مندرجات کا رخ کریں

"نماز جمعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 145: سطر 145:


===نماز جمعہ میں ائمہ کی شرکت===
===نماز جمعہ میں ائمہ کی شرکت===
[[شیعہ]] نقطۂ نظر سے، حکامِ جور اور ان کی طرف سے مقرر شدہ ائمۂ جمعہ و جماعت، کی کوئی شرعی حیثیت نہ تھی اور ان کی [[امامت]] میں [[نماز]] نہیں پڑھی جاسکتی؛ اس کے باوجود، بعض [[احادیث|روایات]] کے مطابق، [[ائمہ|ائمۂ شیعہ علیہم السلام]] اور ان کے پیروکار [[تقیہ]] کی رو سے یا دوسری وجوہات کی بنا پر، نماز جمعہ میں شرکت کرتے تھے،<ref>زراری، تاریخ آل زرارہ،  ج2، ص27۔</ref><ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج6 ص40۔</ref><ref>جابری، صلاۃ الجمعۃ تاریخیاً وفقہیاً، ص24۔</ref>  
[[شیعہ]] نقطۂ نظر سے حکامِ جور اور ان کی طرف سے مقرر شدہ ائمۂ جمعہ و جماعت کی کوئی شرعی حیثیت نہ تھی لہذا ان کی [[امامت]] میں [[نماز]] نہیں پڑھی جاسکتی۔ اس کے باوجود بعض [[احادیث|روایات]] کے مطابق [[ائمہ|ائمۂ شیعہ علیہم السلام]] اور ان کے پیروکار [[تقیہ]] کی رو سے یا دوسری وجوہات کی بنا پر نماز جمعہ میں شرکت کرتے تھے،<ref>زراری، تاریخ آل زرارہ،  ج2، ص27۔</ref><ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج6 ص40۔</ref><ref>جابری، صلاۃ الجمعۃ تاریخیاً وفقہیاً، ص24۔</ref>  


بعض اوقات حکومتوں کے مخالفین، اپنی مخالفت کے اظہار کے لئے، نماز جمعہ میں شرکت سے اجتناب کرتے تھے۔<ref>برای نمونه ابن جوزی، المنتظم، ج16 ص31ـ32۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج44، ص333۔</ref>  
بعض اوقات حکومتوں کے مخالفین اپنی مخالفت کے اظہار کے لئے نماز جمعہ میں شرکت سے اجتناب کرتے تھے۔<ref>برای نمونه ابن جوزی، المنتظم، ج16 ص31ـ32۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج44، ص333۔</ref>  
نماز جمعہ سے غیر حاضری لوگوں کی نگاہ میں معیوب سمجھی جاتی تھی۔<ref>طبری، تاریخ الرسل والملوک، ج4، ص328۔</ref>
نماز جمعہ سے غیر حاضری لوگوں کی نگاہ میں معیوب سمجھی جاتی تھی۔<ref>طبری، تاریخ الرسل والملوک، ج4، ص328۔</ref>


گمنام صارف