گمنام صارف
"جنگ جمل" کے نسخوں کے درمیان فرق
←جنگ جمل کے علل و اسباب
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 43: | سطر 43: | ||
جنگ جمل کے حوالے سے [[امام علیؑ]] کے ارشادات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس جنگ کے علل و اسباب کو دو علتوں میں خلاصہ کر سکتے ہیں: | جنگ جمل کے حوالے سے [[امام علیؑ]] کے ارشادات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس جنگ کے علل و اسباب کو دو علتوں میں خلاصہ کر سکتے ہیں: | ||
:* | :*پہلی دلیل: [[طلحہ بن عبید اللہ|طلحہ]] اور [[زبیر بن عوام|زبیر]] کی قدرت طلبی | ||
حضرت علیؑ [[نہج البلاغہ]] کے خطبہ نمبر 148 میں یوں فرماتے ہیں: | حضرت علیؑ [[نہج البلاغہ]] کے خطبہ نمبر 148 میں یوں فرماتے ہیں: طلحہ و زبیر اپنے لئے خلافت کے امیدوار ہیں۔ خلافت کی کرسی پر یوں نظریں جمائے ہوئے ہیں کہ اپنے ساتھی کو انسان ہی نہیں سمجھتے ہیں۔ | ||
:* | :*دوسری دلیل: کینہ توزی | ||
اس بات | اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ حضرت [[علیؑ]] کے بارے میں بعض لوگوں کے دل میں بغض اور کینہ تھا۔ اس سے پہلے خود حضرت [[امیرالمؤمنینؑ]] اس بارے میں کئی بار اشارہ کرتے آئے ہیں بطور نمونہ یہ جملہ پیش خدمت ہے: | ||
# چونکہ [[پیغمبرؐ]] نے مجھے [[عایشہ]] کے والد (ابوبکر) پر برتری دی تھی۔ | # چونکہ [[پیغمبرؐ]] نے مجھے [[عایشہ]] کے والد (ابوبکر) پر برتری دی تھی۔ | ||
# چونکہ پیغمبرؐ نے مجھے میثاق [[عقد اخوت|اخوت]] میں اپنا بھائی بنایا تھا۔ | # چونکہ پیغمبرؐ نے مجھے میثاق [[عقد اخوت|اخوت]] میں اپنا بھائی بنایا تھا۔ | ||
# چونکہ خداوند عالم نے حکم صادر فرمایا تھا کہ مسجد نبوی میں کھلنے والے تمام دروازے حتی عایشہ کے والد کے گہر کا دروازہ بند کر | # چونکہ خداوند عالم نے حکم صادر فرمایا تھا کہ [[مسجد نبوی]] میں کھلنے والے تمام دروازے حتی عایشہ کے والد کے گہر کا دروازہ بند کر دیئے جائیں سوائے میرے گھر کے دروازے کے۔ | ||
# چونکہ [[جنگ خیبر]] میں پیغمبر اکرمؐ نے دوسروں کی ناکامی کے بعد پرچم میرے حوالے | # چونکہ [[جنگ خیبر]] میں پیغمبر اکرمؐ نے دوسروں کی ناکامی کے بعد پرچم میرے حوالے کیا اور میں نے قلعہ خیبر کو فتح کیا تھا۔ یہ امر ان کی ناراضگی کا باعث بنا تھا۔<ref>مفید، ص ۴۰۹</ref> | ||
اس کے علاوہ [[طلحہ]] اور [[زبیر]] اس خام خیالی میں تھے کہ حضرت [[علیؑ]] خلافت کے امور میں ان دونوں سے مشورے طلب کریں گے کیونکہ یہ دونوں خود کو امام علیؑ کے ہم رتبہ اور ہم مقام جانتے تھے۔ یہ دونوں | اس کے علاوہ [[طلحہ]] اور [[زبیر]] اس خام خیالی میں تھے کہ حضرت [[علیؑ]] خلافت کے امور میں ان دونوں سے مشورے طلب کریں گے کیونکہ یہ دونوں خود کو امام علیؑ کے ہم رتبہ اور ہم مقام جانتے تھے۔ یہ دونوں امیدوار تھے کہ عثمان کی رحلت کے بعد حکومت میں ان کو بھی حصہ ملے گا۔ لیکن مذکورہ امور میں سے کوئی ایک بھی متحقق نہیں ہوا۔ یہ باعث بنا کہ ان دونوں کی امیر المؤمنینؑ کی نسبت دلی خصومت اور ناراضگی آشکار ہوئی اور باقاعدہ امام کے خلاف علم بغاوت بلند کیا اور جنگ کرنے پر اتر آئے۔ | ||
=== ناکثین کی نگاہ میں === | === ناکثین کی نگاہ میں === | ||
# [[طلحہ]] نے [[بصرہ]] کے لوگوں کے سامنے جو خطبہ دیا اس میں امام علیؑ کے ساتھ جنگ کرنے کی علت کو امت [[پیغمبرؐ]] کی اصلاح اور اطاعت خدا کی ترویج بیان | # [[طلحہ]] نے [[بصرہ]] کے لوگوں کے سامنے جو خطبہ دیا اس میں امام علیؑ کے ساتھ جنگ کرنے کی علت کو امت [[پیغمبرؐ]] کی اصلاح اور اطاعت خدا کی ترویج بیان کی۔<ref>مفید، ص ۳۰۴</ref> | ||
# ناکثین معتقد تھے کہ امام علیؑ نے عثمان کو قتل کیا ہے اور عثمان کے قاتلوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ناکثین خود کو عثمان کے خون کا بدلہ لینے والے معرفی کرتے تھے۔ اس کے رد عمل کے طور پر امام علیؑ نے خود انہیں عثمان کا اصل قاتل قرار دیتے ہوئے فرمایا:<ref> مجلسی، ج ۳۲، ص ۱۲۱؛نہج البلاغہ، خطبہ۱۳۷</ref> یہ خون کا بدلہ لینے کا دعوا اس لئے ہے تاکہ کوئی ان سے عثمان کے خون کا بدلہ لینے کا دعوا نہ کرے۔ <ref>نہج البلاغہ، ص ۲۵۰</ref> | # ناکثین معتقد تھے کہ امام علیؑ نے عثمان کو قتل کیا ہے اور عثمان کے قاتلوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ناکثین خود کو عثمان کے خون کا بدلہ لینے والے معرفی کرتے تھے۔ اس کے رد عمل کے طور پر امام علیؑ نے خود انہیں عثمان کا اصل قاتل قرار دیتے ہوئے فرمایا:<ref> مجلسی، ج ۳۲، ص ۱۲۱؛نہج البلاغہ، خطبہ۱۳۷</ref> یہ خون کا بدلہ لینے کا دعوا اس لئے ہے تاکہ کوئی ان سے عثمان کے خون کا بدلہ لینے کا دعوا نہ کرے۔<ref>نہج البلاغہ، ص ۲۵۰</ref> | ||
==== اس نقطہ نگاہ پر تنقید ==== | ==== اس نقطہ نگاہ پر تنقید ==== | ||
#[[امیرالمؤمنینؑ]] حضرت علیؑ کی جانب سے [[ناکثین]] کی جو سرزنش کی گئی ہے اس میں اکثر [[طلحہ]] اور [[زبیر]] آپ کا مخاطب تھا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ آپؑ اس جنگ کے مسبب اصلی کو طلحہ اور زبیر قرار دیتے تھے اور اس جنگ میں [[عایشہ]] ایک ضمنی کرار ادا کر رہی تھی دوسرے لفظوں میں طلحہ اور زبیر کی طرف سے ان کو غلط پروپیگنڈے کے طور پر استعمال کی جارہی تھی۔ | #[[امیرالمؤمنینؑ]] حضرت علیؑ کی جانب سے [[ناکثین]] کی جو سرزنش کی گئی ہے اس میں اکثر [[طلحہ]] اور [[زبیر]] آپ کا مخاطب تھا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ آپؑ اس جنگ کے مسبب اصلی کو طلحہ اور زبیر قرار دیتے تھے اور اس جنگ میں [[عایشہ]] ایک ضمنی کرار ادا کر رہی تھی دوسرے لفظوں میں طلحہ اور زبیر کی طرف سے ان کو غلط پروپیگنڈے کے طور پر استعمال کی جارہی تھی۔ | ||
سطر 65: | سطر 66: | ||
===معتزلہ کی نگاہ میں=== | ===معتزلہ کی نگاہ میں=== | ||
[[معتزلہ]] کے بعض علماء معتقد ہیں کہ عایشہ اور | [[معتزلہ]] کے بعض علماء معتقد ہیں کہ عایشہ اور ان کے ہمراہ افراد [[امر بالمعروف]] اور [[نہی عن المنکر]] کا ارادہ رکھتے تھے۔<ref>مفید، ص ۶۴</ref> | ||
حالانکہ [[ابن ابی الحدید]] جو خود بھی [[معتزلہ]] مذہب کے پیروکار ہیں [[جنگ جمل]] کے مسببین کے بارے میں کہتے ہیں: ہم معتزلیوں کی نگاہ میں یہ سب کے سب [[ظلم]] پر اصرار کرنے کی وجہ سے دوزخی ہیں سوائے [[عایشہ]]، [[طلحہ]] اور [[زبیر]] کے کیونکہ ان تینوں نے توبہ کی تھی اور توبہ کے بغیر ان تینوں کا حشر بھی یہی ہے۔<ref>ابن ابی الحدید، عبد الحمید، شرح نہج البلاغۃ، بہ کوشش محمد ابو الفضل ابراہیم، قاہرہ، ۱۳۷۸-۱۳۸۴ق/۱۹۵۹-۱۹۶۴م، ج ۱، ص ۹.</ref> | |||
== طلحہ اور زبیر کی پیمانشکنی == | == طلحہ اور زبیر کی پیمانشکنی == |