مندرجات کا رخ کریں

"مقداد بن عمرو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  21 نومبر 2019ء
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 76: سطر 76:
[[جنگ احد]] میں بھی مقداد کا نہایت مؤثر کردار رہا۔ جب تمام صحابہ نے راہ فرار اختیار کی تو تاریخی نقل کے مطابق  [[علی (ع)]]، [[طلحہ]]، [[زبیر]]، [[ابو دجانہ]]، [[عبدالله بن مسعود]] اور مقداد کے علاوہ کسی اور نے مقاومت کا مظاہرہ نہیں کیا۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ۱۴۱۰، ج۳، ص۱۱۴.</ref> بعض منابع کے مطابق مقداد نے اس جنگ میں اسلامی لشکر کے تیراندازوں میں سے تھے۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ۱۹۷۰م، ج۵، ص۲۴۲.</ref> لیکن بعض نے لکھا ہے کہ مقداد اور زبیر اسلامی لشکر کے سوار فوجی دستے کے کمانڈر تھے۔<ref>ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، بیروت، دار صادر، ج۲، ص۱۵۲.</ref>
[[جنگ احد]] میں بھی مقداد کا نہایت مؤثر کردار رہا۔ جب تمام صحابہ نے راہ فرار اختیار کی تو تاریخی نقل کے مطابق  [[علی (ع)]]، [[طلحہ]]، [[زبیر]]، [[ابو دجانہ]]، [[عبدالله بن مسعود]] اور مقداد کے علاوہ کسی اور نے مقاومت کا مظاہرہ نہیں کیا۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ۱۴۱۰، ج۳، ص۱۱۴.</ref> بعض منابع کے مطابق مقداد نے اس جنگ میں اسلامی لشکر کے تیراندازوں میں سے تھے۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ۱۹۷۰م، ج۵، ص۲۴۲.</ref> لیکن بعض نے لکھا ہے کہ مقداد اور زبیر اسلامی لشکر کے سوار فوجی دستے کے کمانڈر تھے۔<ref>ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، بیروت، دار صادر، ج۲، ص۱۵۲.</ref>


== امام علی(ع) کی جانشینی کی حمایت==
== امام علی (ع) کی جانشینی کی حمایت==
پیغمبر اسلام (ص) کی رحلت اور سقیفہ میں [[ابوبکر]] کا بعنوان خلیفہ منتخب ہونے کے بعد بہت تھوڑے افراد حضرت علی (ع) کی وفاداری میں رہ گئے جنہوں نے ابوبکر کی بیعت سے انکار کیا ان افراد میں سلمان، ابوذر اور مقداد بھی تھے۔ مقداد نے [[سقیفہ]] کے واقعے میں شرکت نہیں کی بلکہ وہ امیر المؤمنین حضرت علی (ع) اور چند صحابہ کے ہمراہ  پیغمبر اسلام (ص) کے تجہیز و تکفین میں مشغورل رہے۔<ref>مجلسی، محمد باقر، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۲۲، ص۳۲۸.</ref> روایات کے مطابق مقداد ان گنے چنے افراد میں سے تھے جنہوں نے [[حضرت فاطمہ(س)]] کی [[نماز جنازہ]] میں شرکت کی۔ <ref>کشی، اختیار معرفۃ الرجال، ۱۴۰۴ق، ج۱، ص۳۴</ref> بعض منابع انہیں [[شرطۃ الخمیس]] کا عضو بھی کہتے ہیں۔<ref>خوئی، معجم رجال الحدیث، ۱۴۱۰ق، ج۶، ص۱۸۸. </ref> <ref> لیکن اگر  شرطۃ الخمیس حضرت علی (ع) کی حکومت کے دوران میں بنی ہو تو مقداد کا اس میں سے ہونا مشکل ہے کیونکہ اسکی تاریخ وفات ۳۳ق مذکور ہے جبکہ حضرت علی (ع) کی حکومت کی ابتدا ۳۵ ہجری قمری میں ہوئی ہے۔ </ref>  
پیغمبر اسلام (ص) کی رحلت اور سقیفہ میں [[ابوبکر]] کا بعنوان خلیفہ منتخب ہونے کے بعد بہت تھوڑے افراد حضرت علی (ع) کی وفاداری میں رہ گئے جنہوں نے ابوبکر کی بیعت سے انکار کیا ان افراد میں سلمان، ابوذر اور مقداد بھی تھے۔ مقداد نے [[سقیفہ]] کے واقعے میں شرکت نہیں کی بلکہ وہ امیر المؤمنین حضرت علی (ع) اور چند صحابہ کے ہمراہ  پیغمبر اسلام (ص) کے تجہیز و تکفین میں مشغورل رہے۔<ref>مجلسی، محمد باقر، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۲۲، ص۳۲۸.</ref> روایات کے مطابق مقداد ان گنے چنے افراد میں سے تھے جنہوں نے [[حضرت فاطمہ(س)]] کی [[نماز جنازہ]] میں شرکت کی۔ <ref>کشی، اختیار معرفۃ الرجال، ۱۴۰۴ق، ج۱، ص۳۴</ref> بعض منابع انہیں [[شرطۃ الخمیس]] کا عضو بھی کہتے ہیں۔<ref>خوئی، معجم رجال الحدیث، ۱۴۱۰ق، ج۶، ص۱۸۸. </ref> <ref> لیکن اگر  شرطۃ الخمیس حضرت علی (ع) کی حکومت کے دوران میں بنی ہو تو مقداد کا اس میں سے ہونا مشکل ہے کیونکہ اسکی تاریخ وفات ۳۳ق مذکور ہے جبکہ حضرت علی (ع) کی حکومت کی ابتدا ۳۵ ہجری قمری میں ہوئی ہے۔ </ref>  


سطر 87: سطر 87:
مقداد نے خلافت [[عثمان]] کی مخالفت کی اور  [[مسجد نبوی]] میں اسکے خلاف تقریر کر کے اس مخالفت کا اعلان کیا۔<ref>طبری، تاریخ طبری، بیروت، ج۴، ص۲۳۳.</ref>
مقداد نے خلافت [[عثمان]] کی مخالفت کی اور  [[مسجد نبوی]] میں اسکے خلاف تقریر کر کے اس مخالفت کا اعلان کیا۔<ref>طبری، تاریخ طبری، بیروت، ج۴، ص۲۳۳.</ref>


یعقوبی نے بعض مورخین سے نقل کیا ہے کہ جس دن [[عثمان بن عفان|عثمان]] کی بعنوان خلیفہ بیعت ہوئی اسی دن رات کو نماز عشا کی ادائیگی کیلئے جب مسجد کی طرف جا رہے تھے تو آگے ایک شمع روش تھی۔ جب مقداد کا ان سے سامنا ہوا تو انہوں نے عثمان سے کہا یہ کیا بدعت ہے؟ <ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۵۴.</ref> یعقوبی کے مطابق مقداد عثمان کے خلاف بولنے والوں اور حضرت [[علی بن ابی‌ طالب]] کے حامیوں میں سے تھے۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۵۴-۵۵.</ref>
یعقوبی نے بعض مورخین سے نقل کیا ہے کہ جس دن [[عثمان بن عفان|عثمان]] کی بعنوان خلیفہ بیعت ہوئی اسی دن رات کو نماز عشا کی ادائیگی کیلئے جب مسجد کی طرف جا رہے تھے تو آگے ایک شمع روش تھی۔ جب مقداد کا ان سے سامنا ہوا تو انہوں نے عثمان سے کہا یہ کیا بدعت ہے؟ <ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۵۴.</ref> یعقوبی کے مطابق مقداد عثمان کے خلاف بولنے والوں اور حضرت [[علی بن ابی‌طالب]] کے حامیوں میں سے تھے۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۵۴-۵۵.</ref>


== مقداد اہل بیت(ع) کی احادیث میں==
== مقداد اہل بیت(ع) کی احادیث میں==
گمنام صارف