مندرجات کا رخ کریں

"مقداد بن عمرو" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 86: سطر 86:
یعقوبی نے بعض مورخین سے نقل کیا ہے کہ جس دن [[عثمان بن عفان|عثمان]] کی بعنوان خلیفہ بیعت ہوئی اسی دن رات کو نماز عشا کی ادائیگی کیلئے جب مسجد کی طرف جا رہا تھا تو آگے ایک شمع روش تھی۔ جب مقداد کا ان سے سامنا ہوا تو اس نے عثمان سے کہا یہ کیا بدعت ہے؟ <ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۵۴.</ref> یعقوبی کے مطابق مقداد عثمان کے خلاف بولنے والوں اور حضرت [[علی بن ابی‌طالب]] کے حامیوں میں سے تھا۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۵۴-۵۵.</ref>
یعقوبی نے بعض مورخین سے نقل کیا ہے کہ جس دن [[عثمان بن عفان|عثمان]] کی بعنوان خلیفہ بیعت ہوئی اسی دن رات کو نماز عشا کی ادائیگی کیلئے جب مسجد کی طرف جا رہا تھا تو آگے ایک شمع روش تھی۔ جب مقداد کا ان سے سامنا ہوا تو اس نے عثمان سے کہا یہ کیا بدعت ہے؟ <ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۵۴.</ref> یعقوبی کے مطابق مقداد عثمان کے خلاف بولنے والوں اور حضرت [[علی بن ابی‌طالب]] کے حامیوں میں سے تھا۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۵۴-۵۵.</ref>


== روایات اہل بیت (ع)==
== مقداد اہل بیت(ع) کی احادیث میں==
مقداد کے متعلق [[معصومین(ع)]] سے متعدد احادیث نقل ہوئی ہیں جن  میں اسکی فضیلت اور اخلاقی خصوصیات بیان ہوئی ہیں مثلا:
مقداد کے متعلق [[معصومین(ع)]] سے متعدد احادیث نقل ہوئی ہیں جن  میں اسکی فضیلت اور اخلاقی خصوصیات بیان ہوئی ہیں مثلا:


#'''محبت رسول خدا:'''رسول اللہ نے فرمایا: خدا نے مجھے چار افراد سے محبت کا حکم دیا ہے ۔شخص نے سوال کیا وہ کون ہیں؟ارشاد فرمایا:علی، سلمان، مقداد و ابوذر.»<ref>شیخ مفید، الاختصاص، جامعہ مدرسین، ص۹. </ref>  
#'''محبت رسول خدا:'''رسول اللہ نے فرمایا: خدا نے مجھے چار افراد سے محبت کا حکم دیا ہے ۔کسی نے سوال کیا وہ اشخاص کون ہیں؟ ارشاد فرمایا:علی، سلمان، مقداد اور ابوذر.<ref>شیخ مفید، الاختصاص، جامعہ مدرسین، ص۹. </ref>  
#''' مقداد کا بہشتی ہونا:'''  [[انس ابن مالک]] سے روایت ہے :ایک روز رسول خدا(ص)نے فرمایا : بہشت میری امت کے چار افراد کی مشتاق ہے۔ جب حضرت علی(ع) نے ان کا اسفسار کیا تو آپؐ نے فرمایا :خدا کی قسم! تو ان میں سے سب سے پہلے اور دوسرے تین افراد  مقداد، سلمان و ابوذر ہیں ۔ اسیطرح   امام صادق (ع) اس [[آیت]]<font color=green>{{حدیث|إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا}}</font>»<ref>سوره کہف، آیت ۱۰۷.</ref> کی تفسیرمیں فرمایا : یہ آیت  ابوذر، مقداد، سلمان اور عمار کے متعلق نازل ہوئی ہے  ۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴، ص۱۵۱.</ref>
#''' مقداد کا بہشتی ہونا:'''  [[انس ابن مالک]] سے روایت ہے :ایک روز رسول خدا(ص) نے فرمایا : بہشت میری امت کے چار افراد کا مشتاق ہے۔ جب حضرت علی(ع) نے ان سے متعلق استفسار کیا تو آپؐ نے فرمایا :خدا کی قسم! تو ان میں سے پہلے شخص ہو اور دوسرے تین افراد  مقداد، سلمان اور ابوذر ہیں۔ اسیطرح امام صادق (ع) اس [[آیت]]<font color=green>{{حدیث|إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا}}</font>»<ref>سوره کہف، آیت ۱۰۷.</ref> کی تفسیر میں فرمایا: یہ آیت  ابوذر، مقداد، سلمان اور عمار کے متعلق نازل ہوئی ہے  ۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴، ص۱۵۱.</ref>
#'''ایمان مقداد:'''  امام صادق(ع) سے مروی ہے: ایمان کے دس درجے ہیں ۔ مقداد آٹھویں درجے پر ، ابوذر نویں درجے اور سلیمان دسویں درجے پر فائز ہے ۔ <ref>قمی، شیخ عباس، منتهی الآمال، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۲۲۸</ref>
#'''ایمان مقداد:'''  امام صادق(ع) سے مروی ہے: ایمان کے دس درجے ہیں ۔ مقداد آٹھویں درجے پر ، ابوذر نویں درجے اور سلمان دسویں درجے پر فائز ہے ۔ <ref>قمی، شیخ عباس، منتهی الآمال، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۲۲۸</ref>
#''' آیت مودّت:''' [[امام صادق(ع)]] نے [[آیت مودت]] <font color=green>{{حدیث|(قُل لا أَسئَلُكُم عَلَیهِ أَجراً إِلاَّ المَوَدَّةَ فِی القُربى}}</font>)<ref>سوره شوری، آیت ۲۳.</ref> کے متعلق فرمایا : خدا کی قسم!اس آیت پر کسی نے عمل نہیں کیا صرف سات افراد  نے عمل کیا ہے اور ان سات میں سے ایک مقداد ہے  ۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳، ج۲۳، ص۲۳۷. </ref>
#''' آیت مودّت پر عمل کرنے والا:''' [[امام صادق(ع)]] نے [[آیت مودت]] <font color=green>{{حدیث|(قُل لا أَسئَلُكُم عَلَیهِ أَجراً إِلاَّ المَوَدَّةَ فِی القُربى}}</font>)<ref>سوره شوری، آیت ۲۳.</ref> کے متعلق فرمایا : خدا کی قسم!اس آیت پر صرف سات افراد  کے کسی نے عمل نہیں کیا اور ان میں سے ایک مقداد ہے  ۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳، ج۲۳، ص۲۳۷. </ref>
#'''مقداد اہل بیت میں سے:''' ایک روز [[جابر بن عبداللہ انصاری]] نے  سلمان، مقداد و ابوذر کے متعلق رسول اللہ سے سوال کیا ۔جواب میں آپ نے ہر ایک کے بارے میں گفتگو کی اور مقداد کے بارے میں فرمایا : مقداد ہم سے ہے ۔جو مقداد کا دشمن ہے خدا بھی اس کا دشمن ہے جو اسکا دوست خدا بھی اس کا دوست ہے ۔اے جابر ! اگر چاہتے ہو کہ تمہاری دعا مستجاب ہو تو خدا کے سامنے اس کے نام سے دعا کرو کیونکہ خدا کے نزدیک اس کا نام بہترین اسما میں سے ہے ۔<ref>شیخ مفید، الاختصاص، جامعہ مدرسین، ص۲۲۳. </ref>  
#'''مقداد اہل بیت میں سے:''' ایک روز [[جابر بن عبداللہ انصاری]] نے  سلمان، مقداد اور ابوذر کے متعلق رسول اللہ سے سوال کیا۔ جواب میں آپ نے ہر ایک کے بارے میں گفتگو کی اور مقداد کے بارے میں فرمایا : مقداد ہم سے ہے ۔جو مقداد کا دشمن ہے خدا بھی اس کا دشمن ہے جو اسکا دوست ہے خدا بھی اس کا دوست ہے ۔اے جابر ! اگر چاہتے ہو کہ تمہاری دعا مستجاب ہو تو خدا کے سامنے اس کے نام سے دعا کرو کیونکہ خدا کے نزدیک اس کا نام بہترین اسما میں سے ہے۔<ref>شیخ مفید، الاختصاص، جامعہ مدرسین، ص۲۲۳. </ref>  
#''' حضرت علی (ع) سے وفاداری:''' [[امام باقر(ع)]] سے مروی  ہے: رسول خدا کے بعد سلمان و ابوذر و مقداد کے علاوہ تمام افراد نے راہ رسول خدا کو چھوڑ دیا : <ref>خوئی، معجم رجال الحدیث، ۱۴۱۰ق، ج۶، ص۱۸۶</ref> بعض روایات مقداد کو امام علی کو مطیع‌ ترین دوستوں میں شمار کہتی ہیں ۔<ref>شیخ طوسی، اختیار معرفۃ الرجال، ۱۴۰۴ق، ج۱، ص۴۶.</ref>
#''' حضرت علی (ع) سے وفاداری:''' [[امام باقر(ع)]] سے مروی  ہے: رسول خدا کے بعد سلمان، ابوذر اور مقداد کے علاوہ تمام افراد نے رسول خدا کی سیر کو چھوڑ دیا: <ref>خوئی، معجم رجال الحدیث، ۱۴۱۰ق، ج۶، ص۱۸۶</ref> بعض روایات مقداد کو امام علی(ع) کے مطیع‌ ترین دوستوں میں شمار کرتی ہیں ۔<ref>شیخ طوسی، اختیار معرفۃ الرجال، ۱۴۰۴ق، ج۱، ص۴۶.</ref>
#'''رجعت مقداد:'''  روایات کے مطابق ان افراد میں سے جو  [[حضرت مہدی(ع)]] اور انکے قیام کے دور میں رجعت کریں گے اور حکومت امام مہدی کے حاکموں اور اصحاب میں سے ہونگے ۔ <ref>مفید، الارشاد، ۱۳۸۸ش، ص۶۳۶ .</ref>
#'''رجعت مقداد:'''  احادیث کے مطابق مقداد [[حضرت مہدی(ع)]] کے ظہور اور انکے قیام کے دور میں رجعت کرنے والوں، آپ(ع) کے اصحاب اور آپ کی حکومت کے کمانڈروں میں سے ہیں۔ <ref>مفید، الارشاد، ۱۳۸۸ش، ص۶۳۶ .</ref>
#''' مقداد کو دوست رکھو:''' امام صادق(ع) نے فرمایا: مسلمانوں پر واجب ہے کہ  رسول خدا کے بعد منحرف نہ ہونے والوں سے دوستی رکھیں۔ پھر کچھ نام لئے ان میں سے  سلمان، ابوذر و مقداد کا نام بھی لیا۔<ref>خوئی، معجم رجال الحدیث، ۱۴۱۰ق، ج۶، ص۱۸۷.</ref>
#''' مقداد کو دوست رکھو:''' امام صادق(ع) نے فرمایا: مسلمانوں پر واجب ہے کہ  رسول خدا کے بعد منحرف نہ ہونے والوں سے دوستی رکھیں۔ پھر کچھ نام لئے ان میں سے  سلمان، ابوذر اور مقداد کا نام بھی لیا۔<ref>خوئی، معجم رجال الحدیث، ۱۴۱۰ق، ج۶، ص۱۸۷.</ref>


==نقل حدیث==
==نقل حدیث==
confirmed، templateeditor
8,894

ترامیم