مندرجات کا رخ کریں

"رسالۃ الحقوق" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 18: سطر 18:


علم حدیث کے ماہرین اس حدیث کو اس کے راویوں کے معتبر ہونے اور معبتر کتابوں میں اس حدیث کا تذکرہ آنے کی وجہ سے معتبر حدیثوں میں شمار کرتے ہیں۔اس حدیث کا کئی زبانوں میں ترجمہ اور شرحیں منظر عام پر چکی ہیں۔
علم حدیث کے ماہرین اس حدیث کو اس کے راویوں کے معتبر ہونے اور معبتر کتابوں میں اس حدیث کا تذکرہ آنے کی وجہ سے معتبر حدیثوں میں شمار کرتے ہیں۔اس حدیث کا کئی زبانوں میں ترجمہ اور شرحیں منظر عام پر چکی ہیں۔
==معرفی اجمالی==
رسالۃالحقوق [[امام سجادؑ]] کی ایک [[حدیث|حدیث]] ہے جس میں انسان کے ذمہ جو حقوق ہیں ان کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ ان حقوق میں خدا حق، پیشواؤں کے حقوق، رشتہ دراوں کے حقوق اور اعضائے بدن کے حقوق شامل ہیں۔<ref>ملاحظہ کریں: ابن‌شعبہ حرانی، تحف‌العقول، ۱۳۶۳ش/۱۴۰۴ق، ص۵۵تا۲۷۲؛ صدوق، الخصال، ۱۳۶۲ش، ج۲، ص۵۶۴تا۵۷۰؛ صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۶۱۸تا۶۲۵؛ صدوق، الامالی، ۱۳۷۶ش، ص۳۶۸تا۳۷۵.</ref>
کتاب [[خصال]] میں [[شیخ صدوق]] کے مطابق امام سجادؑ نے اس حدیث کو خطوط کی شکل میں اپنے ایک صحابی کے لئے تحریر فرمایا ہے۔ شیخ صدوق کے مطابق اس حدیث کی ابتداء میں یوں آیا ہے: "یہ خط علی بن حسین کی جانب سے اپنے ایک صحابی کے نام ہے "۔<ref>صدوق، الخصال، ۱۳۶۲ش، ج۲، ص۵۶۴.</ref>


==حقوق کے معنی==
==حقوق کے معنی==
confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم