مندرجات کا رخ کریں

"نماز جمعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 19: سطر 19:
[[Image:نماز جمعه هند-مسجد فاتح پور.jpg|thumb|220px|<center>نماز جمعہ، مسجد فتح پور، ہندوستان]] </center>
[[Image:نماز جمعه هند-مسجد فاتح پور.jpg|thumb|220px|<center>نماز جمعہ، مسجد فتح پور، ہندوستان]] </center>


'''نماز جمعہ''' وہ دو رکعتی [[نماز]] ہے جسے [[جمعہ]] کے دن نماز ظہر کے وقت جماعت کے ساتھ ادا کیا جاتا ہے۔ یہ [[امام جمعہ]] سمیت کم سے کم پانچ افراد کی موجودگی میں پڑھی جاتی ہے۔ امام جمعہ کیلئے ضروریی ہے کہ وہ [[نماز]] سے پہلے نماز گزاروں کے لئے دو خطبے کہے جن میں سے ایک خطبے میں مؤمنین کو [[تقوا]] کی طرف دعوت دینا ضروری ہے۔
'''نماز جمعہ''' وہ دو رکعتی [[نماز]] ہے جسے [[جمعہ]] کے دن نماز ظہر کے ابتدائی وقت جماعت کے ساتھ ادا کیا جاتا ہے۔ اسے [[امام جمعہ]] سمیت کم سے کم پانچ افراد کی موجودگی میں پڑھا جاتا ہے۔ امام جمعہ کیلئے ضروریی ہے کہ وہ [[نماز]] سے پہلے نماز گزاروں کے لئے دو خطبے کہے جن میں سے ایک خطبہ مؤمنین کو [[تقوا]] کی دعوت پر مشتمل ہو۔


اس [[نماز]] کا [[فقہ|فقہی]] حکم [[سورہ جمعہ]] میں بیان ہوا ہے۔ [[حدیث|احادیث]] میں نماز جمعہ کو مساکین کا [[حج]] اور گناہوں کی مغفرت کا موجب گردانا گیا نیز بعض احادیث نماز جمعہ کے ترک کرنے کو نفاق و اختلاف اور غربت و افلاس کا سبب قرار دیتی ہیں۔ نماز جمعہ [[امام معصوم]] کی موجودگی میں [[واجب]] اور امامؑ کی [[غیبت کبری|غیبت]] کے زمانے میں موجود اکثر فقہا اسے  [[واجب تخییری]] سمجھتے ہیں۔  
اس [[نماز]] کا [[فقہ|فقہی]] حکم [[سورہ جمعہ]] میں بیان ہوا ہے۔ [[حدیث|احادیث]] میں نماز جمعہ کو مساکین کا [[حج]] اور گناہوں کی مغفرت کا موجب نیز بعض احادیث نماز جمعہ کے ترک کرنے کو نفاق، اختلاف اور غربت و افلاس کا سبب قرار دیتی ہیں۔ نماز جمعہ [[امام معصوم]] کی موجودگی میں [[واجب]] اور امامؑ کی [[غیبت کبری|غیبت]] کے زمانے میں موجود اکثر فقہا اسے  [[واجب تخییری]] سمجھتے ہیں۔  


کہا جاتا ہے کہ پاک و ہند میں پہلی شیعہ نماز جمعہ سید دلدار علی کی امامت کے ساتھ 27رجب [[ایران]] میں نماز جمعہ [[شاہ اسمعیل صفوی]] کے دور میں رائج ہوئی اور بعدازاں بہت سے شہروں بپا کی جاتی رہی۔ [[اسلامی جمہوریہ ایران|اسلامی جمہوریہ]] کے زمانے میں اس ملک کے تمام شہروں میں بپا کی جاتی ہے۔  
کہا جاتا ہے کہ پاک و ہند میں پہلی شیعہ نماز جمعہ [[سید دلدار علی نقوی|سید دلدار علی]] کی امامت میں 27رجب 1200ہجری قمری کو لکھنو میں قائم ہوئی۔[[ایران]] میں نماز جمعہ [[شاہ اسمعیل صفوی]] کے دور میں رائج ہوا اور بعدازاں بہت سے شہروں میں بپا کیا جانے لگا۔ [[اسلامی جمہوریہ ایران|اسلامی جمہوریہ]] کے بعد ملک کے تمام شہروں میں بپا کی جاتی ہے۔  


نماز جمعہ صدر اول سے لے کر آج تک، مسلمانوں کے اہم ترین اجتماعی شعائر میں شمار ہوتی ہے اور مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ خطبات کے سیاسی ـ معاشرتی پہلؤوں کی بنا پر، نماز جمعہ "عبادی ـ سیاسی نماز" کے عنوان سے مشہور ہوئی ہے۔
نماز جمعہ صدر اول سے لے کر آج تک مسلمانوں کے اہم ترین اجتماعی شعائر میں سے شمار ہوتی ہے نیز مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ خطبات کے سیاسی اور معاشرتی پہلؤوں کی بنا پر نماز جمعہ "عبادی اور سیاسی نماز" کے عنوان سے مشہور ہوئی ہے۔


== اہمیت و منزلت==
== اہمیت و منزلت==
[[سورہ جمعہ]] میں مؤمنین کو صراحت کے ساتھ، نماز جمعہ میں شرکت کی دعوت دی گی ہے: جب تمہیں [[مؤذن]] کی صدا سنائی دے اور [[نماز جمعہ]] کے لئے بلایا جائے تو کاروبار اور تجارت کو ترک کردو<ref><font color = green>{{قرآن کا متن|يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِي لِلصَّلَاةِ مِن يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ|ترجمہ=اے ایمان لانے والو! جب پکارا جائے جمعہ کے دن والی نماز کے لئے تو دوڑ پڑو ذکر خدا کی طرف اور خرید و فروخت چھوڑ دو، وہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانو|سورت=[[سورہ جمعہ|جمعہ]]|آیت=9}}۔</font></ref> [[حدیث|روایات]] میں بھی نماز جمعہ کی اہمیت اور منزلت ایسی ہی عبارات سے بیان ہوئی ہے:
[[سورہ جمعہ]] میں مؤمنین کو صراحت کے ساتھ نماز جمعہ میں شرکت کی دعوت دی گی ہے: جب تمہیں [[مؤذن]] کی صدا سنائی دے اور [[نماز جمعہ]] کے لئے بلایا جائے تو کاروبار اور تجارت کو ترک کردو<ref><font color = green>{{قرآن کا متن|يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِي لِلصَّلَاةِ مِن يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ|ترجمہ=اے ایمان لانے والو! جب پکارا جائے جمعہ کے دن والی نماز کے لئے تو دوڑ پڑو ذکر خدا کی طرف اور خرید و فروخت چھوڑ دو، وہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانو|سورت=[[سورہ جمعہ|جمعہ]]|آیت=9}}۔</font></ref> [[حدیث|روایات]] میں بھی نماز جمعہ کی اہمیت اور منزلت ایسی ہی عبارات سے بیان ہوئی ہے:
{| class="vcard vertical-navbox" style="width:80%; border-radius:15px; text-align:right; font-size:100%; font-weight:normal; font-color:#003300; {{linear-gradient|top|#DEE9C9, #FAFCF7}} ; titlestyle = background:#C9E38F; clear:left; float:no; margin:15px auto; padding:0.2em; z-index:-1;"
{| class="vcard vertical-navbox" style="width:80%; border-radius:15px; text-align:right; font-size:100%; font-weight:normal; font-color:#003300; {{linear-gradient|top|#DEE9C9, #FAFCF7}} ; titlestyle = background:#C9E38F; clear:left; float:no; margin:15px auto; padding:0.2em; z-index:-1;"
|-
|-
* '''سابقہ [[گناہوں]] کی بخشش''' <br/> [[رسول اکرم(ص)]] فرماتے ہیں: چار افراد عمل (اور زندگی) کا از سر نو آغاز کرتے ہیں: 1۔ بیمار، جب وہ تندرست ہوجائے؛ مشرک، جب وہ جو [[ایمان]] لاتا ہے؛ 3۔ حاجی، جب وہ مناسک حج سے فراغت پاتا ہے اور 4۔ وہ شخص جو نماز جمعہ کے بعد پلٹ آتا ہے۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ج86، ص197۔</ref>
* '''سابقہ [[گناہوں]] کی بخشش''' <br/> [[رسول اکرم(ص)]] فرماتے ہیں: چار افراد عمل (اور زندگی) کا از سر نو آغاز کرتے ہیں: 1۔ بیمار، جب وہ تندرست ہوجائے؛ مشرک، جب وہ جو [[ایمان]] لاتا ہے؛ 3۔ حاجی، جب وہ مناسک حج سے فراغت پاتا ہے اور 4۔ وہ شخص جو نماز جمعہ کے بعد پلٹ آتا ہے۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ج86، ص197۔</ref>
* '''نماز جمعہ میں مسلسل موجودگی، ناداروں کا حج ہے'''<br/> ایک با ایمان شخص نے [[رسول اللہ(ص)]] سے عرض کیا: میں نے کئی مرتبہ حج بجا لانے کا ارادہ کیا لیکن مجھے توفیق نہ ملی تو آپ(ص) نے فرمایا: تمہیں مسلسل نماز جمعہ میں شرکت کرتے رہنا چاہئے کیونکہ نماز جمعہ ناداروں کا [[حج]] ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص5۔</ref>
* ''' ناداروں کا حج '''<br/> ایک با ایمان شخص نے [[رسول اللہ(ص)]] سے عرض کیا: میں نے کئی مرتبہ حج بجا لانے کا ارادہ کیا لیکن مجھے توفیق نہ ملی تو آپ(ص) نے فرمایا: تمہیں مسلسل نماز جمعہ میں شرکت کرتے رہنا چاہئے کیونکہ نماز جمعہ ناداروں کا [[حج]] ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص5۔</ref>
* '''[[قیامت]] کی سختیوں کو گھٹا دیتی ہے''' <br/> [[رسول اکرم(ص)]] فرماتے ہیں: جو شخص نماز جمعہ کی طرف عزیمت کرے، خداوند متعال قیامت کے اندیشوں کو اس کے لئے گھٹا دیتا ہے اور بہشت کی طرف اس کی راہنمائی کرتا ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ح9390۔</ref><ref> نیز فرماتے ہیں: جمعہ وہ دن ہے جس میں خداوند سب کو اکٹھا کرلیتا ہے، تو ایسا کوئی بھی مؤمن نہیں ہے جو نماز جمعہ میں شرکت کرے مگر یہ کہ خداوند متعال روز [[قیامت]] کو اس کے لئے آسان بنا دیتا ہے اور فرمان جاری کرتا ہے کہ انہیں [[جنت]] لے جایا جائے۔<ref>ابن بابویہ، من لایحضرہ الفقیہ، ج1، ص427۔</ref>
* '''[[قیامت]] کی سختیوں کا کم ہونا''' <br/> [[رسول اکرم(ص)]] فرماتے ہیں: جو شخص نماز جمعہ کی طرف عزیمت کرے، خداوند متعال قیامت کے اندیشوں کو اس کے لئے گھٹا دیتا ہے اور بہشت کی طرف اس کی راہنمائی کرتا ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ح9390۔</ref><ref> نیز فرماتے ہیں: جمعہ وہ دن ہے جس میں خداوند سب کو اکٹھا کرلیتا ہے، تو ایسا کوئی بھی مؤمن نہیں ہے جو نماز جمعہ میں شرکت کرے مگر یہ کہ خداوند متعال روز [[قیامت]] کو اس کے لئے آسان بنا دیتا ہے اور فرمان جاری کرتا ہے کہ انہیں [[جنت]] لے جایا جائے۔<ref>ابن بابویہ، من لایحضرہ الفقیہ، ج1، ص427۔</ref>
* ''' ہر قدم کا کثیر اجر و ثواب'''<br/> [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: جو شخص روز جمعہ [[غسل]] کرے اور نماز جمعہ کی طرف قدم اٹھائے اور امام کے خطبوں کو سن لے، ہر قدم کے بدلے اس کے لئے ایک سال کی [[عبادت]] لکھی جاتی ہے جن کے دنوں کو وہ روزہ دار تھا اور اس کی شب کو عبادت میں مصروف۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج2، ص504۔</ref>
* ''' اجر و ثواب'''<br/> [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: جو شخص روز جمعہ [[غسل]] کرے اور نماز جمعہ کی طرف قدم اٹھائے اور امام کے خطبوں کو سن لے، ہر قدم کے بدلے اس کے لئے ایک سال کی [[عبادت]] لکھی جاتی ہے جن کے دنوں کو وہ روزہ دار تھا اور اس کی شب کو عبادت میں مصروف۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج2، ص504۔</ref>
* '''خداوند متعال آگ کو اس کے بدن پر [[حرام]] کردیتا ہے''' <br/> [[امام صادقؑ]] نے فرمایا: ہرگاہ کوئی نماز جمعہ کے لئے قدم اٹھائے، خداوند متعال اس کے جسم کو دوزخ کی آگ پر [[حرام]] قرار دیتا ہے۔<ref>ابن بابویہ، من لایحضرہ الفقیہ، ج1، ص247۔</ref>
* '''جہنم کی آگ کا حرام ہونا''' <br/> [[امام صادقؑ]] نے فرمایا: ہرگاہ کوئی نماز جمعہ کے لئے قدم اٹھائے، خداوند متعال اس کے جسم کو دوزخ کی آگ پر [[حرام]] قرار دیتا ہے۔<ref>ابن بابویہ، من لایحضرہ الفقیہ، ج1، ص247۔</ref>
* '''نماز جمعہ کی طرف سبقت کرنے والے، جنت کی طرف سب سے آگے نکلنے والے''' <br/> [[امام صادقؑ]] نے فرمایا: خداوند متعال نے روز جمعہ کو دوسرے ایام پر برتری عطا کی ہے اور بےشک جمعہ کے دن جنت کو زیوروں سے آراستہ کیا جاتا ہے اور وہ زینت پاتی ہے ان لوگوں کے لئے جو نماز جمعہ کے لئے چلے جاتے ہیں؛ اور بےشک تم جنت کی طرف آگے نکل جاتے ہو جس قدر کہ نماز جمعہ کی طرف سبقت کرتے ہو، اور بےشک آسمان کے دروازے بندوں کے اعمال کے لئے کھل جاتے ہیں۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص70۔</ref>
* ''' جنت کی طرف سب سے آگے ''' <br/> [[امام صادقؑ]] نے فرمایا: خداوند متعال نے روز جمعہ کو دوسرے ایام پر برتری عطا کی ہے اور بےشک جمعہ کے دن جنت کو زیوروں سے آراستہ کیا جاتا ہے اور وہ زینت پاتی ہے ان لوگوں کے لئے جو نماز جمعہ کے لئے چلے جاتے ہیں؛ اور بےشک تم جنت کی طرف آگے نکل جاتے ہو جس قدر کہ نماز جمعہ کی طرف سبقت کرتے ہو، اور بےشک آسمان کے دروازے بندوں کے اعمال کے لئے کھل جاتے ہیں۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص70۔</ref>
* '''[[معصومین]] کی [[امامت]] میں نماز جمعہ ترک کرنا'''<br/> [[امام باقرؑ]] فرماتے ہیں: نماز جمعہ [[واجب]] ہے اور معصوم کی امامت میں اس کے لئے اجتماع کرنا، واجب ہے۔ جو شخص بغیر کسی عذر کے تین دن تک جمعہ کو ترک کرے، اس نے امر واجب کو ترک کیا ہے اور کوئی شخص تین واجب امور کو بغیر کسی دلیل کے، ترک نہیں کرتا سوا اس کے وہ [[منافق]] ہو۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص4۔</ref> نیز [[امیرالمؤمنین|امیرالمؤمنین علیؑ]] نے [حدیث مرفوع میں] فرمایا ہے: جو شخص بغیر کسی عذر کے نماز جمعہ کو تین ہفتوں تک ترک کرے وہ منافقین کے زمرے میں شمار ہوتا ہے۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج2، ص6291۔</ref>
* '''[[معصوم]] کی معیت میں نماز جمعہ کا ترک کرنا'''<br/> [[امام باقرؑ]] فرماتے ہیں: نماز جمعہ [[واجب]] ہے اور معصوم کی امامت میں اس کے لئے اکٹھا ہونا واجب ہے۔ جو شخص کسی عذر کے بغیر تین دن تک نماز جمعہ ترک کرے (گویا) اس نے واجب امر ترک کیا ہے اور صرف [[منافق]] شخص ہی کسی عذر کے بغیر  اسے ترک  کرتا ہے<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص4۔</ref> نیز [[امیرالمؤمنین|امیرالمؤمنین علیؑ]] نے [حدیث مرفوع میں] فرمایا ہے: جو شخص بغیر کسی عذر کے نماز جمعہ کو تین ہفتوں تک ترک کرے وہ منافقین کے زمرے میں شمار ہوتا ہے۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج2، ص6291۔</ref>
* '''نماز میں شریک نہ ہونا پریشانی اور تنگدستی کا سبب''' <br/> [[رسول اکرم(ص)]] نے فرمایا: خداوند متعال نے نماز جمعہ کو تم پر [[واجب]] کیا۔ جو بھی میری حیات میں اور میری وفات کے بعد، اس کو، بےوقت سمجھ کر یا انکار کی رو سے، ترک کرے خداوند متعال اس کو پریشانی میں مبتلا کرتا اور اس کے کام میں برکت نہیں ڈالتا۔ جان لو! اس کی نماز قبول نہیں ہوگی۔ جان لو! جان لو! خداوند متعال اس کی [[زکوۃ]] کو قبول نہیں کرتا۔ جان لو! اس کا [[حج]] مقبول نہیں ہے، جان لو! اس کے نیک اعمال قبول نہیں ہونگے حتی کہ [[توبہ]] کرے اور بعدازاں نماز جمعہ کو ترک نہ کرے، بےوقعت نہ سمجھے اور اس کا انکار نہ کرے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص7۔</ref>
* '''شریک نہ ہونا پریشانی اور تنگدستی کا باعث''' <br/> [[رسول اکرم(ص)]] نے فرمایا: خداوند متعال نے نماز جمعہ کو تم پر [[واجب]] کیا۔ جو بھی میری حیات میں اور میری وفات کے بعد، اس کو، بےوقت سمجھ کر یا انکار کی رو سے، ترک کرے خداوند متعال اس کو پریشانی میں مبتلا کرتا اور اس کے کام میں برکت نہیں ڈالتا۔ جان لو! اس کی نماز قبول نہیں ہوگی۔ جان لو! جان لو! خداوند متعال اس کی [[زکوۃ]] کو قبول نہیں کرتا۔ جان لو! اس کا [[حج]] مقبول نہیں ہے، جان لو! اس کے نیک اعمال قبول نہیں ہونگے حتی کہ [[توبہ]] کرے اور بعدازاں نماز جمعہ کو ترک نہ کرے، بےوقعت نہ سمجھے اور اس کا انکار نہ کرے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص7۔</ref>
|-
|-
|}
|}
حضرت [[امیرالمؤمنین|علی علیہ السلام]] بعض قیدیوں کو نماز جمعہ میں شرکت کے لئے رہا کیا کرتے تھے۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج6، ص27۔</ref> نیز اسلامی مذاہب کے فقہا [[سورہ جمعہ]] کی آیات کے بموجب، ان اعمال سے اجتناب کو لازمی سمجھتے ہیں جو نماز جمعہ کی برپائی میں کوتاہی، یا اس کو کھو دینے کا سبب بنتے ہیں۔
حضرت [[امیرالمؤمنین|علی علیہ السلام]] بعض قیدیوں کو نماز جمعہ میں شرکت کے لئے رہا کیا کرتے تھے۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج6، ص27۔</ref> نیز اسلامی مذاہب کے فقہا [[سورہ جمعہ]] کی آیات کی وجہ سے ان اعمال سے اجتناب لازمی سمجھتے ہیں جو نماز جمعہ کی برپائی میں کوتاہی یا اس کو کھو دینے کا سبب بنتے ہیں۔


اسلامی مذاہب کے جامع فقہی مآخذ میں، ابتداء ہی سے، [[نماز]] کے باب (کتاب الصلوۃ) کی ایک فصل نماز جمعہ سے مختص کی جاتی رہی ہے۔<ref>مالک بن انس، المُوَطّأ، ج1، ص101ـ112۔</ref><ref>شافعی، الامّ، ج1، ص188ـ209۔</ref><ref>کلینی، الکافی، ج3، ص418ـ 428۔</ref><ref>ابن بابویہ، المقنع، ص144-148۔</ref><ref>عسقلانی، فتح الباری، ج2، ص450ـ544۔</ref>
اسلامی مذاہب کے فقہی مآخذوں میں ابتدا ہی سے [[نماز]] کے باب (کتاب الصلوۃ) کی ایک فصل نماز جمعہ سے مخصوص کی جاتی رہی ہے۔<ref>مالک بن انس، المُوَطّأ، ج1، ص101ـ112۔</ref><ref>شافعی، الامّ، ج1، ص188ـ209۔</ref><ref>کلینی، الکافی، ج3، ص418ـ 428۔</ref><ref>ابن بابویہ، المقنع، ص144-148۔</ref><ref>عسقلانی، فتح الباری، ج2، ص450ـ544۔</ref>


[[امیرالمؤمنین|حضرت علی علیہ السلام]] بعض قیدیوں کو نماز جمعہ میں شرکت کے لئے رہا کیا کرتے تھے۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج6، ص27۔</ref> نیز اسلامی مذاہب کے فقہا [[سورہ جمعہ]] کی آیات کے بموجب، ان اعمال سے اجتناب کو لازمی سمجھتے ہیں جو نماز جمعہ کی برپائی میں کوتاہی، یا اس کو کھو دینے کا سبب بنتے ہیں۔
[[امیرالمؤمنین|حضرت علی علیہ السلام]] بعض قیدیوں کو نماز جمعہ میں شرکت کے لئے رہا کیا کرتے تھے۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج6، ص27۔</ref> نیز اسلامی مذاہب کے فقہا [[سورہ جمعہ]] کی آیات کی بنا پر ان اعمال سے اجتناب لازمی سمجھتے ہیں جو نماز جمعہ کی برپائی میں کوتاہی یا اس کو کھو دینے کا سبب بنتے ہیں۔


اسلامی مذاہب کے جامع فقہی مآخذ میں، ابتداء ہی سے، [[نماز]] کے باب (کتاب الصلوۃ) کی ایک فصل نماز جمعہ سے مختص کی جاتی رہی ہے۔<ref>مالک بن انس، المُوَطّأ، ج1، ص101ـ112۔</ref><ref>شافعی، الامّ، ج1، ص188-209۔</ref><ref>کلینی، الکافی، ج3، ص418-428۔</ref><ref>ابن بابویہ، المقنع، ص144-148۔</ref><ref>عسقلانی، فتح الباری، ج2، ص450-544۔</ref>  
اسلامی مذاہب کے جامع فقہی مآخذ میں، ابتداء ہی سے، [[نماز]] کے باب (کتاب الصلوۃ) کی ایک فصل نماز جمعہ سے مختص کی جاتی رہی ہے۔<ref>مالک بن انس، المُوَطّأ، ج1، ص101ـ112۔</ref><ref>شافعی، الامّ، ج1، ص188-209۔</ref><ref>کلینی، الکافی، ج3، ص418-428۔</ref><ref>ابن بابویہ، المقنع، ص144-148۔</ref><ref>عسقلانی، فتح الباری، ج2، ص450-544۔</ref>  
سطر 394: سطر 394:
{{فروع دین}}
{{فروع دین}}
{{نمازیں}}
{{نمازیں}}
[[زمرہ:نمازیں]]
[[زمرہ:تخییری واجبات]]


[[زمرہ:نمازیں]]
[[زمرہ:نمازیں]]
[[زمرہ:تخییری واجبات]]
[[زمرہ:تخییری واجبات]]
گمنام صارف