گمنام صارف
"نماز جمعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
پاک و ہند میں پہلی مرتبہ شیعہ نماز جمعہ [[سید دلدار علی نقوی|سید دلدار علی]] کی اقتدا میں 27رجب 1200ہجری قمری کو لکھنو میں پڑھا گیا۔ | پاک و ہند میں پہلی مرتبہ شیعہ نماز جمعہ [[سید دلدار علی نقوی|سید دلدار علی]] کی اقتدا میں 27رجب 1200ہجری قمری کو لکھنو میں پڑھا گیا۔ | ||
[[ایران]] میں نماز جمعہ [[شاہ اسمعیل صفوی]] کے دور میں رائج ہوا اور بعد ازاں بہت سے شہروں میں بپا کیا جانے لگا۔ ایران کو [[اسلامی | [[ایران]] میں نماز جمعہ [[شاہ اسمعیل صفوی]] کے دور میں رائج ہوا اور بعد ازاں بہت سے شہروں میں بپا کیا جانے لگا۔ ایران کو [[اسلامی جمہویہ ایرانایران|اسلامی جمہوریہ]] قرار دئے جانے کے بعد ملک کے تمام شہروں میں بپا کی جاتی ہے۔ | ||
نماز جمعہ [[اسلام]] کے اوائل سے لے کر آج تک مسلمانوں کے اہم ترین اجتماعی شعائر میں سے شمار ہوتا ہے نیز مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ خطبات کے سیاسی اور معاشرتی پہلؤوں کی بنا پر نماز جمعہ "عبادی اور سیاسی عبادت" کے عنوان سے مشہور ہے۔ | نماز جمعہ [[اسلام]] کے اوائل سے لے کر آج تک مسلمانوں کے اہم ترین اجتماعی شعائر میں سے شمار ہوتا ہے نیز مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ خطبات کے سیاسی اور معاشرتی پہلؤوں کی بنا پر نماز جمعہ "عبادی اور سیاسی عبادت" کے عنوان سے مشہور ہے۔ | ||
سطر 233: | سطر 233: | ||
:تہران کے دوسرے امام جمعہ آیت اللہ [[حسین علی منتظری|منتظری]] (متوفی سنہ 2009ع) تھے جو بطور امام جمعہ تعین کے کچھ ہی عرصہ بعد مستعفی ہوکر [[قم]] چلے گئے اور [[امام خمینی]] کے حکم پر آیت اللہ [[سید علی حسینی خامنہ ای]] تہران کے امام جمعہ کے طور پر مقرر ہوئے۔<ref>[http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=13921024000026 خبرگزاری فارس ]۔</ref> | :تہران کے دوسرے امام جمعہ آیت اللہ [[حسین علی منتظری|منتظری]] (متوفی سنہ 2009ع) تھے جو بطور امام جمعہ تعین کے کچھ ہی عرصہ بعد مستعفی ہوکر [[قم]] چلے گئے اور [[امام خمینی]] کے حکم پر آیت اللہ [[سید علی حسینی خامنہ ای]] تہران کے امام جمعہ کے طور پر مقرر ہوئے۔<ref>[http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=13921024000026 خبرگزاری فارس ]۔</ref> | ||
:تہران میں نماز جمعہ کے نئے دور کے آغاز کے بعد دوسرے شہروں کے عوام نے بھی، اپنے لئے ائمہ جمعہ کے تعین کا مطالبہ کیا۔ تہران میں نماز جمعہ کے قیام کی سطح وسیع ہونے کے بعد، [[امام خمینی]] نے اس وقت کے صدر [[اسلامی | :تہران میں نماز جمعہ کے نئے دور کے آغاز کے بعد دوسرے شہروں کے عوام نے بھی، اپنے لئے ائمہ جمعہ کے تعین کا مطالبہ کیا۔ تہران میں نماز جمعہ کے قیام کی سطح وسیع ہونے کے بعد، [[امام خمینی]] نے اس وقت کے صدر [[اسلامی جمہویہ ایرانایران|جمہوریہ]] [[سید علی حسینی خامنہ ای]] کی تجویز پر نماز جمعہ سے متعلق مسائل کے نظم و نسق کی ذمہ داری [[قم]] میں واقع ایک مرکز کے سپرد کی اور سنہ 1371ھ ش میں، یہ ذمہ داری، آیت اللہ خامنہ ـ بطور رہبر انقلاب اسلامی ـ کے حکم پر ایک 9 رکنی کونسل، بعنوان "ائمہ جمعہ پالیسی کونسل" نے سنبھالی۔<ref>شورای سیاستگذاری ائمۂ جمعہ، آشنائی با تشکیلات تہران، ص2۔</ref> | ||
:[[رمضان المبارک|ماہ رمضان]] میں جمعہ کی نمازیں دوسرے مہینوں کی نسبت لوگوں کی زیادہ بڑی تعداد شرکت کرتی ہے اور رمضان کے [[جمعۃ الوداع|آخری جمعہ]] کو [[یوم القدس]] کی ریلیاں منعقد ہوتی ہیں اور نمازگزار [[رسول اللہؐ]] کی توہین اور فلسطینی عوام پر صہیونی ریاست کے مظالم اور دوسرے مسائل پر احتجاج کے لئے مظاہرے کرتے ہیں۔ | :[[رمضان المبارک|ماہ رمضان]] میں جمعہ کی نمازیں دوسرے مہینوں کی نسبت لوگوں کی زیادہ بڑی تعداد شرکت کرتی ہے اور رمضان کے [[جمعۃ الوداع|آخری جمعہ]] کو [[یوم القدس]] کی ریلیاں منعقد ہوتی ہیں اور نمازگزار [[رسول اللہؐ]] کی توہین اور فلسطینی عوام پر صہیونی ریاست کے مظالم اور دوسرے مسائل پر احتجاج کے لئے مظاہرے کرتے ہیں۔ |