مندرجات کا رخ کریں

"نماز جمعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 28: سطر 28:
:[[رسول اکرم(ص)]] فرماتے ہیں: جو شخص نماز جمعہ کی طرف عزیمت کرے، خداوند متعال قیامت کے اندیشوں کو اس کے لئے گھٹا دیتا ہے اور بہشت کی طرف اس کی راہنمائی کرتا ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ح9390۔</ref><ref> نیز فرماتے ہیں: جمعہ وہ دن ہے جس میں خداوند سب کو اکٹھا کرلیتا ہے، تو ایسا کوئی بھی مؤمن نہیں ہے جو نماز جمعہ میں شرکت کرے مگر یہ کہ خداوند متعال روز [[قیامت]] کو اس کے لئے آسان بنا دیتا ہے اور فرمان جاری کرتا ہے کہ انہیں [[جنت]] لے جایا جائے۔<ref>ابن بابویہ، من لایحضرہ الفقیہ، ج1، ص427۔</ref>
:[[رسول اکرم(ص)]] فرماتے ہیں: جو شخص نماز جمعہ کی طرف عزیمت کرے، خداوند متعال قیامت کے اندیشوں کو اس کے لئے گھٹا دیتا ہے اور بہشت کی طرف اس کی راہنمائی کرتا ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ح9390۔</ref><ref> نیز فرماتے ہیں: جمعہ وہ دن ہے جس میں خداوند سب کو اکٹھا کرلیتا ہے، تو ایسا کوئی بھی مؤمن نہیں ہے جو نماز جمعہ میں شرکت کرے مگر یہ کہ خداوند متعال روز [[قیامت]] کو اس کے لئے آسان بنا دیتا ہے اور فرمان جاری کرتا ہے کہ انہیں [[جنت]] لے جایا جائے۔<ref>ابن بابویہ، من لایحضرہ الفقیہ، ج1، ص427۔</ref>
* ''' اجر و ثواب'''<br/>
* ''' اجر و ثواب'''<br/>
:[[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: جو شخص جمعہ کے دن [[غسل]] کرے، نماز جمعہ کی طرف قدم اٹھائے اور امام کے خطبوں کو سن لے تو اس کے ہر قدم کے بدلے میں اس کے لئے ایسے ایک سال کی [[عبادت]] لکھی جاتی ہے کہ وہ صائم النہار اور قائم اللیل رہا ہو۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج2، ص504۔</ref>
:[[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: جو شخص جمعہ کے دن [[غسل]] کرے، نماز جمعہ کی طرف قدم اٹھائے اور امام کے خطبوں کو سن لے تو اس کے ہر قدم کے بدلے میں اس کے لئے ایسے ایک سال کی [[عبادت]] لکھی جاتی ہے کہ جیسے وہ صائم النہار اور قائم اللیل رہا ہو۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج2، ص504۔</ref>
* '''جہنم کی آگ کا حرام ہونا''' <br/>
* ''آتش جہنم حرام ہونا''' <br/>
:[[امام صادقؑ]] نے فرمایا: ہرگاہ کوئی نماز جمعہ کے لئے قدم اٹھائے، خداوند متعال اس کے جسم کو دوزخ کی آگ پر [[حرام]] قرار دیتا ہے۔<ref>ابن بابویہ، من لایحضرہ الفقیہ، ج1، ص247۔</ref>
:[[امام صادقؑ]] نے فرمایا: ہرگاہ کوئی نماز جمعہ کے لئے قدم اٹھائے، خداوند متعال اس کے جسم کو دوزخ کی آگ پر [[حرام]] قرار دیتا ہے۔<ref>ابن بابویہ، من لایحضرہ الفقیہ، ج1، ص247۔</ref>
* ''' جنت کی طرف سب سے آگے ''' <br/> [[امام صادقؑ]] نے فرمایا: خداوند متعال نے روز جمعہ کو دوسرے ایام پر برتری عطا کی ہے اور بےشک جمعہ کے دن جنت کو زیوروں سے آراستہ کیا جاتا ہے اور وہ زینت پاتی ہے ان لوگوں کے لئے جو نماز جمعہ کے لئے چلے جاتے ہیں؛ اور بےشک تم جنت کی طرف آگے نکل جاتے ہو جس قدر کہ نماز جمعہ کی طرف سبقت کرتے ہو، اور بےشک آسمان کے دروازے بندوں کے اعمال کے لئے کھل جاتے ہیں۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص70۔</ref>
* ''' جنت کی طرف سب سے آگے ''' <br/> [[امام صادقؑ]] نے فرمایا: خداوند متعال نے روز جمعہ کو دوسرے ایام پر برتری عطا کی ہے اور بےشک جمعہ کے دن جنت کو زیوروں سے آراستہ کیا جاتا ہے اور وہ زینت پاتی ہے ان لوگوں کے لئے جو نماز جمعہ کے لئے چلے جاتے ہیں؛ اور بےشک تم جنت کی طرف آگے نکل جاتے ہو جس قدر کہ نماز جمعہ کی طرف سبقت کرتے ہو، اور بےشک آسمان کے دروازے بندوں کے اعمال کے لئے کھل جاتے ہیں۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص70۔</ref>
* '''[[معصوم]] کی معیت میں نماز جمعہ کا ترک کرنا'''<br/>
* '''[[معصوم]] کی معیت میں نماز جمعہ کا ترک کرنا'''<br/>
[[امام باقرؑ]] فرماتے ہیں: نماز جمعہ [[واجب]] ہے اور معصوم کی امامت میں اس کے لئے اکٹھا ہونا واجب ہے۔ جو شخص  کسی عذر کے بغیر تین دن تک نماز جمعہ ترک کرے (گویا) اس نے واجب امر ترک کیا ہے اور صرف [[منافق]] شخص ہی کسی عذر کے بغیر  اسے ترک  کرتا ہے<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص4۔</ref> نیز [[امیرالمؤمنین|امیرالمؤمنین علیؑ]] نے [حدیث مرفوع میں] فرمایا ہے: جو شخص بغیر کسی عذر کے نماز جمعہ کو تین ہفتوں تک ترک کرے وہ منافقین کے زمرے میں شمار ہوتا ہے۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج2، ص6291۔</ref>
[[امام باقرؑ]] فرماتے ہیں: نماز جمعہ [[واجب]] ہے اور معصوم کی امامت میں اس کے لئے اکٹھا ہونا واجب ہے۔ جو شخص  کسی عذر کے بغیر تین دن تک نماز جمعہ ترک کرے (گویا) اس نے واجب  ترک کیا ہے اور صرف [[منافق]] شخص ہی کسی عذر کے بغیر  اسے چھوڑتا ہے<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص4۔</ref> نیز [[امیرالمؤمنین|امیرالمؤمنین علیؑ]] نے [حدیث مرفوع میں] فرمایا ہے: جو شخص بغیر کسی عذر کے نماز جمعہ کو تین ہفتوں تک ترک کرے وہ منافقین کے زمرے میں شمار ہوتا ہے۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج2، ص6291۔</ref>
* ''' پریشانی اور تنگدستی کا باعث''' <br/>
* ''' پریشانی اور تنگدستی کا باعث''' <br/>
:[[رسول اکرم(ص)]] نے فرمایا: خداوند متعال نے نماز جمعہ کو تم پر [[واجب]] کیا۔ جو بھی میری حیات میں اور میری وفات کے بعد، اس کو، بےوقت سمجھ کر یا انکار کی رو سے، ترک کرے خداوند متعال اس کو پریشانی میں مبتلا کرتا اور اس کے کام میں برکت نہیں ڈالتا۔ جان لو! اس کی نماز قبول نہیں ہوگی۔ جان لو! جان لو! خداوند متعال اس کی [[زکوۃ]] کو قبول نہیں کرتا۔ جان لو! اس کا [[حج]] مقبول نہیں ہے، جان لو! اس کے نیک اعمال قبول نہیں ہونگے حتی کہ [[توبہ]] کرے اور بعدازاں نماز جمعہ کو ترک نہ کرے، بےوقعت نہ سمجھے اور اس کا انکار نہ کرے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص7۔</ref>
:[[رسول اکرم(ص)]] نے فرمایا: خداوند متعال نے نماز جمعہ کو تم پر [[واجب]] کیا۔ جو بھی میری حیات میں اور میری وفات کے بعد، اس کو، بےوقت سمجھ کر یا انکار کی رو سے، ترک کرے خداوند متعال اس کو پریشانی میں مبتلا کرتا اور اس کے کام میں برکت نہیں ڈالتا۔ جان لو! اس کی نماز قبول نہیں ہوگی۔ جان لو! جان لو! خداوند متعال اس کی [[زکوۃ]] کو قبول نہیں کرتا۔ جان لو! اس کا [[حج]] مقبول نہیں ہے، جان لو! اس کے نیک اعمال قبول نہیں ہونگے حتی کہ [[توبہ]] کرے اور بعدازاں نماز جمعہ کو ترک نہ کرے، بےوقعت نہ سمجھے اور اس کا انکار نہ کرے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص7۔</ref>
گمنام صارف