گمنام صارف
"ام البنین" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 39: | سطر 39: | ||
حضرت ام البنین کے والد گرامی ابوالمجْل [[حزام بن خالد|حزّام بن خالد]] قبیلہ [[بنی کلاب]] سے ان کا تعلق تھا۔<ref>طبری، تاریخ، ج۴، ص۱۱۸.</ref> آپ کی مادر گرامی لیلی یا ثمامہ بنت [[سہیل بن عامر]] بن مالک تھیں۔<ref>ابن عنبہ، عمدۃ الطالب، ص۳۵۶؛ غفاری، تعلیقات بر مقتل الحسین، ص۱۷۴.</ref> | حضرت ام البنین کے والد گرامی ابوالمجْل [[حزام بن خالد|حزّام بن خالد]] قبیلہ [[بنی کلاب]] سے ان کا تعلق تھا۔<ref>طبری، تاریخ، ج۴، ص۱۱۸.</ref> آپ کی مادر گرامی لیلی یا ثمامہ بنت [[سہیل بن عامر]] بن مالک تھیں۔<ref>ابن عنبہ، عمدۃ الطالب، ص۳۵۶؛ غفاری، تعلیقات بر مقتل الحسین، ص۱۷۴.</ref> | ||
== تاریخ وفات == | == تاریخ وفات == | ||
حضرت ام البنین کی تارخ وفات کے بارے میں کوئی دقیق معلومات تاریخی منابع میں ثبت نہیں ہیں لیکن جو چیز معروف ہے اس کے مطابق آپ ۱۳[[جمادی الثانی]] کو اس دنیا سے رخصت ہوئیں۔{{حوالہ درکار}}آپ کو [[جنۃ البقیع]] سپرد خاک | حضرت ام البنین کی تارخ وفات کے بارے میں کوئی دقیق معلومات تاریخی منابع میں ثبت نہیں ہیں لیکن جو چیز معروف ہے اس کے مطابق آپ ۱۳[[جمادی الثانی]] کو اس دنیا سے رخصت ہوئیں۔{{حوالہ درکار}}آپ کو [[جنۃ البقیع]] سپرد خاک کیا گیا۔ | ||
==حضرت علی(ع) کے ساتھ ازدواج == | ==حضرت علی(ع) کے ساتھ ازدواج == | ||
سطر 57: | سطر 57: | ||
تاریخی منابع میں لکھا گیا ہے کہ [[زینب کبری|حضرت زینب(س)]] [[مدینہ]] پہنچنے کے بعد "ام البنین" سے ملنے گئیں اور انہیں ان کے بیٹوں کی [[شہادت]] کے حوالے سے تعزیت و تسلیت پیش کی۔<ref> موسوی، قمر بنیهاشم، ص۱۶.</ref> | تاریخی منابع میں لکھا گیا ہے کہ [[زینب کبری|حضرت زینب(س)]] [[مدینہ]] پہنچنے کے بعد "ام البنین" سے ملنے گئیں اور انہیں ان کے بیٹوں کی [[شہادت]] کے حوالے سے تعزیت و تسلیت پیش کی۔<ref> موسوی، قمر بنیهاشم، ص۱۶.</ref> | ||
[[ملف:نقشه بقیع.jpg|تصغیر|بقیع میں قبروں کی جگہ]] | [[ملف:نقشه بقیع.jpg|تصغیر|بقیع میں قبروں کی جگہ]] | ||
=== ام البنین کا اپنے بیٹوں کیلئے عزاداری === | === ام البنین کا اپنے بیٹوں کیلئے عزاداری === | ||
حضرت '''ام البنین''' اپنے بیٹوں کی شہادت سے باخبر ہونے کے بعد ہر روز اپنے پوتے [[عبیداللہ بن عباس بن علی|عبیداللہ]] (فرزند عباس) کے ساتھ | حضرت '''ام البنین''' اپنے بیٹوں کی شہادت سے باخبر ہونے کے بعد ہر روز اپنے پوتے [[عبیداللہ بن عباس بن علی|عبیداللہ]] (فرزند عباس) کے ساتھ [[بقیع|قبرستان بقیع]] جایا کرتی تھی اور وہاں پر خود انکی اپنی انشاء کی ہوئی اشعار پڑھا کرتی تھیں اور نہایت دلسوز انداز میں گریہ کرتی تھیں۔اہل [[مدینہ]] ان کے ارد گرد جمع ہوتے اور ان کے ساتھ گریہ کرنا شروع کرتے تھے۔ یہاں تک کہ کہا جاتا ہے کہ [[مروان بن حکم]] جو اہل بیت کا سرسخت دشمن سمجھا جاتا تھا بھی آپ کے ساتھ گریہ و بکا کرنے پر مجبور ہوتے تھے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص۸۵.</ref> | ||
آپ [[حضرت عباس(ع)]] کیلئے مرثیے کے یہ اشعار پڑھا کرتی تھیں جنکا ترجمہ یہ ہے: | آپ [[حضرت عباس(ع)]] کیلئے مرثیے کے یہ اشعار پڑھا کرتی تھیں جنکا ترجمہ یہ ہے: | ||
سطر 69: | سطر 68: | ||
زین الدین عاملی جو [[شہید ثانی]] کے نام سے معروف ہیں، حضرت ام البنین(ع) کے بارے میں کہتے ہیں: ''ام البنین با معرفت اور پر فضیلت خواتین میں سے تھیں۔خاندان نبوت سے خاص محبت اور شدید و خالص دلبستگی رکھتی تھی اور اپنے آپ کو ان کی خدمت کیلئے [[وقف]] کی ہوئی تھی۔ [[اہل بیت|خاندان نبوت]] کے ہاں بھی آپ کو ایک اعلی مقام حاصل تھا اور آپ کا خصوصی احترام کرتے تھے۔ عید کے ایام میں ان کی خدمت میں تشرییف لے جاتے تھے اور ان کا خاص احترام کرتے تھے۔"<ref>ستارہ درخشان مدینہ حضرت ام البنین، ص۷.</ref> | زین الدین عاملی جو [[شہید ثانی]] کے نام سے معروف ہیں، حضرت ام البنین(ع) کے بارے میں کہتے ہیں: ''ام البنین با معرفت اور پر فضیلت خواتین میں سے تھیں۔خاندان نبوت سے خاص محبت اور شدید و خالص دلبستگی رکھتی تھی اور اپنے آپ کو ان کی خدمت کیلئے [[وقف]] کی ہوئی تھی۔ [[اہل بیت|خاندان نبوت]] کے ہاں بھی آپ کو ایک اعلی مقام حاصل تھا اور آپ کا خصوصی احترام کرتے تھے۔ عید کے ایام میں ان کی خدمت میں تشرییف لے جاتے تھے اور ان کا خاص احترام کرتے تھے۔"<ref>ستارہ درخشان مدینہ حضرت ام البنین، ص۷.</ref> | ||
[[ملف:قبرحضرت ام البنين.jpg|تصغیر | قبرستان [[بقیع]] میں ام البنین کی قبر]] | [[ملف:قبرحضرت ام البنين.jpg|تصغیر | قبرستان [[بقیع]] میں ام البنین کی قبر]] | ||
[[سید محمود حسینی شاہرودی]] (متوفی [[۱۷ شعبان]] ۱۳۹۴ [[ہجری قمری]]) کہتے ہیں: ''میں مشکلات اوقات میں حضرت [[ابوالفضل العباس]](ع) کی ماں ام البنین(س) کیلئے 100 مرتبہ [[صلوات]] ہدیہ کرتا ہوں اور اپنی مشکلات سے بخوبی باہر آتا ہوں''<ref>چہرہ درخشان قمر بنی ہاشم ابوالفضل العباس(ع)، ج۱، ص۴۶۴.</ref> | [[سید محمود حسینی شاہرودی]] (متوفی [[۱۷ شعبان]] ۱۳۹۴ [[ہجری قمری]]) کہتے ہیں: ''میں مشکلات اوقات میں حضرت [[ابوالفضل العباس]](ع) کی ماں ام البنین(س) کیلئے 100 مرتبہ [[صلوات]] ہدیہ کرتا ہوں اور اپنی مشکلات سے بخوبی باہر آتا ہوں''<ref>چہرہ درخشان قمر بنی ہاشم ابوالفضل العباس(ع)، ج۱، ص۴۶۴.</ref> | ||
سطر 77: | سطر 75: | ||
علی محمد علی دُخَیل عصر حاضر کے عرب لکھاری اس عظیم خاتون کے بارے میں لکھتے ہیں: ''اس خاتون (ام البنین) کی عظمت وہاں آشکار ہوتی ہے جب انکے بیٹوں کی شہادت کی خبر آتی ہے تو اس پر کوئی توجہ نہیں دیتی بلکہ امام حسین(ع) کی سلامتی کے بارے میں سوال کرتی ہے گویا امام حسین(ع) ان کے فرزند ہیں نہ اپنے بیٹے۔''<ref>دخیل، العباس(ع)، ص۱۸.</ref> | علی محمد علی دُخَیل عصر حاضر کے عرب لکھاری اس عظیم خاتون کے بارے میں لکھتے ہیں: ''اس خاتون (ام البنین) کی عظمت وہاں آشکار ہوتی ہے جب انکے بیٹوں کی شہادت کی خبر آتی ہے تو اس پر کوئی توجہ نہیں دیتی بلکہ امام حسین(ع) کی سلامتی کے بارے میں سوال کرتی ہے گویا امام حسین(ع) ان کے فرزند ہیں نہ اپنے بیٹے۔''<ref>دخیل، العباس(ع)، ص۱۸.</ref> | ||
[[باقر شریف قرشی]]؛ "کتاب عباس بن علی کرامت کی نشانی" کے مصنف اس خاتون کی فضیلت کے بارے میں لکھتے ہیں: | [[باقر شریف قرشی]]؛ "کتاب عباس بن علی کرامت کی نشانی" کے مصنف اس خاتون کی فضیلت کے بارے میں لکھتے ہیں: | ||
''تاریخ میں نہیں دیکھا گیا ہے کہ کسی عورت نے اپنی سوکن کے فرزندان سے خالص محبت کی ہو اور ان کو اپنے فرزندوں پر مقدم رکھی ہو سوای یہ با عظمت خاتون یعنی "ام البنین(س)"''<ref> شریف قرشی، العباس بن علی، ص۲۳.</ref> | ''تاریخ میں نہیں دیکھا گیا ہے کہ کسی عورت نے اپنی سوکن کے فرزندان سے خالص محبت کی ہو اور ان کو اپنے فرزندوں پر مقدم رکھی ہو سوای یہ با عظمت خاتون یعنی "ام البنین(س)"''<ref> شریف قرشی، العباس بن علی، ص۲۳.</ref> | ||
سطر 86: | سطر 83: | ||
==مآخذ== | ==مآخذ== | ||
{{ستون آ|2}} | {{ستون آ|2}} | ||
* ابن عنبہ، احمد، عمدۃ الطالب فی انساب آل ابی طالب، نجف، ۱۳۸۱ق / | * ابن عنبہ، احمد، عمدۃ الطالب فی انساب آل ابی طالب، نجف، ۱۳۸۱ق /۱۹۶۱ ع | ||
* اصفهہانی، | * اصفهہانی، ابو الفرج، [[مقاتل الطالبیین]]، بہ کوشش احمد صقر، قاہرہ، ۱۳۶۸ق /۱۹۴۹ ع | ||
* حسون، محمد و ام علی مشکور، ''اعلام النساء المؤمنات''، تہران،۱۴۱۱ق. | * حسون، محمد و ام علی مشکور، ''اعلام النساء المؤمنات''، تہران،۱۴۱۱ق. | ||
* دُخَیّل، علی محمد علی، ''العباس بن امیرالمؤمنین علیہ السلام''، لبنان ـ بیروت، مؤسسۃ اہل البیت، ۱۴۰۱ ه. ق. | * دُخَیّل، علی محمد علی، ''العباس بن امیرالمؤمنین علیہ السلام''، لبنان ـ بیروت، مؤسسۃ اہل البیت، ۱۴۰۱ ه. ق. | ||
سطر 95: | سطر 92: | ||
* غفاری، حسن، ''تعلیقات بر مقتل الحسین ابومخنف''، قم، ۱۳۶۴ش. | * غفاری، حسن، ''تعلیقات بر مقتل الحسین ابومخنف''، قم، ۱۳۶۴ش. | ||
* محلاتی، ذبیح اللہ، ''ریاحین الشریعۃ''، تہران، ۱۳۶۴ش. | * محلاتی، ذبیح اللہ، ''ریاحین الشریعۃ''، تہران، ۱۳۶۴ش. | ||
* موسوی مقرم، | * موسوی مقرم، عبد الرزاق، ''قمر بنی ہاشم''، نجف، ۱۳۶۹ق / ۱۹۵۰ ع | ||
{{ستون خ}} | {{ستون خ}} | ||
{{امام علی علیہ السلام}} | {{امام علی علیہ السلام}} |