مندرجات کا رخ کریں

"عمار بن یاسر" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 71: سطر 71:


==عمار یاسر کا مقبرہ==
==عمار یاسر کا مقبرہ==
آپ کا مقبرہ آپ کے محل شہادت یعنی شام کے شہر رقہ میں ہے۔<ref>حرزالدین، مراقد المعارف، ج۲، ص۱۰۰</ref> "شام کے زیارتی اور سیاحتی اماکن" نامی کتاب کے مصنف اس مقبرہ کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: "یہ مقبرہ باب علی کے دائیں جانب واقع ہے کئی سالوں سے اسلامی جہوری ایران کی زیر نگرانی بہت بڑی زیارت گاہ تعمیر ہو رہی ہے۔ عمار یاسر کے مقبرہ کے اوپر ایک بلند گنبد ہے۔ آپ کی قبر ٹھیک اسی گنبد کے نیچے واقع ہے۔"<ref>قائدان، اماکن زیارتی سیاحتی سوریہ، ۱۳۸۱، ص۱۹۸</ref>


اس زیارتی مکان کی تعریف "شام میں اہل بیتؑ کے چاہنے والوں کی زیارت گاہیں" نامی مقالے میں میں یوں درج ہے: " اس شہر میں بڑی بڑی باعظمت زیارتگاہیں موجود ہیں جنہوں نے آخری چند سالوں میں شیعہ حضرات خصوصا زائرین کی توجہ اپنی جانب موڑ لی ہے۔ یہ زیارتگاہیں صفین کے چند شہداء من جملہ عمار یاسر، اویس قرنی اور ابی بن قیس کے مزارات ہیں۔
آپ کا مقبرہ آپ کے محل شہادت یعنی شام کے شہر رقہ میں واقع ہے۔<ref> حرزالدین، مراقد المعارف، ج۲، ص۱۰۰</ref> ان کی قبر کے اوپر اینٹوں اور سیمینٹ سے تعمیر شدہ ایک گنبد موجود تھا۔<ref> قائدان، اماکن زیارتی سیاحتی سوریہ، ۱۳۸۱، ص۱۹۸</ref> یہ زیارتگاہیں صفین کے چند شہداء من جملہ عمار یاسر، اویس قرنی اور ابی بن قیس کے مزارات ہیں۔ یہ زیارت گاہ 20 سال پہلے صرف دو چھوٹے کمروں پر مشتمل تھی جو عمار یاسر اور اویس قرنی کی قبر کے اوپر بنائی ہوئی تھی۔ لیکن ایران کی اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد [[امام خمینی]] کی سفارش پر شام کے سابق صدر حافظ الاسد کی اجازت سے زیارت گاہ کی زمین خریدی گئی اور اس پر موجودہ زیارتگاہ کا ڈھانچہ بنایا گیا۔ پھر کئی سال اسی حالت پر چھوڑ دی گئی یہاں تک کہ سنہ 2004 میں حکومت ایران کی طرف سے روضہ کی تعمیر کی گئی۔<ref> خامہ یار،‌ "شام میں اہل بیتؑ کے چاہنے والوں کی زیارت گاہیں"، ص۴۰</ref>
 
یہ زیارت گاہ 20 سال پہلے صرف دو چھوٹے کمروں پر مشتمل تھی جو عمار یاسر اور اویس قرنی کی قبر کے اوپر بنائی ہوئی تھی۔ لیکن ایران کی اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد امام خمینی(رہ) کی سفارش پر شام کے سابق صدر حافظ اسد کی اجازت سے زیارتگاہ کی زمین خریدی گئی اور اس پر موجودہ زیارتگاہ کا ڈھانچہ بنایا گیا۔ پھر کئی سال اسی حالت پر چھوڑ دی گئی یہاں تک کہ ایران کے اس وقت کے رہائش اور شہری ترقی کے وزیر  کے توسط سے عمارت کی تعمیر شروع ہوئی اور سنہ 2004 میں باقاعدہ طور پر اس کا افتتاح ہوا۔
 
زیارتگاہ ایک وسیع صحن پر مشتمل ہے جس کے چاروں طرف دو منزل پر محیط مذہبی اور دیگر امور کی انجام دہی کیلئے مختلف کمرے اور ہال بنائے گئے ہیں۔
عمارت کا بیرونی منظر سنگ مرمر اور کاشی کاری کے ذریعے نہایت خوبصورت انداز میں بنایا گیا ہے۔ عمار یاسر کی زیارتگاہ صحن کے مغرب میں جبکہ اویس قرنی کی زیارتگاہ صحن کے مشرق میں بنائی گئی ہیں۔ صحن کے مشرقی حصے کے باہر "ابی بن قیس" کی زیارتگاہ واقع ہے جو ایک چھوٹے گنبد پر مشتمل ہے۔<ref>خامi یار،‌ "شام میں اہل بیتؑ کے چاہنے والوں کی زیارت گاہیں"، ص۴۰</ref>


===تخریب حرم عمار===
===تخریب حرم عمار===
گمنام صارف