مندرجات کا رخ کریں

"رسالۃ الحقوق" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  29 دسمبر 2019ء
سطر 19: سطر 19:
علم حدیث کے ماہرین اس حدیث کو اس کے راویوں کے معتبر ہونے اور معبتر کتابوں میں اس حدیث کا تذکرہ آنے کی وجہ سے معتبر حدیثوں میں شمار کرتے ہیں۔اس حدیث کا کئی زبانوں میں ترجمہ اور شرحیں منظر عام پر چکی ہیں۔
علم حدیث کے ماہرین اس حدیث کو اس کے راویوں کے معتبر ہونے اور معبتر کتابوں میں اس حدیث کا تذکرہ آنے کی وجہ سے معتبر حدیثوں میں شمار کرتے ہیں۔اس حدیث کا کئی زبانوں میں ترجمہ اور شرحیں منظر عام پر چکی ہیں۔


==معرفی اجمالی==
==اجمالی تعارف==
رسالۃالحقوق [[امام سجادؑ]] کی ایک [[حدیث|حدیث]] ہے جس میں انسان کے ذمہ جو حقوق ہیں ان کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ ان حقوق میں خدا حق، پیشواؤں کے حقوق، رشتہ دراوں کے حقوق اور اعضائے بدن کے حقوق شامل ہیں۔<ref>ملاحظہ کریں: ابن‌شعبہ حرانی، تحف‌العقول، ۱۳۶۳ش/۱۴۰۴ق، ص۵۵تا۲۷۲؛ صدوق، الخصال، ۱۳۶۲ش، ج۲، ص۵۶۴تا۵۷۰؛ صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۶۱۸تا۶۲۵؛ صدوق، الامالی، ۱۳۷۶ش، ص۳۶۸تا۳۷۵.</ref>
رسالۃالحقوق [[امام سجادؑ]] کی ایک [[حدیث|حدیث]] ہے جس میں انسان کے ذمہ جو حقوق ہیں ان کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ ان حقوق میں خدا حق، پیشواؤں کے حقوق، رشتہ دراوں کے حقوق اور اعضائے بدن کے حقوق شامل ہیں۔<ref>ملاحظہ کریں: ابن‌شعبہ حرانی، تحف‌العقول، ۱۳۶۳ش/۱۴۰۴ق، ص۵۵تا۲۷۲؛ صدوق، الخصال، ۱۳۶۲ش، ج۲، ص۵۶۴تا۵۷۰؛ صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۶۱۸تا۶۲۵؛ صدوق، الامالی، ۱۳۷۶ش، ص۳۶۸تا۳۷۵.</ref>


confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم