مندرجات کا رخ کریں

"مقداد بن عمرو" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 44: سطر 44:


یعقوبی نے بعض نے نقل کیا ہے کہ [[عثمان بن عفان|عثمان]] کی جس دن بیعت انجام پائی اسی روز نماز عشا کی ادائیگی کیلئے جب مسجد میں آیا تو اس کے آگے ایک شمع روش تھی ۔مقداد بن عمرو کا اس سے سامنا ہوا تو اس نے عثمان سے کہا یہ کیا بدعت ہے ؟ <ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۵۴.</ref>  یعقوبی کے مطابق مقداد ان افراد میں سے ہے جس نے زبان سے  عثمان کے خلاف اعتراضات پر زبان کھولی اور  [[علی بن ابی‌طالب]] کے دامن سے تھامے رہے  ۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۵۴-۵۵.</ref>
یعقوبی نے بعض نے نقل کیا ہے کہ [[عثمان بن عفان|عثمان]] کی جس دن بیعت انجام پائی اسی روز نماز عشا کی ادائیگی کیلئے جب مسجد میں آیا تو اس کے آگے ایک شمع روش تھی ۔مقداد بن عمرو کا اس سے سامنا ہوا تو اس نے عثمان سے کہا یہ کیا بدعت ہے ؟ <ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۵۴.</ref>  یعقوبی کے مطابق مقداد ان افراد میں سے ہے جس نے زبان سے  عثمان کے خلاف اعتراضات پر زبان کھولی اور  [[علی بن ابی‌طالب]] کے دامن سے تھامے رہے  ۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۵۴-۵۵.</ref>
== روایات اہل بیت (ع)==
مقداد کے متعلق [[معصومین(ع)]] سے متعدد احادیث نقل ہوئی ہیں جن  میں اسکی فضیلت اور اخلاقی خصوصیات بیان ہوئی ہیں مثلا:
#'''محبت رسول خدا:'''رسول اللہ نے فرمایا: خدا نے مجھے چار افراد سے محبت کا حکم دیا ہے ۔شخص نے سوال کیا وہ کون ہیں؟ارشاد فرمایا:علی، سلمان، مقداد و ابوذر.»<ref>شیخ مفید، الاختصاص، جامعہ مدرسین، ص۹. </ref>
#''' مقداد کا بہشتی ہونا:'''  [[انس ابن مالک]] سے روایت ہے :ایک روز رسول خدا(ص)نے فرمایا : بہشت میری امت کے چار افراد کی مشتاق ہے۔ جب  حضرت علی(ع) نے ان کا اسفسار کیا تو آپؐ نے فرمایا :خدا کی قسم! تو ان میں سے سب سے پہلے اور دوسرے تین افراد  مقداد، سلمان و ابوذر ہیں ۔ اسیطرح  امام صادق (ع) اس [[آیت]]<font color=green>{{حدیث|إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا}}</font>»<ref>سوره کہف، آیت ۱۰۷.</ref> کی تفسیرمیں فرمایا : یہ آیت  ابوذر، مقداد، سلمان اور عمار کے متعلق نازل ہوئی ہے  ۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴، ص۱۵۱.</ref>
#'''ایمان مقداد:'''  امام صادق(ع) سے مروی ہے: ایمان کے دس درجے ہیں ۔ مقداد آٹھویں درجے پر ، ابوذر نویں درجے اور سلیمان دسویں درجے پر فائز ہے ۔ <ref>قمی، شیخ عباس، منتهی الآمال، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۲۲۸</ref>
#''' آیت مودّت:''' [[امام صادق(ع)]] نے [[آیت مودت]] <font color=green>{{حدیث|(قُل لا أَسئَلُكُم عَلَیهِ أَجراً إِلاَّ المَوَدَّةَ فِی القُربى}}</font>)<ref>سوره شوری، آیت ۲۳.</ref> کے متعلق فرمایا : خدا کی قسم!اس آیت پر کسی نے عمل نہیں کیا صرف سات افراد  نے  عمل کیا ہے اور ان سات میں سے ایک مقداد ہے  ۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳، ج۲۳، ص۲۳۷. </ref>
#'''مقداد اہل بیت میں سے:''' ایک روز [[جابر بن عبداللہ انصاری]] نے  سلمان، مقداد و ابوذر کے متعلق رسول اللہ سے سوال کیا ۔جواب میں آپ نے ہر ایک کے بارے میں گفتگو کی اور مقداد کے بارے میں فرمایا : مقداد ہم سے ہے ۔جو مقداد کا دشمن ہے خدا بھی اس کا دشمن ہے جو اسکا دوست خدا بھی اس کا دوست ہے ۔اے جابر ! اگر چاہتے ہو کہ تمہاری دعا مستجاب ہو تو خدا کے سامنے اس کے نام سے دعا کرو کیونکہ خدا کے نزدیک اس کا نام بہترین اسما میں سے ہے ۔<ref>شیخ مفید، الاختصاص، جامعہ مدرسین، ص۲۲۳. </ref>
#''' حضرت علی (ع) سے وفاداری:''' [[امام باقر(ع)]] سے مروی  ہے: رسول خدا کے بعد سلمان و ابوذر و مقداد کے علاوہ تمام افراد نے راہ رسول خدا کو چھوڑ دیا : <ref>خوئی، معجم رجال الحدیث، ۱۴۱۰ق، ج۶، ص۱۸۶</ref> بعض روایات مقداد کو امام علی کو مطیع‌ ترین دوستوں میں شمار کہتی ہیں ۔<ref>شیخ طوسی، اختیار معرفۃ الرجال، ۱۴۰۴ق، ج۱، ص۴۶.</ref>
#'''رجعت مقداد:'''  روایات کے مطابق ان افراد میں سے جو  [[حضرت مہدی(ع)]] اور انکے قیام کے دور میں رجعت کریں گے اور حکومت امام مہدی کے حاکموں اور اصحاب میں سے ہونگے ۔ <ref>مفید، الارشاد، ۱۳۸۸ش، ص۶۳۶ .</ref>
#''' مقداد کو دوست رکھو:''' امام صادق(ع) نے فرمایا: مسلمانوں پر واجب ہے کہ  رسول خدا کے بعد منحرف نہ ہونے والوں سے دوستی رکھیں۔ پھر کچھ نام لئے ان میں سے  سلمان، ابوذر و مقداد کا نام بھی لیا۔<ref>خوئی، معجم رجال الحدیث، ۱۴۱۰ق، ج۶، ص۱۸۷.</ref>


== حوالہ جات==
== حوالہ جات==
گمنام صارف