"رسالۃ الحقوق" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 17: | سطر 17: | ||
'''رسالۃ الحُقوق''' [[امام سجادؑ]] کی ایک طولانی [[حدیث]] ہے۔ جس میں انسان کے ذمہ 50 حقوق کو بیان کیا گیا ہے۔ ان حقوق میں خدا کا حق، انسان کے بدن کے اعضاء کا حق، رشتہ داروں کے حقوق نیز [[نماز]]، [[روزہ]] اور [[صدقہ]] کے حقوق شامل ہیں۔ سب سے قدیم مآخذ جن میں رسالۃ الحقوق کا تذکرہ آیا ہے ان میں: [[ابن شعبہ حرانی|ابنشُعبہ حَرّانی]]، (متوفی 381ھ) کی کتاب [[تحف العقول|تُحَفالعقول]]، اور [[شیخ صدوق]](متوفی 382ھ) کی تین کتابیں [[الخصال (کتاب)|خصال]]، [[من لا یحضرہ الفقیہ|من لا یَحضُرُہُ الفقیہ]] اور اَمالی کا نام لیا جا سکتا ہے۔ | '''رسالۃ الحُقوق''' [[امام سجادؑ]] کی ایک طولانی [[حدیث]] ہے۔ جس میں انسان کے ذمہ 50 حقوق کو بیان کیا گیا ہے۔ ان حقوق میں خدا کا حق، انسان کے بدن کے اعضاء کا حق، رشتہ داروں کے حقوق نیز [[نماز]]، [[روزہ]] اور [[صدقہ]] کے حقوق شامل ہیں۔ سب سے قدیم مآخذ جن میں رسالۃ الحقوق کا تذکرہ آیا ہے ان میں: [[ابن شعبہ حرانی|ابنشُعبہ حَرّانی]]، (متوفی 381ھ) کی کتاب [[تحف العقول|تُحَفالعقول]]، اور [[شیخ صدوق]](متوفی 382ھ) کی تین کتابیں [[الخصال (کتاب)|خصال]]، [[من لا یحضرہ الفقیہ|من لا یَحضُرُہُ الفقیہ]] اور اَمالی کا نام لیا جا سکتا ہے۔ | ||
علم حدیث کے ماہرین اس حدیث کو اس کے راویوں کے معتبر ہونے اور معبتر کتابوں میں اس حدیث کا تذکرہ آنے کی وجہ سے معتبر حدیثوں میں شمار کرتے ہیں۔اس حدیث کا کئی زبانوں میں ترجمہ اور شرحیں منظر عام پر چکی ہیں۔ | علم حدیث کے ماہرین اس حدیث کو اس کے راویوں کے معتبر ہونے اور معبتر کتابوں میں اس حدیث کا تذکرہ آنے کی وجہ سے معتبر حدیثوں میں شمار کرتے ہیں۔اس حدیث کا کئی زبانوں میں ترجمہ اور شرحیں منظر عام پر آ چکی ہیں۔ | ||
==اجمالی تعارف== | ==اجمالی تعارف== |