مندرجات کا رخ کریں

"رسالۃ الحقوق" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:رسالۃ الحقوق امام سجاد.jpg|تصغیر|<div style="text-align: center;">رسالۃ الحقوق امام سجادؑ</div>]]
{{خانہ معلومات روایت
'''رسالۃ الحُقوق''' [[امام سجادؑ]] کی ایک طولانی [[حدیث]] کا عنوان ہے۔ یہ حدیث ایک [[مؤمن]] کا دوسروں کی نسبت حقوق اور وظائف پر مشتمل ہے۔ رسالۃ الحقوق دوسرے اخلاقی کتابوں کی طرح انسان کی فردی اور اجتماعی زندگی کے حوالے سے مختلف اخلاقی اقدار پر مشتمل ہے۔ یہ کتاب ماں باپ کی نسبت اولاد کے وظائف، میاں بیوی کا ایک دوسرے اور بچوں کی نسبت حقوق، ہمسایوں کے حقوق، استاد کے حقوق، شاگرد کے حقوق، امام جماعت کے حقوق، اور حکومت کے حقوق وغیرہ کی طرح 50 سے زیادہ حقوق اور وظائف پر مشتمل ہے۔
| عنوان        =
| تصویر        = رسالہ حقوق امام سجاد.jpg
| تصویر سائز  = 
| تصویر کی چوڑائی= 
| توضیح تصویر  =
| دوسرے نام    =
| موضوع        = دوسروں کے مقابلے میں انسان کی ذمہ داریوں کا بیان
| صادر از      = [[امام سجاد علیہ السلام|امام سجادؑ)]]
| اصلی راوی    =
| راویان      =
| اعتبارِ سند  =
| شیعہ مآخذ    =[[تحف العقول (کتاب)|تحف العقول]]، [[الخصال (کتاب)|الخصال]]، [[من لایحضرہ الفقیہ (کتاب)|من لایحضرہ الفقیہ]]
| سنی مآخذ    =
|قرآنی تائیدات =
}}
'''رسالة الحُقوق'''، [[حدیث|حدیثی]] طولانی از [[امام سجاد(ع)]] است کہ در آن پنجاہ حق کہ برعہدہ انسان است، بیان شدہ است. این حقوق حق خدا، حقوق اعضای بدن، حقوق خویشاندان و حقوقی چون [[نماز]]، [[روزہ]] و [[صدقہ]] را شامل می‌شود. قدیمی‌ترین منابع حدیثی‌ای کہ رسالةالحقوق در آنہا آمدہ است، عبارت‌اند از: ، ہر سہ نوشتہ
حدیث‌پژوہان این حدیث را بہ‌جہت اعتبار راویانش و اینکہ در کتاب‌ہای معتبر حدیثی آمدہ است، معتبر می‌دانند. ترجمہ‌ہای متعددی از رسالۂ حقوق بہ زبان فارسی منتشر شدہ است و شرح‌ہای بسیاری بر آن نوشتہ‌اند. ہمچنین این حدیث بہ زبان‌ہای مختلفی از جملہ انگلیسی، فرانسوی، اردو و ہندی ترجمہ شدہ است.


کتاب کی اہمیت اور بلند و بالا مضامین کی وجہ سے اس کا کئی زبانوں میں ترجمہ اور شرحیں منظر عام پر آگئی ہیں۔
'''رسالۃ الحُقوق''' [[امام سجادؑ]] کی ایک طولانی [[حدیث]] ہے۔ جس میں انسان کے ذمہ 50 حقوق کو بیان کیا گیا ہے۔ ان حقوق میں خدا کا حق، انسان کے بدن کے اعضاء کا حق، رشتہ داروں کے حقوق نیز [[نماز]]، [[روزہ]] اور [[صدقہ]] کے حقوق شامل ہیں۔ سب سے قدیم مآخذ جن میں رسالۃ کا تذکرہ آیا ہے ان میں: [[ابن شعبہ حرانی|ابن‌شُعبہ حَرّانی]]، (درگذشت ۳۸۱ق) کی کتاب [[تحف العقول|تُحَف‌العقول]]، اور [[شیخ صدوق]](متوفی 382ھ) کی تین کتابیں [[الخصال (کتاب)|خصال]]، [[من لا یحضرہ الفقیہ|من لا یَحضُرُہُ الفقیہ]] اور اَمالی کا نام لیا جا سکتا ہے۔
 
علم حدیث کے ماہرین اس حدیث کو اس کے راویوں کے معتبر ہونے اور معبتر کتابوں میں اس حدیث کا تذکرہ آنے کی وجہ سے معتبر حدیثوں میں شمار کرتے ہیں۔اس حدیث کا کئی زبانوں میں ترجمہ اور شرحیں منظر عام پر چکی ہیں۔


==حقوق کے معنی==
==حقوق کے معنی==
سطر 25: سطر 43:
<tr bgcolor=PapayaWhip align=center><td width=40%>رسالہ حقوق کا متن</td><td width=50%>ترجمہ:نثار زینپوری
<tr bgcolor=PapayaWhip align=center><td width=40%>رسالہ حقوق کا متن</td><td width=50%>ترجمہ:نثار زینپوری


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| اعْلَمْ رَحِمَكَ اللَّهُ أَنَّ لِلَّهِ عَلَيْكَ حُقُوقاً مُحِيطَةً بِكَ فِي كُلِّ حَرَكَةٍ حركتها [تَحَرَّكْتَهَا أَوْ سَكَنَةٍ سَكَنْتَهَا أَوْ مَنْزِلَةٍ نَزَلْتَهَا أَوْ جَارِحَةٍ قَلَبْتَهَا أَوْ آلَةٍ تَصَرَّفْتَ بِهَا بَعْضُهَا أَكْبَرُ مِنْ بَعْضٍ وَ أَكْبَرُ حُقُوقِ اللَّهِ عَلَيْكَ مَا أَوْجَبَهُ لِنَفْسِهِ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى مِنْ حَقِّهِ الَّذِي هُوَ أَصْلُ الْحُقُوقِ وَ مِنْهُ تَفَرَّعَ ثُمَّ مَا أَوْجَبَهُ عَلَيْكَ لِنَفْسِكَ مِنْ قَرْنِكَ إِلَى قَدَمِكَ عَلَى اخْتِلَافِ جَوَارِحِكَ فَجَعَلَ لِبَصَرِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِسَمْعِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِلِسَانِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِيَدِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِرِجْلِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِبَطْنِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِفَرْجِكَ عَلَيْكَ حَقّاً فَهَذِهِ الْجَوَارِحُ السَّبْعُ الَّتِي بِهَا تَكُونُ الْأَفْعَالُ }}</td><td width=10%> جان لو کہ تمہارے اوپر بزرگ و برتر خدا کے کچھ حقوق ہیں خواہ انہیں تم حرکت و جنبش میں انجام دو یا سکون و آرام میں، اس منزل میں جس میں تم اترے ہو، یا اس عضو کے ساتھ جس کو تم نے بدال ہے یا ان اقدار کے ساتھ جس کو بروئے کار الئے ہو ان حقوق میں سے بعض، بعض حقوق سے بڑے ہیں۔ تمہارے اوپر خدا کے بڑے حقوق وہ ہیں جو اس نے اپنے لیے تمہارے اوپر واجب کئے ہیں۔ اس کے بعد بدن کے اعضا کو مد نظر رکھتے ہوئے سر سے پیر تک کے لیے کچھ حقوق واجب کیے ہیں کچھ حقوق تمہارے اوپر تمہاری آنکھ کے ہیں، اور تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہارے کان کے ہیں، تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہاری زبان کے ہیں، تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہارے ہاتھ کے ہیں، تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہارے پیر کے ہیں، تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہارے شکم کے ہیں تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہاری شرمگاہ کے ہیں یہ سات اعضا ہیں کہ جن سے اعمال انجام پذیر ہوتے ہیں۔</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| اعْلَمْ رَحِمَكَ اللَّہُ أَنَّ لِلَّہِ عَلَيْكَ حُقُوقاً مُحِيطَةً بِكَ فِي كُلِّ حَرَكَةٍ حركتہا [تَحَرَّكْتَہَا أَوْ سَكَنَةٍ سَكَنْتَہَا أَوْ مَنْزِلَةٍ نَزَلْتَہَا أَوْ جَارِحَةٍ قَلَبْتَہَا أَوْ آلَةٍ تَصَرَّفْتَ بِہَا بَعْضُہَا أَكْبَرُ مِنْ بَعْضٍ وَ أَكْبَرُ حُقُوقِ اللَّہِ عَلَيْكَ مَا أَوْجَبَہُ لِنَفْسِہِ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى مِنْ حَقِّہِ الَّذِي ہُوَ أَصْلُ الْحُقُوقِ وَ مِنْہُ تَفَرَّعَ ثُمَّ مَا أَوْجَبَہُ عَلَيْكَ لِنَفْسِكَ مِنْ قَرْنِكَ إِلَى قَدَمِكَ عَلَى اخْتِلَافِ جَوَارِحِكَ فَجَعَلَ لِبَصَرِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِسَمْعِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِلِسَانِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِيَدِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِرِجْلِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِبَطْنِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِفَرْجِكَ عَلَيْكَ حَقّاً فَہَذِہِ الْجَوَارِحُ السَّبْعُ الَّتِي بِہَا تَكُونُ الْأَفْعَالُ }}</td><td width=10%> جان لو کہ تمہارے اوپر بزرگ و برتر خدا کے کچھ حقوق ہیں خواہ انہیں تم حرکت و جنبش میں انجام دو یا سکون و آرام میں، اس منزل میں جس میں تم اترے ہو، یا اس عضو کے ساتھ جس کو تم نے بدال ہے یا ان اقدار کے ساتھ جس کو بروئے کار الئے ہو ان حقوق میں سے بعض، بعض حقوق سے بڑے ہیں۔ تمہارے اوپر خدا کے بڑے حقوق وہ ہیں جو اس نے اپنے لیے تمہارے اوپر واجب کئے ہیں۔ اس کے بعد بدن کے اعضا کو مد نظر رکھتے ہوئے سر سے پیر تک کے لیے کچھ حقوق واجب کیے ہیں کچھ حقوق تمہارے اوپر تمہاری آنکھ کے ہیں، اور تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہارے کان کے ہیں، تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہاری زبان کے ہیں، تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہارے ہاتھ کے ہیں، تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہارے پیر کے ہیں، تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہارے شکم کے ہیں تمہارے اوپر کچھ حقوق تمہاری شرمگاہ کے ہیں یہ سات اعضا ہیں کہ جن سے اعمال انجام پذیر ہوتے ہیں۔</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| ثُمَّ جَعَلَ عَزَّ وَ جَلَّ لِأَفْعَالِكَ حُقُوقاً فَجَعَلَ لِصَلَاتِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِصَوْمِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِصَدَقَتِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِهَدْيِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِأَفْعَالِكَ عَلَيْكَ حَقّاً ثُمَّ تَخْرُجُ الْحُقُوقُ مِنْكَ إِلَى غَيْرِكَ مِنْ ذَوِي الْحُقُوقِ الْوَاجِبَةِ عَلَيْكَ وَ أَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقّاً أَئِمَّتُكَ ثُمَّ حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ ثُمَّ حُقُوقُ رَحِمِكَ فَهَذِهِ حُقُوقٌ يَتَشَعَّبُ مِنْهَا حُقُوقٌ فَحُقُوقُ أَئِمَّتِكَ ثَلَاثَةٌ أَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقُّ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ ثُمَّ حَقُّ سَائِسِكَ بِالْعِلْمِ ثُمَّ حَقُّ سَائِسِكَ بِالْمِلْكِ وَ كُلُّ سَائِسٍ إِمَامٌ }}</td><td width=10%> اس کے بعد خداوند عالم نے تمہارے اوپر تمہارے اعمال و افعال کے حقوق رکھے ہیں چنانچہ تمہاری نماز، روزے اور تمہاری زکٰوۃ کا تمہارے اوپر حق ہے اور دیکھو تمہارے کاموں کے بھی تمہارے اوپر کچھ حقوق ہیں۔ اب تم اپنے جسم و جان سے باہر بکلو اور جن کے حقوق تمہارے اوپر ہیں ان کی طرف جاؤ۔ ان حقوق میں سے واجب ترین حق تمہارے ائمہ کا ہے اس کے بعد تمہاری رعیت اور تمہارے رشتہ داروں کا ہے، پھر انہیں حقوق سے دوسرے حقوق کے سوتے پھوٹتے ہیں۔ تمہارے اوپر تمہارے ائمہ کے تین حق ہیں، پھر ان میں سے تمہارے اوپر واجب ترین حق اس شخص کا ہے جو تمہارے اوپر سیاسی غلبہ و برتری رکھتا ہے اور جس کے ہاتھ میں تمہارے امور کی باگ ڈور ہوتی ہے اور اس کے بعد اس شخص کا حق ہے کہ جس کے اختیار میں تمہارا علمی نظم و نسق ہوتا ہے پھر اس شخص کا حق ہے کہ جس کے اختیار میں ملکی نظام ہے اور ہر نظم و نسق امام کے اختیار میں ہے۔ تمہارے اوپر تمہارے ما تحتوں کے بھی تین حقوق ہیں، ان میں سے واجب ترین حق اس کا ہے جو تمہارے زیر تسلط ہے.</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| ثُمَّ جَعَلَ عَزَّ وَ جَلَّ لِأَفْعَالِكَ حُقُوقاً فَجَعَلَ لِصَلَاتِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِصَوْمِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِصَدَقَتِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِہَدْيِكَ عَلَيْكَ حَقّاً وَ لِأَفْعَالِكَ عَلَيْكَ حَقّاً ثُمَّ تَخْرُجُ الْحُقُوقُ مِنْكَ إِلَى غَيْرِكَ مِنْ ذَوِي الْحُقُوقِ الْوَاجِبَةِ عَلَيْكَ وَ أَوْجَبُہَا عَلَيْكَ حَقّاً أَئِمَّتُكَ ثُمَّ حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ ثُمَّ حُقُوقُ رَحِمِكَ فَہَذِہِ حُقُوقٌ يَتَشَعَّبُ مِنْہَا حُقُوقٌ فَحُقُوقُ أَئِمَّتِكَ ثَلَاثَةٌ أَوْجَبُہَا عَلَيْكَ حَقُّ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ ثُمَّ حَقُّ سَائِسِكَ بِالْعِلْمِ ثُمَّ حَقُّ سَائِسِكَ بِالْمِلْكِ وَ كُلُّ سَائِسٍ إِمَامٌ }}</td><td width=10%> اس کے بعد خداوند عالم نے تمہارے اوپر تمہارے اعمال و افعال کے حقوق رکھے ہیں چنانچہ تمہاری نماز، روزے اور تمہاری زکٰوۃ کا تمہارے اوپر حق ہے اور دیکھو تمہارے کاموں کے بھی تمہارے اوپر کچھ حقوق ہیں۔ اب تم اپنے جسم و جان سے باہر بکلو اور جن کے حقوق تمہارے اوپر ہیں ان کی طرف جاؤ۔ ان حقوق میں سے واجب ترین حق تمہارے ائمہ کا ہے اس کے بعد تمہاری رعیت اور تمہارے رشتہ داروں کا ہے، پھر انہیں حقوق سے دوسرے حقوق کے سوتے پھوٹتے ہیں۔ تمہارے اوپر تمہارے ائمہ کے تین حق ہیں، پھر ان میں سے تمہارے اوپر واجب ترین حق اس شخص کا ہے جو تمہارے اوپر سیاسی غلبہ و برتری رکھتا ہے اور جس کے ہاتھ میں تمہارے امور کی باگ ڈور ہوتی ہے اور اس کے بعد اس شخص کا حق ہے کہ جس کے اختیار میں تمہارا علمی نظم و نسق ہوتا ہے پھر اس شخص کا حق ہے کہ جس کے اختیار میں ملکی نظام ہے اور ہر نظم و نسق امام کے اختیار میں ہے۔ تمہارے اوپر تمہارے ما تحتوں کے بھی تین حقوق ہیں، ان میں سے واجب ترین حق اس کا ہے جو تمہارے زیر تسلط ہے.</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ ثَلَاثَةٌ أَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالسُّلْطَانِ ثُمَّ حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْعِلْمِ فَإِنَّ الْجَاهِلَ رَعِيَّةُ الْعَالِمِ وَ حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْمِلْكِ مِنَ الْأَزْوَاجِ وَ مَا مَلَكْتَ مِنَ الْأَيْمَانِ وَ حُقُوقُ رَحِمِكَ كَثِيرَةٌ مُتَّصِلَةٌ بِقَدْرِ اتِّصَالِ الرَّحِمِ فِي الْقَرَابَةِ فَأَوْجَبُهَا عَلَيْكَ حَقُّ أُمِّكَ ثُمَّ حَقُّ أَبِيكَ ثُمَّ حَقُّ وُلْدِكَ ثُمَّ حَقُّ أَخِيكَ ثُمَّ الْأَقْرَبُ فَالْأَقْرَبُ وَ الْأَوَّلُ فَالْأَوَّلُ ثُمَّ حَقُّ مَوْلَاكَ الْمُنْعِمِ عَلَيْكَ ثُمَّ حَقُّ مَوْلَاكَ الْجَارِي نِعْمَتُهُ عَلَيْكَ ثُمَّ حَقُّ ذِي الْمَعْرُوفِ لَدَيْكَ ثُمَّ حَقُّ مُؤَذِّنِكَ بِالصَّلَاةِ ثُمَّ حَقُّ إِمَامِكَ فِي صَلَاتِكَ ثُمَّ حَقُّ جَلِيسِكَ ثُمَّ حَقُّ جَارِكَ ثُمَّ حَقُّ صَاحِبِكَ ثُمَّ حَقُّ شَرِيكِكَ ثُمَّ حَقُّ مَالِكَ ثُمَّ حَقُّ غَرِيمِكَ الَّذِي تُطَالِبُهُ ثُمَّ حَقُّ غَرِيمِكَ الَّذِي يُطَالِبُكَ ثُمَّ حَقُّ خَلِيطِكَ ثُمَّ حَقُّ خَصْمِكَ الْمُدَّعِي عَلَيْكَ ثُمَّ حَقُّ خَصْمِكَ الَّذِي تَدَّعِي عَلَيْهِ ثُمَّ حَقُّ مُسْتَشِيرِكَ ثُمَّ حَقُّ الْمُشِيرِ عَلَيْكَ‏ ثُمَّ حَقُّ مُسْتَنْصِحِكَ ثُمَّ حَقُّ النَّاصِحِ لَكَ ثُمَّ حَقُّ مَنْ هُوَ أَكْبَرُ مِنْكَ ثُمَّ حَقُّ مَنْ هُوَ أَصْغَرُ مِنْكَ ثُمَّ حَقُّ سَائِلِكَ ثُمَّ حَقُّ مَنْ سَأَلْتَهُ ثُمَّ حَقُّ مَنْ جَرَى لَكَ عَلَى يَدَيْهِ مَسَاءَةٌ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ أَوْ مَسَرَّةٌ بِذَلِكَ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ عَنْ تَعَمُّدٍ مِنْهُ أَوْ غَيْرِ تَعَمُّدٍ مِنْهُ ثُمَّ حَقُّ أَهْلِ مِلَّتِكَ عَامَّةً ثُمَّ حَقُّ أَهْلِ الذِّمَّةِ ثُمَّ الْحُقُوقُ الْحَادِثَةُ بِقَدْرِ عِلَلِ الْأَحْوَالِ وَ تَصَرُّفِ الْأَسْبَابِ فَطُوبَى لِمَنْ أَعَانَهُ اللَّهُ عَلَى قَضَاءِ مَا أَوْجَبَ عَلَيْهِ مِنْ حُقُوقِهِ وَ وَفَّقَهُ وَ سَدَّدَهُ }}</td><td width=10%>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ ثَلَاثَةٌ أَوْجَبُہَا عَلَيْكَ حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالسُّلْطَانِ ثُمَّ حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْعِلْمِ فَإِنَّ الْجَاہِلَ رَعِيَّةُ الْعَالِمِ وَ حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْمِلْكِ مِنَ الْأَزْوَاجِ وَ مَا مَلَكْتَ مِنَ الْأَيْمَانِ وَ حُقُوقُ رَحِمِكَ كَثِيرَةٌ مُتَّصِلَةٌ بِقَدْرِ اتِّصَالِ الرَّحِمِ فِي الْقَرَابَةِ فَأَوْجَبُہَا عَلَيْكَ حَقُّ أُمِّكَ ثُمَّ حَقُّ أَبِيكَ ثُمَّ حَقُّ وُلْدِكَ ثُمَّ حَقُّ أَخِيكَ ثُمَّ الْأَقْرَبُ فَالْأَقْرَبُ وَ الْأَوَّلُ فَالْأَوَّلُ ثُمَّ حَقُّ مَوْلَاكَ الْمُنْعِمِ عَلَيْكَ ثُمَّ حَقُّ مَوْلَاكَ الْجَارِي نِعْمَتُہُ عَلَيْكَ ثُمَّ حَقُّ ذِي الْمَعْرُوفِ لَدَيْكَ ثُمَّ حَقُّ مُؤَذِّنِكَ بِالصَّلَاةِ ثُمَّ حَقُّ إِمَامِكَ فِي صَلَاتِكَ ثُمَّ حَقُّ جَلِيسِكَ ثُمَّ حَقُّ جَارِكَ ثُمَّ حَقُّ صَاحِبِكَ ثُمَّ حَقُّ شَرِيكِكَ ثُمَّ حَقُّ مَالِكَ ثُمَّ حَقُّ غَرِيمِكَ الَّذِي تُطَالِبُہُ ثُمَّ حَقُّ غَرِيمِكَ الَّذِي يُطَالِبُكَ ثُمَّ حَقُّ خَلِيطِكَ ثُمَّ حَقُّ خَصْمِكَ الْمُدَّعِي عَلَيْكَ ثُمَّ حَقُّ خَصْمِكَ الَّذِي تَدَّعِي عَلَيْہِ ثُمَّ حَقُّ مُسْتَشِيرِكَ ثُمَّ حَقُّ الْمُشِيرِ عَلَيْكَ‏ ثُمَّ حَقُّ مُسْتَنْصِحِكَ ثُمَّ حَقُّ النَّاصِحِ لَكَ ثُمَّ حَقُّ مَنْ ہُوَ أَكْبَرُ مِنْكَ ثُمَّ حَقُّ مَنْ ہُوَ أَصْغَرُ مِنْكَ ثُمَّ حَقُّ سَائِلِكَ ثُمَّ حَقُّ مَنْ سَأَلْتَہُ ثُمَّ حَقُّ مَنْ جَرَى لَكَ عَلَى يَدَيْہِ مَسَاءَةٌ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ أَوْ مَسَرَّةٌ بِذَلِكَ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ عَنْ تَعَمُّدٍ مِنْہُ أَوْ غَيْرِ تَعَمُّدٍ مِنْہُ ثُمَّ حَقُّ أَہْلِ مِلَّتِكَ عَامَّةً ثُمَّ حَقُّ أَہْلِ الذِّمَّةِ ثُمَّ الْحُقُوقُ الْحَادِثَةُ بِقَدْرِ عِلَلِ الْأَحْوَالِ وَ تَصَرُّفِ الْأَسْبَابِ فَطُوبَى لِمَنْ أَعَانَہُ اللَّہُ عَلَى قَضَاءِ مَا أَوْجَبَ عَلَيْہِ مِنْ حُقُوقِہِ وَ وَفَّقَہُ وَ سَدَّدَہُ }}</td><td width=10%>  
پھر ان لوگوں کا حق ہے جو تمہارے علم کے زیر تسلط ہیں بیشک جاہل عالم کی رعیت ہے پھر ان کا حق ہے جو ملکیت کے لحاظ سے تمہارے زیر تسلط ہیں جیسے عورتوں، غالموں اور کنیزوں کا حق۔ عزیزوں اور رشتہ داروں کے حقوق تمہارے اوپر بہت زیادہ ہیں جو ایک دوسرے سے اتنے ہی متصل ہیں جتنا تمہارے اور ان کے درمیان، رحم میں قربت ہے۔ تمہارے اوپر تمہاری ماں کا واجب ترین حق ہے، پھر تمہارے باپ کا حق ہے اس کے بعد اوالد کا حق ہے۔ پھر تمہارے بھائی کا حق ہے جو جتنا قریب ہے اس کا اتنا ہی حق ہے۔ جو اول ہے وہی اول ہے۔ اس کے بعد تمہارے آزاد کرنے والے اور تمہارے ولی نعمت کا حق ہے پھر اس موال کا حق ہے جس کی نعمتیں ابھی تک جاری ہیں اس کے بعد ان لوگوں کا حق ہے جنہوں نے تمہارے ساتھ نیک  سلوک کیا ہے۔ پھر اس موذن کا حق ہے جو تمہیں آواز اذان سے نماز کی طرف متوجہ کرتا ہے اس کے بعد پیشنماز کا حق ہے، پھر تمہارے ہم نشین کا حق ہے اس کے بعد تمہارے شریک کا حق ہے اس کے بعد تمہارے ہمسفر و ہمراہ کا حق ہے پھر تمہارے مقروض کا حق ہے، پھر تمہارے رفیق کا حق ہے، اس کے بعد تمہارے دشمن کا حق ہے جس نے تمہارے خالق دعو ٰی کیا ہے اس کے بعد اس شخص کا حق ہے جو تمہیں مشورہ دیتا ہے اور پھر اس شخص کا حق ہے جو تم سے وعظ و نصیحت کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔ اس کے بعد اس کا حق ہے جو تم سے بڑا ہپے پھر اس کا حق ہے جو تم سے چھوٹا ہے پھر تم سے سوال کرنے والے کا حق ہے، اس کے بعد اس شخص کا حق ہے جس سے تم سوال کرتے ہو۔ پھر اس کا حق ہے جس پر تمہاری طرف سے زیادتی و بدسلوکی ہوئی ہے خواہ قول و فعل کا اس نے مذاق اڑایا ہو، جان بوجھ کر ایسا کیا ہو یا غفلت کی وجہ سے۔ پھر تمہارے اوپر تمہارے ہم مذہب لوگوں کا حق ہے اس کے بعد تمہارے اوپر اس کافر ذمی کا حق ہے جو اسالم کی پناہ میں زندگی بسر کر رہا ہے۔ پھر وہ حقوق ہیں جو زندگی کے اسباب بدلنے سے وجود پذیر ہوتے ہیں۔ لہذا خوش نصیب ہے جو شخص جو کی خدا نے ان حقوق کی ادائیگی میں مدد کی جو اس پر واجب کئے تھے اور اس سلسلہ میں اس کی توفیق دی اور اسے ثابت قدم رکھا۔</td></tr>
پھر ان لوگوں کا حق ہے جو تمہارے علم کے زیر تسلط ہیں بیشک جاہل عالم کی رعیت ہے پھر ان کا حق ہے جو ملکیت کے لحاظ سے تمہارے زیر تسلط ہیں جیسے عورتوں، غالموں اور کنیزوں کا حق۔ عزیزوں اور رشتہ داروں کے حقوق تمہارے اوپر بہت زیادہ ہیں جو ایک دوسرے سے اتنے ہی متصل ہیں جتنا تمہارے اور ان کے درمیان، رحم میں قربت ہے۔ تمہارے اوپر تمہاری ماں کا واجب ترین حق ہے، پھر تمہارے باپ کا حق ہے اس کے بعد اوالد کا حق ہے۔ پھر تمہارے بھائی کا حق ہے جو جتنا قریب ہے اس کا اتنا ہی حق ہے۔ جو اول ہے وہی اول ہے۔ اس کے بعد تمہارے آزاد کرنے والے اور تمہارے ولی نعمت کا حق ہے پھر اس موال کا حق ہے جس کی نعمتیں ابھی تک جاری ہیں اس کے بعد ان لوگوں کا حق ہے جنہوں نے تمہارے ساتھ نیک  سلوک کیا ہے۔ پھر اس موذن کا حق ہے جو تمہیں آواز اذان سے نماز کی طرف متوجہ کرتا ہے اس کے بعد پیشنماز کا حق ہے، پھر تمہارے ہم نشین کا حق ہے اس کے بعد تمہارے شریک کا حق ہے اس کے بعد تمہارے ہمسفر و ہمراہ کا حق ہے پھر تمہارے مقروض کا حق ہے، پھر تمہارے رفیق کا حق ہے، اس کے بعد تمہارے دشمن کا حق ہے جس نے تمہارے خالق دعو ٰی کیا ہے اس کے بعد اس شخص کا حق ہے جو تمہیں مشورہ دیتا ہے اور پھر اس شخص کا حق ہے جو تم سے وعظ و نصیحت کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔ اس کے بعد اس کا حق ہے جو تم سے بڑا ہپے پھر اس کا حق ہے جو تم سے چھوٹا ہے پھر تم سے سوال کرنے والے کا حق ہے، اس کے بعد اس شخص کا حق ہے جس سے تم سوال کرتے ہو۔ پھر اس کا حق ہے جس پر تمہاری طرف سے زیادتی و بدسلوکی ہوئی ہے خواہ قول و فعل کا اس نے مذاق اڑایا ہو، جان بوجھ کر ایسا کیا ہو یا غفلت کی وجہ سے۔ پھر تمہارے اوپر تمہارے ہم مذہب لوگوں کا حق ہے اس کے بعد تمہارے اوپر اس کافر ذمی کا حق ہے جو اسالم کی پناہ میں زندگی بسر کر رہا ہے۔ پھر وہ حقوق ہیں جو زندگی کے اسباب بدلنے سے وجود پذیر ہوتے ہیں۔ لہذا خوش نصیب ہے جو شخص جو کی خدا نے ان حقوق کی ادائیگی میں مدد کی جو اس پر واجب کئے تھے اور اس سلسلہ میں اس کی توفیق دی اور اسے ثابت قدم رکھا۔</td></tr>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ اللَّهِ الْأَكْبَرُ فَأَنَّكَ تَعْبُدُهُ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئاً فَإِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ بِإِخْلَاصٍ جَعَلَ لَكَ عَلَى نَفْسِهِ أَنْ يَكْفِيَكَ أَمْرَ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ يَحْفَظَ لَكَ مَا تُحِبُّ مِنْهَا}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ اللَّہِ الْأَكْبَرُ فَأَنَّكَ تَعْبُدُہُ لَا تُشْرِكُ بِہِ شَيْئاً فَإِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ بِإِخْلَاصٍ جَعَلَ لَكَ عَلَى نَفْسِہِ أَنْ يَكْفِيَكَ أَمْرَ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ يَحْفَظَ لَكَ مَا تُحِبُّ مِنْہَا}}</td><td width=10%>
1. خدا کا حق
1. خدا کا حق
خدا کا حق جو کہ تمام حقوق سے بڑا ہے وہ یہ ہے کہ تم اسی کی عبادت کرو اور کسی چیز کو اس کا شریک قرار نہ دو۔ جب تم خلوص کے ساتھ اس کی عبادت کرو گے تو خدا نے بھی اپنے اوپر لزم کر لیا ہے کہ وہ دنیوی اور اخروی چیزوں میں تمہاری کفایت کرے اور تمہارے لیے تمہاری محبوب و پسندیدہ چیزوں کو محفوظ رکھے۔</td></tr>
خدا کا حق جو کہ تمام حقوق سے بڑا ہے وہ یہ ہے کہ تم اسی کی عبادت کرو اور کسی چیز کو اس کا شریک قرار نہ دو۔ جب تم خلوص کے ساتھ اس کی عبادت کرو گے تو خدا نے بھی اپنے اوپر لزم کر لیا ہے کہ وہ دنیوی اور اخروی چیزوں میں تمہاری کفایت کرے اور تمہارے لیے تمہاری محبوب و پسندیدہ چیزوں کو محفوظ رکھے۔</td></tr>




               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ نَفْسِكَ عَلَيْكَ فَأَنْ تَسْتَوْفِيَهَا فِي طَاعَةِ اللَّهِ فَتُؤَدِّيَ إِلَى لِسَانِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى سَمْعِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى بَصَرِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى يَدِكَ حَقَّهَا وَ إِلَى رِجْلِكَ حَقَّهَا وَ إِلَى بَطْنِكَ حَقَّهُ وَ إِلَى فَرْجِكَ حَقَّهُ وَ تَسْتَعِينَ بِاللَّهِ عَلَى ذَلِكَ  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ نَفْسِكَ عَلَيْكَ فَأَنْ تَسْتَوْفِيَہَا فِي طَاعَةِ اللَّہِ فَتُؤَدِّيَ إِلَى لِسَانِكَ حَقَّہُ وَ إِلَى سَمْعِكَ حَقَّہُ وَ إِلَى بَصَرِكَ حَقَّہُ وَ إِلَى يَدِكَ حَقَّہَا وَ إِلَى رِجْلِكَ حَقَّہَا وَ إِلَى بَطْنِكَ حَقَّہُ وَ إِلَى فَرْجِكَ حَقَّہُ وَ تَسْتَعِينَ بِاللَّہِ عَلَى ذَلِكَ  
}}</td><td width=10%>
}}</td><td width=10%>
2. نفس کا حق
2. نفس کا حق
تمہارے نفس کا تم پر یہ حق ہے کہ اسے بھرپور طریقہ سے راہ خدا میں مشغول رکھو اگر تم نے ایسا کیا تو گویا تم نے اپنی زبان کا حق، اپنے کان کا حق، اپنی آنکھ، ہاتھ، پاوں اور شکم و شرمگاہ کا حق ادا کر دیا اور دیکھو ان کے حقوق کی ادائیگی میں خدا سے مدد طلب کرتے رہو۔</td></tr>               
تمہارے نفس کا تم پر یہ حق ہے کہ اسے بھرپور طریقہ سے راہ خدا میں مشغول رکھو اگر تم نے ایسا کیا تو گویا تم نے اپنی زبان کا حق، اپنے کان کا حق، اپنی آنکھ، ہاتھ، پاوں اور شکم و شرمگاہ کا حق ادا کر دیا اور دیکھو ان کے حقوق کی ادائیگی میں خدا سے مدد طلب کرتے رہو۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ اللِّسَانِ فَإِكْرَامُهُ عَنِ الْخَنَى وَ تَعْوِيدُهُ الْخَيْرَ وَ حَمْلُهُ عَلَى الْأَدَبِ وَ إِجْمَامُهُ إِلَّا لِمَوْضِعِ الْحَاجَةِ وَ الْمَنْفَعَةِ لِلدِّينِ وَ الدُّنْيَا وَ إِعْفَاؤُهُ عَنِ الْفُضُولِ الشَّنِعَةِ الْقَلِيلَةِ الْفَائِدَةِ الَّتِي لَا يُؤْمَنُ ضَرَرُهَا مَعَ قِلَّةِ عَائِدَتِهَا وَ يُعَدُّ شَاهِدُ الْعَقْلِ وَ الدَّلِيلُ عَلَيْهِ وَ تَزَيُّنُ الْعَاقِلِ بِعَقْلِهِ [وَ] حُسْنُ سِيرَتِهِ فِي لِسَانِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ اللِّسَانِ فَإِكْرَامُہُ عَنِ الْخَنَى وَ تَعْوِيدُہُ الْخَيْرَ وَ حَمْلُہُ عَلَى الْأَدَبِ وَ إِجْمَامُہُ إِلَّا لِمَوْضِعِ الْحَاجَةِ وَ الْمَنْفَعَةِ لِلدِّينِ وَ الدُّنْيَا وَ إِعْفَاؤُہُ عَنِ الْفُضُولِ الشَّنِعَةِ الْقَلِيلَةِ الْفَائِدَةِ الَّتِي لَا يُؤْمَنُ ضَرَرُہَا مَعَ قِلَّةِ عَائِدَتِہَا وَ يُعَدُّ شَاہِدُ الْعَقْلِ وَ الدَّلِيلُ عَلَيْہِ وَ تَزَيُّنُ الْعَاقِلِ بِعَقْلِہِ [وَ] حُسْنُ سِيرَتِہِ فِي لِسَانِہِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ}}</td><td width=10%>
3. زبان کا حق
3. زبان کا حق
زبان کا حق یہ ہے کہ اسے گالی گلوچ سے محفوظ رکھو اور اسے نیک و شائستہ بات کہنے کا عادی بناؤ اسے با ادب بناؤ اسے ضرور اور دین و دنیا کے فائدے کے عالوہ بندہی رکھو اور زیادہ چلنے، بے فائدہ بولنے سے روکو کہ تم اس کے نقصان سے محفوظ نہیں ہو اور اس کا فائدہ کم ہے،  زبان عقل کا گواہ اور اس کی دلیل سمجھی جاتی ہے اور عقلمند کا عقل کے زیر سے آراستہ ہونا اس کی خوش بیانی ہے، مدد تو بس خدائے بزرگ و برتر ہی کی طرف سے ہے۔</td></tr>   
زبان کا حق یہ ہے کہ اسے گالی گلوچ سے محفوظ رکھو اور اسے نیک و شائستہ بات کہنے کا عادی بناؤ اسے با ادب بناؤ اسے ضرور اور دین و دنیا کے فائدے کے عالوہ بندہی رکھو اور زیادہ چلنے، بے فائدہ بولنے سے روکو کہ تم اس کے نقصان سے محفوظ نہیں ہو اور اس کا فائدہ کم ہے،  زبان عقل کا گواہ اور اس کی دلیل سمجھی جاتی ہے اور عقلمند کا عقل کے زیر سے آراستہ ہونا اس کی خوش بیانی ہے، مدد تو بس خدائے بزرگ و برتر ہی کی طرف سے ہے۔</td></tr>   
              
              
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ السَّمْعِ فَتَنْزِيهُهُ عَنْ أَنْ تَجْعَلَهُ طَرِيقاً إِلَى قَلْبِكَ إِلَّا لِفُوَّهَةٍ كَرِيمَةٍ تُحْدِثُ فِي قَلْبِكَ خَيْراً أَوْ تَكْسِبُكَ خُلُقاً كَرِيماً فَإِنَّهُ بَابُ الْكَلَامِ إِلَى الْقَلْبِ يُؤَدِّي إِلَيْهِ ضُرُوبُ الْمَعَانِي عَلَى مَا فِيهَا مِنْ خَيْرٍ أَوْ شَرٍّ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ السَّمْعِ فَتَنْزِيہُہُ عَنْ أَنْ تَجْعَلَہُ طَرِيقاً إِلَى قَلْبِكَ إِلَّا لِفُوَّہَةٍ كَرِيمَةٍ تُحْدِثُ فِي قَلْبِكَ خَيْراً أَوْ تَكْسِبُكَ خُلُقاً كَرِيماً فَإِنَّہُ بَابُ الْكَلَامِ إِلَى الْقَلْبِ يُؤَدِّي إِلَيْہِ ضُرُوبُ الْمَعَانِي عَلَى مَا فِيہَا مِنْ خَيْرٍ أَوْ شَرٍّ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
4. کان کا حق
4. کان کا حق
کان کا حق یہ ہے کہ تم اسے) ہر چیز کے لیے( اپنے دل کا راستہ بننے سے دور رکھو، ہاں اسے اس بہترین بات کے لیے دل کا راستہ بناو جو تمہارے دل میں پیدا ہوجو تمہیں بہترین اخالق سے آراستہ کرتے کیونکہ کان دل کا راستہ ہے اور وہ بہترین معافی کو درک کرتا ہے کان دل تک خیر یا شر کو پہنچاتا ہے اور طاقت و قوت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>               
کان کا حق یہ ہے کہ تم اسے) ہر چیز کے لیے( اپنے دل کا راستہ بننے سے دور رکھو، ہاں اسے اس بہترین بات کے لیے دل کا راستہ بناو جو تمہارے دل میں پیدا ہوجو تمہیں بہترین اخالق سے آراستہ کرتے کیونکہ کان دل کا راستہ ہے اور وہ بہترین معافی کو درک کرتا ہے کان دل تک خیر یا شر کو پہنچاتا ہے اور طاقت و قوت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ بَصَرِكَ فَغَضُّهُ عَمَّا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ تَرْكُ ابْتِذَالِهِ إِلَّا لِمَوْضِعِ عِبْرَةٍ تَسْتَقْبِلُ بِهَا بَصَراً أَوْ تَسْتَفِيدُ بِهَا عِلْماً فَإِنَّ الْبَصَرَ بَابُ الِاعْتِبَارِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ بَصَرِكَ فَغَضُّہُ عَمَّا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ تَرْكُ ابْتِذَالِہِ إِلَّا لِمَوْضِعِ عِبْرَةٍ تَسْتَقْبِلُ بِہَا بَصَراً أَوْ تَسْتَفِيدُ بِہَا عِلْماً فَإِنَّ الْبَصَرَ بَابُ الِاعْتِبَارِ}}</td><td width=10%>
5. آنکھ کا حق
5. آنکھ کا حق
آنکھ کا حق تم پر یہ ہے کہ اس کو اس چیز سے بند کر لو جو تمہارے لیے حالل و روا نہیں ہے اور آنکھ سے وہی دیکھو جس سے عبرت ہو اور جس سے تم بینا ہو جاو جہاں سے تم کوئی علم حاصل کر سکو کیونکہ آنکھ عبرت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔</td></tr>               
آنکھ کا حق تم پر یہ ہے کہ اس کو اس چیز سے بند کر لو جو تمہارے لیے حالل و روا نہیں ہے اور آنکھ سے وہی دیکھو جس سے عبرت ہو اور جس سے تم بینا ہو جاو جہاں سے تم کوئی علم حاصل کر سکو کیونکہ آنکھ عبرت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔</td></tr>               


                             <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رِجْلَيْكَ فَأَنْ لَا تَمْشِيَ بِهِمَا إِلَى مَا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ لَا تَجْعَلَهَا مَطِيَّتَكَ فِي الطَّرِيقِ الْمُسْتَخِفَّةِ بِأَهْلِهَا فِيهَا فَإِنَّهَا حَامِلَتُكَ وَ سَالِكَةٌ بِكَ مَسْلَكَ الدِّينِ وَ السَّبْقِ لَكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
                             <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رِجْلَيْكَ فَأَنْ لَا تَمْشِيَ بِہِمَا إِلَى مَا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ لَا تَجْعَلَہَا مَطِيَّتَكَ فِي الطَّرِيقِ الْمُسْتَخِفَّةِ بِأَہْلِہَا فِيہَا فَإِنَّہَا حَامِلَتُكَ وَ سَالِكَةٌ بِكَ مَسْلَكَ الدِّينِ وَ السَّبْقِ لَكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ }}</td><td width=10%>
6. پیر کا حق
6. پیر کا حق
تمہارے پیروں کا حق یہ ہے کہ ان سے اس چیز کی طرف نہ جاو جو تمہارے لیے حالل نہیں ہے اور انہیں اس راستہ کے لیے اپنی سواری نہ بناو جو چلنے والے کی سبکی کا باعث ہوتا ہے کیونکہ وہ تمہیں اٹھاتے ہیں اور دین کا طرف لے جاتے ہیں اور تمہارے آگے بڑھنے کا سبب ہوتے ہیں اور خدا کے عالوہ کوئی قوت و طاقت نہیں ہے۔ </td></tr>
تمہارے پیروں کا حق یہ ہے کہ ان سے اس چیز کی طرف نہ جاو جو تمہارے لیے حالل نہیں ہے اور انہیں اس راستہ کے لیے اپنی سواری نہ بناو جو چلنے والے کی سبکی کا باعث ہوتا ہے کیونکہ وہ تمہیں اٹھاتے ہیں اور دین کا طرف لے جاتے ہیں اور تمہارے آگے بڑھنے کا سبب ہوتے ہیں اور خدا کے عالوہ کوئی قوت و طاقت نہیں ہے۔ </td></tr>


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ يَدِكَ فَأَنْ لَا تَبْسُطَهَا إِلَى مَا لَا يَحِلُّ لَكَ فَتَنَالَ بِمَا تَبْسُطُهَا إِلَيْهِ مِنَ اللَّهِ الْعُقُوبَةَ فِي الْآجِلِ وَ مِنَ النَّاسِ بِلِسَانِ اللَّائِمَةِ فِي الْعَاجِلِ وَ لَا تَقْبِضَهَا مِمَّا افْتَرَضَ اللَّهُ عَلَيْهَا وَ لَكِنْ تُوَقِّرُهَا بِهِ تَقْبِضُهَا عَنْ كَثِيرٍ مِمَّا لَا يَحِلُّ لَهَا وَ تَبْسُطُهَا بِكَثِيرٍ مِمَّا لَيْسَ عَلَيْهَا فَإِذَا هِيَ قَدْ عُقِلَتْ وَ شُرِّفَتْ فِي الْعَاجِلِ وَجَبَ لَهَا حُسْنُ الثَّوَابِ مِنَ اللَّهِ فِي الْآجِلِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ يَدِكَ فَأَنْ لَا تَبْسُطَہَا إِلَى مَا لَا يَحِلُّ لَكَ فَتَنَالَ بِمَا تَبْسُطُہَا إِلَيْہِ مِنَ اللَّہِ الْعُقُوبَةَ فِي الْآجِلِ وَ مِنَ النَّاسِ بِلِسَانِ اللَّائِمَةِ فِي الْعَاجِلِ وَ لَا تَقْبِضَہَا مِمَّا افْتَرَضَ اللَّہُ عَلَيْہَا وَ لَكِنْ تُوَقِّرُہَا بِہِ تَقْبِضُہَا عَنْ كَثِيرٍ مِمَّا لَا يَحِلُّ لَہَا وَ تَبْسُطُہَا بِكَثِيرٍ مِمَّا لَيْسَ عَلَيْہَا فَإِذَا ہِيَ قَدْ عُقِلَتْ وَ شُرِّفَتْ فِي الْعَاجِلِ وَجَبَ لَہَا حُسْنُ الثَّوَابِ مِنَ اللَّہِ فِي الْآجِلِ}}</td><td width=10%>
7. ہاتھ کا حق
7. ہاتھ کا حق


سطر 63: سطر 81:
ہے اور اس کا احترام اس طرح کرو کہ ان سے بہت سے ایسے کام انجام نہ دو جو اس کے لیے حالل نہیں ہیں اور ان کو ان چیزوں کے لیے کھولو جن میں ان کا نقصان نہیں ہے پھر اگر اس دنیا میں ہاتھ حرام سے باز رہے یا عقل و شرافت سے کام لیا تو آکرت میں ان کے لیے ثواب ہے۔</td></tr>               
ہے اور اس کا احترام اس طرح کرو کہ ان سے بہت سے ایسے کام انجام نہ دو جو اس کے لیے حالل نہیں ہیں اور ان کو ان چیزوں کے لیے کھولو جن میں ان کا نقصان نہیں ہے پھر اگر اس دنیا میں ہاتھ حرام سے باز رہے یا عقل و شرافت سے کام لیا تو آکرت میں ان کے لیے ثواب ہے۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ بَطْنِكَ فَأَنْ لَا تَجْعَلَهُ وِعَاءً لِقَلِيلٍ مِنَ الْحَرَامِ وَ لَا لِكَثِيرٍ وَ أَنْ تَقْتَصِدَ لَهُ فِي الْحَلَالِ وَ لَا تُخْرِجَهُ مِنْ حَدِّ التَّقْوِيَةِ إِلَى حَدِّ التَّهْوِينِ وَ ذَهَابِ الْمُرُوَّةِ فَإِنَّ الشِّبَعَ الْمُنْتَهِيَ بِصَاحِبِهِ إِلَى التُّخَمِ مَكْسَلَةٌ وَ مَثْبَطَةٌ وَ مَقْطَعَةٌ عَنْ كُلِّ بِرٍّ وَ كَرَمٍ وَ إِنَّ الرأي [الرِّيَّ الْمُنْتَهِيَ بِصَاحِبِهِ إِلَى السُّكْرِ مَسْخَفَةٌ وَ مَجْهَلَةٌ وَ مَذْهَبَةٌ لِلْمُرُوَّةِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ بَطْنِكَ فَأَنْ لَا تَجْعَلَہُ وِعَاءً لِقَلِيلٍ مِنَ الْحَرَامِ وَ لَا لِكَثِيرٍ وَ أَنْ تَقْتَصِدَ لَہُ فِي الْحَلَالِ وَ لَا تُخْرِجَہُ مِنْ حَدِّ التَّقْوِيَةِ إِلَى حَدِّ التَّہْوِينِ وَ ذَہَابِ الْمُرُوَّةِ فَإِنَّ الشِّبَعَ الْمُنْتَہِيَ بِصَاحِبِہِ إِلَى التُّخَمِ مَكْسَلَةٌ وَ مَثْبَطَةٌ وَ مَقْطَعَةٌ عَنْ كُلِّ بِرٍّ وَ كَرَمٍ وَ إِنَّ الرأي [الرِّيَّ الْمُنْتَہِيَ بِصَاحِبِہِ إِلَى السُّكْرِ مَسْخَفَةٌ وَ مَجْہَلَةٌ وَ مَذْہَبَةٌ لِلْمُرُوَّةِ}}</td><td width=10%>
8. شکم کا حق
8. شکم کا حق


سطر 69: سطر 87:
سستی و کسالت کا باعث ہوتی ہے اور ہرنیک و مستحسن کام کی انجام دہی ہے )انسان کو( باز رکھتی ہےاور جو مشروب اپنے پینے والے کو مست کر دے وہ اس کی سبکی، نادانی اور بے مرورتی کا سبب ہوتا ہے۔</td></tr>   
سستی و کسالت کا باعث ہوتی ہے اور ہرنیک و مستحسن کام کی انجام دہی ہے )انسان کو( باز رکھتی ہےاور جو مشروب اپنے پینے والے کو مست کر دے وہ اس کی سبکی، نادانی اور بے مرورتی کا سبب ہوتا ہے۔</td></tr>   
    
    
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ فَرْجِكَ فَحِفْظُهُ مِمَّا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ الِاسْتِعَانَةُ عَلَيْهِ بِغَضِّ الْبَصَرِ فَإِنَّهُ مِنْ أَعْوَنِ الْأَعْوَانِ وَ ضَبْطُهُ إِذَا هَمَّ بِالْجُوعِ وَ الظَّمَإِ وَ كَثْرَةِ ذِكْرِ الْمَوْتِ وَ التَّهَدُّدِ لِنَفْسِكَ بِاللَّهِ وَ التَّخْوِيفِ لَهَا بِهِ وَ بِاللَّهِ الْعِصْمَةُ وَ التَّأْيِيدُ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِهِ ثُمَّ حُقُوقُ الْأَفْعَالِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ فَرْجِكَ فَحِفْظُہُ مِمَّا لَا يَحِلُّ لَكَ وَ الِاسْتِعَانَةُ عَلَيْہِ بِغَضِّ الْبَصَرِ فَإِنَّہُ مِنْ أَعْوَنِ الْأَعْوَانِ وَ ضَبْطُہُ إِذَا ہَمَّ بِالْجُوعِ وَ الظَّمَإِ وَ كَثْرَةِ ذِكْرِ الْمَوْتِ وَ التَّہَدُّدِ لِنَفْسِكَ بِاللَّہِ وَ التَّخْوِيفِ لَہَا بِہِ وَ بِاللَّہِ الْعِصْمَةُ وَ التَّأْيِيدُ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِہِ ثُمَّ حُقُوقُ الْأَفْعَالِ}}</td><td width=10%>
9. شرمگاہ کا حق
9. شرمگاہ کا حق


سطر 75: سطر 93:


            
            
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ الصَّلَاةِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا وِفَادَةٌ إِلَى اللَّهِ وَ أَنَّكَ قَائِمٌ بِهَا بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ فَإِذَا عَلِمْتَ ذَلِكَ كُنْتَ خَلِيقاً أَنْ تَقُومَ فِيهَا مَقَامَ الذَّلِيلِ الرَّاغِبِ الرَّاهِبِ الْخَائِفِ الرَّاجِي الْمِسْكِينِ الْمُتَضَرِّعِ الْمُعَظِّمِ مَنْ قَامَ بَيْنَ يَدَيْهِ بِالسُّكُونِ وَ الْإِطْرَاقِ وَ خُشُوعِ الْأَطْرَافِ وَ لِينِ الْجَنَاحِ وَ حُسْنِ الْمُنَاجَاةِ لَهُ فِي نَفْسِهِ وَ الطَّلَبِ إِلَيْهِ فِي فَكَاكِ رَقَبَتِكَ الَّتِي أَحَاطَتْ بِهَا خَطِيئَتُكَ وَ اسْتَهْلَكَتْهَا ذُنُوبُكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ الصَّلَاةِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّہَا وِفَادَةٌ إِلَى اللَّہِ وَ أَنَّكَ قَائِمٌ بِہَا بَيْنَ يَدَيِ اللَّہِ فَإِذَا عَلِمْتَ ذَلِكَ كُنْتَ خَلِيقاً أَنْ تَقُومَ فِيہَا مَقَامَ الذَّلِيلِ الرَّاغِبِ الرَّاہِبِ الْخَائِفِ الرَّاجِي الْمِسْكِينِ الْمُتَضَرِّعِ الْمُعَظِّمِ مَنْ قَامَ بَيْنَ يَدَيْہِ بِالسُّكُونِ وَ الْإِطْرَاقِ وَ خُشُوعِ الْأَطْرَافِ وَ لِينِ الْجَنَاحِ وَ حُسْنِ الْمُنَاجَاةِ لَہُ فِي نَفْسِہِ وَ الطَّلَبِ إِلَيْہِ فِي فَكَاكِ رَقَبَتِكَ الَّتِي أَحَاطَتْ بِہَا خَطِيئَتُكَ وَ اسْتَہْلَكَتْہَا ذُنُوبُكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
10. نماز کا حق
10. نماز کا حق


سطر 81: سطر 99:
رکھو اور اپنے دل میں اس سے بہترین طریقہ مناجات و دعا کے ذریعہ اپنی گردن کو ان خطاؤں سے آزاد کرنے کی التماس کرو جو اس کا احاطہ کئے ہوئے ہیں ان گناہوں کی بخشش کے لیے دعا کرو اور کوئی طاقت و قوت نہیں سوائے خدا کے۔</td></tr>               
رکھو اور اپنے دل میں اس سے بہترین طریقہ مناجات و دعا کے ذریعہ اپنی گردن کو ان خطاؤں سے آزاد کرنے کی التماس کرو جو اس کا احاطہ کئے ہوئے ہیں ان گناہوں کی بخشش کے لیے دعا کرو اور کوئی طاقت و قوت نہیں سوائے خدا کے۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الصَّوْمِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ حِجَابٌ ضَرَبَهُ اللَّهُ عَلَى لِسَانِكَ وَ سَمْعِكَ وَ بَصَرِكَ وَ فَرْجِكَ وَ بَطْنِكَ لِيَسْتُرَكَ بِهِ مِنَ النَّارِ وَ هَكَذَا جَاءَ فِي الْحَدِيثِ الصَّوْمُ جُنَّةٌ مِنَ النَّارِ فَإِنْ سَكَنَتْ أَطْرَافُكَ فِي حَجَبَتِهَا رَجَوْتَ أَنْ تَكُونَ مَحْجُوباً وَ إِنْ أَنْتَ تَرَكْتَهَا تَضْطَرِبُ فِي حِجَابِهَا وَ تَرْفَعُ جَنَبَاتِ الْحِجَابِ فَتَطَّلِعُ إِلَى مَا لَيْسَ لَهَا بِالنَّظْرَةِ الدَّاعِيَةِ لِلشَّهْوَةِ وَ الْقُوَّةِ الْخَارِجَةِ عَنْ حَدِّ التَّقِيَّةِ لِلَّهِ لَمْ يُؤْمَنْ أَنْ تَخْرِقَ الْحِجَابَ وَ تَخْرُجَ مِنْهُ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الصَّوْمِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّہُ حِجَابٌ ضَرَبَہُ اللَّہُ عَلَى لِسَانِكَ وَ سَمْعِكَ وَ بَصَرِكَ وَ فَرْجِكَ وَ بَطْنِكَ لِيَسْتُرَكَ بِہِ مِنَ النَّارِ وَ ہَكَذَا جَاءَ فِي الْحَدِيثِ الصَّوْمُ جُنَّةٌ مِنَ النَّارِ فَإِنْ سَكَنَتْ أَطْرَافُكَ فِي حَجَبَتِہَا رَجَوْتَ أَنْ تَكُونَ مَحْجُوباً وَ إِنْ أَنْتَ تَرَكْتَہَا تَضْطَرِبُ فِي حِجَابِہَا وَ تَرْفَعُ جَنَبَاتِ الْحِجَابِ فَتَطَّلِعُ إِلَى مَا لَيْسَ لَہَا بِالنَّظْرَةِ الدَّاعِيَةِ لِلشَّہْوَةِ وَ الْقُوَّةِ الْخَارِجَةِ عَنْ حَدِّ التَّقِيَّةِ لِلَّہِ لَمْ يُؤْمَنْ أَنْ تَخْرِقَ الْحِجَابَ وَ تَخْرُجَ مِنْہُ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
11. روزہ کا حق
11. روزہ کا حق


سطر 88: سطر 106:




                   <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|حَقُّ الحَجِّ أن تَعلَمَ أنَّهُ وِفادَةٌ إلى رَبِّكَ و فِرارٌ إلَيهِ مِن ذُنوبِكَ و بِهِ قَبولُ تَوبَتِكَ و قَضاءُ الفرضِ الَّذي أوجَبَهُ اللّه ُ عَلَيكَ }}</td><td width=10%>
                   <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|حَقُّ الحَجِّ أن تَعلَمَ أنَّہُ وِفادَةٌ إلى رَبِّكَ و فِرارٌ إلَيہِ مِن ذُنوبِكَ و بِہِ قَبولُ تَوبَتِكَ و قَضاءُ الفرضِ الَّذي أوجَبَہُ اللّہ ُ عَلَيكَ }}</td><td width=10%>
12.حج کا حق
12.حج کا حق


حج کا حق یہ ہے تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ یہ تمہارے پروردگار کی طرف ایک سفر اور تمہارا اپنے گناہوں سے اس کی طرف فرار ہے حج کے وسیلہ سے تمہاری توبہ قبول ہوتی ہے اور تم اس عمل کے ذریعے اس واجب کو انجام دیتے ہو جس کو خدا نے تم پر الزم قرار دیا ہے۔{{نوٹ|اگرچہ یہ حق تحف العقول کی روایت میں ذکر نہیں ہوا ہے لیکن خصال شیخ صدوق میں اس کو بھی ذکر کیا ہے۔}}</td></tr>
حج کا حق یہ ہے تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ یہ تمہارے پروردگار کی طرف ایک سفر اور تمہارا اپنے گناہوں سے اس کی طرف فرار ہے حج کے وسیلہ سے تمہاری توبہ قبول ہوتی ہے اور تم اس عمل کے ذریعے اس واجب کو انجام دیتے ہو جس کو خدا نے تم پر الزم قرار دیا ہے۔{{نوٹ|اگرچہ یہ حق تحف العقول کی روایت میں ذکر نہیں ہوا ہے لیکن خصال شیخ صدوق میں اس کو بھی ذکر کیا ہے۔}}</td></tr>


                   <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الصَّدَقَةِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا ذُخْرُكَ عِنْدَ رَبِّكَ وَ وَدِيعَتُكَ الَّتِي لَا تَحْتَاجُ إِلَى الْإِشْهَادِ فَإِذَا عَلِمْتَ ذَلِكَ كُنْتَ بِمَا اسْتَوْدَعْتَهُ سِرّاً أَوْثَقَ بِمَا اسْتَوْدَعْتَهُ عَلَانِيَةً وَ كُنْتَ جَدِيراً أَنْ تَكُونَ أَسْرَرْتَ إِلَيْهِ أَمْراً أَعْلَنْتَهُ وَ كَانَ الْأَمْرُ بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ فِيهَا سِرّاً عَلَى كُلِ حَالٍ وَ لَمْ يَسْتَظْهِرْ عَلَيْهِ فِيمَا اسْتَوْدَعْتَهُ مِنْهَا إِشْهَادَ الْأَسْمَاعِ وَ الْأَبْصَارِ عَلَيْهِ بِهَا كَأَنَّهَا أَوْثَقُ فِي نَفْسِكَ وَ كَأَنَّكَ لَا تَثِقُ بِهِ فِي تَأْدِيَةِ وَدِيعَتِكَ إِلَيْكَ ثُمَّ لَمْ تَمْتَنَّ بِهَا عَلَى أَحَدٍ لِأَنَّهَا لَكَ فَإِذَا امْتَنَنْتَ بِهَا لَمْ تَأْمَنْ أَنْ يكون [تَكُونَ بِهَا مِثْلَ تَهْجِينِ حَالِكَ مِنْهَا إِلَى مَنْ مَنَنْتَ بِهَا عَلَيْهِ لِأَنَّ فِي ذَلِكَ دَلِيلًا عَلَى أَنَّكَ لَمْ تُرِدْ نَفْسَكَ بِهَا وَ لَوْ أَرَدْتَ نَفْسَكَ بِهَا لَمْ تَمْتَنَّ بِهَا عَلَى أَحَدٍ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ.}}</td><td width=10%>
                   <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الصَّدَقَةِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّہَا ذُخْرُكَ عِنْدَ رَبِّكَ وَ وَدِيعَتُكَ الَّتِي لَا تَحْتَاجُ إِلَى الْإِشْہَادِ فَإِذَا عَلِمْتَ ذَلِكَ كُنْتَ بِمَا اسْتَوْدَعْتَہُ سِرّاً أَوْثَقَ بِمَا اسْتَوْدَعْتَہُ عَلَانِيَةً وَ كُنْتَ جَدِيراً أَنْ تَكُونَ أَسْرَرْتَ إِلَيْہِ أَمْراً أَعْلَنْتَہُ وَ كَانَ الْأَمْرُ بَيْنَكَ وَ بَيْنَہُ فِيہَا سِرّاً عَلَى كُلِ حَالٍ وَ لَمْ يَسْتَظْہِرْ عَلَيْہِ فِيمَا اسْتَوْدَعْتَہُ مِنْہَا إِشْہَادَ الْأَسْمَاعِ وَ الْأَبْصَارِ عَلَيْہِ بِہَا كَأَنَّہَا أَوْثَقُ فِي نَفْسِكَ وَ كَأَنَّكَ لَا تَثِقُ بِہِ فِي تَأْدِيَةِ وَدِيعَتِكَ إِلَيْكَ ثُمَّ لَمْ تَمْتَنَّ بِہَا عَلَى أَحَدٍ لِأَنَّہَا لَكَ فَإِذَا امْتَنَنْتَ بِہَا لَمْ تَأْمَنْ أَنْ يكون [تَكُونَ بِہَا مِثْلَ تَہْجِينِ حَالِكَ مِنْہَا إِلَى مَنْ مَنَنْتَ بِہَا عَلَيْہِ لِأَنَّ فِي ذَلِكَ دَلِيلًا عَلَى أَنَّكَ لَمْ تُرِدْ نَفْسَكَ بِہَا وَ لَوْ أَرَدْتَ نَفْسَكَ بِہَا لَمْ تَمْتَنَّ بِہَا عَلَى أَحَدٍ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ.}}</td><td width=10%>
13. صدقے کا حق
13. صدقے کا حق
صدقہ کا حق، تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ تمہارے پروردگار کے پاس تمہارا ذخیرہ اور امانت ہے کہ جس کے لیے گواہ النے کی ضرورت نہیں ہے اور جب تمہیں یہ معلوم ہو گیا تو جو صدقہ تم مخفی طور پر دو گے اس سے تم اس صدقہ کی بہ نسبت زیادہ مطمئن رہو گے جو تم کھلم کھالا دیتے ہو۔ تمہارے شایان یہی ہے کہ جو تم نے آشکارا طور پر کیا ہے اب اسے چھپا کر انجام دو، بہر حال تم اس طرح صدقہ دو کہ اسے نہ کان سنیں اور نہ آنکھیں دیکھیں بلکہ سر بستہ طور پر دو اور تمہیں اس پر یہ اعتماد رہے کہ وہ تمہاری طرف پلٹ کر آئے گا اس شخص کی مانند نہ ہو جاو کہ جو صدقہ کے واپس لوٹنے پر اعتماد نہیں رکھتا ہے۔ پھر اپنے صدقے کے ذریعے کسی پر احسان نہ جتاو کیونکہ وہ تمہارا ہی ہے اگر اس پر احسان جتاو گے تو تم محفوظ نہیں رہو گے۔ بلکہ اسی بد حالی میں مبتلا ہو گے جس میں وہ شخص مبتلا ہے جس پر تم نے احسان جتایا ہے کیونکہ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تم نے یہ نہیں چاہا کہ وہ مال تمہارا رہے اگر تم یہ چاہتے ہو کہ وہ تمہارے لیے باقی رہے تو کسی پر احسان نہ جتاتے طاقت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>  
صدقہ کا حق، تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ تمہارے پروردگار کے پاس تمہارا ذخیرہ اور امانت ہے کہ جس کے لیے گواہ النے کی ضرورت نہیں ہے اور جب تمہیں یہ معلوم ہو گیا تو جو صدقہ تم مخفی طور پر دو گے اس سے تم اس صدقہ کی بہ نسبت زیادہ مطمئن رہو گے جو تم کھلم کھالا دیتے ہو۔ تمہارے شایان یہی ہے کہ جو تم نے آشکارا طور پر کیا ہے اب اسے چھپا کر انجام دو، بہر حال تم اس طرح صدقہ دو کہ اسے نہ کان سنیں اور نہ آنکھیں دیکھیں بلکہ سر بستہ طور پر دو اور تمہیں اس پر یہ اعتماد رہے کہ وہ تمہاری طرف پلٹ کر آئے گا اس شخص کی مانند نہ ہو جاو کہ جو صدقہ کے واپس لوٹنے پر اعتماد نہیں رکھتا ہے۔ پھر اپنے صدقے کے ذریعے کسی پر احسان نہ جتاو کیونکہ وہ تمہارا ہی ہے اگر اس پر احسان جتاو گے تو تم محفوظ نہیں رہو گے۔ بلکہ اسی بد حالی میں مبتلا ہو گے جس میں وہ شخص مبتلا ہے جس پر تم نے احسان جتایا ہے کیونکہ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تم نے یہ نہیں چاہا کہ وہ مال تمہارا رہے اگر تم یہ چاہتے ہو کہ وہ تمہارے لیے باقی رہے تو کسی پر احسان نہ جتاتے طاقت صرف خدا کی ہے۔</td></tr>  




               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْهَدْيِ فَأَنْ تُخْلِصَ بِهَا الْإِرَادَةَ إِلَى رَبِّكَ وَ التَّعَرُّضَ لِرَحْمَتِهِ وَ قَبُولِهِ وَ لَا تُرِدْ عُيُونَ النَّاظِرِينَ دُونَهُ فَإِذَا كُنْتَ كَذَلِكَ لَمْ تَكُنْ مُتَكَلِّفاً وَ لَا مُتَصَنِّعاً وَ كُنْتَ إِنَّمَا تَقْصِدُ إِلَى اللَّهِ وَ اعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ يُرَادُ بِالْيَسِيرِ وَ لَا يُرَادُ بِالْعَسِيرِ كَمَا أَرَادَ بِخَلْقِهِ التَّيْسِيرَ وَ لَمْ يُرِدْ بِهِمُ التَّعْسِيرَ وَ كَذَلِكَ التَّذَلُّلُ أَوْلَى بِكَ مِنَ التَّدَهْقُنِ لِأَنَّ الْكُلْفَةَ وَ الْمَئُونَةَ فِي الْمُتَدَهْقِنِينَ فَأَمَّا التَّذَلُّلُ وَ التَّمَسْكُنُ فَلَا كُلْفَةَ فِيهِمَا وَ لَا مَئُونَةَ عَلَيْهِمَا لِأَنَّهُمَا الْخِلْقَةُ وَ هُمَا مَوْجُودَانِ فِي الطَّبِيعَةِ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْہَدْيِ فَأَنْ تُخْلِصَ بِہَا الْإِرَادَةَ إِلَى رَبِّكَ وَ التَّعَرُّضَ لِرَحْمَتِہِ وَ قَبُولِہِ وَ لَا تُرِدْ عُيُونَ النَّاظِرِينَ دُونَہُ فَإِذَا كُنْتَ كَذَلِكَ لَمْ تَكُنْ مُتَكَلِّفاً وَ لَا مُتَصَنِّعاً وَ كُنْتَ إِنَّمَا تَقْصِدُ إِلَى اللَّہِ وَ اعْلَمْ أَنَّ اللَّہَ يُرَادُ بِالْيَسِيرِ وَ لَا يُرَادُ بِالْعَسِيرِ كَمَا أَرَادَ بِخَلْقِہِ التَّيْسِيرَ وَ لَمْ يُرِدْ بِہِمُ التَّعْسِيرَ وَ كَذَلِكَ التَّذَلُّلُ أَوْلَى بِكَ مِنَ التَّدَہْقُنِ لِأَنَّ الْكُلْفَةَ وَ الْمَئُونَةَ فِي الْمُتَدَہْقِنِينَ فَأَمَّا التَّذَلُّلُ وَ التَّمَسْكُنُ فَلَا كُلْفَةَ فِيہِمَا وَ لَا مَئُونَةَ عَلَيْہِمَا لِأَنَّہُمَا الْخِلْقَةُ وَ ہُمَا مَوْجُودَانِ فِي الطَّبِيعَةِ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
14. قربانی کا حق
14. قربانی کا حق


سطر 107: سطر 125:




               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ جُعِلْتَ لَهُ فِتْنَةً وَ أَنَّهُ مُبْتَلًى فِيكَ بِمَا جَعَلَهُ اللَّهُ لَهُ عَلَيْكَ مِنَ السُّلْطَانِ وَ أَنْ تُخْلِصَ لَهُ فِي النَّصِيحَةِ وَ أَنْ لَا تُمَاحِكَهُ وَ قَدْ بُسِطَتْ يَدُهُ عَلَيْكَ فَتَكُونَ سَبَبَ هَلَاكِ نَفْسِكَ وَ هَلَاكِهِ وَ تَذَلَّلْ وَ تَلَطَّفْ لِإِعْطَائِهِ مِنَ الرِّضَى مَا يَكُفُّهُ عَنْكَ وَ لَا يُضِرُّ بِدِينِكَ وَ تَسْتَعِينُ عَلَيْهِ فِي ذَلِكَ بِاللَّهِ وَ لَا تُعَازِّهِ وَ لَا تُعَانِدْهُ فَإِنَّكَ إِنْ فَعَلْتَ ذَلِكَ عَقَقْتَهُ وَ عَقَقْتَ نَفْسَكَ فَعَرَّضْتَهَا لِمَكْرُوهِهِ وَ عَرَّضْتَهُ لِلْهَلَكَةِ فِيكَ وَ كُنْتَ خَلِيقاً أَنْ تَكُونَ مُعِيناً لَهُ عَلَى نَفْسِكَ وَ شَرِيكاً لَهُ فِيمَا أَتَى إِلَيْكَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَأَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ جُعِلْتَ لَہُ فِتْنَةً وَ أَنَّہُ مُبْتَلًى فِيكَ بِمَا جَعَلَہُ اللَّہُ لَہُ عَلَيْكَ مِنَ السُّلْطَانِ وَ أَنْ تُخْلِصَ لَہُ فِي النَّصِيحَةِ وَ أَنْ لَا تُمَاحِكَہُ وَ قَدْ بُسِطَتْ يَدُہُ عَلَيْكَ فَتَكُونَ سَبَبَ ہَلَاكِ نَفْسِكَ وَ ہَلَاكِہِ وَ تَذَلَّلْ وَ تَلَطَّفْ لِإِعْطَائِہِ مِنَ الرِّضَى مَا يَكُفُّہُ عَنْكَ وَ لَا يُضِرُّ بِدِينِكَ وَ تَسْتَعِينُ عَلَيْہِ فِي ذَلِكَ بِاللَّہِ وَ لَا تُعَازِّہِ وَ لَا تُعَانِدْہُ فَإِنَّكَ إِنْ فَعَلْتَ ذَلِكَ عَقَقْتَہُ وَ عَقَقْتَ نَفْسَكَ فَعَرَّضْتَہَا لِمَكْرُوہِہِ وَ عَرَّضْتَہُ لِلْہَلَكَةِ فِيكَ وَ كُنْتَ خَلِيقاً أَنْ تَكُونَ مُعِيناً لَہُ عَلَى نَفْسِكَ وَ شَرِيكاً لَہُ فِيمَا أَتَى إِلَيْكَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
15. حاکم کا حق
15. حاکم کا حق


پیشوائے حکومت کا تم پر یہ حق ہے کہ تم اس کے لیے آزمائش و امتحان کا سبب قرار دئے گئے ہو اور اس کا جا تسلط تم ہے وہ بھی اس کے ذریعے آزمایا جاتا ہے۔ لہذا اس کی بات کو تم خلوص کے ساتھ سنو اور اس سے اس وقت جھگڑا نہ کرو جب وہ تمہارے اوپر تسلط رکھتا ہو کہ اس صورت میں تم اپنیا ور اس کی ہالکت کا سبب بنو گے اس کے ساتھ اتنی نرمی اور فروتنی سے پیش آو کہ اس کی رضا حاصل کر لو تاکہ وہ تمہارے دین کو کوئی نقصان نہ پہنچائے اور اس سلسلے میں تم خدا سے مدد طلب کرو اس پر برتری حاصل کرنے کی کوشش نہ کرو اور اس سے دشمنی نہ کرو اگر ایسا کرو گے تو اسے بھی نقصان پہنچاو گے اور خود کو بھی، اسے اپنی طرف سے متنفر کرو گے اور اسے معرض ہالکت میں پہنچاو گے۔ تمہارے لیے یہی بہتر ہے کہ تم ضرر میں اس کے معاون ہو جاو اور وہ جو بھی تمہارے ساتھ کرے اس کے شریک ہو جاو۔ اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>
پیشوائے حکومت کا تم پر یہ حق ہے کہ تم اس کے لیے آزمائش و امتحان کا سبب قرار دئے گئے ہو اور اس کا جا تسلط تم ہے وہ بھی اس کے ذریعے آزمایا جاتا ہے۔ لہذا اس کی بات کو تم خلوص کے ساتھ سنو اور اس سے اس وقت جھگڑا نہ کرو جب وہ تمہارے اوپر تسلط رکھتا ہو کہ اس صورت میں تم اپنیا ور اس کی ہالکت کا سبب بنو گے اس کے ساتھ اتنی نرمی اور فروتنی سے پیش آو کہ اس کی رضا حاصل کر لو تاکہ وہ تمہارے دین کو کوئی نقصان نہ پہنچائے اور اس سلسلے میں تم خدا سے مدد طلب کرو اس پر برتری حاصل کرنے کی کوشش نہ کرو اور اس سے دشمنی نہ کرو اگر ایسا کرو گے تو اسے بھی نقصان پہنچاو گے اور خود کو بھی، اسے اپنی طرف سے متنفر کرو گے اور اسے معرض ہالکت میں پہنچاو گے۔ تمہارے لیے یہی بہتر ہے کہ تم ضرر میں اس کے معاون ہو جاو اور وہ جو بھی تمہارے ساتھ کرے اس کے شریک ہو جاو۔ اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالْعِلْمِ فَالتَّعْظِيمُ لَهُ وَ التَّوْقِيرُ لِمَجْلِسِهِ وَ حُسْنُ الِاسْتِمَاعِ إِلَيْهِ وَ الْإِقْبَالُ عَلَيْهِ وَ الْمَعُونَةُ لَهُ عَلَى نَفْسِكَ فِيمَا لَا غِنَى بِكَ عَنْهُ مِنَ الْعِلْمِ بِأَنْ تُفَرِّغَ لَهُ عَقْلَكَ وَ تُحَضِّرَهُ فَهْمَكَ وَ تُذَكِّيَ لَهُ قَلْبَكَ وَ تُجَلِّيَ لَهُ بَصَرَكَ بِتَرْكِ اللَّذَّاتِ وَ نَقْضِ الشَّهَوَاتِ وَ أَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ فِيمَا أَلْقَى رَسُولُهُ إِلَى مَنْ لَقِيَكَ مِنْ أَهْلِ الْجَهْلِ فَلَزِمَكَ حُسْنُ التَّأْدِيَةِ عَنْهُ إِلَيْهِمْ وَ لَا تَخُنْهُ فِي تَأْدِيَةِ رِسَالَتِهِ وَ الْقِيَامِ بِهَا عَنْهُ إِذَا تَقَلَّدْتَهَا وَ لَا حَوْلَ‏ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالْعِلْمِ فَالتَّعْظِيمُ لَہُ وَ التَّوْقِيرُ لِمَجْلِسِہِ وَ حُسْنُ الِاسْتِمَاعِ إِلَيْہِ وَ الْإِقْبَالُ عَلَيْہِ وَ الْمَعُونَةُ لَہُ عَلَى نَفْسِكَ فِيمَا لَا غِنَى بِكَ عَنْہُ مِنَ الْعِلْمِ بِأَنْ تُفَرِّغَ لَہُ عَقْلَكَ وَ تُحَضِّرَہُ فَہْمَكَ وَ تُذَكِّيَ لَہُ قَلْبَكَ وَ تُجَلِّيَ لَہُ بَصَرَكَ بِتَرْكِ اللَّذَّاتِ وَ نَقْضِ الشَّہَوَاتِ وَ أَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ فِيمَا أَلْقَى رَسُولُہُ إِلَى مَنْ لَقِيَكَ مِنْ أَہْلِ الْجَہْلِ فَلَزِمَكَ حُسْنُ التَّأْدِيَةِ عَنْہُ إِلَيْہِمْ وَ لَا تَخُنْہُ فِي تَأْدِيَةِ رِسَالَتِہِ وَ الْقِيَامِ بِہَا عَنْہُ إِذَا تَقَلَّدْتَہَا وَ لَا حَوْلَ‏ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ }}</td><td width=10%>
16. استاد کا حق
16. استاد کا حق


تمہارے اوپر معلم و استاد کا حق یہ ہے کہ اس کی تعظیم کرو اور اس کی درسگاہ کا احترام کرو اور اس کے درس کو غور سے سنو اور ہمہ تن گوش رہو، اس کی مدد کرو تاکہ وہ تمہیں اس چیز کی تعلیم دے جس کی تمہیں ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں تم اپنی عقل کو آمادہ کرو اور اپنے فہم و شعور اور دل کو اس کے سپرد کر دو اور لذتوں کو چھوڑ کر اور خواہشوں گھٹا کر اپنی نظر کو اس پر مرکوز کر دو۔ تمہیں یہ جان لینا چاہیے کہ جو چیز وہ تمہیں تعلیم دے رہا ہے اس میں تم اس کے قاصد ہو چنانچہ تمہارے اوپر الزم ہے کہ اس چیز کی تم دوسروں کو تعلیم دو اور اس فرض کو تم بخوبی ادا کرو اور اس کا پیغام پہنچانے میں خیانت نہ کرو اور جس چیز کو تم نے اپنے ذمہ لیا ہے اس پر عمل کرو اور طاقت و قوت صرف خدا کی طرف سے ہے۔</td></tr>
تمہارے اوپر معلم و استاد کا حق یہ ہے کہ اس کی تعظیم کرو اور اس کی درسگاہ کا احترام کرو اور اس کے درس کو غور سے سنو اور ہمہ تن گوش رہو، اس کی مدد کرو تاکہ وہ تمہیں اس چیز کی تعلیم دے جس کی تمہیں ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں تم اپنی عقل کو آمادہ کرو اور اپنے فہم و شعور اور دل کو اس کے سپرد کر دو اور لذتوں کو چھوڑ کر اور خواہشوں گھٹا کر اپنی نظر کو اس پر مرکوز کر دو۔ تمہیں یہ جان لینا چاہیے کہ جو چیز وہ تمہیں تعلیم دے رہا ہے اس میں تم اس کے قاصد ہو چنانچہ تمہارے اوپر الزم ہے کہ اس چیز کی تم دوسروں کو تعلیم دو اور اس فرض کو تم بخوبی ادا کرو اور اس کا پیغام پہنچانے میں خیانت نہ کرو اور جس چیز کو تم نے اپنے ذمہ لیا ہے اس پر عمل کرو اور طاقت و قوت صرف خدا کی طرف سے ہے۔</td></tr>


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالْمِلْكِ فَنَحْوٌ مِنْ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ إِلَّا أَنَّ هَذَا يَمْلِكُ مَا لَا يَمْلِكُهُ ذَاكَ تَلْزَمُكَ طَاعَتُهُ فِيمَا دَقَّ وَ جَلَّ مِنْكَ إِلَّا أَنْ تُخْرِجَكَ مِنْ وُجُوبِ حَقِّ اللَّهِ فَإِنَّ حَقَّ اللَّهِ يَحُولُ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ حَقِّهِ وَ حُقُوقِ الْخَلْقِ فَإِذَا قَضَيْتَهُ رَجَعْتَ إِلَى حَقِّهِ فَتَشَاغَلْتَ بِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ سَائِسِكَ بِالْمِلْكِ فَنَحْوٌ مِنْ سَائِسِكَ بِالسُّلْطَانِ إِلَّا أَنَّ ہَذَا يَمْلِكُ مَا لَا يَمْلِكُہُ ذَاكَ تَلْزَمُكَ طَاعَتُہُ فِيمَا دَقَّ وَ جَلَّ مِنْكَ إِلَّا أَنْ تُخْرِجَكَ مِنْ وُجُوبِ حَقِّ اللَّہِ فَإِنَّ حَقَّ اللَّہِ يَحُولُ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ حَقِّہِ وَ حُقُوقِ الْخَلْقِ فَإِذَا قَضَيْتَہُ رَجَعْتَ إِلَى حَقِّہِ فَتَشَاغَلْتَ بِہِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ }}</td><td width=10%>
17. مولا کا حق
17. مولا کا حق


سطر 126: سطر 144:
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|ثُمَّ حُقُوقُ الرَّعِيَّةِ}}</td><td width=10%>رعیت کے حقوق</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|ثُمَّ حُقُوقُ الرَّعِيَّةِ}}</td><td width=10%>رعیت کے حقوق</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|فَأَمَّا حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ بِالسُّلْطَانِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ إِنَّمَا اسْتَرْعَيْتَهُمْ بِفَضْلِ قُوَّتِكَ عَلَيْهِمْ فَإِنَّهُ إِنَّمَا أَحَلَّهُمْ مَحَلَّ الرَّعِيَّةِ لَكَ ضَعْفُهُمْ وَ ذُلُّهُمْ فَمَا أَوْلَى مَنْ كَفَاكَهُ ضَعْفُهُ وَ ذُلُّهُ حَتَّى صَيَّرَهُ لَكَ رَعِيَّةً وَ صَيَّرَ حُكْمَكَ عَلَيْهِ نَافِذاً لَا يَمْتَنِعُ مِنْكَ بِعِزَّةٍ وَ لَا قُوَّةٍ وَ لَا يَسْتَنْصِرُ فِيمَا تَعَاظَمَهُ مِنْكَ إِلَّا بِاللَّهِ بِالرَّحْمَةِ وَ الْحِيَاطَةِ وَ الْأَنَاةِ وَ مَا أَوْلَاكَ إِذَا عَرَفْتَ مَا أَعْطَاكَ اللَّهُ مِنْ فَضْلِ هَذِهِ الْعِزَّةِ وَ الْقُوَّةِ الَّتِي قَهَرْتَ بِهَا أَنْ تَكُونَ لِلَّهِ شَاكِراً وَ مَنْ شَكَرَ اللَّهَ أَعْطَاهُ فِيمَا أَنْعَمَ عَلَيْهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|فَأَمَّا حُقُوقُ رَعِيَّتِكَ بِالسُّلْطَانِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّكَ إِنَّمَا اسْتَرْعَيْتَہُمْ بِفَضْلِ قُوَّتِكَ عَلَيْہِمْ فَإِنَّہُ إِنَّمَا أَحَلَّہُمْ مَحَلَّ الرَّعِيَّةِ لَكَ ضَعْفُہُمْ وَ ذُلُّہُمْ فَمَا أَوْلَى مَنْ كَفَاكَہُ ضَعْفُہُ وَ ذُلُّہُ حَتَّى صَيَّرَہُ لَكَ رَعِيَّةً وَ صَيَّرَ حُكْمَكَ عَلَيْہِ نَافِذاً لَا يَمْتَنِعُ مِنْكَ بِعِزَّةٍ وَ لَا قُوَّةٍ وَ لَا يَسْتَنْصِرُ فِيمَا تَعَاظَمَہُ مِنْكَ إِلَّا بِاللَّہِ بِالرَّحْمَةِ وَ الْحِيَاطَةِ وَ الْأَنَاةِ وَ مَا أَوْلَاكَ إِذَا عَرَفْتَ مَا أَعْطَاكَ اللَّہُ مِنْ فَضْلِ ہَذِہِ الْعِزَّةِ وَ الْقُوَّةِ الَّتِي قَہَرْتَ بِہَا أَنْ تَكُونَ لِلَّہِ شَاكِراً وَ مَنْ شَكَرَ اللَّہَ أَعْطَاہُ فِيمَا أَنْعَمَ عَلَيْہِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
18. رعیت کا حق
18. رعیت کا حق


لیکن جب رعیت پر تمہاری حکومت ہو تو اس وقت تمہارے اوظر اس کے یہ حقوق ہیں، تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ تم نے اپنی زیادہ طاقت سے انہیں اپنی رعیت بنالیا ہے تو یہ ان کی کمزوری و عاجزی تھی جس نے انہیں رعیت کی جگہ پہنچا دیا تو اس کا کیا حق ہے کہ جس کے ضعف و ذلت نے تمہیں اتنا بے نیاز کر دیا کہ اسے تمہاری رعیت بنا دیا اور اس پر تمہارے حکم کو نافذ کردیا، اب وہ اپنی طاقت و عزت کے ساتھ تمہارے سامنے کھڑا نہیں ہوسکتا، اسے تمہارے ترحم و حمایت اور صبر و تسلی کے علاوہ تمہاری جو بات ناگوار گزرتی ہے تو اس میں وہ خدا ہی سے مدد چاہتا ہے اور جب تمہیں یہ معلوم ہو کہ خدا نے تمہیں کتنی عزت او قوت عطا کی ہے کہ جس کے ذریعہ تم دوسروں پر غالب آگئے تو اس وقت تمہارا کیا فریضہ ہے؟ سوائے اس کے کہ تم خدا کے شکر گزار ہوجاؤ اور جو خدا کا شکر ادا کرتا ہے خدا اس کو زیادہ نعمت عطا کرتا ہے۔ اور خدا کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>  
لیکن جب رعیت پر تمہاری حکومت ہو تو اس وقت تمہارے اوظر اس کے یہ حقوق ہیں، تمہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ تم نے اپنی زیادہ طاقت سے انہیں اپنی رعیت بنالیا ہے تو یہ ان کی کمزوری و عاجزی تھی جس نے انہیں رعیت کی جگہ پہنچا دیا تو اس کا کیا حق ہے کہ جس کے ضعف و ذلت نے تمہیں اتنا بے نیاز کر دیا کہ اسے تمہاری رعیت بنا دیا اور اس پر تمہارے حکم کو نافذ کردیا، اب وہ اپنی طاقت و عزت کے ساتھ تمہارے سامنے کھڑا نہیں ہوسکتا، اسے تمہارے ترحم و حمایت اور صبر و تسلی کے علاوہ تمہاری جو بات ناگوار گزرتی ہے تو اس میں وہ خدا ہی سے مدد چاہتا ہے اور جب تمہیں یہ معلوم ہو کہ خدا نے تمہیں کتنی عزت او قوت عطا کی ہے کہ جس کے ذریعہ تم دوسروں پر غالب آگئے تو اس وقت تمہارا کیا فریضہ ہے؟ سوائے اس کے کہ تم خدا کے شکر گزار ہوجاؤ اور جو خدا کا شکر ادا کرتا ہے خدا اس کو زیادہ نعمت عطا کرتا ہے۔ اور خدا کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْعِلْمِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ قَدْ جَعَلَكَ لَهُمْ قَيِّماً فِيمَا آتَاكَ مِنَ الْعِلْمِ وَ وَلَّاكَ مِنْ خِزَانَةِ الْحِكْمَةِ فَإِنْ أَحْسَنْتَ فِيمَا وَلَّاكَ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ وَ قُمْتَ بِهِ لَهُمْ مَقَامَ الْخَازِنِ الشَّفِيقِ النَّاصِحِ لِمَوْلَاهُ فِي عَبِيدِهِ الصَّابِرِ الْمُحْتَسِبِ الَّذِي إِذَا رَأَى ذَا حَاجَةٍ أَخْرَجَ لَهُ مِنَ الْأَمْوَالِ الَّتِي فِي يَدَيْهِ رَاشِداً وَ كُنْتَ لِذَلِكَ آمِلًا مُعْتَقِداً وَ إِلَّا كُنْتَ لَهُ خَائِناً وَ لِخَلْقِهِ ظَالِماً وَ لِسَلَبِهِ وَ غَيْرِهِ مُتَعَرِّضاً}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِالْعِلْمِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّہَ قَدْ جَعَلَكَ لَہُمْ قَيِّماً فِيمَا آتَاكَ مِنَ الْعِلْمِ وَ وَلَّاكَ مِنْ خِزَانَةِ الْحِكْمَةِ فَإِنْ أَحْسَنْتَ فِيمَا وَلَّاكَ اللَّہُ مِنْ ذَلِكَ وَ قُمْتَ بِہِ لَہُمْ مَقَامَ الْخَازِنِ الشَّفِيقِ النَّاصِحِ لِمَوْلَاہُ فِي عَبِيدِہِ الصَّابِرِ الْمُحْتَسِبِ الَّذِي إِذَا رَأَى ذَا حَاجَةٍ أَخْرَجَ لَہُ مِنَ الْأَمْوَالِ الَّتِي فِي يَدَيْہِ رَاشِداً وَ كُنْتَ لِذَلِكَ آمِلًا مُعْتَقِداً وَ إِلَّا كُنْتَ لَہُ خَائِناً وَ لِخَلْقِہِ ظَالِماً وَ لِسَلَبِہِ وَ غَيْرِہِ مُتَعَرِّضاً}}</td><td width=10%>
19. شاگرد کا حق
19. شاگرد کا حق


سطر 136: سطر 154:
</td></tr>  
</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِمِلْكِ النِّكَاحِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ جَعَلَهَا سَكَناً وَ مُسْتَرَاحاً وَ أُنْساً وَ وَاقِيَةً وَ كَذَلِكَ كُلُّ أَحَدٍ مِنْكُمَا يَجِبُ أَنْ يَحْمَدَ اللَّهَ عَلَى صَاحِبِهِ وَ يَعْلَمَ أَنَّ ذَلِكَ نِعْمَةٌ مِنْهُ عَلَيْهِ وَ وَجَبَ أَنْ يُحْسِنَ صُحْبَةَ نِعْمَةِ اللَّهِ وَ يُكْرِمَهَا وَ يَرْفُقَ بِهَا وَ إِنْ كَانَ حَقُّكَ عَلَيْهَا أَغْلَظَ وَ طَاعَتُكَ لَهَا أَلْزَمَ فِيمَا أَحْبَبْتَ وَ كَرِهْتَ مَا لَمْ تَكُنْ مَعْصِيَةً فَإِنَّ لَهَا حَقَّ الرَّحْمَةِ وَ الْمُؤَانَسَةِ وَ مَوْضِعُ السُّكُونِ إِلَيْهَا قَضَاءُ اللَّذَّةِ الَّتِي لَا بُدَّ مِنْ قَضَائِهَا وَ ذَلِكَ عَظِيمٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِمِلْكِ النِّكَاحِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّہَ جَعَلَہَا سَكَناً وَ مُسْتَرَاحاً وَ أُنْساً وَ وَاقِيَةً وَ كَذَلِكَ كُلُّ أَحَدٍ مِنْكُمَا يَجِبُ أَنْ يَحْمَدَ اللَّہَ عَلَى صَاحِبِہِ وَ يَعْلَمَ أَنَّ ذَلِكَ نِعْمَةٌ مِنْہُ عَلَيْہِ وَ وَجَبَ أَنْ يُحْسِنَ صُحْبَةَ نِعْمَةِ اللَّہِ وَ يُكْرِمَہَا وَ يَرْفُقَ بِہَا وَ إِنْ كَانَ حَقُّكَ عَلَيْہَا أَغْلَظَ وَ طَاعَتُكَ لَہَا أَلْزَمَ فِيمَا أَحْبَبْتَ وَ كَرِہْتَ مَا لَمْ تَكُنْ مَعْصِيَةً فَإِنَّ لَہَا حَقَّ الرَّحْمَةِ وَ الْمُؤَانَسَةِ وَ مَوْضِعُ السُّكُونِ إِلَيْہَا قَضَاءُ اللَّذَّةِ الَّتِي لَا بُدَّ مِنْ قَضَائِہَا وَ ذَلِكَ عَظِيمٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
20. شریک حیات کا حق
20. شریک حیات کا حق


نکاح کے ذریعہ جو حق تمہارے اوپر مسلم ہوگیا ہے وہ یہ ہے کہ تم یہ جان لو کہ اسے خدا نے تمہارے لیے باعث سکون و آرام اور مونس و انیس اور نگہبان قرار دیا ہے اسی طرح تم دونوں پر یہ فرض ہے کہ اپنے شریک حیات کے وجود پر خدا کا شکر ادا کرے اور یہ جان لے کہ یہ خدا کی نعمت ہے جو اس نے اسے عطا کی ہے اس لئے ضرور ہے کہ وہ خدا کی نعمت کی قدر کرے اور اس کے ساتھ نرمی سے پیش آئے اگر تمہاری شریک حیات پر تمہارا حق زیادہ سخت ہے اور جو تم پسند کرتے ہو اور جو پسند نہیں کرتے اس میں اس پر تمہاری طاعت زیادہ لازم ہے بس اس میں گناہ نہ ہو۔ لیکن اس کا بھی تم پر یہ حق ہے کہ تم اس کے ساتھ نرمی اور محبت سے پیش آؤ اور وہ بھی اس لذت اندوزی کے لیے تمہارے لیے مرکز سکون ہے کہ جس سے مفر نہیں ہے اور یہ بجائے خود بہت بڑا حق ہے۔ اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔
نکاح کے ذریعہ جو حق تمہارے اوپر مسلم ہوگیا ہے وہ یہ ہے کہ تم یہ جان لو کہ اسے خدا نے تمہارے لیے باعث سکون و آرام اور مونس و انیس اور نگہبان قرار دیا ہے اسی طرح تم دونوں پر یہ فرض ہے کہ اپنے شریک حیات کے وجود پر خدا کا شکر ادا کرے اور یہ جان لے کہ یہ خدا کی نعمت ہے جو اس نے اسے عطا کی ہے اس لئے ضرور ہے کہ وہ خدا کی نعمت کی قدر کرے اور اس کے ساتھ نرمی سے پیش آئے اگر تمہاری شریک حیات پر تمہارا حق زیادہ سخت ہے اور جو تم پسند کرتے ہو اور جو پسند نہیں کرتے اس میں اس پر تمہاری طاعت زیادہ لازم ہے بس اس میں گناہ نہ ہو۔ لیکن اس کا بھی تم پر یہ حق ہے کہ تم اس کے ساتھ نرمی اور محبت سے پیش آؤ اور وہ بھی اس لذت اندوزی کے لیے تمہارے لیے مرکز سکون ہے کہ جس سے مفر نہیں ہے اور یہ بجائے خود بہت بڑا حق ہے۔ اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔
</td></tr>  
</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِمِلْكِ الْيَمِينِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ خَلْقُ رَبِّكَ وَ لَحْمُكَ وَ دَمُكَ وَ أَنَّكَ تَمْلِكُهُ لَا أَنْتَ صَنَعْتَهُ دُونَ اللَّهِ وَ لَا خَلَقْتَ لَهُ سَمْعاً وَ لَا بَصَراً وَ لَا أَجْرَيْتَ لَهُ رِزْقاً وَ لَكِنَّ اللَّهَ كَفَاكَ ذَلِكَ بِمَنْ سَخَّرَهُ لَكَ وَ ائْتَمَنَكَ عَلَيْهِ وَ اسْتَوْدَعَكَ إِيَّاهُ لِتَحْفَظَهُ فِيهِ وَ تَسِيرَ فِيهِ بِسِيرَتِهِ فَتُطْعِمَهُ مِمَّا تَأْكُلُ وَ تُلْبِسَهُ مِمَّا تَلْبَسُ وَ لَا تُكَلِّفَهُ مَا لَا يُطِيقُ فَإِنْ كَرِهْتَهُ خَرَجْتَ إِلَى اللَّهِ مِنْهُ وَ اسْتَبْدَلْتَ بِهِ وَ لَمْ تُعَذِّبْ خَلْقَ اللَّهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ رَعِيَّتِكَ بِمِلْكِ الْيَمِينِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّہُ خَلْقُ رَبِّكَ وَ لَحْمُكَ وَ دَمُكَ وَ أَنَّكَ تَمْلِكُہُ لَا أَنْتَ صَنَعْتَہُ دُونَ اللَّہِ وَ لَا خَلَقْتَ لَہُ سَمْعاً وَ لَا بَصَراً وَ لَا أَجْرَيْتَ لَہُ رِزْقاً وَ لَكِنَّ اللَّہَ كَفَاكَ ذَلِكَ بِمَنْ سَخَّرَہُ لَكَ وَ ائْتَمَنَكَ عَلَيْہِ وَ اسْتَوْدَعَكَ إِيَّاہُ لِتَحْفَظَہُ فِيہِ وَ تَسِيرَ فِيہِ بِسِيرَتِہِ فَتُطْعِمَہُ مِمَّا تَأْكُلُ وَ تُلْبِسَہُ مِمَّا تَلْبَسُ وَ لَا تُكَلِّفَہُ مَا لَا يُطِيقُ فَإِنْ كَرِہْتَہُ خَرَجْتَ إِلَى اللَّہِ مِنْہُ وَ اسْتَبْدَلْتَ بِہِ وَ لَمْ تُعَذِّبْ خَلْقَ اللَّہِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
21. غلام کا حق
21. غلام کا حق


سطر 147: سطر 165:
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الرَّحِمِ}}</td><td width=10%>رشتہ دار کا حق</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الرَّحِمِ}}</td><td width=10%>رشتہ دار کا حق</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|فَحَقُّ أُمِّكَ أَنْ تَعْلَمَ أَنَّهَا حَمَلَتْكَ حَيْثُ لَا يَحْمِلُ أَحَدٌ أَحَداً وَ أَطْعَمَتْكَ مِنْ ثَمَرَةِ قَلْبِهَا مَا لَا يُطْعِمُ أَحَدٌ أَحَداً وَ أَنَّهَا وَقَتْكَ بِسَمْعِهَا وَ بَصَرِهَا وَ يَدِهَا وَ رِجْلِهَا وَ شَعْرِهَا وَ بَشَرِهَا وَ جَمِيعِ جَوَارِحِهَا مُسْتَبْشِرَةً بِذَلِكَ فَرِحَةً موبلة [مُؤَمِّلَةً مُحْتَمِلَةً لِمَا فِيهِ مَكْرُوهُهَا وَ ألمه و ثقله و غمه [أَلَمُهَا وَ ثِقْلُهَا وَ غَمُّهَا حَتَّى دَفَعَتْهَا عَنْكَ يَدُ الْقُدْرَةِ وَ أَخْرَجَتْكَ إِلَى الْأَرْضِ فَرَضِيَتْ أَنْ تَشْبَعَ وَ تَجُوعَ هِيَ وَ تَكْسُوَكَ وَ تَعْرَى وَ تُرْوِيَكَ وَ تَظْمَأَ وَ تُظِلَّكَ وَ تَضْحَى وَ تُنَعِّمَكَ بِبُؤْسِهَا وَ تُلَذِّذَكَ بِالنَّوْمِ بِأَرَقِهَا وَ كَانَ بَطْنُهَا لَكَ وِعَاءً وَ حِجْرُهَا لَكَ حِوَاءً وَ ثَدْيُهَا لَكَ سِقَاءً وَ نَفْسُهَا لَكَ وِقَاءً تُبَاشِرُ حَرَّ الدُّنْيَا وَ بَرْدَهَا لَكَ وَ دُونَكَ فَتَشْكُرُهَا عَلَى قَدْرِ ذَلِكَ وَ لَا تَقْدِرُ عَلَيْهِ إِلَّا بِعَوْنِ اللَّهِ وَ تَوْفِيقِهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|فَحَقُّ أُمِّكَ أَنْ تَعْلَمَ أَنَّہَا حَمَلَتْكَ حَيْثُ لَا يَحْمِلُ أَحَدٌ أَحَداً وَ أَطْعَمَتْكَ مِنْ ثَمَرَةِ قَلْبِہَا مَا لَا يُطْعِمُ أَحَدٌ أَحَداً وَ أَنَّہَا وَقَتْكَ بِسَمْعِہَا وَ بَصَرِہَا وَ يَدِہَا وَ رِجْلِہَا وَ شَعْرِہَا وَ بَشَرِہَا وَ جَمِيعِ جَوَارِحِہَا مُسْتَبْشِرَةً بِذَلِكَ فَرِحَةً موبلة [مُؤَمِّلَةً مُحْتَمِلَةً لِمَا فِيہِ مَكْرُوہُہَا وَ ألمہ و ثقلہ و غمہ [أَلَمُہَا وَ ثِقْلُہَا وَ غَمُّہَا حَتَّى دَفَعَتْہَا عَنْكَ يَدُ الْقُدْرَةِ وَ أَخْرَجَتْكَ إِلَى الْأَرْضِ فَرَضِيَتْ أَنْ تَشْبَعَ وَ تَجُوعَ ہِيَ وَ تَكْسُوَكَ وَ تَعْرَى وَ تُرْوِيَكَ وَ تَظْمَأَ وَ تُظِلَّكَ وَ تَضْحَى وَ تُنَعِّمَكَ بِبُؤْسِہَا وَ تُلَذِّذَكَ بِالنَّوْمِ بِأَرَقِہَا وَ كَانَ بَطْنُہَا لَكَ وِعَاءً وَ حِجْرُہَا لَكَ حِوَاءً وَ ثَدْيُہَا لَكَ سِقَاءً وَ نَفْسُہَا لَكَ وِقَاءً تُبَاشِرُ حَرَّ الدُّنْيَا وَ بَرْدَہَا لَكَ وَ دُونَكَ فَتَشْكُرُہَا عَلَى قَدْرِ ذَلِكَ وَ لَا تَقْدِرُ عَلَيْہِ إِلَّا بِعَوْنِ اللَّہِ وَ تَوْفِيقِہِ}}</td><td width=10%>
22. ماں کا حق
22. ماں کا حق


ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے خوشی خوشی تمہارا بار اٹھایا اور تمہیں آفتوں سے دور رکھ کے جنم دیا۔ پس ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے اپنا خون جگر تمہیں پلایا ہے جب کہ اس طرح کوئی فداکاری نہیں کرتا۔ تو ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو خود بھوکی رہی مگر تمہیں شکم سیر کیا، اس کے پاس کپڑے نہیں تھے مگر تمہیں گرمی و سردی سے محفوظ رکھا، خود پیاسی رہی مگر تمہیں سیراب کیا اور خود دھوپ میں جلتی رہی مگر تمہیں سائے میں رکھا۔ تو ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے اپنی نیندیں حرام کرکے تمہیں سکون کی نیند سونے دیا۔ پس ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔</td></tr>               
ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے خوشی خوشی تمہارا بار اٹھایا اور تمہیں آفتوں سے دور رکھ کے جنم دیا۔ پس ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے اپنا خون جگر تمہیں پلایا ہے جب کہ اس طرح کوئی فداکاری نہیں کرتا۔ تو ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو خود بھوکی رہی مگر تمہیں شکم سیر کیا، اس کے پاس کپڑے نہیں تھے مگر تمہیں گرمی و سردی سے محفوظ رکھا، خود پیاسی رہی مگر تمہیں سیراب کیا اور خود دھوپ میں جلتی رہی مگر تمہیں سائے میں رکھا۔ تو ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ماں کا حق یہ ہے کہ تم جان لو اس نے اپنی نیندیں حرام کرکے تمہیں سکون کی نیند سونے دیا۔ پس ان زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی ماں کا شکر ادا کرو۔ یہ شکر اور قدردانی خدا کی مدد اور توفیق کے بغیر ممکن نہیں ہے۔</td></tr>               
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَبِيكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ أَصْلُكَ وَ أَنَّكَ فَرْعُهُ وَ أَنَّكَ لَوْلَاهُ لَمْ تَكُنْ فَمَهْمَا رَأَيْتَ فِي نَفْسِكَ مِمَّا يُعْجِبُكَ فَاعْلَمْ أَنَّ أَبَاكَ أَصْلُ النِّعْمَةِ عَلَيْكَ فِيهِ وَ احْمَدِ اللَّهَ وَ اشْكُرْهُ عَلَى قَدْرِ ذَلِكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَبِيكَ فَتَعْلَمُ أَنَّہُ أَصْلُكَ وَ أَنَّكَ فَرْعُہُ وَ أَنَّكَ لَوْلَاہُ لَمْ تَكُنْ فَمَہْمَا رَأَيْتَ فِي نَفْسِكَ مِمَّا يُعْجِبُكَ فَاعْلَمْ أَنَّ أَبَاكَ أَصْلُ النِّعْمَةِ عَلَيْكَ فِيہِ وَ احْمَدِ اللَّہَ وَ اشْكُرْہُ عَلَى قَدْرِ ذَلِكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
23. باپ کا حق
23. باپ کا حق


تمہارے اوپر تمہارے باپ کا حق یہ ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ وہ تمہاری اصل و بنیاد ہے اور تم اس کی شاخ اور فرع ہو اگر وہ نہ ہوتے تو تمہارا وجود نہ ہوتا پس جب تم اپنے اندر کوئی ایسی چیز دیکھو کہ جو تمہیں خود پسندی میں مبتلا کردے تو اس وقت تم یہ خیال کرو کہ اس نعمت کا سبب تمہارا باپ ہے اور اس پر خدا کا شکر اور ثنا کرو اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>  
تمہارے اوپر تمہارے باپ کا حق یہ ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ وہ تمہاری اصل و بنیاد ہے اور تم اس کی شاخ اور فرع ہو اگر وہ نہ ہوتے تو تمہارا وجود نہ ہوتا پس جب تم اپنے اندر کوئی ایسی چیز دیکھو کہ جو تمہیں خود پسندی میں مبتلا کردے تو اس وقت تم یہ خیال کرو کہ اس نعمت کا سبب تمہارا باپ ہے اور اس پر خدا کا شکر اور ثنا کرو اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قوت نہیں ہے۔</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ وَلَدِكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ مِنْكَ وَ مُضَافٌ إِلَيْكَ فِي عَاجِلِ الدُّنْيَا بِخَيْرِهِ وَ شَرِّهِ وَ أَنَّكَ مَسْئُولٌ عَمَّا وُلِّيتَهُ مِنْ حُسْنِ الْأَدَبِ وَ الدَّلَالَةِ عَلَى رَبِّهِ وَ الْمَعُونَةِ لَهُ عَلَى طَاعَتِهِ فِيكَ وَ فِي نَفْسِهِ فَمُثَابٌ عَلَى ذَلِكَ وَ مُعَاقَبٌ فَاعْمَلْ فِي أَمْرِهِ عَمَلَ الْمُتَزَيِّنِ بِحُسْنِ أَثَرِهِ عَلَيْهِ فِي عَاجِلِ الدُّنْيَا الْمُعَذِّرِ إِلَى رَبِّهِ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ بِحُسْنِ الْقِيَامِ عَلَيْهِ وَ الْأَخْذِ لَهُ مِنْهُ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ وَلَدِكَ فَتَعْلَمُ أَنَّہُ مِنْكَ وَ مُضَافٌ إِلَيْكَ فِي عَاجِلِ الدُّنْيَا بِخَيْرِہِ وَ شَرِّہِ وَ أَنَّكَ مَسْئُولٌ عَمَّا وُلِّيتَہُ مِنْ حُسْنِ الْأَدَبِ وَ الدَّلَالَةِ عَلَى رَبِّہِ وَ الْمَعُونَةِ لَہُ عَلَى طَاعَتِہِ فِيكَ وَ فِي نَفْسِہِ فَمُثَابٌ عَلَى ذَلِكَ وَ مُعَاقَبٌ فَاعْمَلْ فِي أَمْرِہِ عَمَلَ الْمُتَزَيِّنِ بِحُسْنِ أَثَرِہِ عَلَيْہِ فِي عَاجِلِ الدُّنْيَا الْمُعَذِّرِ إِلَى رَبِّہِ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَہُ بِحُسْنِ الْقِيَامِ عَلَيْہِ وَ الْأَخْذِ لَہُ مِنْہُ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
24. اولاد کا حق
24. اولاد کا حق


تمہارے اوپر بیٹے کا حق یہ ہے کہ تم یہ جان لو کہ وہ تمہارا ہی ہے دنیا میں تمہی سے وابستہ ہے اور اس کا خیرو شر بھی تمہاری ہی طرف منسوب ہوتا ہے اور یہ ذمہ داری تمہاری ہے کہ اسے ادب سکھاؤ، اس کے پروردگا کی طرف اس کی راہنمائی کرو اور اس کی اطاعت میں اس کی مدد کرو اگر تم اس ذمہ داری کو پورا کرو گے تو ثواب پاؤ گے اور اگر اس کی انجام دہی میں کوتاہی کروگے تو سزا پاؤ گے۔ پس اس کے لیے اس طرح نیک عمل کرو کہ اس کا حسن و جمال دنیا میں آشکار ہوجائے اور اس کی جو بہترین سرپرستی تم نے کی ہے اور جو نتیجہ تم نے حاصل کیا ہے وہ خدا کی بارگاہ میں تمہارے اور اس کے درمیان ایک عذر ہوجائے۔ لاقوۃ الا باللہ</td></tr>  
تمہارے اوپر بیٹے کا حق یہ ہے کہ تم یہ جان لو کہ وہ تمہارا ہی ہے دنیا میں تمہی سے وابستہ ہے اور اس کا خیرو شر بھی تمہاری ہی طرف منسوب ہوتا ہے اور یہ ذمہ داری تمہاری ہے کہ اسے ادب سکھاؤ، اس کے پروردگا کی طرف اس کی راہنمائی کرو اور اس کی اطاعت میں اس کی مدد کرو اگر تم اس ذمہ داری کو پورا کرو گے تو ثواب پاؤ گے اور اگر اس کی انجام دہی میں کوتاہی کروگے تو سزا پاؤ گے۔ پس اس کے لیے اس طرح نیک عمل کرو کہ اس کا حسن و جمال دنیا میں آشکار ہوجائے اور اس کی جو بہترین سرپرستی تم نے کی ہے اور جو نتیجہ تم نے حاصل کیا ہے وہ خدا کی بارگاہ میں تمہارے اور اس کے درمیان ایک عذر ہوجائے۔ لاقوۃ الا باللہ</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَخِيكَ فَتَعْلَمُ أَنَّهُ يَدُكَ الَّتِي تَبْسُطُهَا وَ ظَهْرُكَ الَّذِي تَلْتَجِي إِلَيْهِ وَ عِزُّكَ الَّذِي تَعْتَمِدُ عَلَيْهِ وَ قُوَّتُكَ الَّتِي تَصُولُ بِهَا فَلَا تَتَّخِذْهُ سِلَاحاً عَلَى مَعْصِيَةِ اللَّهِ وَ لَا عُدَّةً لِلظُّلْمِ بِخَلْقِ اللَّهِ وَ لَا تَدَعْ نُصْرَتَهُ عَلَى نَفْسِهِ وَ مَعُونَتَهُ عَلَى عَدُوِّهِ وَ الْحَوْلَ بَيْنَهُ وَ بَيْنَ شَيَاطِينِهِ وَ تَأْدِيَةَ النَّصِيحَةِ إِلَيْهِ وَ الْإِقْبَالَ عَلَيْهِ فِي اللَّهِ فَإِنِ انْقَادَ لِرَبِّهِ وَ أَحْسَنَ الْإِجَابَةَ لَهُ وَ إِلَّا فَلْيَكُنِ اللَّهُ آثَرَ عِنْدَكَ وَ أَكْرَمَ عَلَيْكَ مِنْهُ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَخِيكَ فَتَعْلَمُ أَنَّہُ يَدُكَ الَّتِي تَبْسُطُہَا وَ ظَہْرُكَ الَّذِي تَلْتَجِي إِلَيْہِ وَ عِزُّكَ الَّذِي تَعْتَمِدُ عَلَيْہِ وَ قُوَّتُكَ الَّتِي تَصُولُ بِہَا فَلَا تَتَّخِذْہُ سِلَاحاً عَلَى مَعْصِيَةِ اللَّہِ وَ لَا عُدَّةً لِلظُّلْمِ بِخَلْقِ اللَّہِ وَ لَا تَدَعْ نُصْرَتَہُ عَلَى نَفْسِہِ وَ مَعُونَتَہُ عَلَى عَدُوِّہِ وَ الْحَوْلَ بَيْنَہُ وَ بَيْنَ شَيَاطِينِہِ وَ تَأْدِيَةَ النَّصِيحَةِ إِلَيْہِ وَ الْإِقْبَالَ عَلَيْہِ فِي اللَّہِ فَإِنِ انْقَادَ لِرَبِّہِ وَ أَحْسَنَ الْإِجَابَةَ لَہُ وَ إِلَّا فَلْيَكُنِ اللَّہُ آثَرَ عِنْدَكَ وَ أَكْرَمَ عَلَيْكَ مِنْہُ }}</td><td width=10%>
25. بھائی کا حق
25. بھائی کا حق


سطر 167: سطر 185:
</td></tr>               
</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُنْعِمِ عَلَيْكَ بِالْوَلَاءِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ أَنْفَقَ فِيكَ مَالَهُ وَ أَخْرَجَكَ مِنْ ذُلِّ الرِّقِّ وَ وَحْشَتِهِ إِلَى عِزِّ الْحُرِّيَّةِ وَ أُنْسِهَا وَ أَطْلَقَكَ مِنْ أَسْرِ الْمَلَكَةِ وَ فَكَّ عَنْكَ حَلَقَ الْعُبُودِيَّةِ وَ أَوْجَدَكَ رَائِحَةَ الْعِزِّ وَ أَخْرَجَكَ مِنْ سِجْنِ الْقَهْرِ وَ دَفَعَ عَنْكَ الْعُسْرَ وَ بَسَطَ لَكَ لِسَانَ الْإِنْصَافِ وَ أَبَاحَكَ الدُّنْيَا كُلَّهَا فَمَلَّكَكَ نَفْسَكَ وَ حَلَّ أَسْرَكَ وَ فَرَّغَكَ لِعِبَادَةِ رَبِّكَ وَ احْتَمَلَ بِذَلِكَ التَّقْصِيرَ فِي مَالِهِ فَتَعْلَمَ أَنَّهُ أَوْلَى الْخَلْقِ بِكَ بَعْدَ أُولِي رَحِمِكَ فِي حَيَاتِكَ وَ مَوْتِكَ وَ أَحَقُّ الْخَلْقِ بِنَصْرِكَ وَ مَعُونَتِكَ وَ مُكَانَفَتِكَ فِي ذَاتِ اللَّهِ فَلَا تُؤْثِرْ عَلَيْهِ نَفْسَكَ مَا احْتَاجَ إِلَيْكَ أَبَدا}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُنْعِمِ عَلَيْكَ بِالْوَلَاءِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّہُ أَنْفَقَ فِيكَ مَالَہُ وَ أَخْرَجَكَ مِنْ ذُلِّ الرِّقِّ وَ وَحْشَتِہِ إِلَى عِزِّ الْحُرِّيَّةِ وَ أُنْسِہَا وَ أَطْلَقَكَ مِنْ أَسْرِ الْمَلَكَةِ وَ فَكَّ عَنْكَ حَلَقَ الْعُبُودِيَّةِ وَ أَوْجَدَكَ رَائِحَةَ الْعِزِّ وَ أَخْرَجَكَ مِنْ سِجْنِ الْقَہْرِ وَ دَفَعَ عَنْكَ الْعُسْرَ وَ بَسَطَ لَكَ لِسَانَ الْإِنْصَافِ وَ أَبَاحَكَ الدُّنْيَا كُلَّہَا فَمَلَّكَكَ نَفْسَكَ وَ حَلَّ أَسْرَكَ وَ فَرَّغَكَ لِعِبَادَةِ رَبِّكَ وَ احْتَمَلَ بِذَلِكَ التَّقْصِيرَ فِي مَالِہِ فَتَعْلَمَ أَنَّہُ أَوْلَى الْخَلْقِ بِكَ بَعْدَ أُولِي رَحِمِكَ فِي حَيَاتِكَ وَ مَوْتِكَ وَ أَحَقُّ الْخَلْقِ بِنَصْرِكَ وَ مَعُونَتِكَ وَ مُكَانَفَتِكَ فِي ذَاتِ اللَّہِ فَلَا تُؤْثِرْ عَلَيْہِ نَفْسَكَ مَا احْتَاجَ إِلَيْكَ أَبَدا}}</td><td width=10%>
26. آزاد کرنے والے کا حق
26. آزاد کرنے والے کا حق


سطر 173: سطر 191:
</td></tr>  
</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَوْلَاكَ الْجَارِيَةِ عَلَيْهِ نِعْمَتُكَ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّهَ جَعَلَكَ حَامِيَةً عَلَيْهِ وَ وَاقِيَةً وَ نَاصِراً وَ مَعْقِلًا وَ جَعَلَهُ لَكَ وَسِيلَةً وَ سَبَباً بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ فَبِالْحَرِيِّ أَنْ يَحْجُبَكَ عَنِ النَّارِ فَيَكُونَ فِي ذَلِكَ ثَوَابُكَ مِنْهُ فِي الْآجِلِ وَ يَحْكُمَ لَكَ بِمِيرَاثِهِ فِي الْعَاجِلِ إِذَا لَمْ يَكُنْ لَهُ رَحِمٌ مُكَافَاةً لِمَا أَنْفَقْتَهُ مِنْ مَالِكَ عَلَيْهِ وَ قُمْتَ بِهِ مِنْ حَقِّهِ بَعْدَ إِنْفَاقِ مَالِكَ فَإِنْ لَمْ تَخَفْهُ خِيفَ عَلَيْكَ أَنْ لَا يَطِيبَ لَكَ مِيرَاثُهُ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَوْلَاكَ الْجَارِيَةِ عَلَيْہِ نِعْمَتُكَ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّ اللَّہَ جَعَلَكَ حَامِيَةً عَلَيْہِ وَ وَاقِيَةً وَ نَاصِراً وَ مَعْقِلًا وَ جَعَلَہُ لَكَ وَسِيلَةً وَ سَبَباً بَيْنَكَ وَ بَيْنَہُ فَبِالْحَرِيِّ أَنْ يَحْجُبَكَ عَنِ النَّارِ فَيَكُونَ فِي ذَلِكَ ثَوَابُكَ مِنْہُ فِي الْآجِلِ وَ يَحْكُمَ لَكَ بِمِيرَاثِہِ فِي الْعَاجِلِ إِذَا لَمْ يَكُنْ لَہُ رَحِمٌ مُكَافَاةً لِمَا أَنْفَقْتَہُ مِنْ مَالِكَ عَلَيْہِ وَ قُمْتَ بِہِ مِنْ حَقِّہِ بَعْدَ إِنْفَاقِ مَالِكَ فَإِنْ لَمْ تَخَفْہُ خِيفَ عَلَيْكَ أَنْ لَا يَطِيبَ لَكَ مِيرَاثُہُ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
27. آزاد شدہ کا حق
27. آزاد شدہ کا حق


و غلام تم نے آزاد کردیا اس کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ خدا نے تمہیں اس کا حمایت کرنے والا، پشت پناہ اور مددگار بنایا ہے اور اسے تمہارے اور اپنے درمیان وسیلہ قرار دیا ہے۔ سزاوار ہے کہ وہ تمہیں جہنم سے نجات عطا کرے اور اس کا یہ ثواب آخرت میں تمہیں نصیب ہو اور دینا میں بھی اگر اس کا کوئی وارث نہ ہو تو تمہی اس کے وارث ہو کیونکہ تم نے اس پر پیسہ خرچ کیا ہے اور اس کو آزاد کیا ہے اور اس کے حق کو قائم کیا ہے اگر تم ان چیزوں کا خیال نہیں رکھو گے تو اس بات کا اندیشہ ہے کہ اس کی میراث تمہارے لئے پاک نہیں ہوگی۔ ولا قوۃ الا باللہ
و غلام تم نے آزاد کردیا اس کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ خدا نے تمہیں اس کا حمایت کرنے والا، پشت پناہ اور مددگار بنایا ہے اور اسے تمہارے اور اپنے درمیان وسیلہ قرار دیا ہے۔ سزاوار ہے کہ وہ تمہیں جہنم سے نجات عطا کرے اور اس کا یہ ثواب آخرت میں تمہیں نصیب ہو اور دینا میں بھی اگر اس کا کوئی وارث نہ ہو تو تمہی اس کے وارث ہو کیونکہ تم نے اس پر پیسہ خرچ کیا ہے اور اس کو آزاد کیا ہے اور اس کے حق کو قائم کیا ہے اگر تم ان چیزوں کا خیال نہیں رکھو گے تو اس بات کا اندیشہ ہے کہ اس کی میراث تمہارے لئے پاک نہیں ہوگی۔ ولا قوۃ الا باللہ
</td></tr>  
</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ ذِي الْمَعْرُوفِ عَلَيْكَ فَأَنْ تَشْكُرَهُ وَ تَذْكُرَ مَعْرُوفَهُ وَ تَنْشُرَ بِهِ الْقَالَةَ الْحَسَنَةَ وَ تُخْلِصَ لَهُ الدُّعَاءَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ اللَّهِ سُبْحَانَهُ فَإِنَّكَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ كُنْتَ قَدْ شَكَرْتَهُ سِرّاً وَ عَلَانِيَةً ثُمَّ إِنْ أَمْكَنَكَ مُكَافَاتُهُ بِالْفِعْلِ كَافَأْتَهُ وَ إِلَّا كُنْتَ مُرْصِداً لَهُ مُوَطِّناً نَفْسَكَ عَلَيْهَا}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ ذِي الْمَعْرُوفِ عَلَيْكَ فَأَنْ تَشْكُرَہُ وَ تَذْكُرَ مَعْرُوفَہُ وَ تَنْشُرَ بِہِ الْقَالَةَ الْحَسَنَةَ وَ تُخْلِصَ لَہُ الدُّعَاءَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ اللَّہِ سُبْحَانَہُ فَإِنَّكَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ كُنْتَ قَدْ شَكَرْتَہُ سِرّاً وَ عَلَانِيَةً ثُمَّ إِنْ أَمْكَنَكَ مُكَافَاتُہُ بِالْفِعْلِ كَافَأْتَہُ وَ إِلَّا كُنْتَ مُرْصِداً لَہُ مُوَطِّناً نَفْسَكَ عَلَيْہَا}}</td><td width=10%>
28. احسان کرنے والے کا حق
28. احسان کرنے والے کا حق


جس نے تم پر احسان کیا ہے اس کا تم پر یہ حق ہے کہ اس کا شکریہ ادا کرو اور اس کا ذکر خیر کرو اور اس کی اچھی باتوں کو پھیلاؤ اور اس کے لئے خلوص کے ساتھ خدا سے دعا کرو کیونکہ اگر تم نے ایسا کیا تو گویا تم نے کھلم کھلا اور خفیہ طور پر اس کا شکریہ ادا کیا پھر اگر تمہاری استطاعت میں ہو تو اس کا بدلہ دو ورنہ اس کے انتظار میں رہو اور اس کام کے لیے خود کو تیار رکھو۔</td></tr>               
جس نے تم پر احسان کیا ہے اس کا تم پر یہ حق ہے کہ اس کا شکریہ ادا کرو اور اس کا ذکر خیر کرو اور اس کی اچھی باتوں کو پھیلاؤ اور اس کے لئے خلوص کے ساتھ خدا سے دعا کرو کیونکہ اگر تم نے ایسا کیا تو گویا تم نے کھلم کھلا اور خفیہ طور پر اس کا شکریہ ادا کیا پھر اگر تمہاری استطاعت میں ہو تو اس کا بدلہ دو ورنہ اس کے انتظار میں رہو اور اس کام کے لیے خود کو تیار رکھو۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُؤَذِّنِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ مُذَكِّرُكَ بِرَبِّكَ وَ دَاعِيكَ إِلَى حَظِّكَ وَ أَفْضَلُ أَعْوَانِكَ عَلَى قَضَاءِ الْفَرِيضَةِ الَّتِي افْتَرَضَهَا اللَّهُ عَلَيْكَ فَتَشْكُرَهُ عَلَى ذَلِكَ شُكْرَكَ لِلْمُحْسِنِ إِلَيْكَ وَ إِنْ كُنْتَ فِي بَيْتِكَ مُتَّهَماً لِذَلِكَ لَمْ تَكُنْ لِلَّهِ فِي أَمْرِهِ مُتَّهِماً وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ نِعْمَةٌ مِنَ اللَّهِ عَلَيْكَ لَا شَكَّ فِيهَا فَأَحْسِنْ صُحْبَةَ نِعْمَةِ اللَّهِ بِحَمْدِ اللَّهِ عَلَيْهَا عَلَى كُلِّ حَالٍ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُؤَذِّنِ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّہُ مُذَكِّرُكَ بِرَبِّكَ وَ دَاعِيكَ إِلَى حَظِّكَ وَ أَفْضَلُ أَعْوَانِكَ عَلَى قَضَاءِ الْفَرِيضَةِ الَّتِي افْتَرَضَہَا اللَّہُ عَلَيْكَ فَتَشْكُرَہُ عَلَى ذَلِكَ شُكْرَكَ لِلْمُحْسِنِ إِلَيْكَ وَ إِنْ كُنْتَ فِي بَيْتِكَ مُتَّہَماً لِذَلِكَ لَمْ تَكُنْ لِلَّہِ فِي أَمْرِہِ مُتَّہِماً وَ عَلِمْتَ أَنَّہُ نِعْمَةٌ مِنَ اللَّہِ عَلَيْكَ لَا شَكَّ فِيہَا فَأَحْسِنْ صُحْبَةَ نِعْمَةِ اللَّہِ بِحَمْدِ اللَّہِ عَلَيْہَا عَلَى كُلِّ حَالٍ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
29. مؤذن کا حق
29. مؤذن کا حق


سطر 189: سطر 207:
</td></tr>  
</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ إِمَامِكَ فِي صَلَاتِكَ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّهُ قَدْ تَقَلَّدَ السِّفَارَةَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ اللَّهِ وَ الْوِفَادَةَ إِلَى رَبِّكَ وَ تَكَلَّمَ عَنْكَ وَ لَمْ تَتَكَلَّمْ عَنْهُ وَ دَعَا لَكَ وَ لَمْ تَدْعُ لَهُ وَ طَلَبَ فِيكَ وَ لَمْ تَطْلُبْ فِيهِ وَ كَفَاكَ هَمَّ الْمُقَامِ بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ وَ الْمَسْأَلَةِ لَهُ فِيكَ وَ لَمْ تَكْفِهِ ذَلِكَ فَإِنْ كَانَ فِي شَيْ‏ءٍ مِنْ ذَلِكَ تَقْصِيرٌ كَانَ بِهِ دُونَكَ وَ إِنْ كَانَ آثِماً لَمْ تَكُنْ شَرِيكَهُ فِيهِ وَ لَمْ‏يَكُنْ لَكَ عَلَيْهِ فَضْلٌ فَوَقَى نَفْسَكَ بِنَفْسِهِ وَ وَقَى صَلَاتَكَ بِصَلَاتِهِ فَتَشْكُرُ لَهُ عَلَى ذَلِكَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ إِمَامِكَ فِي صَلَاتِكَ فَأَنْ تَعْلَمَ أَنَّہُ قَدْ تَقَلَّدَ السِّفَارَةَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ اللَّہِ وَ الْوِفَادَةَ إِلَى رَبِّكَ وَ تَكَلَّمَ عَنْكَ وَ لَمْ تَتَكَلَّمْ عَنْہُ وَ دَعَا لَكَ وَ لَمْ تَدْعُ لَہُ وَ طَلَبَ فِيكَ وَ لَمْ تَطْلُبْ فِيہِ وَ كَفَاكَ ہَمَّ الْمُقَامِ بَيْنَ يَدَيِ اللَّہِ وَ الْمَسْأَلَةِ لَہُ فِيكَ وَ لَمْ تَكْفِہِ ذَلِكَ فَإِنْ كَانَ فِي شَيْ‏ءٍ مِنْ ذَلِكَ تَقْصِيرٌ كَانَ بِہِ دُونَكَ وَ إِنْ كَانَ آثِماً لَمْ تَكُنْ شَرِيكَہُ فِيہِ وَ لَمْ‏يَكُنْ لَكَ عَلَيْہِ فَضْلٌ فَوَقَى نَفْسَكَ بِنَفْسِہِ وَ وَقَى صَلَاتَكَ بِصَلَاتِہِ فَتَشْكُرُ لَہُ عَلَى ذَلِكَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
30. امام جماعت کا حق
30. امام جماعت کا حق


لیکن پیش نماز کا تم پر یہ حق ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اس نے تمہارے اور خدا کے درمیان رابطہ کی اور تمہیں تمہارے پروردگار کی طرف لے جانے کی ذمہ داری قبول کی ہے اس موقعہ پر وہ تمہاری ترجمانی کرتا ہے اس کی طرف سے تم کچھ بھی نہیں کہتے ہو، وہ تمہارے لئے دعا کرتا ہے تم اس کے لیے دعا نہیں کرتے ہو تمہارے لئے طلب کرتا ہے، تم اس کے لیے طلب نہیں کرتے اس نے خدا کی بارگاہ میں کھڑے ہونے اور تمہارے لئے اس سے سوال کرنے کو اپنے ذمہ لیا ہے جبکہ تم نے اس کی طرف سے کوئی چیز اپنے ذمہ نہیں لی ہے۔ اگر اس کام میں کوئی نقص ہوگا تو اس کا خمیازہ اسی کو بھگتنا پڑے گا نہ کہ تم کو اگر وہ گناہ کریگا تو اس کے گناہ میں تم اس کے شریک نہیں ہو اور اسے تم پر برتری نہیں ہے۔ وہ تمہاری سپر بن گیا ہے اور اپنی نماز کو اس نے تمہاری نماز کی سپر بنادیا ہے۔ لہذا اس کا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔ ولاحول و لاقوۃ الا باللہ
لیکن پیش نماز کا تم پر یہ حق ہے کہ تمہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اس نے تمہارے اور خدا کے درمیان رابطہ کی اور تمہیں تمہارے پروردگار کی طرف لے جانے کی ذمہ داری قبول کی ہے اس موقعہ پر وہ تمہاری ترجمانی کرتا ہے اس کی طرف سے تم کچھ بھی نہیں کہتے ہو، وہ تمہارے لئے دعا کرتا ہے تم اس کے لیے دعا نہیں کرتے ہو تمہارے لئے طلب کرتا ہے، تم اس کے لیے طلب نہیں کرتے اس نے خدا کی بارگاہ میں کھڑے ہونے اور تمہارے لئے اس سے سوال کرنے کو اپنے ذمہ لیا ہے جبکہ تم نے اس کی طرف سے کوئی چیز اپنے ذمہ نہیں لی ہے۔ اگر اس کام میں کوئی نقص ہوگا تو اس کا خمیازہ اسی کو بھگتنا پڑے گا نہ کہ تم کو اگر وہ گناہ کریگا تو اس کے گناہ میں تم اس کے شریک نہیں ہو اور اسے تم پر برتری نہیں ہے۔ وہ تمہاری سپر بن گیا ہے اور اپنی نماز کو اس نے تمہاری نماز کی سپر بنادیا ہے۔ لہذا اس کا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔ ولاحول و لاقوۃ الا باللہ
</td></tr>  
</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْجَلِيسِ فَأَنْ تُلِينَ لَهُ كَنَفَكَ وَ تُطِيبَ لَهُ جَانِبَكَ وَ تُنْصِفَهُ فِي مجاواة [مُجَارَاةِ اللَّفْظِ وَ لَا تُغْرِقَ فِي نَزْعِ اللَّحْظِ إِذَا لَحَظْتَ وَ تَقْصِدَ فِي اللَّفْظِ إِلَى إِفْهَامِهِ إِذَا لَفَظْتَ وَ إِنْ كُنْتَ الْجَلِيسَ إِلَيْهِ كُنْتَ فِي الْقِيَامِ عَنْهُ بِالْخِيَارِ وَ إِنْ كَانَ الْجَالِسَ إِلَيْكَ كَانَ بِالْخِيَارِ وَ لَا تَقُومَ إِلَّا بِإِذْنِهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْجَلِيسِ فَأَنْ تُلِينَ لَہُ كَنَفَكَ وَ تُطِيبَ لَہُ جَانِبَكَ وَ تُنْصِفَہُ فِي مجاواة [مُجَارَاةِ اللَّفْظِ وَ لَا تُغْرِقَ فِي نَزْعِ اللَّحْظِ إِذَا لَحَظْتَ وَ تَقْصِدَ فِي اللَّفْظِ إِلَى إِفْہَامِہِ إِذَا لَفَظْتَ وَ إِنْ كُنْتَ الْجَلِيسَ إِلَيْہِ كُنْتَ فِي الْقِيَامِ عَنْہُ بِالْخِيَارِ وَ إِنْ كَانَ الْجَالِسَ إِلَيْكَ كَانَ بِالْخِيَارِ وَ لَا تَقُومَ إِلَّا بِإِذْنِہِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
31. ہمنشین کا حق
31. ہمنشین کا حق


سطر 200: سطر 218:
</td></tr>               
</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْجَارِ فَحِفْظُهُ غَائِباً وَ كَرَامَتُهُ شَاهِداً وَ نُصْرَتُهُ وَ مَعُونَتُهُ فِي الْحَالَيْنِ جَمِيعاً لَا تَتَبَّعْ لَهُ عَوْرَةً وَ لَا تَبْحَثْ لَهُ عَنْ سَوْأَةٍ لِتَعْرِفَهَا فَإِنْ عَرَفْتَهَا مِنْهُ مِنْ غَيْرِ إِرَادَةٍ مِنْكَ وَ لَا تَكَلُّفٍ كُنْتَ لِمَا عَلِمْتَ حِصْناً حَصِيناً وَ سِتْراً سَتِيراً لَوْ بَحَثَتِ الْأَسِنَّةُ عَنْهُ ضَمِيراً لَمْ تَتَّصِلْ إِلَيْهِ لِانْطِوَائِهِ عَلَيْهِ لَا تَسْتَمِعْ عَلَيْهِ مِنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُ لَا تُسْلِمْهُ عِنْدَ شَدِيدَةٍ وَ لَا تَحْسُدْهُ عِنْدَ نِعْمَةٍ تُقِيلُهُ عَثْرَتَهُ وَ تَغْفِرُ زَلَّتَهُ وَ لَا تَذْخَرْ حِلْمَكَ عَنْهُ إِذَا جَهِلَ عَلَيْكَ وَ لَا تَخْرُجْ أَنْ تَكُونَ سِلْماً لَهُ تَرُدُّ عَنْهُ لِسَانَ الشَّتِيمَةِ وَ تُبْطِلُ فِيهِ كَيْدَ حَامِلِ النَّصِيحَةِ وَ تُعَاشِرُهُ مُعَاشَرَةً كَرِيمَةً وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْجَارِ فَحِفْظُہُ غَائِباً وَ كَرَامَتُہُ شَاہِداً وَ نُصْرَتُہُ وَ مَعُونَتُہُ فِي الْحَالَيْنِ جَمِيعاً لَا تَتَبَّعْ لَہُ عَوْرَةً وَ لَا تَبْحَثْ لَہُ عَنْ سَوْأَةٍ لِتَعْرِفَہَا فَإِنْ عَرَفْتَہَا مِنْہُ مِنْ غَيْرِ إِرَادَةٍ مِنْكَ وَ لَا تَكَلُّفٍ كُنْتَ لِمَا عَلِمْتَ حِصْناً حَصِيناً وَ سِتْراً سَتِيراً لَوْ بَحَثَتِ الْأَسِنَّةُ عَنْہُ ضَمِيراً لَمْ تَتَّصِلْ إِلَيْہِ لِانْطِوَائِہِ عَلَيْہِ لَا تَسْتَمِعْ عَلَيْہِ مِنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُ لَا تُسْلِمْہُ عِنْدَ شَدِيدَةٍ وَ لَا تَحْسُدْہُ عِنْدَ نِعْمَةٍ تُقِيلُہُ عَثْرَتَہُ وَ تَغْفِرُ زَلَّتَہُ وَ لَا تَذْخَرْ حِلْمَكَ عَنْہُ إِذَا جَہِلَ عَلَيْكَ وَ لَا تَخْرُجْ أَنْ تَكُونَ سِلْماً لَہُ تَرُدُّ عَنْہُ لِسَانَ الشَّتِيمَةِ وَ تُبْطِلُ فِيہِ كَيْدَ حَامِلِ النَّصِيحَةِ وَ تُعَاشِرُہُ مُعَاشَرَةً كَرِيمَةً وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
32. ہمسایہ کا حق
32. ہمسایہ کا حق


ہمسایہ کا حق یہ ہے کہ اس کی عدم موجود گی میں اس کی عزت و آبرو کی حفاظت کرو اور اس کی موجودگی میں اس کا احترام کرو اور ہرحال میں اسکی مدد و معاونت کرو اس کے راز کی ٹوہ میں نہ رہو اور اس کی کمزوریوں کی تلاش میں نہ رہو پھر اگر نہ چاہتے ہوئے بھی آسانی سے تمہیں اس کی کمزوری معلوم ہو جائے تو تم اس کے لیے محکم و مضبوط قلعہ اور ایسا ضخیم و دبیز پردہ بن جاؤ کہ اگر اسے نیزوں سے بھی تلاش کیا جائے تو بھی اس کا سراغ نہ ملے کیونکہ وہ پیچیدہ اور مستور ہے۔ اور اس کے خلاف باتوں پر کان نہ دھرو کہ اس کو خبر تک نہ ہو اور اسے سختیوں اور مشکلات میں چھوڑ کر الگ نہ ہوجاؤ اور جب اس کے پاس کوئی نعمت دیکھو تو اس پر حسد نہ کرو۔ اس کی لغزشوں سے درگزر اور اس کے گناہوں سے چشم پوشی کرو اور اگر وہ تمہارے بارے میں جہالت کر بیٹھے تو تم اسے برداشت کرو اور اس کے ساتھ مسالمت و صلح آمیز برتاؤ کرو، اس پر سب و شتم نہ کرو اور اگر کسی ناصح نے اسے دھوکا دیا ہے تو تم اس کا سدباب کرو اس کے ساتھ شریف کی طرح بسر کرو۔ ولاقوۃ الا باللہ
ہمسایہ کا حق یہ ہے کہ اس کی عدم موجود گی میں اس کی عزت و آبرو کی حفاظت کرو اور اس کی موجودگی میں اس کا احترام کرو اور ہرحال میں اسکی مدد و معاونت کرو اس کے راز کی ٹوہ میں نہ رہو اور اس کی کمزوریوں کی تلاش میں نہ رہو پھر اگر نہ چاہتے ہوئے بھی آسانی سے تمہیں اس کی کمزوری معلوم ہو جائے تو تم اس کے لیے محکم و مضبوط قلعہ اور ایسا ضخیم و دبیز پردہ بن جاؤ کہ اگر اسے نیزوں سے بھی تلاش کیا جائے تو بھی اس کا سراغ نہ ملے کیونکہ وہ پیچیدہ اور مستور ہے۔ اور اس کے خلاف باتوں پر کان نہ دھرو کہ اس کو خبر تک نہ ہو اور اسے سختیوں اور مشکلات میں چھوڑ کر الگ نہ ہوجاؤ اور جب اس کے پاس کوئی نعمت دیکھو تو اس پر حسد نہ کرو۔ اس کی لغزشوں سے درگزر اور اس کے گناہوں سے چشم پوشی کرو اور اگر وہ تمہارے بارے میں جہالت کر بیٹھے تو تم اسے برداشت کرو اور اس کے ساتھ مسالمت و صلح آمیز برتاؤ کرو، اس پر سب و شتم نہ کرو اور اگر کسی ناصح نے اسے دھوکا دیا ہے تو تم اس کا سدباب کرو اس کے ساتھ شریف کی طرح بسر کرو۔ ولاقوۃ الا باللہ
</td></tr>  
</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الصَّاحِبِ فَأَنْ تَصْحَبَهُ بِالْفَضْلِ مَا وَجَدْتَ إِلَيْهِ سَبِيلًا وَ إِلَّا فَلَا أَقَلَّ مِنَ الْإِنْصَافِ وَ أَنْ تُكْرِمَهُ كَمَا يُكْرِمُكَ وَ تَحْفَظَهُ كَمَا يَحْفَظُكَ وَ لَا يَسْبِقَكَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ إِلَى مَكْرُمَةٍ فَإِنْ سَبَقَكَ كَافَأْتَهُ وَ لَا تُقَصِّرَ بِهِ عَمَّا يَسْتَحِقُّ مِنَ الْمَوَدَّةِ تُلْزِمْ نَفْسَكَ نَصِيحَتَهُ وَ حِيَاطَتَهُ وَ مُعَاضَدَتَهُ عَلَى طَاعَةِ رَبِّهِ وَ مَعُونَتَهُ عَلَى نَفْسِهِ فِيمَا يَهُمُّ بِهِ مِنْ مَعْصِيَةِ رَبِّهِ ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِ رَحْمَةً وَ لَا تَكُونُ عَلَيْهِ عَذَاباً وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الصَّاحِبِ فَأَنْ تَصْحَبَہُ بِالْفَضْلِ مَا وَجَدْتَ إِلَيْہِ سَبِيلًا وَ إِلَّا فَلَا أَقَلَّ مِنَ الْإِنْصَافِ وَ أَنْ تُكْرِمَہُ كَمَا يُكْرِمُكَ وَ تَحْفَظَہُ كَمَا يَحْفَظُكَ وَ لَا يَسْبِقَكَ فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَہُ إِلَى مَكْرُمَةٍ فَإِنْ سَبَقَكَ كَافَأْتَہُ وَ لَا تُقَصِّرَ بِہِ عَمَّا يَسْتَحِقُّ مِنَ الْمَوَدَّةِ تُلْزِمْ نَفْسَكَ نَصِيحَتَہُ وَ حِيَاطَتَہُ وَ مُعَاضَدَتَہُ عَلَى طَاعَةِ رَبِّہِ وَ مَعُونَتَہُ عَلَى نَفْسِہِ فِيمَا يَہُمُّ بِہِ مِنْ مَعْصِيَةِ رَبِّہِ ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْہِ رَحْمَةً وَ لَا تَكُونُ عَلَيْہِ عَذَاباً وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ }}</td><td width=10%>
33. ساتھی کا حق
33. ساتھی کا حق


لیکن تمہارے رفیق اور ساتھی کا حق یہ ہے کہ جہاں تک تم سے ہوسکے اس کے ساتھ بخشش و فضل کرتے رہو اور اگر یہ نہ کرسکو تو کم از کم اس کے ساتھ انصاف سے کام لو اور جسطرح وہ تمہارا احترام و اکرام کرتا ہے اسی طرح تم بھی اس کا احترام و اکرام کرو، جس طرح وہ تمہاری حفاظت کی کوشش کرتا ہے اسی طرح تم بھی اس کی حفاظت کی کوشش کرو کسی بھی اچھے کام میں اسے تم سے آگے نہیں جانا چاہطے اور اگر وہ تمہارے اوپر سبقت لے گیا تو تم اسکی تلافی کرو اور اسے اتنی محبت دینے میں دریغ نہ کرو کہ جتنی کا وہ مستحق ہے، تم اپنے اوپر یہ لازم کرلو کہ اس کا خیرخواہ محافظ اور اپنے رب کی طاعت میں اس کے مددگار رہو گے اور اس سلسلہ میں اس کی مدد کروگے کہ وہ اپنے پروردگار کی معصیت کا ارادہ بھی نہیں کروگے پھر تمہیں اس کے لیے محبت کا سرمایہ ہونا چاہئے نہ کہ عذاب کا۔ ولاقوۃ الا باللہ</td></tr>  
لیکن تمہارے رفیق اور ساتھی کا حق یہ ہے کہ جہاں تک تم سے ہوسکے اس کے ساتھ بخشش و فضل کرتے رہو اور اگر یہ نہ کرسکو تو کم از کم اس کے ساتھ انصاف سے کام لو اور جسطرح وہ تمہارا احترام و اکرام کرتا ہے اسی طرح تم بھی اس کا احترام و اکرام کرو، جس طرح وہ تمہاری حفاظت کی کوشش کرتا ہے اسی طرح تم بھی اس کی حفاظت کی کوشش کرو کسی بھی اچھے کام میں اسے تم سے آگے نہیں جانا چاہطے اور اگر وہ تمہارے اوپر سبقت لے گیا تو تم اسکی تلافی کرو اور اسے اتنی محبت دینے میں دریغ نہ کرو کہ جتنی کا وہ مستحق ہے، تم اپنے اوپر یہ لازم کرلو کہ اس کا خیرخواہ محافظ اور اپنے رب کی طاعت میں اس کے مددگار رہو گے اور اس سلسلہ میں اس کی مدد کروگے کہ وہ اپنے پروردگار کی معصیت کا ارادہ بھی نہیں کروگے پھر تمہیں اس کے لیے محبت کا سرمایہ ہونا چاہئے نہ کہ عذاب کا۔ ولاقوۃ الا باللہ</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الشَّرِيكِ فَإِنْ غَابَ كَفَيْتَهُ وَ إِنْ حَضَرَ سَاوَيْتَهُ لَا تَعْزِمْ عَلَى حُكْمِكَ دُونَ حُكْمِهِ وَ لَا تَعْمَلْ بِرَأْيِكَ دُونَ مُنَاظَرَتِهِ تَحْفَظُ عَلَيْهِ مَالَهُ وَ تَنْفِي عَنْهُ خِيَانَتَهُ فِيمَا عَزَّ أَوْ هَانَ فَإِنَّهُ بَلَغَنَا أَنَّ يَدَ اللَّهِ عَلَى الشَّرِيكَيْنِ مَا لَمْ يَتَخَاوَنَا وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الشَّرِيكِ فَإِنْ غَابَ كَفَيْتَہُ وَ إِنْ حَضَرَ سَاوَيْتَہُ لَا تَعْزِمْ عَلَى حُكْمِكَ دُونَ حُكْمِہِ وَ لَا تَعْمَلْ بِرَأْيِكَ دُونَ مُنَاظَرَتِہِ تَحْفَظُ عَلَيْہِ مَالَہُ وَ تَنْفِي عَنْہُ خِيَانَتَہُ فِيمَا عَزَّ أَوْ ہَانَ فَإِنَّہُ بَلَغَنَا أَنَّ يَدَ اللَّہِ عَلَى الشَّرِيكَيْنِ مَا لَمْ يَتَخَاوَنَا وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ }}</td><td width=10%>
34. شریک کا حق
34. شریک کا حق


سطر 215: سطر 233:
</td></tr>               
</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمَالِ فَأَنْ لَا تَأْخُذَهُ إِلَّا مِنْ حِلِّهِ وَ لَا تُنْفِقَهُ إِلَّا فِي حِلِّهِ وَ لَا تُحَرِّفَهُ عَنْ مَوَاضِعِهِ وَ لَا تَصْرِفَهُ عَنْ حَقَائِقِهِ وَ لَا تَجْعَلَهُ إِذَا كَانَ مِنَ اللَّهِ إِلَّا إِلَيْهِ وَ سَبَباً إِلَى اللَّهِ وَ لَا تُؤْثِرَ بِهِ عَلَى نَفْسِكَ مَنْ لَعَلَّهُ لَا يَحْمَدُكَ وَ بِالْحَرِيِّ أَنْ لَا يُحْسِنَ خِلَافَتَكَ فِي‏ تَرِكَتِكَ وَ لَا يَعْمَلَ فِيهِ بِطَاعَةِ رَبِّكَ فَتَكُونَ مُعِيناً لَهُ عَلَى ذَلِكَ أَوْ بِمَا أَحْدَثَ فِي مَالِكَ أَحْسَنَ نَظَراً لِنَفْسِهِ فَيَعْمَلُ بِطَاعَةِ رَبِّهِ فَيَذْهَبُ بِالْغَنِيمَةِ وَ تَبُوءُ بِالْإِثْمِ وَ الْحَسْرَةِ وَ النَّدَامَةِ مَعَ التَّبِعَةِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمَالِ فَأَنْ لَا تَأْخُذَہُ إِلَّا مِنْ حِلِّہِ وَ لَا تُنْفِقَہُ إِلَّا فِي حِلِّہِ وَ لَا تُحَرِّفَہُ عَنْ مَوَاضِعِہِ وَ لَا تَصْرِفَہُ عَنْ حَقَائِقِہِ وَ لَا تَجْعَلَہُ إِذَا كَانَ مِنَ اللَّہِ إِلَّا إِلَيْہِ وَ سَبَباً إِلَى اللَّہِ وَ لَا تُؤْثِرَ بِہِ عَلَى نَفْسِكَ مَنْ لَعَلَّہُ لَا يَحْمَدُكَ وَ بِالْحَرِيِّ أَنْ لَا يُحْسِنَ خِلَافَتَكَ فِي‏ تَرِكَتِكَ وَ لَا يَعْمَلَ فِيہِ بِطَاعَةِ رَبِّكَ فَتَكُونَ مُعِيناً لَہُ عَلَى ذَلِكَ أَوْ بِمَا أَحْدَثَ فِي مَالِكَ أَحْسَنَ نَظَراً لِنَفْسِہِ فَيَعْمَلُ بِطَاعَةِ رَبِّہِ فَيَذْہَبُ بِالْغَنِيمَةِ وَ تَبُوءُ بِالْإِثْمِ وَ الْحَسْرَةِ وَ النَّدَامَةِ مَعَ التَّبِعَةِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
35. مال کا حق
35. مال کا حق


مال کا حق یہ ہے کہ اسے حلال طریقہ ہی سے حاصل کرو اور حلال راہ میں ہی خرچ کرو اور بیجا خرچ نہ کرو، صحیح راستہ سے منتقل کرو اور جو مال تمہارے پاس ہے وہ خدا کا مال ہے اسے راہِ خدا میں خرچ کرو اور اس چیز میں صَرف کرو جو خدا تک رسائی کا سبب ہو اور جو تمہارا شکرگزار نہیں ہے اسے اپنے اوپر مقدم نہ کرو، تمہارے حق میں یہی بہتر ہے کہ اس سلسلہ میں طاعت ترک نہ کرو کہ وہ دوسروں کے لئے تمہاری میراث بن جاطے اور تم وارث کے معاون قرار پاؤ اور وہ اس کو تم سے بہتر راستہ میں اور طاعت خدا میں خرچ کرے، اسے اس کا فائدہ ہو اور گناہ و افسوس تمہارے حصہ میں آئے، اور خدا کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>  
مال کا حق یہ ہے کہ اسے حلال طریقہ ہی سے حاصل کرو اور حلال راہ میں ہی خرچ کرو اور بیجا خرچ نہ کرو، صحیح راستہ سے منتقل کرو اور جو مال تمہارے پاس ہے وہ خدا کا مال ہے اسے راہِ خدا میں خرچ کرو اور اس چیز میں صَرف کرو جو خدا تک رسائی کا سبب ہو اور جو تمہارا شکرگزار نہیں ہے اسے اپنے اوپر مقدم نہ کرو، تمہارے حق میں یہی بہتر ہے کہ اس سلسلہ میں طاعت ترک نہ کرو کہ وہ دوسروں کے لئے تمہاری میراث بن جاطے اور تم وارث کے معاون قرار پاؤ اور وہ اس کو تم سے بہتر راستہ میں اور طاعت خدا میں خرچ کرے، اسے اس کا فائدہ ہو اور گناہ و افسوس تمہارے حصہ میں آئے، اور خدا کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْغَرِيمِ الطَّالِبِ لَكَ فَإِنْ كُنْتَ مُوسِراً أَوْفَيْتَهُ وَ كَفَيْتَهُ وَ أَغْنَيْتَهُ وَ لَمْ تَرُدَّهُ وَ تَمْطُلْهُ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ ص قَالَ مَطْلُ الْغَنِيِّ ظُلْمٌ وَ إِنْ كُنْتَ مُعْسِراً أَرْضَيْتَهُ بِحُسْنِ الْقَوْلِ وَ طَلَبْتَ إِلَيْهِ طَلَباً جَمِيلًا وَ رَدَدْتَهُ عَنْ نَفْسِكَ رَدّاً لَطِيفاً وَ لَمْ تَجْمَعْ عَلَيْهِ ذَهَابَ مَالِهِ وَ سُوءَ مُعَامَلَتِهِ فَإِنَّ ذَلِكَ لُؤْمٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْغَرِيمِ الطَّالِبِ لَكَ فَإِنْ كُنْتَ مُوسِراً أَوْفَيْتَہُ وَ كَفَيْتَہُ وَ أَغْنَيْتَہُ وَ لَمْ تَرُدَّہُ وَ تَمْطُلْہُ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّہِ ص قَالَ مَطْلُ الْغَنِيِّ ظُلْمٌ وَ إِنْ كُنْتَ مُعْسِراً أَرْضَيْتَہُ بِحُسْنِ الْقَوْلِ وَ طَلَبْتَ إِلَيْہِ طَلَباً جَمِيلًا وَ رَدَدْتَہُ عَنْ نَفْسِكَ رَدّاً لَطِيفاً وَ لَمْ تَجْمَعْ عَلَيْہِ ذَہَابَ مَالِہِ وَ سُوءَ مُعَامَلَتِہِ فَإِنَّ ذَلِكَ لُؤْمٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
36. قرض خواہ کا حق
36. قرض خواہ کا حق


تمہارے قرض خواہ کا حق یہ ہے کہ اگر تمہاری استطاعت میں ہے تو اس کا قرض ادا کردو اور اس کا کام چلادو اور اسے بےنیاز کردو، ٹال مٹول کر کے اسے پریشان نہ کرو کہ رسول اللہؐ نے فرمایا ہے: ثروتمند کا ٹال مٹول کرنا ظلم ہے اور اگرتم ننگ دست ہو تو اس سے نرم لہجہ میں بات کرو، مہلت طلب کرو اور سلیقہ سے واپس کردو کہ تم نے اس کا مال لے رکھا ہے اس سے بدسلوکی نہ کرو کیونکہ یہ پست اور گری ہوئی بات ہے، خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>  
تمہارے قرض خواہ کا حق یہ ہے کہ اگر تمہاری استطاعت میں ہے تو اس کا قرض ادا کردو اور اس کا کام چلادو اور اسے بےنیاز کردو، ٹال مٹول کر کے اسے پریشان نہ کرو کہ رسول اللہؐ نے فرمایا ہے: ثروتمند کا ٹال مٹول کرنا ظلم ہے اور اگرتم ننگ دست ہو تو اس سے نرم لہجہ میں بات کرو، مہلت طلب کرو اور سلیقہ سے واپس کردو کہ تم نے اس کا مال لے رکھا ہے اس سے بدسلوکی نہ کرو کیونکہ یہ پست اور گری ہوئی بات ہے، خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَلِيطِ فَأَنْ لَا تَغُرَّهُ وَ لَا تَغُشَّهُ وَ لَا تَكْذِبَهُ وَ لَا تُغْفِلَهُ وَ لَا تَخْدَعَهُ وَ لَا تَعْمَلَ فِي انْتِقَاضِهِ عَمَلَ الْعَدُوِّ الَّذِي لَا يَبْقَى عَلَى صَاحِبِهِ وَ إِنِ اطْمَأَنَّ إِلَيْكَ اسْتَقْصَيْتَ لَهُ عَلَى نَفْسِكَ وَ عَلِمْتَ أَنَّ غَبْنَ الْمُسْتَرْسِلِ رِبًا وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَلِيطِ فَأَنْ لَا تَغُرَّہُ وَ لَا تَغُشَّہُ وَ لَا تَكْذِبَہُ وَ لَا تُغْفِلَہُ وَ لَا تَخْدَعَہُ وَ لَا تَعْمَلَ فِي انْتِقَاضِہِ عَمَلَ الْعَدُوِّ الَّذِي لَا يَبْقَى عَلَى صَاحِبِہِ وَ إِنِ اطْمَأَنَّ إِلَيْكَ اسْتَقْصَيْتَ لَہُ عَلَى نَفْسِكَ وَ عَلِمْتَ أَنَّ غَبْنَ الْمُسْتَرْسِلِ رِبًا وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ }}</td><td width=10%>
37. معاشر کا حق
37. معاشر کا حق


تمہارے اوپر معاشرے کا حق یہ ہے کہ اسے فریب نہ دو، اس سے دغا نہ کرو، اس سے چھوٹ نہ بولو، اس کو غافل نہ کرو اور اس کے ساتھ دشمن جیسا سلوک نہ کرو کہ جو مدّمقابل کا کوئی پاس و لحاظ نہیں کرتا ہے اگر وہ تم پر اعتماد کرتا ہے تو جہاں تک ہوسکے اس کے لیے کوشش کرو اور یہ بات تم جانتے ہو کہ اعتماد کرنے والے کو دھوکا دینا سود کی مانند ہے اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>               
تمہارے اوپر معاشرے کا حق یہ ہے کہ اسے فریب نہ دو، اس سے دغا نہ کرو، اس سے چھوٹ نہ بولو، اس کو غافل نہ کرو اور اس کے ساتھ دشمن جیسا سلوک نہ کرو کہ جو مدّمقابل کا کوئی پاس و لحاظ نہیں کرتا ہے اگر وہ تم پر اعتماد کرتا ہے تو جہاں تک ہوسکے اس کے لیے کوشش کرو اور یہ بات تم جانتے ہو کہ اعتماد کرنے والے کو دھوکا دینا سود کی مانند ہے اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَصْمِ الْمُدَّعِي عَلَيْكَ فَإِنْ كَانَ مَا يَدَّعِي عَلَيْكَ حَقّاً لَمْ تَنْفَسِخْ فِي حُجَّتِهِ وَ لَمْ تَعْمَلْ فِي إِبْطَالِ دَعْوَتِهِ وَ كُنْتَ خَصْمَ نَفْسِكَ لَهُ وَ الْحَاكِمَ عَلَيْهَا وَ الشَّاهِدَ لَهُ بِحَقِّهِ دُونَ شَهَادَةِ الشُّهُودِ وَ إِنْ كَانَ مَا يَدَّعِيهِ بَاطِلًا رَفَقْتَ بِهِ وَ رَوَّعْتَهُ وَ نَاشَدْتَهُ بِدِينِهِ وَ كَسَرْتَ حِدَّتَهُ عَنْكَ بِذِكْرِ اللَّهِ وَ أَلْقَيْتَ حَشْوَ الْكَلَامِ وَ لَفْظَةَ السُّوءِ الَّذِي لَا يَرُدُّ عَنْكَ عَادِيَةَ عَدُوِّكَ بَلْ تَبُوءُ بِإِثْمِهِ وَ بِهِ يَشْحَذُ عَلَيْكَ سَيْفَ عَدَاوَتِهِ لِأَنَّ لَفْظَةَ السُّوءِ تَبْعَثُ الشَّرَّ وَ الْخَيْرُ مَقْمَعَةٌ لِلشَّرِّ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَصْمِ الْمُدَّعِي عَلَيْكَ فَإِنْ كَانَ مَا يَدَّعِي عَلَيْكَ حَقّاً لَمْ تَنْفَسِخْ فِي حُجَّتِہِ وَ لَمْ تَعْمَلْ فِي إِبْطَالِ دَعْوَتِہِ وَ كُنْتَ خَصْمَ نَفْسِكَ لَہُ وَ الْحَاكِمَ عَلَيْہَا وَ الشَّاہِدَ لَہُ بِحَقِّہِ دُونَ شَہَادَةِ الشُّہُودِ وَ إِنْ كَانَ مَا يَدَّعِيہِ بَاطِلًا رَفَقْتَ بِہِ وَ رَوَّعْتَہُ وَ نَاشَدْتَہُ بِدِينِہِ وَ كَسَرْتَ حِدَّتَہُ عَنْكَ بِذِكْرِ اللَّہِ وَ أَلْقَيْتَ حَشْوَ الْكَلَامِ وَ لَفْظَةَ السُّوءِ الَّذِي لَا يَرُدُّ عَنْكَ عَادِيَةَ عَدُوِّكَ بَلْ تَبُوءُ بِإِثْمِہِ وَ بِہِ يَشْحَذُ عَلَيْكَ سَيْفَ عَدَاوَتِہِ لِأَنَّ لَفْظَةَ السُّوءِ تَبْعَثُ الشَّرَّ وَ الْخَيْرُ مَقْمَعَةٌ لِلشَّرِّ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
38. مدعی کا حق
38. مدعی کا حق


سطر 236: سطر 254:
</td></tr>  
</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَصْمِ الْمُدَّعَى عَلَيْهِ فَإِنْ كَانَ مَا تَدَّعِيهِ حَقّاً أَجْمَلْتَ فِي مُقَاوَلَتِهِ بِمَخْرَجِ الدَّعْوَى فَإِنَّ لِلدَّعْوَى غِلْظَةً فِي سَمْعِ الْمُدَّعَى عَلَيْهِ وَ قَصَدْتَ قَصْدَ حُجَّتِكَ بِالرِّفْقِ وَ أَمْهَلِ الْمُهْلَةِ وَ أَبْيَنِ الْبَيَانِ وَ أَلْطَفِ اللُّطْفِ وَ لَمْ تَتَشَاغَلْ عَنْ حُجَّتِكَ بِمُنَازَعَتِهِ بِالْقِيلِ وَ الْقَالِ فَتَذْهَبَ عَنْكَ حُجَّتُكَ وَ لَا يَكُونَ لَكَ فِي ذَلِكَ دَرَكٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْخَصْمِ الْمُدَّعَى عَلَيْہِ فَإِنْ كَانَ مَا تَدَّعِيہِ حَقّاً أَجْمَلْتَ فِي مُقَاوَلَتِہِ بِمَخْرَجِ الدَّعْوَى فَإِنَّ لِلدَّعْوَى غِلْظَةً فِي سَمْعِ الْمُدَّعَى عَلَيْہِ وَ قَصَدْتَ قَصْدَ حُجَّتِكَ بِالرِّفْقِ وَ أَمْہَلِ الْمُہْلَةِ وَ أَبْيَنِ الْبَيَانِ وَ أَلْطَفِ اللُّطْفِ وَ لَمْ تَتَشَاغَلْ عَنْ حُجَّتِكَ بِمُنَازَعَتِہِ بِالْقِيلِ وَ الْقَالِ فَتَذْہَبَ عَنْكَ حُجَّتُكَ وَ لَا يَكُونَ لَكَ فِي ذَلِكَ دَرَكٌ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
39. مدعی علیہ کا حق
39. مدعی علیہ کا حق


سطر 242: سطر 260:
</td></tr>  
</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُسْتَشِيرِ فَإِنْ حَضَرَكَ لَهُ وَجْهُ رَأْيٍ جَهَدْتَ لَهُ فِي النَّصِيحَةِ وَ أَشَرْتَ عَلَيْهِ بِمَا تَعْلَمُ أَنَّكَ لَوْ كُنْتَ مَكَانَهُ عَمِلْتَ بِهِ وَ ذَلِكَ لِيَكُنْ مِنْكَ فِي رَحْمَةٍ وَ لِينٍ فَإِنَّ اللِّينَ يُونِسُ الْوَحْشَةَ وَ إِنَّ الْغِلَظَ يُوحِشُ مِنْ مَوْضِعِ الْأُنْسِ وَ إِنْ لَمْ يَحْضُرْكَ لَهُ رَأْيٌ وَ عَرَفْتَ لَهُ مَنْ تَثِقُ بِرَأْيِهِ وَ تَرْضَى بِهِ لِنَفْسِكَ دَلَلْتَهُ عَلَيْهِ وَ أَرْشَدْتَهُ إِلَيْهِ فَكُنْتَ لَمْ‏تَأْلُهُ خَيْراً وَ لَمْ تَدَّخِرْهُ نُصْحاً وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُسْتَشِيرِ فَإِنْ حَضَرَكَ لَہُ وَجْہُ رَأْيٍ جَہَدْتَ لَہُ فِي النَّصِيحَةِ وَ أَشَرْتَ عَلَيْہِ بِمَا تَعْلَمُ أَنَّكَ لَوْ كُنْتَ مَكَانَہُ عَمِلْتَ بِہِ وَ ذَلِكَ لِيَكُنْ مِنْكَ فِي رَحْمَةٍ وَ لِينٍ فَإِنَّ اللِّينَ يُونِسُ الْوَحْشَةَ وَ إِنَّ الْغِلَظَ يُوحِشُ مِنْ مَوْضِعِ الْأُنْسِ وَ إِنْ لَمْ يَحْضُرْكَ لَہُ رَأْيٌ وَ عَرَفْتَ لَہُ مَنْ تَثِقُ بِرَأْيِہِ وَ تَرْضَى بِہِ لِنَفْسِكَ دَلَلْتَہُ عَلَيْہِ وَ أَرْشَدْتَہُ إِلَيْہِ فَكُنْتَ لَمْ‏تَأْلُہُ خَيْراً وَ لَمْ تَدَّخِرْہُ نُصْحاً وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ  
}}</td><td width=10%>
}}</td><td width=10%>
40. مشورہ لینے والے کا حق
40. مشورہ لینے والے کا حق
سطر 248: سطر 266:
جو تم سے مشورہ لیتا ہے اس کا حق یہ ہے کہ اگر اس کے کام کے بارے میں تمہارے پاس کوئی رائے ہے تو اس کی نصیحت و خیرخواہی کے لیے کوشش کرو اور تم جو کچھ جانتے ہو وہ اسے سمجھاؤ اور اس سے یہ کہو کہ اگر تم اس کی جگہ ہوتے تو اس پر عمل کرتے یہ اس لیے ہے تاکہ تمہاری طرف سے اس پر مہربانی ہو کیونکہ نرمی و مہربانی وحشت کو ختم کردیتی ہے سختی  وحشت پیدا کرتی ہے اور اگر تم اسے کوئی مشورہ نہیں دے سکتے لیکن تمہاری نظر میں کوئی ایسا آدمی ہو جس پر تمہیں اعتماد ہے اور اس سے مشورہ لینے کو پسند کرتے ہو تو اس کی طرف اس کی راہنمائی کردو اور اسے اس کا پتا بتادو اس کے بارے میں کوئی کوتاہی نہ کرو اور اس کو نصیحت کرنے میں دریغ نہ کرو، خدا کی پناہ کے علاوہ کوئی پناہ نہیں اور اس کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>               
جو تم سے مشورہ لیتا ہے اس کا حق یہ ہے کہ اگر اس کے کام کے بارے میں تمہارے پاس کوئی رائے ہے تو اس کی نصیحت و خیرخواہی کے لیے کوشش کرو اور تم جو کچھ جانتے ہو وہ اسے سمجھاؤ اور اس سے یہ کہو کہ اگر تم اس کی جگہ ہوتے تو اس پر عمل کرتے یہ اس لیے ہے تاکہ تمہاری طرف سے اس پر مہربانی ہو کیونکہ نرمی و مہربانی وحشت کو ختم کردیتی ہے سختی  وحشت پیدا کرتی ہے اور اگر تم اسے کوئی مشورہ نہیں دے سکتے لیکن تمہاری نظر میں کوئی ایسا آدمی ہو جس پر تمہیں اعتماد ہے اور اس سے مشورہ لینے کو پسند کرتے ہو تو اس کی طرف اس کی راہنمائی کردو اور اسے اس کا پتا بتادو اس کے بارے میں کوئی کوتاہی نہ کرو اور اس کو نصیحت کرنے میں دریغ نہ کرو، خدا کی پناہ کے علاوہ کوئی پناہ نہیں اور اس کی طاقت کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُشِيرِ عَلَيْكَ فَلَا تَتَّهِمْهُ فِيمَا يُوَافِقُكَ عَلَيْهِ مِنْ رَأْيِهِ إِذَا أَشَارَ عَلَيْكَ فَإِنَّمَا هِيَ الْآرَاءُ وَ تَصَرُّفُ النَّاسِ فِيهَا وَ اخْتِلَافُهُمْ فَكُنْ عَلَيْهِ فِي رَأْيِهِ بِالْخِيَارِ إِذَا اتَّهَمْتَ رَأْيَهُ فَأَمَّا تُهَمَتُهُ فَلَا تَجُوزُ لَكَ إِذَا كَانَ عِنْدَكَ مِمَّنْ يَسْتَحِقُّ الْمُشَاوَرَةَ وَ لَا تَدَعْ شُكْرَهُ عَلَى مَا بَدَا لَكَ مِنْ إِشْخَاصِ رَأْيِهِ وَ حُسْنِ وَجْهِ مَشُورَتِهِ فَإِذَا وَافَقَكَ حَمِدْتَ اللَّهَ وَ قَبِلْتَ ذَلِكَ مِنْ أَخِيكَ بِالشُّكْرِ وَ الْإِرْصَادِ بِالْمُكَافَاةِ فِي مِثْلِهَا إِنْ فَزِعَ إِلَيْكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُشِيرِ عَلَيْكَ فَلَا تَتَّہِمْہُ فِيمَا يُوَافِقُكَ عَلَيْہِ مِنْ رَأْيِہِ إِذَا أَشَارَ عَلَيْكَ فَإِنَّمَا ہِيَ الْآرَاءُ وَ تَصَرُّفُ النَّاسِ فِيہَا وَ اخْتِلَافُہُمْ فَكُنْ عَلَيْہِ فِي رَأْيِہِ بِالْخِيَارِ إِذَا اتَّہَمْتَ رَأْيَہُ فَأَمَّا تُہَمَتُہُ فَلَا تَجُوزُ لَكَ إِذَا كَانَ عِنْدَكَ مِمَّنْ يَسْتَحِقُّ الْمُشَاوَرَةَ وَ لَا تَدَعْ شُكْرَہُ عَلَى مَا بَدَا لَكَ مِنْ إِشْخَاصِ رَأْيِہِ وَ حُسْنِ وَجْہِ مَشُورَتِہِ فَإِذَا وَافَقَكَ حَمِدْتَ اللَّہَ وَ قَبِلْتَ ذَلِكَ مِنْ أَخِيكَ بِالشُّكْرِ وَ الْإِرْصَادِ بِالْمُكَافَاةِ فِي مِثْلِہَا إِنْ فَزِعَ إِلَيْكَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
41. مشاور کا حق
41. مشاور کا حق


لیکن جو تمہارا مشیر ہے اور تمہیں مشورہ دیتا ہے اس کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ اگر اس کی رائے تمہارے موافق نہ ہو تو تم اسے متہم نہ کرو، کیونکہ نظریات اور رایوں کے لحاظ سے لوگ مختلف ہوتے ہیں پھر اگر اس کی رائے میں تمہیں کوئی خرابی نظر آئے تو تمہیں اختیار ہے لیکن اسے متہم کرنا جائز نہیں ہے خصوصاً جب تمہارے نزدیک اس میں مشورت کے شرائط پائے جاتے ہوں۔ اور اگر وہ تمہیں نیک مشورہ دے تو اس کے شکریہ اور خدا کی حمد و ثناء کو فراموش نہ کرو اور اس انتظار میں رہو کہ اگر وہ کبھی تم سے مشورہ کرے تو تم اسے اسکی جزاء ایسی ہی دو۔ خدا کے علاہ کوئی طاقت نہیں۔</td></tr>  
لیکن جو تمہارا مشیر ہے اور تمہیں مشورہ دیتا ہے اس کا تمہارے اوپر یہ حق ہے کہ اگر اس کی رائے تمہارے موافق نہ ہو تو تم اسے متہم نہ کرو، کیونکہ نظریات اور رایوں کے لحاظ سے لوگ مختلف ہوتے ہیں پھر اگر اس کی رائے میں تمہیں کوئی خرابی نظر آئے تو تمہیں اختیار ہے لیکن اسے متہم کرنا جائز نہیں ہے خصوصاً جب تمہارے نزدیک اس میں مشورت کے شرائط پائے جاتے ہوں۔ اور اگر وہ تمہیں نیک مشورہ دے تو اس کے شکریہ اور خدا کی حمد و ثناء کو فراموش نہ کرو اور اس انتظار میں رہو کہ اگر وہ کبھی تم سے مشورہ کرے تو تم اسے اسکی جزاء ایسی ہی دو۔ خدا کے علاہ کوئی طاقت نہیں۔</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُسْتَنْصِحِ فَإِنَّ حَقَّهُ أَنْ تُؤَدِّيَ إِلَيْهِ النَّصِيحَةَ عَلَى الْحَقِّ الَّذِي تَرَى لَهُ أَنْ يَحْمِلَ وَ يَخْرُجَ الْمَخْرَجَ الَّذِي يَلِينُ عَلَى مَسَامِعِهِ وَ تُكَلِّمَهُ مِنَ الْكَلَامِ بِمَا يُطِيقُهُ عَقْلُهُ فَإِنَّ لِكُلِّ عَقْلٍ طيقة [طَبَقَةً مِنَ الْكَلَامِ يَعْرِفُهُ وَ يُجِيبُهُ وَ لْيَكُنْ مَذْهَبُكَ الرَّحْمَةَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمُسْتَنْصِحِ فَإِنَّ حَقَّہُ أَنْ تُؤَدِّيَ إِلَيْہِ النَّصِيحَةَ عَلَى الْحَقِّ الَّذِي تَرَى لَہُ أَنْ يَحْمِلَ وَ يَخْرُجَ الْمَخْرَجَ الَّذِي يَلِينُ عَلَى مَسَامِعِہِ وَ تُكَلِّمَہُ مِنَ الْكَلَامِ بِمَا يُطِيقُہُ عَقْلُہُ فَإِنَّ لِكُلِّ عَقْلٍ طيقة [طَبَقَةً مِنَ الْكَلَامِ يَعْرِفُہُ وَ يُجِيبُہُ وَ لْيَكُنْ مَذْہَبُكَ الرَّحْمَةَ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
42. نصیحت طلب کرنے والے کاحق
42. نصیحت طلب کرنے والے کاحق


جو تم سے نصیحت چاہتا ہے اس کا حق یہ ہے کہ اسے اتنی نصیحت کرو جتنا اس کا استحقاق ہے اور جتنی کو وہ برداشت کرسکتا ہے اور اس انداز میں نصیحت کرو کہ اس کے کان کو بھلی لگے، اس سے اس کی عقل کے مطابق بات کرو کیونکہ ہر عقل کے لیے ایک مخصوص انداز سخن ہوتا ہے وہ اسی کو سمجھتی ہے اور تمہارا انداز و چلن نرم ہونا چاہئے۔</td></tr>  
جو تم سے نصیحت چاہتا ہے اس کا حق یہ ہے کہ اسے اتنی نصیحت کرو جتنا اس کا استحقاق ہے اور جتنی کو وہ برداشت کرسکتا ہے اور اس انداز میں نصیحت کرو کہ اس کے کان کو بھلی لگے، اس سے اس کی عقل کے مطابق بات کرو کیونکہ ہر عقل کے لیے ایک مخصوص انداز سخن ہوتا ہے وہ اسی کو سمجھتی ہے اور تمہارا انداز و چلن نرم ہونا چاہئے۔</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ النَّاصِحِ فَأَنْ تُلِينَ لَهُ جَنَاحَكَ ثُمَّ تَشْرَئِبَّ لَهُ قَلْبَكَ وَ تَفْتَحَ لَهُ سَمْعَكَ حَتَّى تَفْهَمَ عَنْهُ نَصِيحَتَهُ ثُمَّ تَنْظُرَ فِيهَا فَإِنْ كَانَ وُفِّقَ فِيهَا لِلصَّوَابِ حَمِدْتَ اللَّهَ عَلَى ذَلِكَ وَ قَبِلْتَ مِنْهُ وَ عَرَفْتَ لَهُ نَصِيحَتَهُ وَ إِنْ لَمْ يَكُنْ وُفِّقَ لَهَا فِيهَا رَحِمْتَهُ وَ لَمْ تَتَّهِمْهُ وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ لَمْ يَأْلُكَ نُصْحاً إِلَّا أَنَّهُ أَخْطَأَ إِلَّا أَنْ يَكُونَ عِنْدَكَ مُسْتَحِقّاً لِلتُّهَمَةِ فَلَا تَعْنِي بِشَيْ‏ءٍ مِنْ أَمْرِهِ عَلَى كُلِّ حَالٍ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ النَّاصِحِ فَأَنْ تُلِينَ لَہُ جَنَاحَكَ ثُمَّ تَشْرَئِبَّ لَہُ قَلْبَكَ وَ تَفْتَحَ لَہُ سَمْعَكَ حَتَّى تَفْہَمَ عَنْہُ نَصِيحَتَہُ ثُمَّ تَنْظُرَ فِيہَا فَإِنْ كَانَ وُفِّقَ فِيہَا لِلصَّوَابِ حَمِدْتَ اللَّہَ عَلَى ذَلِكَ وَ قَبِلْتَ مِنْہُ وَ عَرَفْتَ لَہُ نَصِيحَتَہُ وَ إِنْ لَمْ يَكُنْ وُفِّقَ لَہَا فِيہَا رَحِمْتَہُ وَ لَمْ تَتَّہِمْہُ وَ عَلِمْتَ أَنَّہُ لَمْ يَأْلُكَ نُصْحاً إِلَّا أَنَّہُ أَخْطَأَ إِلَّا أَنْ يَكُونَ عِنْدَكَ مُسْتَحِقّاً لِلتُّہَمَةِ فَلَا تَعْنِي بِشَيْ‏ءٍ مِنْ أَمْرِہِ عَلَى كُلِّ حَالٍ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
43. نصیحت کرنے والے کا حق
43. نصیحت کرنے والے کا حق


نصیحت کرنے والے کا حق یہ ہے کہ اس سے نرمی و خاکساری کے ساتھ پیش آؤ قلبی طور پر اس کی طرف جھک جاؤ اور اس کی طرف کان لگاؤ تاکہ اس کی بات کو سمجھ جاؤ، پھر اس کی نصیحت کے بارے میں غور کرو اگر اس کی بات صحیح ہے تو اس پر خدا کا شکر داد کرو اور اس کو قبول کرلو اور اس کی نصیحت کی قدر کرو اور اگر اس کی بات صحیح نہیں ہے تو اس پر مہربان رہو اور اس کو متہم نہ کرو، تمہیں یہ معلوم ہوناچاہئے کہ اس نے تمہاری خیرخواہی میں کوئی کوتاہی نہیں کی ہے ہاں اس سے غلطیہ ہوطِ ہے، اگر وہ تمہارے نہزدیک تہمت کا مستحق ہو تو پھر کسی بھی حال میں اس کی بات پر اعتماد نہ کرو خدا کی عنایت و قدرت کے علاوہ کوئی طاقت و قدرت نہیں ہے۔</td></tr>               
نصیحت کرنے والے کا حق یہ ہے کہ اس سے نرمی و خاکساری کے ساتھ پیش آؤ قلبی طور پر اس کی طرف جھک جاؤ اور اس کی طرف کان لگاؤ تاکہ اس کی بات کو سمجھ جاؤ، پھر اس کی نصیحت کے بارے میں غور کرو اگر اس کی بات صحیح ہے تو اس پر خدا کا شکر داد کرو اور اس کو قبول کرلو اور اس کی نصیحت کی قدر کرو اور اگر اس کی بات صحیح نہیں ہے تو اس پر مہربان رہو اور اس کو متہم نہ کرو، تمہیں یہ معلوم ہوناچاہئے کہ اس نے تمہاری خیرخواہی میں کوئی کوتاہی نہیں کی ہے ہاں اس سے غلطیہ ہوطِ ہے، اگر وہ تمہارے نہزدیک تہمت کا مستحق ہو تو پھر کسی بھی حال میں اس کی بات پر اعتماد نہ کرو خدا کی عنایت و قدرت کے علاوہ کوئی طاقت و قدرت نہیں ہے۔</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْكَبِيرِ فَإِنَّ حَقَّهُ تَوْقِيرُ سِنِّهِ وَ إِجْلَالُ إِسْلَامِهِ إِذَا كَانَ مِنْ أَهْلِ الْفَضْلِ فِي الْإِسْلَامِ بِتَقْدِيمِهِ فِيهِ وَ تَرْكُ مُقَابَلَتِهِ عِنْدَ الْخِصَامِ لَا تَسْبِقُهُ إِلَى طَرِيقٍ وَ لَا تَؤُمُّهُ فِي طَرِيقٍ وَ لَا تَسْتَجْهِلُهُ وَ إِنْ جَهِلَ عَلَيْكَ تَحَمَّلْتَ وَ أَكْرَمْتَهُ بِحَقِّ إِسْلَامِهِ مَعَ سِنِّهِ فَإِنَّمَا حَقُّ السِّنِّ بِقَدْرِ الْإِسْلَامِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْكَبِيرِ فَإِنَّ حَقَّہُ تَوْقِيرُ سِنِّہِ وَ إِجْلَالُ إِسْلَامِہِ إِذَا كَانَ مِنْ أَہْلِ الْفَضْلِ فِي الْإِسْلَامِ بِتَقْدِيمِہِ فِيہِ وَ تَرْكُ مُقَابَلَتِہِ عِنْدَ الْخِصَامِ لَا تَسْبِقُہُ إِلَى طَرِيقٍ وَ لَا تَؤُمُّہُ فِي طَرِيقٍ وَ لَا تَسْتَجْہِلُہُ وَ إِنْ جَہِلَ عَلَيْكَ تَحَمَّلْتَ وَ أَكْرَمْتَہُ بِحَقِّ إِسْلَامِہِ مَعَ سِنِّہِ فَإِنَّمَا حَقُّ السِّنِّ بِقَدْرِ الْإِسْلَامِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
44. بزرگ کا حق
44. بزرگ کا حق


بزرگ کا حق یہ ہے کہ ان کی عمر کی وجہ سے ان کا احترام کرو اور اسلام کی وجہ سے اسے کا احترام کرو کیونکہ اسلام لانے میں تم سے سبقت لینے کی وجہ سے کوئی فضیلت ملی ہو۔ اگر وہ تم سے اختلاف کریں تو ان کا مقابلہ نہ کرو۔ اور اگر ساتھ چلنے کا موقع ملے تو ان پر سبقت نہ لو اور ان سے آگے نہ چلو۔ اگر وہ کسی بات سے ناواقف ہوں تو ان کی نادانی کو ان کے سامنے بیان نہ کرو اور اگر انہوں نے تمہیں نادان کہہ دیا تو برداشت کرو۔ کیونکہ اسلام کے ساتھ ساتھ عمر میں بھی تم سے بڑا ہے کیونکہ عمر کی قدر قیمت اسلام کی وجہ سے ہے ۔ لاقوۃ الا باللہ</td></tr>  
بزرگ کا حق یہ ہے کہ ان کی عمر کی وجہ سے ان کا احترام کرو اور اسلام کی وجہ سے اسے کا احترام کرو کیونکہ اسلام لانے میں تم سے سبقت لینے کی وجہ سے کوئی فضیلت ملی ہو۔ اگر وہ تم سے اختلاف کریں تو ان کا مقابلہ نہ کرو۔ اور اگر ساتھ چلنے کا موقع ملے تو ان پر سبقت نہ لو اور ان سے آگے نہ چلو۔ اگر وہ کسی بات سے ناواقف ہوں تو ان کی نادانی کو ان کے سامنے بیان نہ کرو اور اگر انہوں نے تمہیں نادان کہہ دیا تو برداشت کرو۔ کیونکہ اسلام کے ساتھ ساتھ عمر میں بھی تم سے بڑا ہے کیونکہ عمر کی قدر قیمت اسلام کی وجہ سے ہے ۔ لاقوۃ الا باللہ</td></tr>  
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الصَّغِيرِ فَرَحْمَتُهُ وَ تَثْقِيفُهُ وَ تَعْلِيمُهُ وَ الْعَفْوُ عَنْهُ وَ السَّتْرُ عَلَيْهِ وَ الرِّفْقُ بِهِ وَ الْمَعُونَةُ لَهُ وَ السَّتْرُ عَلَى جَرَائِرِ حَدَاثَتِهِ فَإِنَّهُ سَبَبٌ لِلتَّوْبَةِ وَ الْمُدَارَاةُ لَهُ وَ تَرْكُ مُمَاحَكَتِهِ فَإِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى لِرُشْدِهِ‏}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث|وَ أَمَّا حَقُّ الصَّغِيرِ فَرَحْمَتُہُ وَ تَثْقِيفُہُ وَ تَعْلِيمُہُ وَ الْعَفْوُ عَنْہُ وَ السَّتْرُ عَلَيْہِ وَ الرِّفْقُ بِہِ وَ الْمَعُونَةُ لَہُ وَ السَّتْرُ عَلَى جَرَائِرِ حَدَاثَتِہِ فَإِنَّہُ سَبَبٌ لِلتَّوْبَةِ وَ الْمُدَارَاةُ لَہُ وَ تَرْكُ مُمَاحَكَتِہِ فَإِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى لِرُشْدِہِ‏}}</td><td width=10%>
45. چھوٹے کا حق
45. چھوٹے کا حق


چھوٹوں کا بزرگوں پر حق یہ ہے کہ وہ ان پر مہربانی کریں اور ان کی تعلیم و تربیت کے لیے کوشش کریں۔ ان کی غلطیوں کو نظرانداز کریں، ان کی خطاؤں پر پردہ ڈالیں، ان سے رواداری برتیں اور مشکلات میں ان کی مدد کریں۔ اگر جوانی کی وجہ سے ان سے کوئی نادانی ہوجائے تو اس کو پوشیدہ رکھیں کیونکہ یہ عمل ان کے توبہ کرنے کا سبب بنے گا۔ ان سے تکرار نہ کریں کیونکہ یہ ان کی ترقی میں رکاوٹ بنے گا۔</td></tr>  
چھوٹوں کا بزرگوں پر حق یہ ہے کہ وہ ان پر مہربانی کریں اور ان کی تعلیم و تربیت کے لیے کوشش کریں۔ ان کی غلطیوں کو نظرانداز کریں، ان کی خطاؤں پر پردہ ڈالیں، ان سے رواداری برتیں اور مشکلات میں ان کی مدد کریں۔ اگر جوانی کی وجہ سے ان سے کوئی نادانی ہوجائے تو اس کو پوشیدہ رکھیں کیونکہ یہ عمل ان کے توبہ کرنے کا سبب بنے گا۔ ان سے تکرار نہ کریں کیونکہ یہ ان کی ترقی میں رکاوٹ بنے گا۔</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ السَّائِلِ فَإِعْطَاؤُهُ إِذَا تهبأت [تَهَيَّأَتْ صَدَقَةٌ وَ قَدَرْتَ عَلَى سَدِّ حَاجَتِهِ وَ الدُّعَاءُ لَهُ فِيمَا نَزَلَ بِهِ وَ الْمُعَاوَنَةُ لَهُ عَلَى طَلِبَتِهِ وَ إِنْ شَكَكْتَ فِي صِدْقِهِ وَ سَبَقَتْ إِلَيْهِ التُّهَمَةُ لَهُ لَمْ تَعْزِمْ عَلَى ذَلِكَ وَ لَمْ تَأْمَنْ أَنْ يَكُونَ مِنْ كَيْدِ الشَّيْطَانِ أَرَادَ أَنْ يَصُدَّكَ عَنْ حَظِّكَ وَ يَحُولَ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ التَّقَرُّبِ إِلَى رَبِّكَ وَ تَرَكْتَهُ بِسَتْرِهِ وَ رَدَدْتَهُ رَدّاً جَمِيلًا وَ إِنْ غَلَبَتْ نَفْسُكَ فِي أَمْرِهِ وَ أَعْطَيْتَهُ عَلَى مَا عَرَضَ فِي نَفْسِكَ مِنْهُ فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ السَّائِلِ فَإِعْطَاؤُہُ إِذَا تہبأت [تَہَيَّأَتْ صَدَقَةٌ وَ قَدَرْتَ عَلَى سَدِّ حَاجَتِہِ وَ الدُّعَاءُ لَہُ فِيمَا نَزَلَ بِہِ وَ الْمُعَاوَنَةُ لَہُ عَلَى طَلِبَتِہِ وَ إِنْ شَكَكْتَ فِي صِدْقِہِ وَ سَبَقَتْ إِلَيْہِ التُّہَمَةُ لَہُ لَمْ تَعْزِمْ عَلَى ذَلِكَ وَ لَمْ تَأْمَنْ أَنْ يَكُونَ مِنْ كَيْدِ الشَّيْطَانِ أَرَادَ أَنْ يَصُدَّكَ عَنْ حَظِّكَ وَ يَحُولَ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ التَّقَرُّبِ إِلَى رَبِّكَ وَ تَرَكْتَہُ بِسَتْرِہِ وَ رَدَدْتَہُ رَدّاً جَمِيلًا وَ إِنْ غَلَبَتْ نَفْسُكَ فِي أَمْرِہِ وَ أَعْطَيْتَہُ عَلَى مَا عَرَضَ فِي نَفْسِكَ مِنْہُ فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ }}</td><td width=10%>
46. سائل کا حق
46. سائل کا حق


سطر 279: سطر 297:
</td></tr>               
</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمَسْئُولِ إِنْ أَعْطَى فَاقْبَلْ مِنْهُ مَا أَعْطَى بِالشُّكْرِ لَهُ وَ الْمَعْرِفَةِ لِفَضْلِهِ وَ اطْلُبْ وَجْهَ الْعُذْرِ فِي مَنْعِهِ وَ أَحْسِنْ بِهِ الظَّنَّ وَ اعْلَمْ أَنَّهُ إِنْ مَنَعَ مَالَهُ مَنَعَ وَ أَنْ لَيْسَ التَّثْرِيبُ فِي مَالِهِ وَ إِنْ كَانَ ظَالِماً فَ إِنَّ الْإِنْسانَ لَظَلُومٌ كَفَّارٌ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ الْمَسْئُولِ إِنْ أَعْطَى فَاقْبَلْ مِنْہُ مَا أَعْطَى بِالشُّكْرِ لَہُ وَ الْمَعْرِفَةِ لِفَضْلِہِ وَ اطْلُبْ وَجْہَ الْعُذْرِ فِي مَنْعِہِ وَ أَحْسِنْ بِہِ الظَّنَّ وَ اعْلَمْ أَنَّہُ إِنْ مَنَعَ مَالَہُ مَنَعَ وَ أَنْ لَيْسَ التَّثْرِيبُ فِي مَالِہِ وَ إِنْ كَانَ ظَالِماً فَ إِنَّ الْإِنْسانَ لَظَلُومٌ كَفَّارٌ}}</td><td width=10%>
47. مسئول کا حق
47. مسئول کا حق


سطر 285: سطر 303:
</td></tr>  
</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَنْ سَرَّكَ اللَّهُ بِهِ وَ عَلَى يَدَيْهِ فَإِنْ كَانَ تَعَمَّدَهَا لَكَ حَمِدْتَ اللَّهَ أَوَّلًا ثُمَّ شَكَرْتَهُ عَلَى ذَلِكَ بِقَدْرِهِ فِي مَوْضِعِ الْجَزَاءِ وَ كَافَأْتَهُ عَلَى فَضْلِ الِابْتِدَاءِ وَ أَرْصَدْتَ لَهُ الْمُكَافَاةَ وَ إِنْ لَمْ يَكُنْ تَعَمَّدَهَا حَمِدْتَ اللَّهَ وَ شَكَرْتَهُ وَ عَلِمْتَ أَنَّهُ مِنْهُ تَوَحَّدَكَ بِهَا وَ أَحْبَبْتَ هَذَا إِذْ كَانَ سَبَباً مِنْ أَسْبَابِ نِعَمِ اللَّهِ عَلَيْكَ وَ تَرْجُو لَهُ بَعْدَ ذَلِكَ خَيْراً فَإِنَّ أَسْبَابَ النِّعَمِ بَرَكَةٌ حَيْثُ مَا كَانَتْ وَ إِنْ كَانَ لَمْ يَتَعَمَّدْ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَنْ سَرَّكَ اللَّہُ بِہِ وَ عَلَى يَدَيْہِ فَإِنْ كَانَ تَعَمَّدَہَا لَكَ حَمِدْتَ اللَّہَ أَوَّلًا ثُمَّ شَكَرْتَہُ عَلَى ذَلِكَ بِقَدْرِہِ فِي مَوْضِعِ الْجَزَاءِ وَ كَافَأْتَہُ عَلَى فَضْلِ الِابْتِدَاءِ وَ أَرْصَدْتَ لَہُ الْمُكَافَاةَ وَ إِنْ لَمْ يَكُنْ تَعَمَّدَہَا حَمِدْتَ اللَّہَ وَ شَكَرْتَہُ وَ عَلِمْتَ أَنَّہُ مِنْہُ تَوَحَّدَكَ بِہَا وَ أَحْبَبْتَ ہَذَا إِذْ كَانَ سَبَباً مِنْ أَسْبَابِ نِعَمِ اللَّہِ عَلَيْكَ وَ تَرْجُو لَہُ بَعْدَ ذَلِكَ خَيْراً فَإِنَّ أَسْبَابَ النِّعَمِ بَرَكَةٌ حَيْثُ مَا كَانَتْ وَ إِنْ كَانَ لَمْ يَتَعَمَّدْ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ}}</td><td width=10%>
48. خوش کرنے والے کا حق
48. خوش کرنے والے کا حق


سطر 291: سطر 309:
</td></tr>  
</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَنْ سَاءَكَ الْقَضَاءُ عَلَى يَدَيْهِ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ فَإِنْ كَانَ تَعَمَّدَهَا كَانَ الْعَفْوُ أَوْلَى بِكَ لِمَا فِيهِ لَهُ مِنَ الْقَمْعِ وَ حُسْنِ الْأَدَبِ مَعَ كَبِيرِ أَمْثَالِهِ مِنَ الْخَلْقِ فَإِنَّ اللَّهَ يَقُولُ وَ لَمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِهِ فَأُولئِكَ ما عَلَيْهِمْ مِنْ سَبِيلٍ إِلَى قَوْلِهِ لَمِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ وَ قَالَ عَزَّ وَ جَلَّ وَ إِنْ عاقَبْتُمْ فَعاقِبُوا بِمِثْلِ ما عُوقِبْتُمْ بِهِ وَ لَئِنْ صَبَرْتُمْ لَهُوَ خَيْرٌ لِلصَّابِرِينَ هَذَا فِي الْعَمْدِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ عَمْداً لَمْ تَظْلِمْهُ بِتَعَمُّدِ الِانْتِصَارِ مِنْهُ فَتَكُونَ قَدْ كَافَأْتَهُ فِي تَعَمُّدٍ عَلَى خَطَاءٍ وَ رَفَقْتَ بِهِ وَ رَدَدْتَهُ بِأَلْطَفِ مَا تَقْدِرُ عَلَيْهِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ مَنْ سَاءَكَ الْقَضَاءُ عَلَى يَدَيْہِ بِقَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ فَإِنْ كَانَ تَعَمَّدَہَا كَانَ الْعَفْوُ أَوْلَى بِكَ لِمَا فِيہِ لَہُ مِنَ الْقَمْعِ وَ حُسْنِ الْأَدَبِ مَعَ كَبِيرِ أَمْثَالِہِ مِنَ الْخَلْقِ فَإِنَّ اللَّہَ يَقُولُ وَ لَمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِہِ فَأُولئِكَ ما عَلَيْہِمْ مِنْ سَبِيلٍ إِلَى قَوْلِہِ لَمِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ وَ قَالَ عَزَّ وَ جَلَّ وَ إِنْ عاقَبْتُمْ فَعاقِبُوا بِمِثْلِ ما عُوقِبْتُمْ بِہِ وَ لَئِنْ صَبَرْتُمْ لَہُوَ خَيْرٌ لِلصَّابِرِينَ ہَذَا فِي الْعَمْدِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ عَمْداً لَمْ تَظْلِمْہُ بِتَعَمُّدِ الِانْتِصَارِ مِنْہُ فَتَكُونَ قَدْ كَافَأْتَہُ فِي تَعَمُّدٍ عَلَى خَطَاءٍ وَ رَفَقْتَ بِہِ وَ رَدَدْتَہُ بِأَلْطَفِ مَا تَقْدِرُ عَلَيْہِ وَ لا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ }}</td><td width=10%>
49. تمہارے ساتھ برائی کرنے والے کا حق
49. تمہارے ساتھ برائی کرنے والے کا حق


سطر 298: سطر 316:
</td></tr>               
</td></tr>               


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَهْلِ بَيْتِكَ عَامَّةً فَإِضْمَارُ السَّلَامَةِ وَ نَشْرُ جَنَاحِ الرَّحْمَةِ وَ الرِّفْقُ بِمُسِيئِهِمْ وَ تَأَلُّفُهُمْ وَ اسْتِصْلَاحُهُمْ وَ شُكْرُ مُحْسِنِهِمْ إِلَى نَفْسِهِ وَ إِلَيْكَ فَإِنَّ إِحْسَانَهُ إِلَى نَفْسِهِ إِحْسَانُهُ إِلَيْكَ إِذَا كَفَّ عَنْكَ أَذَاهُ وَ كَفَاكَ مَئُونَتَهُ وَ حَبَسَ عَنْكَ نَفْسَهُ فَعُمَّهُمْ‏ جَمِيعاً بِدَعْوَتِكَ وَ انْصُرْهُمْ جَمِيعاً بِنُصْرَتِكَ وَ أَنْزِلْهُمْ جَمِيعاً مِنْكَ مَنَازِلَهُمْ كَبِيرَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَالِدِ وَ صَغِيرَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَلَدِ وَ أَوْسَطَهُمْ بِمَنْزِلَةِ الْأَخِ فَمَنْ أَتَاكَ تَعَاهَدْتَهُ بِلُطْفٍ وَ رَحْمَةٍ وَ صِلْ أَخَاكَ بِمَا يَجِبُ لِلْأَخِ عَلَى أَخِيهِ}}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَہْلِ بَيْتِكَ عَامَّةً فَإِضْمَارُ السَّلَامَةِ وَ نَشْرُ جَنَاحِ الرَّحْمَةِ وَ الرِّفْقُ بِمُسِيئِہِمْ وَ تَأَلُّفُہُمْ وَ اسْتِصْلَاحُہُمْ وَ شُكْرُ مُحْسِنِہِمْ إِلَى نَفْسِہِ وَ إِلَيْكَ فَإِنَّ إِحْسَانَہُ إِلَى نَفْسِہِ إِحْسَانُہُ إِلَيْكَ إِذَا كَفَّ عَنْكَ أَذَاہُ وَ كَفَاكَ مَئُونَتَہُ وَ حَبَسَ عَنْكَ نَفْسَہُ فَعُمَّہُمْ‏ جَمِيعاً بِدَعْوَتِكَ وَ انْصُرْہُمْ جَمِيعاً بِنُصْرَتِكَ وَ أَنْزِلْہُمْ جَمِيعاً مِنْكَ مَنَازِلَہُمْ كَبِيرَہُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَالِدِ وَ صَغِيرَہُمْ بِمَنْزِلَةِ الْوَلَدِ وَ أَوْسَطَہُمْ بِمَنْزِلَةِ الْأَخِ فَمَنْ أَتَاكَ تَعَاہَدْتَہُ بِلُطْفٍ وَ رَحْمَةٍ وَ صِلْ أَخَاكَ بِمَا يَجِبُ لِلْأَخِ عَلَى أَخِيہِ}}</td><td width=10%>
50. ہم مذہب کا حق
50. ہم مذہب کا حق


سطر 305: سطر 323:
</td></tr>  
</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَهْلِ الذِّمَّةِ فَالْحُكْمُ فِيهِمْ أَنْ تَقْبَلَ مِنْهُمْ مَا قَبِلَ اللَّهُ وَ تَفِيَ بِمَا جَعَلَ اللَّهُ لَهُمْ مِنْ ذِمَّتِهِ وَ عَهْدِهِ وَ تُكَلِّمَهُمْ إِلَيْهِ فِيمَا طُلِبُوا مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَ أُجْبِرُوا عَلَيْهِ وَ تَحْكُمَ فِيهِمْ بِمَا حَكَمَ اللَّهُ بِهِ عَلَى نَفْسِكَ فِيمَا جَرَى بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُمْ مِنْ مُعَامَلَةٍ وَ لْيَكُنْ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ ظُلْمِهِمْ مِنْ رِعَايَةِ ذِمَّةِ اللَّهِ وَ الْوَفَاءِ بِعَهْدِهِ وَ عَهْدِ رَسُولِهِ ص حَائِلٌ فَإِنَّهُ بَلَغَنَا أَنَّهُ قَالَ مَنْ ظَلَمَ مُعَاهَداً كُنْتُ خَصْمَهُ فَاتَّقِ اللَّهَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ }}</td><td width=10%>
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| وَ أَمَّا حَقُّ أَہْلِ الذِّمَّةِ فَالْحُكْمُ فِيہِمْ أَنْ تَقْبَلَ مِنْہُمْ مَا قَبِلَ اللَّہُ وَ تَفِيَ بِمَا جَعَلَ اللَّہُ لَہُمْ مِنْ ذِمَّتِہِ وَ عَہْدِہِ وَ تُكَلِّمَہُمْ إِلَيْہِ فِيمَا طُلِبُوا مِنْ أَنْفُسِہِمْ وَ أُجْبِرُوا عَلَيْہِ وَ تَحْكُمَ فِيہِمْ بِمَا حَكَمَ اللَّہُ بِہِ عَلَى نَفْسِكَ فِيمَا جَرَى بَيْنَكَ وَ بَيْنَہُمْ مِنْ مُعَامَلَةٍ وَ لْيَكُنْ بَيْنَكَ وَ بَيْنَ ظُلْمِہِمْ مِنْ رِعَايَةِ ذِمَّةِ اللَّہِ وَ الْوَفَاءِ بِعَہْدِہِ وَ عَہْدِ رَسُولِہِ ص حَائِلٌ فَإِنَّہُ بَلَغَنَا أَنَّہُ قَالَ مَنْ ظَلَمَ مُعَاہَداً كُنْتُ خَصْمَہُ فَاتَّقِ اللَّہَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ }}</td><td width=10%>
51. اہل کتاب کا حق
51. اہل کتاب کا حق


سطر 311: سطر 329:
</td></tr>  
</td></tr>  


               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَهَذِهِ خَمْسُونَ حَقّاً مُحِيطَةً بِكَ لَا تَخْرُجْ مِنْهَا فِي حَالٍ مِنَ الْأَحْوَالِ يَجِبُ عَلَيْكَ رِعَايَتُهَا وَ الْعَمَلُ فِي تَأْدِيَتِهَا وَ الِاسْتِعَانَةُ بِاللَّهِ جَلَّ ثَنَاؤُهُ عَلَى ذَلِكَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعالَمِين‏ }}</td><td width=10%>یہ پچاس حق ہیں جو تمہارے پورے وجود کو ڈھانکے ہوئے ہیں اور زندگی کے کسی موڑ پر بھی تم ان کے احاطہ سے باہر نہیں نکل سکتے۔ ان کی رعایت کرنے اور ان کو ادا کرنے کی کوشش کرنا تمہارے اوپر واجب ہے اور خدا سے مدد طلب کرو تاکہ وہ تمہیں ان حقوق کو ادا کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قدرت نہیں ہے۔ ساری تعریف اللہ کے لیے ہے جو عالمین کا پروردگار ہے۔ </td></tr>               
               <tr align=center bgcolor=Ivory><td width=10%>{{حدیث| فَہَذِہِ خَمْسُونَ حَقّاً مُحِيطَةً بِكَ لَا تَخْرُجْ مِنْہَا فِي حَالٍ مِنَ الْأَحْوَالِ يَجِبُ عَلَيْكَ رِعَايَتُہَا وَ الْعَمَلُ فِي تَأْدِيَتِہَا وَ الِاسْتِعَانَةُ بِاللَّہِ جَلَّ ثَنَاؤُہُ عَلَى ذَلِكَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّہِ وَ الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعالَمِين‏ }}</td><td width=10%>یہ پچاس حق ہیں جو تمہارے پورے وجود کو ڈھانکے ہوئے ہیں اور زندگی کے کسی موڑ پر بھی تم ان کے احاطہ سے باہر نہیں نکل سکتے۔ ان کی رعایت کرنے اور ان کو ادا کرنے کی کوشش کرنا تمہارے اوپر واجب ہے اور خدا سے مدد طلب کرو تاکہ وہ تمہیں ان حقوق کو ادا کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے اور خدا کے علاوہ کوئی طاقت و قدرت نہیں ہے۔ ساری تعریف اللہ کے لیے ہے جو عالمین کا پروردگار ہے۔ </td></tr>               




confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم