مندرجات کا رخ کریں

"رسالۃ الحقوق" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 47: سطر 47:
== ترجمہ ==
== ترجمہ ==
رسالۃالحقوق کا مختلف زبانوں میں ترجمہ ہوا ہے؛ من جملہ ان میں: فارسی، انگریزی، فرانسوی، یونانی، اردو، تاجیکی، ارمنی، تایلندی، ہندی، مالایی، صربی، تاگالوگ (مانیل) اور اتیوپی زبان شامل ہیں۔<ref>حبیبی و شمس‌الدینی مطلق، ۱۳۹۴ش، ص۳۲۹تا۳۳۲.</ref>
رسالۃالحقوق کا مختلف زبانوں میں ترجمہ ہوا ہے؛ من جملہ ان میں: فارسی، انگریزی، فرانسوی، یونانی، اردو، تاجیکی، ارمنی، تایلندی، ہندی، مالایی، صربی، تاگالوگ (مانیل) اور اتیوپی زبان شامل ہیں۔<ref>حبیبی و شمس‌الدینی مطلق، ۱۳۹۴ش، ص۳۲۹تا۳۳۲.</ref>
==رسالۃ الحقوق جدیثی منابع میں==
قدیمی‌ترین [[حدیثى منابع ]] جس میں رسالۃ الحقوق امام سجادؑ کو بطور كامل ثبت و ضبط کیا ہے وہ درج ذیل ہیں:
*[[تحف العقول]]، تالیف [[ابن شعبہ حرانی|حسن بن على بن حسین بن شعبہ حرانى]] ، متوفاى ۳۸۱ قمرى. اس كتاب میں ۵۰ حق ثبت ہوئے ہیں لیکن رسالہ کی سند کو ذکر نہیں کیا ہے۔
*[[خصال (کتاب)|خصال]] تالیف [[شیخ صدوق]]، (متوفی ۳۸۲ ہجرى].
*[[من لا یحضرہ الفقیہ]]، تالیف [[شیخ صدوق]].
شیخ صدوق نے ان دو کتابوں میں مذکورہ 50 حقوق کے علاوہ ایک اور حق کو [[حج]] کے حقوق کے عنوان سے اضافہ کر کے مجموعا ۵۱ حقوق کو ذکر کیا ہے اگرچہ کتاب خصال کے مقدمے میں جب ان حقوق کی فہرست جاری کی ہے تو وہاںپ پر حج کے حقوق کا تذکرہ نہیں ہے۔
رسالۃ الحقوق کی سند کے بارے میں یہ کہنا ضروری ہے کہ:
# من لا یحضر کی احادیث میں سلسلہ سند نقل نہیں کیا ہے اور تمام احادیث بطور مرسل نقل کیا ہے۔ نیز من لایحضر اور تحف العقول اور کتاب خصال کی احادیث میں جزوی تفاوت بھی ہے جبکہ دوسری کتابوں میں حقوق کو ابتداء سے تفصیلی طور پر ذکر کیا گیا ہے۔
# کتاب خصال کی سندوں میں "اسماعیل بن فضل" کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔
# من لا یحضر میں یہ تصریح نہیں کی گئی ہے کہ مذکورہ حقوق امام سجادؑ کی رسالۃ الحقوق سے بیان کی ہے لیکن کتاب خصال میں اس نکتے کی طرف اشارہ کیا ہے۔


==متن و موضوعات==
==متن و موضوعات==
confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم