مندرجات کا رخ کریں

"ایام فاطمیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10: سطر 10:
[[حضرت زہراءؑ]] کی [[شہادت]] کی تاریخ مختلف تاریخی اقوال اور [[ائمہ معصومین|ائمہ]] کی [[روایات]] کے مختلف ہونے کی وجہ سے مختلف ہے۔ آپ کی [[شہادت]] کے دن کو بعض نے [[حضرت محمد(ص)|پیامبر اسلام(ص)]] کی رحلت کے چالیس دن، بعض نے 72 دن، کسی نے 75 دن، اور بعض نے 95 دن کے بعد  جبکہ بعض نے  تین مہینے حتی  بعض نے چھ مہینے بعد ذکر کی ہے۔<ref>تنہا یادگار؛ نظری‌ منفرد، ص۴۲۷ - ۴۳۱</ref>
[[حضرت زہراءؑ]] کی [[شہادت]] کی تاریخ مختلف تاریخی اقوال اور [[ائمہ معصومین|ائمہ]] کی [[روایات]] کے مختلف ہونے کی وجہ سے مختلف ہے۔ آپ کی [[شہادت]] کے دن کو بعض نے [[حضرت محمد(ص)|پیامبر اسلام(ص)]] کی رحلت کے چالیس دن، بعض نے 72 دن، کسی نے 75 دن، اور بعض نے 95 دن کے بعد  جبکہ بعض نے  تین مہینے حتی  بعض نے چھ مہینے بعد ذکر کی ہے۔<ref>تنہا یادگار؛ نظری‌ منفرد، ص۴۲۷ - ۴۳۱</ref>


==فاطمیہ اول==
===فاطمیہ اول===
مختلف تاریخی اقوال  میں سے ایک قول کی بنا پر [[حضرت فاطمہ|حضرت فاطمہ(س)]] کی شہادت پیامبر اسلامؐ کی شہادت کے 75 دن بعد یعنی 13 جمادی الاول کو واقع ہوئی ہے۔<ref>اصول کافی [[کلینی]]، ج ۱، ص۲۴۱، ح ۵</ref> اس لئے اہل تشیع اس دن اور اس دن سے کچھ پہلے اور بعد کے ایام کو  '''پہلا ایام فاطمیہ''' کہتے ہیں۔ بعض علاقوں میں، حضرت صدیقہ طاہرہؑ کی عزاداری پہلے فاطمیہ سے شروع ہو کر دوسری فاطمیہ تک جاری رہتی ہے۔
مختلف تاریخی اقوال  میں سے ایک قول کی بنا پر [[حضرت فاطمہ|حضرت فاطمہ(س)]] کی شہادت پیامبر اسلامؐ کی شہادت کے 75 دن بعد یعنی 13 جمادی الاول کو واقع ہوئی ہے۔<ref>اصول کافی [[کلینی]]، ج ۱، ص۲۴۱، ح ۵</ref> اس لئے اہل تشیع اس دن اور اس دن سے کچھ پہلے اور بعد کے ایام کو  '''پہلا ایام فاطمیہ''' کہتے ہیں۔ بعض علاقوں میں، حضرت صدیقہ طاہرہؑ کی عزاداری پہلے فاطمیہ سے شروع ہو کر دوسری فاطمیہ تک جاری رہتی ہے۔


اہل تشیع مذکورہ ایام اور ان سے کچھ دن پہلے اور کچھ دن بعد [[مسجد|مسجدوں]]، [[امام بارگاہوں]] اور گھروں میں مجالس اور ذکر مصائب کا اہتمام کرتے ہیں۔
اہل تشیع مذکورہ ایام اور ان سے کچھ دن پہلے اور کچھ دن بعد [[مسجد|مسجدوں]]، [[امام بارگاہوں]] اور گھروں میں مجالس اور ذکر مصائب کا اہتمام کرتے ہیں۔


==فاطمیہ دوم==
===فاطمیہ دوم===
[[ملف:پیاده روی مراجع تقلید در فاطمیه.jpg|تصغیر|ایام فاطمیہ میں [[شیعہ]] [[مراجع تقلید]] کے ننگے پاؤں پیدل چلنے کے مناظر]]
[[ملف:پیاده روی مراجع تقلید در فاطمیه.jpg|تصغیر|ایام فاطمیہ میں [[شیعہ]] [[مراجع تقلید]] کے ننگے پاؤں پیدل چلنے کے مناظر]]
ابو بصیر نے [[امام صادق(ع)]] سے حدیث نقل کی ہے کہ حضرت فاطمہ(س) کی [[شہادت]] 3 جمادی الثانی بروز منگل کو ہوئی تھی۔<ref>دلائل الامامہ، طبری، ص۱۳۴</ref>
ابو بصیر نے [[امام صادق(ع)]] سے حدیث نقل کی ہے کہ حضرت فاطمہ(س) کی [[شہادت]] 3 جمادی الثانی بروز منگل کو ہوئی تھی۔<ref>دلائل الامامہ، طبری، ص۱۳۴</ref>
سطر 21: سطر 21:
عام طور پر  ایام فاطمیہ دوم کی [[عزاداری]] زیادہ اہتمام کے ساتھ منائی جاتی ہے۔  [[آیت اللہ حاج شیخ عبد الکریم حائری]] کی زعامت میں  [[حوزہ علمیہ قم]] کی بنیاد پڑنے کے بعد ان ایام میں عزاداری کو دوبارہ احیاء کیا گیا۔ <ref>مجلہ حوزہ سال 21، نمبر 5،رضوی، ص۱۵۱- ۱۵۴</ref>
عام طور پر  ایام فاطمیہ دوم کی [[عزاداری]] زیادہ اہتمام کے ساتھ منائی جاتی ہے۔  [[آیت اللہ حاج شیخ عبد الکریم حائری]] کی زعامت میں  [[حوزہ علمیہ قم]] کی بنیاد پڑنے کے بعد ان ایام میں عزاداری کو دوبارہ احیاء کیا گیا۔ <ref>مجلہ حوزہ سال 21، نمبر 5،رضوی، ص۱۵۱- ۱۵۴</ref>


===ایران میں سرکاری چھٹی===
==ایران میں سرکاری چھٹی==
سنہ 1379ھ ش سے [[اسلامی جمہوریہ ایران]] میں 3 جمادی الثانی کو [[حضرت فاطمہ|حضرت فاطمہ زہراء(س)]] کی شہادت کے دن سرکاری طور پر چھٹی کا اعلان کیا گیا۔
سنہ 1379ھ ش سے [[اسلامی جمہوریہ ایران]] میں 3 [[جمادی الثانی]] کو [[حضرت فاطمہ|حضرت فاطمہ زہراء(س)]] کی شہادت کے دن سرکاری طور پر چھٹی کا اعلان کیا گیا۔


اس چھٹی کی تجویز اہل تشیع کے مرجع تقلید حضرت [[آیت اللہ شیخ حسین وحید خراسانی]] نے وقت کے صدر مملکت  جناب [[سید محمد خاتمی]] کو دی اور حکومت کی طرف سے یہ چھٹی منظور کی گئی۔<ref> [http://www۔farsnews۔com/newstext۔php?nn=13910204001186 فارس خبررساں ایجنسی]</ref>
اس چھٹی کی تجویز اہل تشیع کے مرجع تقلید حضرت [[آیت اللہ شیخ حسین وحید خراسانی]] نے وقت کے صدر مملکت  جناب [[سید محمد خاتمی]] کو دی اور حکومت کی طرف سے یہ چھٹی منظور کی گئی۔<ref> [http://www۔farsnews۔com/newstext۔php?nn=13910204001186 فارس خبررساں ایجنسی]</ref>
گمنام صارف