"کتاب سلیم بن قیس" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←اہمیت اور اعتبار
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 102: | سطر 102: | ||
اصول اربع مأۃ میں سے کتاب سلیم بن قیس پہلی اور سب سے اہم کتاب کے عنوان سے پہچانی جاتی ہے اسی وجہ سے علماء اور محدثین کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ | اصول اربع مأۃ میں سے کتاب سلیم بن قیس پہلی اور سب سے اہم کتاب کے عنوان سے پہچانی جاتی ہے اسی وجہ سے علماء اور محدثین کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ | ||
<!-- | <!-- | ||
* | * شیعوں کے درمیان اس کی شہرت پر غیر شیعوں کا اعتراف؛ | ||
بعض غیر شیعہ جیسے [[ابن ندیم]]، [[ابن ابی الحدید]]، قاضی سُبکی، ملا حیدر علی فیض آبادی وغیرہ نے بھی اس کتاب کی سلیم بن قیس کی طرف منسوب ہونے پر تصریح کی ہیں۔ | |||
* گفتار سلیم درباره کتاب خود؛ | * گفتار سلیم درباره کتاب خود؛ |