گمنام صارف
"نماز جمعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←نماز جمعہ کی کیفیت
imported>Mabbassi |
imported>Mabbassi |
||
سطر 223: | سطر 223: | ||
** '''وقت اور مضامین ''' | ** '''وقت اور مضامین ''' | ||
اکثر [[مرجع تقلید|مراجع تقلید]] کی رائے کے | اکثر [[مرجع تقلید|مراجع تقلید]] کی رائے کے مطابق خطبات جمعہ [[ظہر شرعی]] سے قبل دیئے جائیں۔<ref>علامہ حلّی، تذکرۃ الفقہاء، ج4، ص68ـ69۔ حائری، صلاۃ الجمعۃ، ص193ـ199۔</ref> | ||
فقہائے شیعہ کا مشہور فتوی یہ ہے کہ خطبہ کم از کم حمد [[خدا]]، [[رسول اللہ(ص)]] پر [[صلوات]]، وعظ و نصیحت، [[تقوی]] کی تلقین و ترغیب اور [[قرآن]] کی ایک چھوٹی [[سورہ|سورت]] پر مشتمل ہونا چاہئے۔<ref>سلاّر دیلمی، المراسم العلویۃ فی الاحکام النبویۃ، ص77۔حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص344۔ بنی ہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ج1، ص878، 879۔</ref> | فقہائے شیعہ کا مشہور فتوی یہ ہے کہ خطبہ کم از کم حمد [[خدا]]، [[رسول اللہ(ص)]] پر [[صلوات]]، وعظ و نصیحت، [[تقوی]] کی تلقین و ترغیب اور [[قرآن]] کی ایک چھوٹی [[سورہ|سورت]] پر مشتمل ہونا چاہئے۔<ref>سلاّر دیلمی، المراسم العلویۃ فی الاحکام النبویۃ، ص77۔حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص344۔ بنی ہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ج1، ص878، 879۔</ref> | ||
سطر 230: | سطر 230: | ||
نمازیوں کو ہر وہ عمل ترک کردینا چاہئے جو انہیں [[خطبہ|خطبوں]] کی سماعت سے باز رکھتا ہو جیسے بولنا یا نماز پڑھنا وغیرہ۔<ref>سرخسی، کتاب المبسوط، ج2، ص29ـ30۔ ابن ادریس، السرائر، ج1، ص291، 295۔ نووی، روضۃ الطالبین، ج1، ص573۔ خوئی، منہاج الصالحین، ج1، ص187۔ بنی ہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ج1، ص888، 892۔</ref> | نمازیوں کو ہر وہ عمل ترک کردینا چاہئے جو انہیں [[خطبہ|خطبوں]] کی سماعت سے باز رکھتا ہو جیسے بولنا یا نماز پڑھنا وغیرہ۔<ref>سرخسی، کتاب المبسوط، ج2، ص29ـ30۔ ابن ادریس، السرائر، ج1، ص291، 295۔ نووی، روضۃ الطالبین، ج1، ص573۔ خوئی، منہاج الصالحین، ج1، ص187۔ بنی ہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ج1، ص888، 892۔</ref> | ||
[[امیرالمؤمنین|امیرالمؤمنین علیؑ]] فرماتے ہیں: | |||
: نماز جمعہ میں شرکت کرنے والوں کی تین قسمیں ہیں: وہ لوگ جو امام سے پہلے نماز میں حاضر ہوتے ہیں، اور خاموش رہ کر خطبے سنتے ہیں، ان لوگوں کی نماز جمعہ میں شرکت ان کے 10 دنوں کے [[:زمرہ:گناہ|گناہوں]] کا [[کفارہ]] ہے۔ بعض وہ لوگ ہیں جو نماز جمعہ میں شرکت کرتے ہیں لیکن بات چیت اور ہلنے جلنے میں مصروف رہتے ہیں۔ ان کو نماز جمعہ سے ملنے والا صلہ "دوستوں کے ساتھ گفتگو اور ان کے ساتھ مل بیٹھنا" ہے۔ تیسری قسم کے لوگ وہ ہیں جو امام خطبہ دینا شروع کرتا ہے تو وہ نماز میں مصروف ہوجاتے ہیں، وہ بھی سنت کے خلاف عمل کرتے ہیں؛ یہ وہ لوگ ہیں جو اگر خدا سے کچھ مانگیں تو اللہ چاہے تو انہیں عطا کرتا ہے، چاہے تو انہیں محروم کردیتا ہے۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ج86 ص198۔</ref> | |||
*'''دو رکعت نماز''' | *'''دو رکعت نماز''' |