہونا۔ | ||
* | * رمی سے پہلے اس دعا کا پڑھنا: {{عربی|اَللّہمَّ ہذِہ حَصَیاتِی فَأَحْصِہنَّ لی وَ ارْفَعْہنَّ فِی عَمَلی}} | ||
* | * کنکریاں مارتے وقت کہیں: {{عربی|اَللّہ اَکبَرُ، اَللّہمَّ ادْحَرْ عَنِّی الشَّیطانَ، اللّہمَّ تَصدِیقاً بِکتابِک وَ عَلی سُنَّۃ نَبِیک، اللّہمَّ اجْعَلْہ لی حَجّاً مَبْرُوراً وَ عَمَلاً مَقْبُولاً وَ سَعْیاً مَشْکوراً وَ ذَنْباً مَغْفُور}}۔ | ||
* | * کھڑے ہو کر رمی کرنا۔<ref>مناسک حج، م۱۰۲۷</ref> | ||
==مآخذ== | ==مآخذ== |